WAVES BANNER 2025
وزارت اطلاعات ونشریات

مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مُرگن نے ویوز 2025 میں میڈیا اور تفریحی شعبے پر اہم علمی رپورٹس کا اجرا کیا؛ بھارت کے ایک عالمی تخلیقی طاقت کے طور پر اُبھرنے کو اجاگر کیا

 Posted On: 04 MAY 2025 1:50PM |   Location: PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات اور پارلیمانی امور، ڈاکٹر ایل مرگن نے ممبئی میں جاری ویوز سمٹ کے دوران پانچ اہم رپورٹس جاری کیں جو اجتماعی طور پر ہندوستان کے متحرک اور تیزی سے ترقی پذیر میڈیا و تفریحی ایکو سسٹم کا ایک جامع جائزہ پیش کرتی ہیں۔

معتبر قومی اور بین الاقوامی ایجنسیوں کی طرف سے تیار کردہ یہ رپورٹس تخلیق کار معیشت، مواد کی تیاری، قانونی ڈھانچوں، براہ راست تقریبات کی صنعت، اور ڈیٹا پر مبنی پالیسی تعاون کے بارے میں قیمتی بصیرت فراہم کرتی ہیں۔

میڈیا اور تفریح 25-2024 کا شماریاتی کتابچہ


وزارت اطلاعات و نشریات کی طرف سے تیار کردہ شماریاتی کتابچہ اودادو شمار پر مبنی پالیسی اور فیصلہ سازی کے لیے ایک ضروری وسیلہ ہے۔ یہ شعبہ جاتی رجحانات، سامعین کے رویے، آمدنی نمو کے نمونوں، اور علاقائی و قومی سمتوں کو بیان کرتا ہے۔ کتابچہ کو مستقبل کی پالیسی سازی اور صنعتی حکمت عملیوں کو رہنمائی دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جو تجرباتی شواہد اور عملی حقائق پر مبنی ہیں۔ کتابچہ کی جھلکیاں اس طرح ہیں:

پی آر جی آئی کے ساتھ رجسٹرڈ اشاعتیں: 1957 میں 5,932 سے بڑھ کر 25–2024 میں 154,523 ہوگئیں، جس کی سالانہ مرکب شرح نمو  (سی اے جی آر) 4.99فیصد ہے۔

پبلیکیشنز ڈویژن کی طرف سے شائع کردہ کتابیں: 2024–25 میں 130 کتابیں شائع کی گئیں جن کے موضوعات میں بچوں کا ادب، تاریخ، آزادی کی جدوجہد، سائنس، ماحولیات، اور سوانح شامل ہیں۔

دوردرشن فری ڈش: 2004 میں 33 چینلز سے بڑھ کر 2025 میں 381 تک پھیل گیا۔

ڈی ٹی ایچ سروس: مارچ 2025 تک 100 فیصد جغرافیائی کوریج حاصل کر لی۔

آل انڈیا ریڈیو : (اےآئی آر)

  • اب مارچ 2025 تک ہندوستان کی 98فیصد آبادی تک پہنچتا ہے۔
  • اےآئی آر اسٹیشنوں کی تعداد 2000 میں 198 سے بڑھ کر 2025 میں 591 ہوگئی۔

نجی سیٹلائٹ ٹی وی چینلز: 2004–05 میں 130 سے بڑھ کر 25–2024 میں 908 ہوگئے۔

نجی ایف ایم اسٹیشنز: 2001 میں 4 سے بڑھ کر 2024 تک 388 ہوگئے؛ رپورٹ میں 31 مارچ 2025 تک ریاستی تقسیم شامل ہے۔

کمیونٹی ریڈیو اسٹیشنز(سی آر ایس): 2005 میں 15 سے بڑھ کر 2025 میں 531 ہوگئے، جس میں ریاستی/ضلعی/مقامی تفصیلات شامل ہیں۔

فلم سرٹیفیکیشن: ہندوستانی فیچر فلموں کی تصدیق 1983 میں 741 سے بڑھ کر 25–2024 میں 3,455 ہوگئی، جس کا مجموعی طور پر 25–2024 تک 69,113 فلمیں تصدیق شدہ ہیں۔

فلم سیکٹر کی ترقی: ایوارڈز، بین الاقوامی فلم فیسٹیولز، اور این ایف ڈی سی کی تیار کردہ دستاویزی فلموں کے ڈیٹا شامل ہیں۔
ڈیجیٹل میڈیا اور تخلیق کار معیشت: ویوز اوٹی ٹی کے تحت کامیابیوں، تخلیقی ٹیکنالوجیوں کے  بھارتی انسٹی ٹیوٹ (آئی آئی سی ٹی) کے قیام، اور ہندوستان میں تخلیق کریں چیلنج(سی آئی سی) کا احاطہ کرتا ہے۔

اہم تاریخی ترتیب: اطلاعات و نشریات کے شعبے میں اہم سنگ میل شامل ہیں جیسے کہ پی آر جی آئی، آکاشوانی، دوردرشن، ان سیٹ پر مبنی ٹی وی خدمات، اور نجی ایف ایم ریڈیو کا قیام۔

ہنر مندی کے اقدامات: وزارت کے تحت تربیتی اور صلاحیت سازی کے پروگراموں کی معلومات۔

کاروبار  میں آسانی: میڈیا اور مواد تخلیق کاروں کے لیے سادہ اور شفاف عمل کو آسان بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات۔

مواد سے تجارت تک: ہندوستان کی تخلیق کار معیشت کا نقشہ سازی‘ - بوسٹن کنسلٹنگ گروپ(بی سی جی) کی رپورٹ
یہ رپورٹ ڈیجیٹل دور میں ہندوستان کی تخلیق کار معیشت کے بے مثال پیمانے اور اثر کو اجاگر کرتی ہے۔ 20 سے 25 لاکھ فعال ڈیجیٹل تخلیق کاروں کے ساتھ، ہندوستان دنیا کے تیزی سے ترقی پذیر تخلیق کار ایکو سسٹمز میں سے ایک ہے۔ یہ تخلیق کار پہلے ہی 350 بلین ڈالر سے زیادہ سالانہ صارفین کے اخراجات پر اثر انداز ہوتے ہیں—ایک ایسی رقم جو 2030 تک تین گنا بڑھ کر 1 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔

رپورٹ شراکت داروں پر زور دیتی ہے کہ وہ عددی پیمانوں سے آگے بڑھیں اور تخلیق کاروں کے کہانی سنانے والوں، ثقافت سازوں، اور معاشی محرکات کے طور پر ابھرتے ہوئے کردار کو تسلیم کریں۔ کاروباروں کے لیے، اس تبدیلی کا مطلب ہے کہ عارضی انفلوئنسر تعلقات سے ہٹ کر صداقت، اعتماد، اور تخلیقی چستی پر مبنی طویل مدتی شراکت داریوں کی تعمیر کریں۔

ایک اسٹوڈیو جسے ہندوستان کہتے ہیں‘ - ارنسٹ اینڈ ینگ کی رپورٹ - ہندوستان کو عالمی مواد کے مرکز کے طور پر تصور کرتی ہے
رپورٹ ہندوستان کو نہ صرف مواد استعمال کرنے والا ملک بلکہ دنیا کے لیے ایک اسٹوڈیو کے طور پر پیش کرتی ہے۔ یہ ہندوستان کی طاقتوں—زبانی تنوع، ثقافتی دولت، اور تکنیکی طور پر ماہر ٹیلنٹ پول—کو اجاگر کرتی ہے جو ملک کو سرحدوں سے ماورا داستانوں کو تخلیق کرنے کا مقام دیتی ہیں۔

ہندوستان اینیمیشن اور وی ایف ایکس خدمات میں 40فیصد سے 60فیصد لاگت کا فائدہ پیش کرتا ہے، جس کی حمایت ایک بڑی، ہنرمند افرادی قوت سے ہوتی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہندوستانی کہانی سنانے کی بین الاقوامی اپیل بڑھ رہی ہے، جس میں ہندوستانی او ٹی ٹی مواد کے 25 فیصد تک دیکھنے والے اب غیر ملکی سامعین ہیں۔ یہ رجحان صرف تجارتی نہیں ہے—یہ ثقافتی سفارت کاری کا ایک لمحہ ہے، جس میں ہندوستان کی کہانیاں براعظموں کے پار جذباتی اور ثقافتی روابط قائم کر رہی ہیں۔

قانونی دھارے: ہندوستان کے میڈیا اور تفریحی شعبے 2025 پر ایک انضباطی کتابچہ‘ - کھیتان اینڈ کمپنی

تخلیقی صلاحیتوں کو انضباطی وضاحت کے ساتھ مکمل کرنے کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے، کھیتان اینڈ کمپنی نے میڈیا و تفریحی شعبے کے لیے ایک تفصیلی قانونی اور ریگولیٹری ہینڈ بک تیار کی ہے۔ پروڈیوسرز، اسٹوڈیوز، انفلوئنسرز، اور پلیٹ فارمز کے لیے ایک عملی رہنما کے طور پر ڈیزائن کی گئی، یہ ہینڈ بک کلیدی قانونی مسائل کا احاطہ کرتی ہے جیسے کہ:

ملکی اور غیر ملکی اداروں کے لیے تعمیل کے ضوابط

بین الاقوامی پروڈکشنز کے لیے مراعاتی اسکیمیں

انفلوئنسر مارکیٹنگ اور ڈیجیٹل مواد کے گرد قانونی ڈھانچے

گیمنگ سیکٹر میں تعریفیں اور ٹیکس کے مضمرات، بشمول جی ایس ٹی

مشہور شخصیات کے حقوق کا تحفظ

اے آئی سے تیار کردہ مواد کے اخلاقی تحفظات اور ریگولیٹری سلوک

یہ ہینڈ بک متعلقہ فریقوں کو تخلیقی معیشت میں پراعتماد، تعمیل شدہ، اور ذمہ دارانہ شرکت کے لیے اوزار فراہم کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔

ہندوستان کی براہ راست تقریبات کی صنعت پر وائٹ پیپر

ہندوستان کی براہ راست تقریبات کی صنعت پر وائٹ پیپر اس شعبے کی مضبوط ترقی اور صارفین کی بدلتی حرکیات کو اجاگر کرتا ہے۔ 15فیصد سالانہ ترقی کی شرح کے ساتھ، اس صنعت نے 2024 میں تنہا  13 بلین  روپئے کی آمدنی شامل کی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تقریباً پانچ لاکھ مداح اب تقریبات میں شرکت کے لیے شہروں کے درمیان سفر کر رہے ہیں، جو ہندوستان میں تقریب پر مبنی سیاحت کے عروج کی تصدیق کرتا ہے۔ پریمیم اور منتخب تجربات کی مانگ بڑھ رہی ہے، اور شیلانگ، وڈودرا، اور جمشیدپور جیسے دوسرے درجے کے شہر ثقافتی مراکز کے طور پر ابھر رہے ہیں۔

اس رفتار کو سہارا دینے اور بڑھانے کے لیے، وائٹ پیپر نے درج ذیل کی ضرورت پر زور دیا:

تقریب کا بہتر بنیادی ڈھانچہ


   • سادہ اور ہموار لائسنسنگ کے عمل

مضبوط اور شفاف موسیقی کے حقوق کے ڈھانچے

ایم ایس ایم ای اور تخلیقی معیشت کی پالیسیوں کے تحت براہ راست تقریبات کے شعبے کی رسمی شناخت۔
رپورٹ ہندوستان کو عالمی ثقافتی میدان میں محض ایک تماشائی کے طور پر نہیں بلکہ بین الاقوامی روشنی میں ایک کلیدی اسٹیج کے طور پر حکمت عملی سے دوبارہ تصور کرنے کی دعوت دیتی ہے۔

لانچ ایونٹ میں شری سنجے جاجو، سیکرٹری، وزارت اطلاعات و نشریات؛ شری آر کے جینا، سینئر اقتصادی مشیر، ایم آئی بی ؛ محترمہ مینو بترا، جوائنٹ سیکرٹری، ایم آئی بی؛ اور جناب پرتھل کمار، جوائنٹ سیکرٹری، ایم آئی بی اور ایم ڈی، این ایف ڈی سی نے شرکت کی۔ معلوماتی شراکت داروں کی نمائندگی کرتے ہوئے جناب وپن گپتا، مینجنگ ڈائریکٹر اور شراکت دار، بوسٹن کنسلٹنگ گروپ؛ محترمہ پائل مہتا، شراکت دار، بوسٹن کنسلٹنگ گروپ؛ جناب اشیش فیروانی، شراکت دار، ارنسٹ اینڈ ینگ؛ جناب امیا سوارپ، شراکت دار، ارنسٹ اینڈ ینگ؛ محترمہ تنو بنرجی، شراکت دار، ٹیکنالوجی اینڈ میڈیا، کھیتان اینڈ کمپنی؛ جناب ایشان جھوری، شراکت دار، کھیتان اینڈ کمپنی؛ جناب ونود جناردھن، ڈائریکٹر، ایونٹس فیک لائیو؛ جناب دیپک چودھری، ایم ڈی، ایونٹس فیک نے بھی ممبئی میں اس تقریب میں شرکت کی۔

For official updates on realtime, please follow us:

On X :

https://x.com/WAVESummitIndia

https://x.com/MIB_India

https://x.com/PIB_India

https://x.com/PIBmumbai

On Instagram:

https://www.instagram.com/wavesummitindia

https://www.instagram.com/mib_india

https://www.instagram.com/pibindia

********

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

(U :556 )


Release ID: (Release ID: 2126769)   |   Visitor Counter: 28