صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آئی سی ایم آر اور ایمس کی جانب سے کووڈ-19  کے بعد بالغوں میں ہونے والی اچانک اموات کے بارے میں کیے گئے وسیع مطالعے سے حتمی طور پر یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ کووڈ-19  ویکسینز اور اچانک ہونے والی اموات کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے


طرز زندگی اور پہلے سے موجود حالات کی کلیدی عوامل کے طور پر نشاندہی کی گئی

Posted On: 02 JUL 2025 9:30AM by PIB Delhi

ملک میں ہونے والی اچانک غیر واضح اموات کے معاملے کی جانچ کئی ایجنسیوں کے ذریعے کی گئی ہے۔ ان مطالعات سے حتمی طور پر یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے  کہ  کووڈ-19  ویکسینیشن اور ملک میں اچانک اموات کی رپورٹوں کے درمیان کوئی براہ راست تعلق نہیں ہے۔

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) اور نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) کے مطالعے اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہندوستان میں کووڈ-19ویکسین محفوظ اور موثر ہیں، جن کے سنگین ضمنی اثرات کی بہت ہی کم مثالیں ہیں۔ اچانک حرکت قلب کی وجہ سے ہونے والی اموات  کے لئے بہت سے عوامل  ہو سکتے ہیں، جن میں جینیات، طرز زندگی، پہلے سے موجود حالات اور کووڈ کے بعد کی پیچیدگیاں شامل ہیں۔

آئی سی ایم آر اور این سی ڈی ان ناگہانی اموات بالخصوص 18 سے 45 سال کی عمر کے نوجوانوں میں کے پیچھے ہونے کی وجوہات کو سمجھنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ اس کو سمجھنے کے لیے، مختلف تحقیقی طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے دو تکمیلی مطالعات کیے گئے- جس میں ایک ماضی کے اعداد و شمار پر مبنی ہے اور دوسرا حقیقی وقت کی تفتیش پر مبنی ہے۔ پہلی تحقیق، جو آئی سی ایم آر کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایپیڈیمولوجی (این آئی ای) کے ذریعے کی گئی تھی، اس کا عنوان ‘‘ہندوستان میں45-18 سال کی عمر کے بالغوں میں غیر واضح اچانک اموات سے منسلک عوامل - ایک ملٹی سینٹرک میچڈ کیس - کنٹرول اسٹڈی’’ ہے۔یہ مطالعہ مئی سے اگست 2023 تک 19 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 47 انتہائی نگہداشت کے اسپتالوں میں کیا گیا۔ اس میں یہ بات سامنے آئی کہ ایسےافراد  جو بظاہر صحت مند نظر آ رہے تھے لیکن اکتوبر 2021 اور مارچ 2023 کے درمیان اچانک ان کی موت ہوگئی۔ ان نتائج سےحتمی طور پر یہ ظاہر ہواکہ کووڈ-19ٹیکہ کاری  سےنوجوانوں میں ہونے والی غیر واضح اچانک اموات کا خطرہ  نہیں بڑھتا ہے۔

دوسرا مطالعہ، جس کا عنوان ’’نوجوانوں میں اچانک غیر واضح اموات کی وجہ معلوم کرنا‘‘ہے، فی الحال آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) نئی دہلی کی مالی معاونت ​​اور آئی سی ایم آر کے اشتراک سے منعقد کیا جا رہا ہے۔ یہ ایک متوقع مطالعہ ہے جس کا مقصد نوجوان بالغوں میں اچانک اموات کی عام وجوہات کا تعین کرنا ہے۔ مطالعہ کے اعداد و شمار کے ابتدائی تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ دل کے دورے، یا مایوکارڈیل انفارکشن(ایم آئی) اس عمر کے گروپ میں اچانک اموات کی سب سے بڑی وجہ بنتے رہتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ گذشتہ برسوں کے مقابلے میں اسباب کے انداز میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔ غیر واضح اموات کے زیادہ تر معاملات میں، جینیاتی تغیرات کو ان اموات کی ممکنہ وجہ کے طور پر نشانزد کیا گیا ہے۔ مطالعہ مکمل ہونے کے بعد حتمی نتائج کا اشتراک کیا جائے گا۔

ایک ساتھ، یہ دونوں مطالعات ہندوستان میں نوجوان بالغوں میں اچانک غیر واضح اموات کے بارے میں زیادہ جامع تفہیم پیش کرتے ہیں۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ کووڈ-19کی ٹیکہ کاری اس طرح کی اچانک اموات کے خطرے میں اضافہ نہیں کرتی ہے، جب کہ بنیادی صحت کے مسائل، جینیاتی رجحان اور پرخطرطرز زندگی کے انتخاب کا کردار غیر واضح اچانک اموات میں اہم عوامل ہیں۔

سائنسی ماہرین نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ کووڈ ویکسینیشن کو ناگہانی اموات سے جوڑنے والے بیانات غلط اور گمراہ کن ہیں، اور سائنسی اتفاق رائے سے اس کی حمایت نہیں کی جاتی ہے۔ حتمی ثبوت کے بغیر قیاس آرائی پر مبنی دعوے ویکسین پر عوام کے اعتماد کو مجروح کرنے کا خطرہ رکھتے ہیں، جس  نے اس وبائی مرض کے دوران لاکھوں جانیں بچانے میں اہم رول  ادا کیا ہے۔ اس طرح کی بے بنیاد رپورٹس اور دعوے ملک میں ویکسین سے متعلق ہچکچاہٹ میں بھرپور کردار ادا کر سکتے ہیں، جس سےصحت عامہ پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

حکومت ہند اپنے شہریوں کی فلاح و بہبود کے تحفظ کے لیے ثبوت پر مبنی صحت عامہ کی تحقیق کے لیے پرعزم ہے۔

********

ش ح۔م ش ۔ رض

U. No.2366


(Release ID: 2141436)