مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
صدرِ جمہوریہ نے سوچھ سرویکشن 2024-25 ایوارڈتقسیم کیے
اندور ، سورت ، نوی ممبئی پریمیئر سپر سوچھ لیگ میں شامل
احمد آباد، بھوپال اور لکھنؤ کو بھارت کے نئے صاف ستھرے شہر قرار دیا گیا
ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 34 شہروں کو پرامِسنگ کلین سٹیزسے نوازا گیا
حکومت کا سوچھ سٹی پارٹنرشپ پروگرام کا آغاز: بہترین کارکردگی دکھانے والے شہرخراب کارکردگی والے شہروں کی رہنمائی کریں گے
شہری کچرے کے مؤثر انتظام کے لیے ڈمپ سائٹس کی جلد صفائی کا پروگرام شروع کیا جائے گا: مرکزی وزیر
Posted On:
17 JUL 2025 2:18PM by PIB Delhi
نتائج کا اعلان ہو چکا ہے! عزت مآب صدرِ جمہوریہ ہند، محترمہ دروپدی مرمو نے نئی دہلی کے وِگیان بھون میں وزارتِ ہاؤسنگ و شہری امور (ایم او ایچ یو اے) کے زیرِ اہتمام منعقدہ تقریب میں سوچھ سرویکشن 2024-25 ایوارڈز عطا کیے۔ مرکزی وزیر جناب منوہر لال اور وزارتِ ہاؤسنگ و شہری امور کے وزیر مملکت جناب توخان ساہو کی موجودگی میں 23 سپر سوچھ لیگ شہروں کو اعزازات سے نوازا گیا۔
بھارت کے صاف ستھرے شہروں کی نئی نسل اب سامنے آ چکی ہے، جن میں احمدآباد، بھوپال اور لکھنؤ سرفہرست سوچھ شہروں کے طور پر ابھرے ہیں۔ مجموعی طور پر 43 قومی ایوارڈز کا اعلان کیا گیا، جن میں مہاکمبھ کو خصوصی اعزاز سے نوازا گیا۔


باوقار سوچھ سرویکشن 2024-25 ایوارڈ کی تقریب میں، مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے پریاگ راج کو بہترین گنگا ٹاؤن کا ایوارڈ پیش کیا، جبکہ سکندرآباد کینٹونمنٹ کو اس کی مثالی صفائی ستھرائی کی کوششوں کے اعتراف میں بہترین کینٹونمنٹ بورڈ کے طور پر نوازا گیا۔جی وی ایم سی وشاکھاپٹنم، جبل پور اور گورکھپور کو صفائی کارکنوں کی حفاظت اور وقار کے لیے ان کے شاندار عزم کے اعتراف میں بہترین صفائی مترا سرکشت شہر قرار دیا گیا۔مہاکمبھ کے دوران، جو دنیا کا سب سے بڑا اجتماع ہے اور جس میں تقریباً 66 کروڑ افراد کی آمد متوقع تھی، اس کے غیر معمولی شہری فضلہ انتظام کے لیے ریاستی حکومت یوپی، پریاگ راج میلہ ادھیکاری اور پریاگ راج میونسپل کارپوریشن کو خصوصی طور پر تسلیم کیا گیا۔

اس سال کا سوچھ سرویکشن نہ صرف بڑے شہروں کے لیے فریم ورک کو بہتر اور منظم کیا گیا بلکہ چھوٹے شہروں کے لیے بھی اسے آسان بنایا گیا تاکہ وہ مقابلہ کر سکیں اور صفائی کے معیار کو بہتر بنانے کی راہ پر گامزن ہو سکیں۔ چھوٹے شہروں کو اس سروے میں بڑے شہروں کے برابر موقع ملا۔
‘ایک شہر، ایک ایوارڈ’ کے اصول کے تحت ہر ریاست سے بہترین کارکردگی دکھانے والے شہروں کو پرامسنگ سوچھ شہر کے طور پر تسلیم کیا گیا۔مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے کل 34 شہروں نے شہری صفائی اور صفائی ستھرائی میں اپنی قابل ذکر پیش رفت کو ظاہر کرتے ہوئے یہ اعزاز حاصل کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، معزز صدرِ جمہوریہ ہند نے وزارت کو ریڈیوس، ری یوز، ری سائیکل (3آر) کے نظریے کو فروغ دینے کہ سراہنا کی اور انہیں پیش کیے گئے ویسٹ ٹو ویلتھ یادگاری تحفے کی بھرپور ستائش کی۔ انہوں نے کہاکہ فضلہ بہترین سرمایہ ہے اور یہی وہ منتر ہے جو معیشت میں گردش کی بنیاد کو مضبوط کرتا ہے۔
انہوں نے نوجوانوں کو بااختیار بنانے، ماحولیاتی طور پر پائیدار گرین روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور خود روزگاری کے فروغ میں اس کے اہم کردار کو اجاگر کیا، خاص طور پر خواتین خود مدد گروپس (ایس ایچ جی ایس) کی شرکت کو سراہتے ہوئے کہاکہ مجھے بے حد خوشی ہے کہ شہروں نے سرکلر اکانومی اور صفائی کے اصولوں کو اپنی فطرت و ثقافت کا لازمی حصہ بنا لیا ہے۔معزز صدر نے ایک لاکھ سے کم آبادی والے شہروں کی بھی تعریف کی، جنہوں نے صفائی کے اعلیٰ معیارات قائم کیے ہیں۔ اسکولوں میں کی جانے والی مداخلتوں، ماخذ پر کوڑا کرکٹ الگ کرنے کی کاوشوں، اور زیرو ویسٹ کالونیوں کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ تمام اقدامات سوچھ بھارت کے عزم کو مزید مستحکم کر رہے ہیں۔آخر میں انہوں نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ 2047 کا ترقی یافتہ بھارت دنیا کے لیے ایک روشن مثال ہوگا۔
مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے سوچھ سٹی پارٹنرشپ کی شروعات کرتے ہوئے ہم عمر شہروں کے درمیان تجربات کے تبادلے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام 78 اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے شہر، جو مختلف آبادی کے زمروں میں شامل ہیں، ہر ریاست سے ایک کمزور کارکردگی دکھانے والے شہر کو اپنا اپنائیں گے اور رہنمائی فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ضرورت ہے سب کو ساتھ لے کر چلنے کی ۔ایچ ون کلین ون( Each one clean one ) کےمنترکو دہراتے ہوئے وزیر نے کہا کہ جیتنے والے شہر دوسرے شہروں کی رہنمائی کریں گے، ہاتھ تھامیں گے اور قیادت کریں گےاب وقت آ گیا ہے کہ کم کارکردگی دکھانے والے شہروں کو بلند مقام پر لایا جائے۔مرکزی وزیر نے تیز رفتار ڈمپ سائٹ صفائی پروگرام کا اعلان کرتے ہوئے کہا، "یہ ایک سالہ خصوصی پروگرام، جو 15 اگست 2025 سے شروع ہوگا، نہ صرف پرانے کچرے کی صفائی کو تیز کرے گا اور شہری جگہوں کو آزاد کرے گا، بلکہ سائنسی طریقوں سے کچرے کی پروسیسنگ کی صلاحیت کو بھی بڑھاوا دے گا۔ مرکزی وزیر نے کہا ، 15 اگست 2025 سے شروع ہونے والا یہ ایک سالہ خصوصی پروگرام نہ صرف پرانے فضلےکی اصلاح کو تیز کرنے اور بڑے پیمانے پر شہری جگہ کو کھولنے میں مدد کرے گا ، بلکہ سائنسی فضلہ پروسیسنگ کی صلاحیت کو بھی آگے بڑھائے گا۔
مندوبین کا خیر مقدم کرتے ہوئے ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) کے سکریٹری جناب سرینیواس کٹیکیتھلا نے گزشتہ دہائی میں سوچھ بھارت مشن کے انقلابی سفر پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ صفائی اور حفظان صحت اب شہریوں کی اقدار اور روزمرہ زندگی کا ایک لازمی حصہ بن چکے ہیں، جو ان کے فطرت اور ثقافت میں گہرائی سے رچ بس گئے ہیں۔ جناب کٹیکتھلا نے سوچھ سرویکشن کے کردار کو بھی اجاگر کیا، جو ایک مؤثر مقابلتی ذریعہ کے طور پر شہروں کو بہتر کارکردگی دکھانے کی ترغیب دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئے فریم ورک میں شامل 10 نئے معیار اور پانچ مختلف آبادی کے زمروں کی بدولت چھوٹے شہر بڑے شہروں کے ساتھ برابر کی سطح پر مقابلہ کر سکتے ہیں، جس سے جامع اور وسیع پیمانے پر ترقی کو فروغ ملا ہے۔ سوچھ بھارت مشن کے کامیاب 10 سال مکمل ہونے کے بعد اب وقت آ گیا ہے کہ ہم نہ صرف اگلی دہائی کے لیے منصوبہ بندی کریں بلکہ 2047 تک وکست بھارت کے لیے بھی روڈ میپ تیار کریں ۔
جب معزز صدر محترمہ اس موقع پر تشریف لائیں، تو انہیں مرکزی وزیر کی جانب سے تعریفی تحفے کے طور پر ایک خوبصورت سُرنگی پیش کی گئی۔ یہ یادگاری نشان فضلہ سے دولت کے فلسفے کی عکاسی کرتا ہے، جس میں مستعمل اور ضائع شدہ اشیاء کو پائیداری اور فنکاری کے امتزاج سے معنویت اور فن پاروں میں تبدیل کیا جاتا ہے۔
سوچھ سرویکشن 2024-25 کے نتائج کا ڈیجیٹل ڈیش بورڈ اس موقع پر لانچ کیا گیا، جو درجہ بندی اور کامیابیوں کا ایک انٹرایکٹو جائزہ فراہم کرتا ہے۔ سوچھ سرویکشن 2024-25 کی اہم جھلکیاں اور سپر سوچھ لیگ شہروں کی کامیابیاں دلکش آڈیو ویزوئل پیشکشوں کے ذریعے دکھائی گئیں جو ملک گیر صفائی مہم کے جذبے اور وسعت کی عکاس ہیں۔
***
ش ح۔ ش آ۔ع ر
Uno-2841
(Release ID: 2145481)
Visitor Counter : 2
Read this release in:
Odia
,
Malayalam
,
English
,
Hindi
,
Nepali
,
Marathi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Kannada