صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت نے 78ویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی میں عالمی صحت سے متعلق اپنے  عزم کی توثیق  کی


آیوشمان بھارت سے جامع صحت کی دیکھ بھال تک رسائی میں اضافہ  ہوا  ہے، بنیادی ڈھانچے میں بہتری آئی ہے، جدید علاج کے لیے مالیاتی تحفظ حاصل ہوا ہے اور ڈیجیٹل ہیلتھ کو اپنانے کے کام میں تیزی آئی ہے – جس سے یونیورسل ہیلتھ کوریج کی راہ ہموار ہوئی ہے: صحت کی مرکزی سکریٹری

‘‘ حال ہی میں بھارت کو عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او )  کی جانب سے ٹریکوما سے پاک قرار دیا گیا ہے اور ملک تپ دق ( ٹی بی ) ، کوڑھ ( لیپروسی ) ، لیمفیٹک فائیلریاسس، خسرہ ، روبیلا اور کالا آزار جیسے امراض کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔ ’’

‘‘ عالمی وبا ء سے متعلق معاہدے میں طبی اقدامات تک مساوی رسائی، بروقت اور شفاف ڈاٹا  کی فراہمی اور پیتھوجن شیئرنگ کو یقینی بنایا جانا چاہیے؛ اور خاص طور پر عالمی جنوب کے لیے ٹیکنالوجی کے تبادلے اور صلاحیت سازی کو فروغ دینا چاہیے ’’

Posted On: 21 MAY 2025 2:31PM by PIB Delhi

بھارت کی جانب سے آج 78ویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے مکمل اجلاس  میں ‘‘ صحت کے لیے ایک دنیا ’’  کے موضوع کے تحت عالمی صحت میں مساوات لانے کے اپنے عزم کی توثیق کی گئی۔بھارت کے وفد کی نمائندگی کرتے ہوئے، صحت کی مرکزی سکریٹری محترمہ پنیہ  سلیلا سری واستو نے کمیٹی کے نومنتخب چیئرپرسنز کو مبارکباد دی اور با معنی بین الاقوامی مذاکرات اور تعاون کے اس موقع   کا خیر  مقدم کیا ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0013BRX.png

 

شمولیتی اور آفاقی صحت کے لیے بھارت کے عزم پر بات کرتے ہوئے، محترمہ سری واستو نے آیوشمان بھارت جیسے نمایاں اقدامات کے تحت کی گئی کایاپلٹ کرنے دینے والی پیش رفت پر زور دیا، جس نے جامع صحت کی سہولیات تک رسائی کو بڑے پیمانے پر وسعت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘اس پروگرام نے جامع صحت دیکھ بھال کی سہولیات تک رسائی کو بڑھایا ہے، بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا ہے، جدید علاج کے لیے مالی تحفظ فراہم کیا ہے اور ڈیجیٹل صحت کو اپنانے میں تیزی آئی ہے — جس سے یونیورسل ہیلتھ کوریج کی جانب راہ  ہموار  ہوئی  ہے۔’’

مرکزی صحت سکریٹری نے زچگی سے متعلق صحت، خاندانی منصوبہ بندی، نو زائیدہ بچوں کی اموات اور مردہ بچوں کی پیدائش میں کمی کے لیے بھارت کی کوششوں کو اجاگر کیا، جنہیں اقوام متحدہ کی پاپولیشن فنڈ اور اقوام متحدہ کے بین ایجنسی گروپ سمیت عالمی اداروں کی جانب سے تسلیم کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ‘‘ بھارت کو حال ہی میں ڈبلیو ایچ او کی طرف سے ٹریکوما سے پاک قرار دیا گیا ہے اور ملک ٹی بی، کوڑھ، لمفیٹک فائیلریاسس، خسرہ، روبیلا اور کالا آزار جیسے امراض کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔ ’’

انہوں نے بتایا کہ ایک بڑے پالیسی اقدام کے طور پر، بھارت نے آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا کے تحت صحت کی کوریج 70 سال سے زائد عمر کے تمام شہریوں تک ، ان کی معاشی حالت سے قطع نظرتوسیع دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ ہم نے گزشتہ دہائی میں میڈیکل کالجوں کی تعداد 387 سے بڑھا کر 780 کر دی ہے تاکہ مستقبل کے طبی ماہرین کو تربیت دی جا سکے ۔ ’’

مرکزی صحت سکریٹری نے قومی خودمختاری اور صلاحیتوں کا احترام کرتے  ہوئے عالمی تعاون کو بڑھانے والے قانونی، لازمی فریم ورک کے لیے بھارت کی مضبوط حمایت کو بھی دہرایا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ عالمی وباء  سے متعلق معاہدے کو طبی اقدامات تک مساوی رسائی، بروقت اور شفاف ڈاٹا اور پیتھوجن شیئرنگ کو یقینی بنانا چاہیے؛ اور خاص طور پر عالمی جنوب کے لیے ٹیکنالوجی کا تبادلہ اور صلاحیت سازی کو فروغ دینا چاہیے ۔ ’’

انہوں نے ڈبلیو ایچ او اور رکن ممالک کو عالمی وبا ءسے متعلق تاریخی پیش رفت پر مبارکباد دیتے ہوئے اپنی تقریر کا اختتام کیا اور اس بات پر زور دیا کہ مستقبل کے صحت کے چیلنجوں کا سامنا اس عزم کے ساتھ کیا جانا چاہیے کہ کسی کو بھی پیچھے نہ چھوڑا جائے۔

 

.................. 

( ش ح ۔ ا گ  ۔ ع ا )

U. No. 974


(Release ID: 2130232)