تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

امور داخلہ اور باہمی تعاون کے مرکزی  وزیر جناب امت شاہ نے آنند ، گجرات میں ملک کی پہلی کوآپریٹیو یونیورسٹی "تریبھوون " سہکاری یونیورسٹی کا بھومی پوجن کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج تریبھوون  داس پٹیل جی کو دلی خراج عقیدت پیش کیا

یہ یونیورسٹی کوآپریٹیو میں اقربا پروری کا خاتمہ کرے گی ، شفافیت لائے گی اور کوآپریٹیو یونیورسٹی سے تربیت حاصل کرنے والوں کو روزگار ملے گا

اس یونیورسٹی میں نوجوانوں کو تعاون کی اقدار کے ساتھ ساتھ تکنیکی مہارت، اکاؤنٹنگ، سائنسی نقطہ نظر اور مارکیٹنگ سیکھنے کو ملے گی

یہ یونیورسٹی کوآپریٹیو تحریک میں تعلیم ، تربیت اور اختراع کے بڑے خلا کو پر کرے گی ، اس کی وجہ سے ہندوستان پوری دنیا میں تعاون کا گڑھ بنے گا

تریبھوون داس جی اس کی ایک بہترین مثال ہیں،کہ کوآپریٹیو لیڈر کے طور پر کام کرتے ہوئے ہر رکن کی فلاح و بہبود کے لیے قوم کی تعمیر میں کتنا تعاون دیا جا سکتا ہے

شفافیت، جوابدہی، تحقیق اور تعاون پر مبنی وفاقیت کے جذبے کے فروغ کے لیے جو کوآپریٹیو یونیورسٹی قائم ہونے جا رہی ہے، اس کا سب سے موزوں نام 'تریبھوون داس' ہے

تریبھوون  داس جی کے وژن کی وجہ سے آج ہمارے ملک کی کوآپریٹیو ڈیری دنیا کی پرائیویٹ ڈیریوں کے سامنے کھڑی ہے

امور داخلہ اور باہمی تعاون کے مرکزی  وزیر نے ملک ب

Posted On: 05 JUL 2025 6:48PM by PIB Delhi

امور داخلہ اور باہمی تعاون کے مرکزی  وزیر جناب امت شاہ نے آج گجرات کے آنند میں ملک کی پہلی کوآپریٹیو یونیورسٹی 'تریبھوون  "سہکاری یونیورسٹی کا بھومی پوجن کیا ۔ اس موقع پر گجرات کے وزیر اعلی جناب بھوپیندر بھائی پٹیل اور امداد باہمی کی وزارت کے سکریٹری ڈاکٹر آشیش کمار بھوٹانی سمیت کئی معززین موجود تھے ۔

اپنے خطاب میں  امور داخلہ اور باہمی تعاون کے مرکزی   وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ آج کوآپریٹیو سیکٹر کے لیے ایک بہت اہم دن ہے جب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے صحیح معنوں میں تریبھون داس پٹیل جی کو خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چار سال قبل وزیر اعظم مودی نے ملک کے کروڑوں غریبوں اور دیہاتیوں کی زندگیوں میں امید پیدا کرنے اور انہیں اقتصادی طور پر خوشحال بنانے کے لیے تعاون کی وزارت قائم کی تھی ۔ تعاون کی وزارت کے قیام کے بعد سے ، پچھلے چار سالوں میں ، تعاون کی وزارت نے ہندوستان میں تعاون کے شعبے کی ترقی ، فروغ اور مساوی ترقی کے لیے 60 نئے اقدامات کیے ہیں ۔ جناب شاہ نے کہا کہ یہ تمام اقدامات کوآپریٹیو تحریک کو امر ، شفاف ، جمہوری بنانے ، اسے ترقی دینے ، تعاون کے ذریعے کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور کوآپریٹیو تحریک میں خواتین طاقت اور نوجوانوں کی شرکت بڑھانے کے لیے کیے گئے ہیں ۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ آج آنند میں ہندوستان کی پہلی کوآپریٹیو یونیورسٹی "تریبھوون" سہکاری یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے ۔ یونیورسٹی کیمپس 125 ایکڑ پر محیط ہے اور اسے 500 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ "تریبھوون" سہکاری یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنا کوآپریٹیو سیکٹر کو مضبوط بنانے میں تمام خامیوں کو پر کرنے کے لیے ایک اہم پہل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ملک بھر میں امداد باہمی کی تحریک بہت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس یونیورسٹی کا سنگ بنیاد وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ایک انقلابی قدم ہے ۔ آج ملک بھر میں کوآپریٹیو موومنٹ سے 40 لاکھ کارکن جڑے ہوئے ہیں ، 80 لاکھ بورڈ کے ممبر ہیں اور 30 کروڑ لوگ ، یعنی ملک کا ہر چوتھا فرد کوآپریٹیو موومنٹ سے جڑا ہوا ہے ۔

باہمی تعاون  کے مرکزی وزیر نے کہا کہ پہلے کوآپریٹیو سیکٹر کی ترقی کے لیے کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے ملازمین اور اراکین کو تربیت دینے کا کوئی مناسب نظام نہیں تھا ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کوآپریٹیو میں بھرتی کے بعد ملازمین کو تربیت دی جاتی تھی ، لیکن اس یونیورسٹی کے قیام کے بعد صرف وہی نوکریاں ملیں گی جنہوں نے تربیت حاصل کی ہو ۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس سے کوآپریٹیو میں اقربا پروری ختم ہوگی ، شفافیت آئے گی اور "تریبھوون" سہکاری یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرنے والوں کو نوکری ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس یونیورسٹی میں نوجوان نہ صرف تکنیکی مہارت ، اکاؤنٹنگ ، سائنسی نقطہ نظر اور مارکیٹنگ کی تمام خوبیاں سیکھیں گے بلکہ وہ تعاون کی وہ اقدار بھی سیکھیں گے جو کوآپریٹیو تحریک ملک کے دلتوں ، قبائلیوں اور خواتین کے لیے ہے ۔ جناب شاہ نے کہا کہ کوآپریٹیو سیکٹر کے بہت سے مسائل اس یونیورسٹی سے حل ہوں گے ۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ملک میں 2 لاکھ نئی پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیاں (پی اے سی ایس) بنانے کا فیصلہ کیا ہے ، جن میں سے 60 ہزار نئی پی اے سی ایس اس سال کے آخر تک تشکیل دی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ صرف 2 لاکھ پی اے سی ایس میں 17 لاکھ ملازمین ہوں گے ۔ اسی طرح کئی ضلعی ڈیریاں قائم کی جا رہی ہیں اور ان سب کے لیے تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضرورت کو بھی "تریبھوون" سہکاری یونیورسٹی کے ذریعے پورا کیا جائے گا ۔ شاہ نے کہا کہ یہ یونیورسٹی کوآپریٹیو میں پالیسی سازی ، ڈیٹا تجزیہ اور ملک میں کوآپریٹیو کی ترقی کے لیے 5 سال ، 10 سال اور 25 سال کی حکمت عملی وضع کرنے پر کام کرے گی ۔

انہوں نے کہا کہ تحقیق کو بھی اس یونیورسٹی سے جوڑا گیا ہے ۔ یہ یونیورسٹی نہ صرف کوآپریٹیو ملازمین کو تیار کرے گی بلکہ تریبھوون داس جی جیسے سرشار کوآپریٹیو لیڈر بھی تیار کرے گی ، جو مستقبل میں کوآپریٹیو سیکٹر کی قیادت کریں گے ۔ جناب شاہ نے کہا کہ سی بی ایس ای نے کوآپریٹیو کو کلاس 9 سے 12 کے نصاب میں ایک مضمون کے طور پر شامل کیا ہے ۔ گجرات حکومت کو اپنے نصاب میں کوآپریٹیو کا موضوع بھی شامل کرنا چاہیے تاکہ عام لوگ کوآپریٹیو کے بارے میں جان سکیں ۔

امور داخلہ اور باہمی تعاون کے مرکزی کے وزیر نے کہا کہ "تریبھون" سہکاری یونیورسٹی کا نام تریبھون داس کیشی داس پٹیل کے نام پر رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کوآپریٹیو یونیورسٹی کی بنیاد شفافیت ، جوابدگی ، تحقیق اور کوآپریٹیو فیڈرلزم کے جذبے کو فروغ دینے کے لیے رکھی گئی ہے ۔ یونیورسٹی کے لیے تریبھوون  داس پٹیل سے زیادہ مناسب نام کوئی نہیں ہو سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ تریبھوون داس جی نے سردار پٹیل کی رہنمائی میں اس سرزمین پر ایک نئے خیال کا بیج بویا تھا ۔ تریبھوون داس جی نے دودھ جمع کرنے والوں کا ایک چھوٹا گروپ بنایا اور اس کے ذریعے انہوں نے کسانوں کو بااختیار بنانے کے لیے ایک بہت بڑی مہم چلائی ۔ جناب شاہ نے کہا کہ 1946 میں کھیڑا ڈسٹرکٹ کوآپریٹیو دودھ پروڈیوسر یونین قائم ہوئی تھی اور آج تریبھوون  داس کی طرف سے بویا گیا بیج ایک بہت بڑا برگد کا درخت بن گیا ہے جس میں 36 لاکھ بہنیں 80 ہزار کروڑ روپے کا کاروبار کرتی ہیں اور ان میں سے کسی نے بھی 100 روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری نہیں کی ہے ۔ جناب شاہ نے کہا کہ یہ تریبھوون  داس جی ہی تھے جنہوں نے پولسن ڈیری کی استحصال پر مبنی پالیسی کے سامنے کوآپریٹیو تنظیم کی طاقت کے سامنے کھڑے ہونے کا کام کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ آج امول دنیا میں کھانے پینے کی اشیاء کے سب سے قیمتی برانڈ کے طور پر ابھرا ہے ۔ تریبھوون  داس جی کے وژن کی وجہ سے آج ہمارے ملک کی کوآپریٹیو ڈیری دنیا کی نجی ڈیریوں کے سامنے کھڑی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب ایک کوآپریٹیو لیڈر ہر رکن کی فلاح و بہبود کو ذہن میں رکھتے ہوئے کام کرتا ہے تو قوم کی تعمیر اور قومی خوشحالی میں ان کا تعاون بہت زیادہ ہو سکتا ہے ۔ تریبھوون  داس جی نے اپنی سرشار کوششوں کے ذریعے اس کا ایک مثالی نمونہ قائم کیا ۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ واسودھیو کٹمبکم اور سروے بھاونتو سکھینہ ہماری قوم کی بنیادی اقدار اور ثقافت کی بنیاد ہیں اور ان نظریات سے ہی تعاون کا جذبہ ابھرا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ثقافت نہ صرف اقتصادی فلاح و بہبود کو فروغ دیتی ہے بلکہ انسانی فلاح و بہبود ، جانوروں کی فلاح و بہبود اور ماحولیاتی تحفظ میں بھی حصہ ڈالتی ہے اور اب اس کا اثر غریبوں کی ترقی پر بھی پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ یونیورسٹی 30 کروڑ اراکین پر مشتمل کوآپریٹیو تحریک میں تعلیم ، تربیت اور اختراع کے خلا کو پر کرنے کے لیے کام کرے گی ۔ جناب شاہ نے کہا کہ یہ یونیورسٹی پالیسیوں ، اختراع ، تحقیق اور تربیت کی تشکیل کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں کوآپریٹیو اداروں کی تربیت کے لیے ایک یکساں کورس تیار کرکے ملک بھر میں کوآپریٹیو کو آگے لے جانے کے لیے کام کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی پرتیبھا کو ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کرے گی اور یہاں سے تعاون کی پالیسی بنائی جائے گی جو سب کی رہنمائی کرے گی ۔ باہمی تعاون  کے مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ یونیورسٹی 2 لاکھ نئے اور 85 ہزار پرانے پی اے سی ایس کے ذریعے تمام اسکیموں کو زمینی سطح پر نافذ کرنے کے لیے بھی کام کرے گی ۔

امور داخلہ اور باہمی تعاون  کے مرکزی  وزیر نے کہا کہ یہ یونیورسٹی اس بڑے خلا کو پر کرے گی جو ہماری امداد باہمی کی تحریک کو سکڑنے کا ذمہ دار تھا ۔ یونیورسٹی کے وجود میں آنے سے امداد باہمی کی تحریک پروان چڑھے  گی ، ترقی کرے گی اور ہندوستان پوری دنیا میں امداد باہمی کا گڑھ بن جائے گا ۔ "تریبھوون" سہکاری یونیورسٹی میں بنائی گئی پالیسیاں اور کورسز کوآپریٹیو کے اقتصادی ماڈل کو عوامی تحریک میں تبدیل کرنے کے لیے کام کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ یونیورسٹی تمام بڑے کوآپریٹیو اداروں کے لیے اہل ملازمین فراہم کرے گی ۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہم کوآپریٹیو ٹیکسیاں لانا چاہتے ہیں ، ہم ایک کوآپریٹیو انشورنس کمپنی بھی بنانا چاہتے ہیں ، اس لیے ہمیں ہر شعبے کے خصوصی علم والے افسران ، ملازمین اور کوآپریٹیو لیڈروں کی بھی ضرورت ہے ۔ انہوں نے پورے ملک کے کوآپریٹیو سیکٹر سے اپیل کی اور کہا کہ ملک بھر سے کوآپریٹیو ٹریننگ کے ماہرین کو اس یونیورسٹی میں شامل ہونا چاہیے اور تعاون کرنا چاہیے ۔

******

U.No:2492

 ش ح۔ح ن۔س ا


(Release ID: 2142553)