کابینہ
کابینہ نے اسٹریٹجک اور سن رائز ڈومین (ابھرتے ہوئے شعبوں )میں تحقیق ، ترقی اور اختراع کو فروغ دینے کے لیے ریسرچ ڈیولپمنٹ اینڈ انوویشن (آر ڈی آئی) اسکیم کو منظوری دی
Posted On:
01 JUL 2025 3:08PM by PIB Delhi
بھارت کے تحقیق اور اختراع کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں آج مرکزی کابینہ نے ریسرچ ڈیولپمنٹ اینڈ انوویشن (آئی ڈی آئی) اسکیم کی منظوری دے دی ہے، جس کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔
نجی شعبے کے تحقیق میں کردار اور اختراعات کو تجارتی شکل دینے کی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے، آئی ڈی آئی اسکیم کا مقصد نجی شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے طویل مدتی مالی معاونت یا ری فنانسنگ(دوبارہ مالی اعانت( فراہم کرنا ہے، جس کی مدت طویل اور سود کم یا بالکل نہ ہونے کے برابر ہوگی۔یہ اسکیم نجی شعبے کو مالی مشکلات سے نکالنے کے لیے تیار کی گئی ہے اور اس کا مقصد ابھرتے ہوئے (سن رائز) اور اسٹریٹجک شعبوں میں ترقی و خطرات کی سرمایہ کاری فراہم کرنا ہے تاکہ:
اے ۔نجی شعبے کو ابھرتے ہوئے شعبوں اور ان دیگر شعبہ جات میں تحقیق، ترقی اور اختراع (آر ڈی آئی) کو فروغ دینے کی ترغیب دینا جو اقتصادی سلامتی، اسٹریٹجک مقاصد اور خود انحصاری کے لیے اہم ہیں۔
بی ۔ ٹیکنالوجی کی تیاری کی اعلی سطحوں (ٹی آر ایل) پر مالیاتی تبدیلی کے منصوبے
سی ۔ایسی ٹیکنالوجیز کے حصول میں معاونت فراہم کرنا جو اہم یا اسٹریٹجک نقطہ نظر سے نہایت ضروری ہوں۔
ڈی ۔ ڈیپ ٹیک فنڈ آف فنڈ کے قیام میں سہولت فراہم کرنا ۔
وزیر اعظم کی صدارت میں انوسندھن نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (اے این آر ایف) کا گورننگ بورڈ آر ڈی آئی اسکیم کو وسیع اسٹریٹجک سمت فراہم کرے گا ۔ اے این آر ایف کی ایگزیکٹو کونسل (ای سی) اسکیم کے رہنما خطوط کی منظوری دے گی ، اور دوسرے درجے کے فنڈ منیجروں اور طلوع آفتاب کے شعبوں میں منصوبوں کی گنجائش اور قسم کی سفارش کرے گی ۔ کابینہ سکریٹری کی سربراہی میں سکریٹریوں کا ایک بااختیار گروپ (ای جی او ایس) اسکیم کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے علاوہ اسکیم میں تبدیلیوں ، شعبوں اور منصوبوں کی اقسام کے ساتھ ساتھ دوسرے درجے کے فنڈ منیجروں کی منظوری کے لیے ذمہ دار ہوگا ۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کا محکمہ (ڈی ایس ٹی) آر ڈی آئی اسکیم کے نفاذ کے لیے نوڈل محکمہ کے طور پر کام کرے گا ۔
آر ڈی آئی اسکیم میں دو درجے کا فنڈنگ میکانزم ہوگا ۔ پہلی سطح پر ، اے این آر ایف کے اندر ایک اسپیشل پرپز فنڈ (ایس پی ایف) قائم کیا جائے گا ، جو فنڈز کے نگران کے طور پر کام کرے گا ۔ ایس پی ایف سے فنڈز مختلف قسم کے دوسری سطح کے فنڈ منیجروں کو مختص کیے جائیں گے ۔ یہ بنیادی طور پر طویل مدتی رعایتی قرضوں کی شکل میں ہوگا ۔ دوسری سطح کے فنڈ منیجروں کے ذریعے آر اینڈ ڈی پروجیکٹوں کو فنڈنگ عام طور پر کم یا صفر شرح سود پر طویل مدتی قرض کی شکل میں ہوگی ۔ مالی اعانت ایکویٹی کی شکل میں بھی کی جا سکتی ہے ، خاص طور پر اسٹارٹ اپس کے معاملے میں ۔ ڈیپ ٹیک فنڈ آف فنڈ (ایف او ایف) یا آر ڈی آئی کے لیے کسی دوسرے ایف او ایف میں شراکت پر بھی غور کیا جا سکتا ہے ۔
طویل مدتی ، سستی مالی اعانت کے لیے نجی شعبے کی اہم ضرورت کو پورا کرتے ہوئے ، آر ڈی آئی اسکیم خود انحصاری اور عالمی مسابقت کو فروغ دیتی ہے ، اس طرح ملک کے لیے ایک سازگار اختراعی ماحولیاتی نظام کی سہولت فراہم کرتی ہے کیونکہ یہ 2047 میں وکست بھارت کی طرف بڑھ رہا ہے ۔
************
ش ح ۔ش آ ۔ م ا
Urdu Release No-2330
(Release ID: 2141233)
Read this release in:
Odia
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Nepali
,
Assamese
,
Bengali
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam