وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جموں و کشمیر میں 46000 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا، افتتاح کیا اور قوم کے نام وقف کیا
وزیر اعظم نے دنیا کے سب سے اونچے مہراب نما چناب ریل پل اور بھارت کے پہلے اَنجی کیبل ریل پل کا افتتاح کیا
آج کے بڑے بنیادی ڈھانچوں والے پروجیکٹوں کا افتتاح جموں و کشمیر کے ترقیاتی سفر میں ایک بڑی تبدیلی ہے: وزیر اعظم
ہم ہمیشہ ماں بھارتی کو بڑے احترام کے ساتھ‘‘ کشمیر سے کنیا کماری تک’’ کہہ کر یاد کرتے آئے ہیں اورآج یہ ہمارے ریلوے نیٹ ورک میں بھی حقیقت بن گیا ہے: وزیر اعظم
اُدھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریل لائن پروجیکٹ ایک نئے، بااختیار جموں و کشمیر کی علامت ہے اور بھارت کی بڑھتی ہوئی طاقت کا اعلان ہے: وزیر اعظم
چناب اور انجی پل جموں و کشمیر کے لیے خوشحالی کے دروازے ثابت ہوں گے: وزیر اعظم
جموں و کشمیر بھارت کا تاج ہے: وزیر اعظم
بھارت دہشت گردی کے آگے نہیں جھکے گا، جموں و کشمیر کے نوجوانوں نے اب دہشت گردی کو منہ توڑ جواب دینے کا پختہ ارادہ کر لیا ہے: وزیر اعظم
جب بھی پاکستان ‘آپریشن سندور’ کا نام سنے گا، اُسے اپنی شرمناک شکست یاد آئے گی: وزیر اعظم
Posted On:
06 JUN 2025 3:34PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج جموں و کشمیر کے کٹرا میں 46000 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا، افتتاح کیا اور قوم کے نام وقف کیا۔ بہادر ویر زور آور سنگھ کی سرزمین کو سلام پیش کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ آج کی تقریب بھارت کے اتحاد اور عزم کا عظیم جشن ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ ماتا ویشنو دیوی کے آشیرواد سے وادی کشمیر اب بھارت کے وسیع ریلوے نیٹ ورک سے جڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ ماں بھارتی کو بڑے احترام کے ساتھ‘‘ کشمیر سے کنیا کماری تک’’ کہہ کر یاد کرتے آئے ہیں اورآج یہ ہمارے ریلوے نیٹ ورک میں بھی حقیقت بن گیا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریل لائن پروجیکٹ صرف ایک نام نہیں ہے بلکہ جموں و کشمیر کی نئی طاقت اور بھارت کی صلاحیتوں کو پرکھنے کی علامت بھی ہے۔ خطے میں ریل کے بنیادی ڈھانچے اور رابطے کو فروغ دینے کے عزم کے مطابق، انہوں نے چناب اور انجی ریل پلوں کا افتتاح کیا اور وندے بھارت ٹرینوں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا، جس سے جموں و کشمیر کے اندر رابطے میں اضافہ ہوا۔ اس کے علاوہ ، جناب مودی نے جموں میں ایک نئے میڈیکل کالج کا سنگ بنیاد بھی رکھا، جس سے خطے میں صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کو مضبوط بنانے کے لیے حکومت کے عزم کو تقویت حاصل ہوتی ہے ۔ یہ کہتے ہوئے کہ 46000 کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹ جموں و کشمیر میں ترقی کو تیز کریں گےاور خوشحالی کو آگے بڑھائیں گے۔ وزیر اعظم نے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ترقی اور تبدیلی کے اس نئے دور پر عوام کو مبارکباد دی۔
اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ جموں و کشمیر میں نسلوں نے طویل عرصے سے ریلوے رابطے کا خواب دیکھا تھا، جناب مودی نے کہا کہ آج وہ خواب حقیقت بن گیا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے ایک حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ساتویں یا آٹھویں جماعت کے طالب علم کے طور پر بھی، جناب عبداللہ اس پروجیکٹ کے مکمل ہونے کی توقع کر رہے تھے۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ اس طویل انتظار کی آرزو کی تکمیل جموں و کشمیر کے لاکھوں لوگوں کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے، جس سے بہتر رابطے اور ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔
یہ کہتے ہوئے کہ یہ ان کی حکومت کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ ریلوے کے اس حوصلہ مند پروجیکٹ نے ، ان کے دور میں رفتار حاصل کی اور اب کامیابی کے ساتھ مکمل ہو چکا ہے، جناب مودی نے درپیش چیلنجوں جیسے کہ دشوار گزار خطہ، سخت موسمی حالات اور پہاڑوں میں گرنے والی چٹانیں، جس نے اس پروجیکٹ کو بہت مشکل اور چیلنجنگ بنا دیا تھا ، کے بارے میں بھی بتایا۔ تاہم، انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ان کی حکومت نے مسلسل چیلنجوں کا سامنا کرنے اور عزم کے ساتھ ان پر قابو پانے کا انتخاب کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جموں و کشمیر میں تمام موسموں کے بنیادی ڈھانچے کے جاری متعدد پروجیکٹ ، اس عزم کے عکاس ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں کھولی گئی سونمرگ ٹنل اور چناب پل اور انجی پل پر سفر کرنے کے اپنے تجربے کو قابل ذکر سنگ میل قرار دیا۔ جناب مودی نے انجینئرنگ کی صلاحیتوں اور بھارت کے انجینئروں اور کارکنوں کی غیر متزلزل لگن کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ چناب پل، دنیا کا سب سے اونچا مہراب والا ریلوے پل ، بھارت کے عزائم کا ثبوت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جب لوگ ایفل ٹاور کو دیکھنے کے لیے پیرس کا سفر کرتے ہیں، چناب پل نے اسے اونچائی کے معاملے میں پیچھے چھوڑ دیا ہے، جو نہ صرف بنیادی ڈھانچے کی ایک اہم کامیابی ہے بلکہ ابھرتا ہوا سیاحوں کی توجہ کا مرکز بھی ہے۔ اسی طرح، وزیر اعظم نے انجی پل کو انجینئرنگ کا کمال قرار دیا، یہ بھارت کا پہلا کیبل سے چلنے والا ریلوے پل ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ صرف اسٹیل اور کنکریٹ کے ڈھانچے نہیں ہیں بلکہ بھارت کی طاقت کی زندہ مثال ہیں ، جو کہ ناہموار پیر پنجال کے پہاڑوں میں بلندی پر کھڑے ہیں۔ جناب مودی نے اعلان کیا کہ یہ کامیابیاں ایک ترقی یافتہ ملک کے لیے بھارت کے ویژن کی نمائندگی کرتی ہیں، یہ ثابت کرتی ہے کہ بھارت کا ترقی کا خواب جتنا عظیم ہے، اسی طرح اس کا استحکام، صلاحیت اور عزم بھی ہے۔ سب سے بڑھ کر، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نیک نیتی اور انتھک لگن بھارت کی تبدیلی کے پیچھے محرک قوتیں ہیں۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ چناب پل اور انجی پل دونوں جموں و کشمیر میں خوشحالی کے لیے محرک کے طور پر کام کریں گے، وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘یہ تاریخی منصوبے نہ صرف سیاحت کو فروغ دیں گے بلکہ معیشت کے مختلف شعبوں کو فائدہ پہنچائیں گے، جس سے کاروبار اور صنعتوں کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے ۔’’ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جموں اور کشمیر کے درمیان ریل رابطے میں اضافہ مقامی صنعت کاروں کے لیے نئے دروازے کھولے گا، جس سے اقتصادی ترقی ہوگی۔ جناب مودی نے اجاگر کیا کہ کشمیر کے سیب ، اب پورے بھارت کی بڑی منڈیوں میں کم قیمت پر پہنچیں گے، جس سے تجارت زیادہ موثر ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی ، خشک میوہ جات اور کشمیر کی مشہور پشمینہ شالیں، دیگر روایتی دستکاری مصنوعات ، اب آسانی سے ملک کے کونے کونے میں پہنچائی جا سکیں گی، جس سے خطے کی فنی صنعت کو تقویت ملے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بہتر رابطہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے سفر کو بھی ہموار بنائے گا، جس سے بھارت کے مختلف حصوں میں آسانی سے نقل و حرکت ہو گی۔
جناب مودی نے سنگلدان کے ایک طالب علم کا ایک دل کو چھو لینے والا تبصرہ مشترک کیا، جس نے کہا کہ اب تک صرف ان لوگوں نے ہی حقیقی زندگی میں ٹرین دیکھی ہے ، جنہوں نے اپنے گاؤں سے باہر سفر کیا تھا۔ زیادہ تر گاؤں کے لوگوں نے صرف ویڈیوز میں ٹرینیں دیکھی تھیں، یقین نہیں آتا تھا کہ جلد ہی ایک حقیقی ٹرین ان کی آنکھوں کے سامنے سے گزرے گی۔ وزیر اعظم نے یہ بھی بتایا کہ بہت سے رہائشی پہلے ہی ٹرین کے شیڈول کو یاد کر رہے ہیں، نئے رابطے کے بارے میں پرجوش ہیں۔ انہوں نے ایک نوجوان لڑکی کے ایک بصیرت افروز تبصرے کے بارے میں بتایا ، جس نے کہا کہ اب موسم یہ فیصلہ نہیں کرے گا کہ سڑکیں کھلی رہیں گی یا بند۔ یہ نئی ریل خدمات ہر موسم میں لوگوں کی مدد کرے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘جموں و کشمیر مادر وطن کے تاج کے طور پر، شاندار جواہرات سے مزین - ہر ایک خطہ کی بے پناہ طاقت اور خوبصورتی کی نمائندگی کرتا ہے ’’۔ انہوں نے اس کی قدیم ثقافت، روایات، روحانی شعور، دلکش مناظر، ادویاتی جڑی بوٹیوں، پھلتے پھولتے باغات اور متحرک نوجوانوں کی صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے تاج میں نوجوانوں کی صلاحیتوں میں یہ نمایاں خصوصیات ہیں۔ کئی دہائیوں سے جموں و کشمیر کا دورہ کرنے کے بعد، وزیر اعظم نے خطے کی صلاحیت کے بارے میں اپنی گہری سمجھ کی تصدیق کی اور جموں و کشمیر کی مسلسل ترقی اور بہتری کے لیے اپنی لگن کا اعادہ کیا ، جس نے لوگوں کی خوشحالی کو یقینی بنایا۔
وزیر اعظم نے اس بات کی تصدیق کی کہ ‘‘ جموں و کشمیر طویل عرصے سے بھارت کی تعلیم اور ثقافتی ورثے کا ایک ستون رہا ہے ’’ ۔ انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ بھارت خود کو علم کے ایک عالمی مرکز کے طور پر قائم کر رہا ہے، اس تبدیلی میں جموں و کشمیر کی شراکت داری لگاتار بڑھ رہی ہے ۔ جناب مودی نے جموں اور سری نگر میں مرکزی یونیورسٹیوں کے ساتھ ساتھ آئی آئی ٹی ، آئی آئی ایم ، ایمس اور این آئی ٹی جیسے اہم اداروں کی موجودگی کی طرف اشارہ کیا، جس سے خطے میں تعلیمی قابلیت کو تقویت مل رہی ہے۔ انہوں نے تحقیقی ماحولیاتی نظام کی توسیع، اختراع اور سیکھنے کے مواقع کو مزید بڑھانے کا بھی ذکر کیا۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ طبی خدمات میں قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے، حالیہ برسوں میں ریاستی سطح کے کینسر کے دو ادارے قائم کیے گئے ہیں۔ گذشتہ پانچ برسوں میں، سات نئے میڈیکل کالج کھولے گئے ہیں، جس سے مریضوں اور میڈیکل کے خواہشمند طلباء دونوں کو کافی فائدہ پہنچا ہے۔ جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جموں و کشمیر میں ایم بی بی ایس کی نشستیں 500 سے بڑھ کر 1300 تک پہنچ گئی ہیں، جس سے طبی تعلیم تک زیادہ رسائی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ، ریاسی ضلع کو ایک نیا میڈیکل کالج ملنے والا ہے، جس سے علاقے کے لیے صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات میں اضافہ ہوگا۔ وزیر اعظم نے شری ماتا ویشنو دیوی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایکسی لینس کی ستائش کی اور اسے نہ صرف ایک جدید اسپتال بلکہ بھارت کی انسانوں کی فلاح و بہبود کی روایت کا مجسمہ قرار دیا۔ انہوں نے پورے بھارت سے عقیدت مندوں کے تعاون کی بھی تعریف کی، جن کے عطیات نے ادارے کے قیام میں مدد کی۔ اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے، جناب مودی نے شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ کو اس نیک کوشش میں اس کی وقف کوششوں کے لیے مبارکباد دی۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ اسپتال کی گنجائش کو 300 سے بڑھا کر 500 بستروں تک کیا جائے گا ، جس سے طبی خدمات مزید بہتر ہوں گی ۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ یہ پیش رفت کٹرہ میں ماتا ویشنو دیوی کے درشن کرنے والے عقیدت مندوں کو مزید سہولیات فراہم کرے گی۔
اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ ان کی حکومت نے اب اپنے اقتدار میں 11 سال مکمل کر لیے ہیں، اس مدت کو غریبوں کی بہتری اور شہریوں کو بااختیار بنانے کے لیے وقف کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کئی کلیدی فلاحی اقدامات کا خاکہ پیش کیا ، جنہوں نے لاکھوں زندگیوں کو بدل دیا ہے۔ انہوں نے پردھان منتری آواس یوجنا کا ذکر کیا، جس نے پکے مکانات فراہم کرکے 4 کروڑ غریب خاندانوں کا خواب پورا کیا ہے۔ اجوولا یوجنا، جس نے 10 کروڑ گھرانوں سے دھوئیں کو ختم کرنے میں مدد کی ہے، خواتین اور بچوں کی صحت کی حفاظت کی ہے۔ آیوشمان بھارت، جس نے 50 کروڑ پسماندہ شہریوں کو 5 لاکھ روپے تک مفت صحت کی دیکھ بھال حاصل کرنے کے قابل بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پردھان منتری غریب کلیان انّ یوجنا، خوراک کے تحفظ کو یقینی بناتی ہے، ہر پلیٹ کو مناسب غذائیت سے بھرتی ہے ، جب کہ جن دھن یوجنا نے 50 کروڑ سے زیادہ غریب افراد کو بینکنگ تک رسائی فراہم کرنے میں مدد کی ہے ، انہیں مالیاتی نظام میں شامل کیا ہے ۔ وزیر اعظم نے سوبھاگیہ یوجنا کے بارے میں بھی بتایا ، جس نے اندھیرے میں رہنے والے 2.5 کروڑ خاندانوں کو بجلی پہنچائی اور سووچھ بھارت مشن، جس کے تحت کھلے میں رفع حاجت کے چیلنج کو ختم کرتے ہوئے 12 کروڑ بیت الخلاء تعمیر کئے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جل جیون مشن نے 12 کروڑ گھرانوں کو نل کا پانی فراہم کیا، جس سے خواتین پر بوجھ کم ہوا، جب کہ پی ایم کسان سماّن ندھی نے دیہی بھارت کو مضبوط کرتے ہوئے 10 کروڑ چھوٹے کسانوں کو براہ راست مالی مدد کی پیشکش کی۔
جناب مودی نے کہا کہ گذشتہ 11 سالوں میں 25 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے کامیابی کے ساتھ غربت پر قابو پا لیا ہے، نو- متوسط طبقے میں تبدیل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کلیدی اصلاحات کے ذریعے معاشی اور سماجی تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے غریبوں اور ابھرتے ہوئے متوسط طبقے دونوں کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ وزیر اعظم نے وَن رینک، وَن پنشن، 12 لاکھ روپے تک کی تنخواہوں پر ٹیکس میں چھوٹ، گھر خریدنے کے لیے مالی مدد اور کفایتی ہوائی سفر کے لیے مدد جیسے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے ، اس بات کی تصدیق کی کہ حکومت عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے اور سب کے لیے ترقی کو آگے بڑھا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ آزادی کے بعد پہلی بار ہوا ہے کہ ان کی حکومت نے ایماندار، ٹیکس ادا کرنے والے متوسط طبقے کے لیے کام کیا ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان کی حکومت نوجوانوں کے لیے مسلسل روزگار کے نئے مواقع پیدا کر رہی ہے، جس میں سیاحت اقتصادی ترقی اور رابطے کے ایک اہم محرک کے طور پر ابھر رہی ہے ۔ جناب مودی نے روشنی ڈالی کہ سیاحت نہ صرف ملازمتیں پیدا کرتی ہے بلکہ لوگوں کےدرمیان اتحاد کو بھی فروغ دیتی ہے۔ پاکستان کی جانب سے ، اس ترقی میں بار بار رخنہ اندازی کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ انسانیت، سماجی ہم آہنگی اور معاشی خوشحالی کے خلاف ہے۔ پہلگام میں 22 اپریل کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے، جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ پاکستان نے کشمیریت اور انسانیت دونوں پر حملہ کیا، بھارت میں تشدد کو ہوا دینے اور محنت کش کشمیریوں کی کمائی کو نقصان پہنچانے کا ارادہ کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ سیاحوں پر یہ جان بوجھ کر حملہ جموں و کشمیر میں پھلتی پھولتی سیاحت کی صنعت کو سبوتاژ کرنا تھا، جہاں پچھلے کچھ برسوں میں سیاحوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے بدنیتی پر مبنی ارادے نے براہ راست مقامی کارکنوں کو متاثر کیا، جن میں گھڑ سوار، پورٹر، گائیڈ، گیسٹ ہاؤس کے مالکان اور دکاندار شامل ہیں، جن کا مقصد ان کی روزی روٹی تباہ کرنا ہے۔ انہوں نے نوجوان عادل کی ہمت کی تعریف کی، جو دہشت گردوں کے خلاف کھڑا ہوا لیکن ایمانداری سے محنت کے ذریعے اپنے خاندان کی کفالت کرتے ہوئے المناک طور پر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ جناب مودی نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے تحفظ کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ دہشت گردی خطے کی ترقی کو روکنے میں کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔
جموں و کشمیر کے لوگوں کی عزم مصمم کو سراہتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی سازش کے خلاف ان کا مضبوط موقف ایک طاقتور پیغام دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوان اب دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ جناب مودی نے دہشت گردی کے تباہ کن اثرات کی مذمت کرتے ہوئے یاد کیا کہ کس طرح اس نے وادی میں اسکولوں کو جلایا، اسپتالوں کو تباہ کیا اور نسلیں بکھر گئیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی نے یہاں تک کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو ایک بڑا چیلنج بنا دیا ہے، جس سے لوگوں کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات کی تصدیق کی کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی طرف سے دکھائی گئی طاقت اور عزم ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتا ہے، جو امن، ترقی اور روشن مستقبل کے لیے ان کے عزم کا اشارہ ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ برسوں تک جموں و کشمیر نے دہشت گردی کو برداشت کیا، جس کی وجہ سے بہت سے لوگوں نے اپنے خوابوں کو چھوڑ دیا اور تشدد کو اپنی قسمت کے طور پر قبول کیا۔ تاہم، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی حکومت نے اس حقیقت کو بدل دیا ہے اور اب جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو دوبارہ خواب دیکھنے اور اسے پورا کرنے کے قابل بنایا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیر کے نوجوان اب ہلچل سے بھرے بازاروں، متحرک شاپنگ مالز اور پھلتے پھولتے سینما ہالوں کو دیکھ کر خوشی محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی لوگ جموں و کشمیر کو فلموں کی شوٹنگ کے لیے ایک اہم مقام کے طور پر بحال کرنے اور اسے کھیلوں کے مرکز کے طور پر تیار کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ جناب مودی نے ماتا کھیر بھوانی میلے کا حوالہ دیا، جہاں ہزاروں عقیدت مند جمع تھے، جو جموں و کشمیر کے نئے، پر امید چہرے کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے آئندہ امرناتھ یاترا کے تعلق سے لوگوں میں پائے جانے والے جوش و خروش اور عید کے تہوار کے جذبے پر بھی روشنی ڈالی، جو خطے کی پائیداری اور ترقی کو ظاہر کرتی ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جموں و کشمیر میں ترقی کی رفتار کو پہلگام حملے سے متزلزل نہیں کیا جائے گا، وزیر اعظم نے لوگوں کو یقین دلایا کہ خطے کی ترقی میں کوئی بھی رکاوٹ نہیں آئے گی، اور انہوں نے یہ اعلان کیا کہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے خوابوں کو خطرے میں ڈالنے والے کو خود اس کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ ٹھیک ایک ماہ قبل اسی رات، بھارت نے آپریشن سندور کو انجام دیا تھا، جس میں پاکستان میں مقیم دہشت گردوں کو فیصلہ کن دھچکا پہنچا تھا، وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘ پاکستان جب بھی آپریشن سندور کا نام سنے گا، اسے اپنی ذلت آمیز شکست یاد آجائے گی ۔ ’’ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان کے فوجی اور دہشت گرد نیٹ ورکس نے کبھی بھی بھارت کے جرات مندانہ اقدام کی توقع نہیں کی تھی اور چند ہی منٹوں میں دہشت گردی کا جو بنیادی ڈھانچہ ، انہوں نے دہائیوں سے بنایا تھا ، اسے کھنڈرات میں تبدیل کر دیا گیا۔ جناب مودی نے کہا کہ جموں، پونچھ اور دیگر اضلاع میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنا کر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پاکستان صدمے اور مایوسی میں ڈوبا ہوا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے وحشیانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ دنیا نے دیکھا کہ اس نے کس طرح گھروں کو تباہ کیا، اسکولوں اور اسپتالوں پر بمباری کی اور مندروں، مساجد اور گرودواروں پر گولہ باری کی۔ وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کے لوگوں کی مضبوطی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جارحیت کا سامنا کرنے میں ان کی ہمت کو ہر بھارت ی نے دیکھا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہر شہری متاثرہ خاندانوں کے ساتھ پوری طاقت کے ساتھ کھڑا ہے، غیر متزلزل حمایت اور یکجہتی کو یقینی بناتا ہے۔
وزیراعظم نے اعلان کیا کہ جن خاندانوں نے سرحد پار سے فائرنگ کے نتیجے میں اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے ، انہیں پہلے ہی سرکاری امداد کے طور پر تقرری کے خطوط مل چکے ہیں۔ گولہ باری سے متاثرہ 2000 سے زیادہ خاندانوں کو درپیش مشکلات کو تسلیم کرتے ہوئے، جناب مودی نے تصدیق کی کہ ان کا درد ملک کا درد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے گھر کی مرمت کے لیے مالی امداد فراہم کی گئی تھی، جس سے متاثرہ افراد کے لیے راحت کو یقینی بنایا گیا تھا۔ وزیر اعظم نے مزید اعلان کیا کہ مرکزی حکومت نے اب متاثرہ خاندانوں کو زیادہ امداد کی پیشکش کرتے ہوئے اس امداد کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے ان خاندانوں کے لیے اضافی مالی امداد کا اعلان کیا ، جن کے گھروں کو سرحد پار سے گولہ باری سے نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ شدید نقصان کا سامنا کرنے والے گھرانوں کو اب 2 لاکھ روپے ملیں گے، جب کہ جزوی طور پر تباہ ہونے والے گھروں کو پہلے سے فراہم کردہ امداد کے علاوہ اضافی امداد میں 1 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ جناب مودی نے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہونے، مسلسل راحت کو یقینی بنانے اور ان کے گھروں اور زندگیوں کی تعمیر نو میں مدد کرنے کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم نے اس بات کی تصدیق کی کہ حکومت سرحدی باشندوں کو ملک کے فرنٹ لائن محافظوں کے طور پر تسلیم کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران سرحدی اضلاع میں ترقی اور سیکورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے بے مثال کوششیں کی گئی ہیں۔ اہم اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ تقریباً 10000 نئے بنکر تعمیر کیے گئے ہیں، جنہوں نے آپریشن سندور کے بعد زندگیوں کے تحفظ میں اہم کردار ادا کیا۔ وزیر اعظم نے جموں و کشمیر ڈویژن کے لیے دو نئی بارڈر بٹالین تشکیل دینے کا اعلان کیا، جس سے خطے میں سیکورٹی آپریشنز کو مزید بڑھایا جائے گا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے بتایا کہ دو خواتین بٹالین بھی کامیابی کے ساتھ قائم کی گئی ہیں، جو دفاعی صلاحیتوں کو تقویت دیتی ہیں اور مسلح افواج میں خواتین کو بااختیار بناتی ہیں۔
بھارت کے بین الاقوامی سرحدی علاقوں میں ہونے والی اہم بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو نمایاں کرتے ہوئے، خاص طور پر چیلنج والے خطوں میں، وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ کنیکٹیویٹی اور سیکورٹی کو بہتر بنانے کے لیے سینکڑوں کروڑ کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹھوعہ-جموں ہائی وے کو چھ لین ایکسپریس وے میں اپ گریڈ کیا جا رہا ہے، جب کہ اکھنور-پونچھ ہائی وے کو ہموار سفر کی سہولت کے لیے چوڑا کیا جا رہا ہے۔ وائبرنٹ ولیج پروگرام کے تحت، سرحدی گاؤوں میں ترقیاتی اقدامات کو تیز کیا گیا ہے، جس سے رہائشیوں کے لیے زندگی کے بہتر حالات اور مواقع کو یقینی بنایا گیا ہے۔ جناب مودی نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے 400 گاؤں، جو پہلے ہر موسم کے رابطے سے محروم تھے، اب 1800 کلومیٹر نئی تعمیر شدہ سڑکوں سے منسلک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت ان بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے 4200 کروڑ روپے سے زیادہ مختص کر رہی ہے، جس سے سرحدی علاقوں میں اقتصادی ترقی اور علاقائی ترقی کو تقویت ملے گی۔
وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں سے خصوصی اپیل کرتے ہوئے ، ان پر زور دیا کہ وہ بھارت کے مینوفیکچرنگ انقلاب میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آپریشن سندور نے آتم نربھر بھارت کی طاقت کا مظاہرہ کیا اور آج دنیا ، بھارت کے دفاعی ماحولیاتی نظام کو تسلیم کر رہی ہے۔ اس کامیابی کو ‘ میک ان انڈیا ’ پر مسلح افواج کے اعتماد کو منسوب کرتے ہوئے، یہ کہتے ہوئے کہ اب ہر بھارتی کو اپنے عہد کی تقلید کرنی چاہیے، وزیر اعظم نے اس سال کے بجٹ میں اعلان کردہ مشن مینوفیکچرنگ پہل پر روشنی ڈالی، جس کا مقصد بھارت کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو تیز کرنا ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے نوجوان اختراع کاروں اور کاروباری افراد سے اس مشن میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو قومی سلامتی اور اقتصادی ترقی کو بلند کرنے کے لیے ، ان کی جدید سوچ، اختراع، نظریات اور مہارتوں کی ضرورت ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ بھارت گزشتہ ایک دہائی کے دوران ایک سرکردہ دفاعی برآمد کنندہ کے طور پر ابھرا ہے اور اگلا ہدف بھارت کو دنیا کے اعلیٰ دفاعی برآمد کنندگان میں شامل کرنا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت ، اس مقصد کی طرف جتنی تیزی سے آگے بڑھے گا، ملک بھر میں روزگار کے اتنے ہی زیادہ مواقع پیدا ہوں گے، جس سے لاکھوں لوگ مستفید ہوں گے۔
بھارت کے ہر شہری سے بھارت میں بنی مصنوعات کو ترجیح دینے کا عہد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے، جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ یہ اشیاء ساتھی شہریوں کی محنت اور لگن کا حقیقی عکاس ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارتی ساخت کی مصنوعات کا انتخاب ہی قوم کی حقیقی خدمت ہے، معیشت کو مضبوط بنانا اور کارکنوں کو بااختیار بنانا ہے۔ وزیر اعظم نے زور دیا کہ جس طرح قوم سرحدوں پر اپنی مسلح افواج کا احترام کرتی ہے، اسی طرح اسے مارکیٹ میں ‘ میڈ ان انڈیا ’ کے فخر کو بھی برقرار رکھنا چاہیے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ بھارت کی طاقت دفاع اور تجارت دونوں میں ظاہر ہو۔
وزیر اعظم نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایک روشن اور خوشحال مستقبل جموں و کشمیر کا منتظر ہے کیونکہ مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت دونوں مل کر ترقی کی سمت کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے تعاون اور ترقی کے جذبے پر زور دیا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ امن اور خوشحالی اس سفر کی بنیاد رہے۔ وزیر اعظم نے ماتا ویشنو دیوی کے آشیرواد سے چلنے والی ترقی کے راستے کو مضبوط بنانے کے اپنے اٹل عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایک ترقی یافتہ بھارت اور ترقی یافتہ جموں و کشمیر کے عزم کا اعادہ کیا اور اسے قوتِ ارادی اور اتحاد کے ساتھ اس ویژن کو حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جناب مودی نے ترقی کے جذبے کا جشن مناتے ہوئے ، ان قابل ذکر پروجیکٹوں کے لیے لوگوں کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے اپنی تقریر کا اختتام کیا۔
اس تقریب میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر جناب منوج سنہا، جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ جناب عمر عبداللہ، مرکزی وزراء جناب اشونی ویشنو، جناب وی سومنا اور ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور دیگر معزز افراد نے بھی شرکت کی ۔
پس منظر
چناب اور اَنجی ریل پل
دریا کے اوپر 359 میٹر کی بلندی پر واقع تعمیراتی شاہکار چناب ریل پل دنیا کا بلند ترین مہراب والا ریلوے پل ہے۔ یہ 1315 میٹر لمبا اسٹیل آرچ پل ہے ، جو زلزلے اور ہوا کے حالات کو برداشت کرنے کے قابل ہے۔ پل کا ایک اہم اثر جموں اور سری نگر کے درمیان رابطے کو بڑھانے میں پڑے گا۔ پل پر چلنے والی وندے بھارت ٹرین کے ذریعے، کٹرہ اور سری نگر کے درمیان سفر کرنے میں صرف 3 گھنٹے لگیں گے، جس سے موجودہ سفر کے وقت میں 2-3 گھنٹے کی کمی ہوگی۔
اَنجی پل بھارت کا پہلا کیبل اسٹیڈ ریل پل ہے ، جو ایک دشوار گزار علاقے میں قوم کی خدمت کرے گا۔
رابطے کے پروجیکٹ اور دیگر ترقیاتی اقدامات
وزیر اعظم نے ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریل لنک (یو ایس بی آر ایل) پروجیکٹ بھی قوم کو وقف کیا۔ تقریباً 43780 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے 272 کلومیٹر طویل یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ میں 36 سرنگیں (119 کلومیٹر پر محیط ) اور 943 پل شامل ہیں۔ یہ پروجیکٹ وادی کشمیر اور ملک کے باقی حصوں کے درمیان ہر موسم میں ہموار ریل رابطہ قائم کرتا ہے ، جس کا مقصد علاقائی نقل و حرکت کو تبدیل کرنا اور سماجی و اقتصادی انضمام کو آگے بڑھانا ہے۔
وزیر اعظم نے شری ماتا ویشنو دیوی کٹرہ سے سری نگر جانے اور واپس آنے والی دو وندے بھارت ایکسپریس ٹرینوں کو بھی ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کیا ۔ یہ رہائشیوں، سیاحوں، عقیدتمندوں اور دیگر کے لیے تیز، آرام دہ اور قابل اعتماد سفر کا متبادل فراہم کریں گے۔
خاص طور پر سرحدی علاقوں میں آخری میل کنیکٹیویٹی کو فروغ دینے کے لیے، وزیر اعظم نے مختلف سڑکوں کے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اورافتتاح کیا۔ انہوں نے قومی شاہراہ 701 پر رفیع آباد سے کپواڑہ تک سڑک کو چوڑا کرنے کے منصوبے اور این ایچ - 444 پر شوپیاں بائی پاس سڑک کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا ، جس کی تخمینہ لاگت 1952 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ انہوں نے سری نگر میں نیشنل ہائی وے-1 پر سنگرمہ جنکشن اور نیشنل ہائی وے-44 پر بیمینا جنکشن پر دو فلائی اوور پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کیا۔ ان منصوبوں سے ٹریفک میں کمی آئے گی اور مسافروں کے لیے ٹریفک کی روانی میں اضافہ ہوگا۔
وزیر اعظم نے کٹرہ میں 350 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے شری ماتا ویشنو دیوی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایکسیلنس کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ یہ ریاسی ضلع کا پہلا میڈیکل کالج ہو گا ، جو خطے میں صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے میں خاطر خواہ تعاون فراہم کرے گا۔
******
( ش ح ۔ م ش ۔ ع ا )
U. No. 1523
(Release ID: 2134615)
Read this release in:
Malayalam
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada