وزارت اطلاعات ونشریات
اپنی ساکھ کی حفاظت کریں، اپنی حدود کا تعین کریں، اور دیانت داری سے بات کریں – سوشل میڈیا پر اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کو ویوز پینل کا مشورہ
ویوز 2025 نے سوشل میڈیا پر اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کے لیے اشتہارات کے بہترین طریقہ کار کا خاکہ پیش کیا
Posted On:
04 MAY 2025 1:39PM
|
Location:
PIB Delhi
ورلڈ آڈیو ویژول اینڈ انٹرٹینمنٹ سمٹ (ویوز)2025 کے چوتھے دن آج ممبئی کے جیو ورلڈ کنونشن سینٹر میں انفلوئنسرز کے لیے سوشل میڈیا تشہیر کے بہترین طریقوں پر ایک خصوصی مختصر سیشن منعقد ہوا۔
پینل میں محترمہ سہلی سنہا، ڈائریکٹر،اے ایس سی آئی آئی ؛ محترمہ شیبانی اختر، فلم اداکار اور انفلوئنسر؛ جناب مینک شیکھر، تفریح کی دنیا کے نامہ نگار؛ اور جناب ونئے پلئی، چیف بزنس آفیسر، پوکیٹ ایسیس شامل تھے۔ سیشن کی میزبانی کھیتان اینڈ کمپنی کی شراکت دار محترمہ تنو بنرجی نے کی۔

گفتگو کا مرکز ڈیجیٹل معیشت میں انفلوئنسرز کے بڑھتے ہوئے کردار اور انفلوئنسر کے ذریعے تشہیر کی ساکھ کو مضبوط کرنے کے لیے درکار اخلاقی، تخلیقی اور قانونی ڈھانچوں پر تھا۔ پینل نے زور دیا کہ صداقت، شفافیت اور مواد کی ذمہ داری پائیدار انفلوئنسر مارکیٹنگ کے کلیدی ستون ہیں۔
محترمہ شبانی اختر نے برانڈڈ مواد بناتے وقت اپنی آواز کے ساتھ سچے رہنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ موثر انفلوئنسر مارکیٹنگ کے لیے ضروری ہے کہ تخلیق کار مواد اور برانڈنگ کے عمل میں شامل ہوں اور یہ یقینی بنائیں کہ مہمات ذاتی عقیدے اور مقصد کی عکاسی کریں۔ انہوں نے انفلوئنسرز پر زور دیا کہ وہ اپنا برانڈ نامیاتی طور پر بنائیں اور تمام شراکت داریوں کی بنیاد صداقت کو رکھیں۔
تخلیق کاروں کو مشورہ دیتے ہوئے کہ وہ پلیٹ فارم کے مطابق حکمت عملی اپنائیں اور ایک ہی طرز کے نقطہ نظر سے گریز کریں، جناب ونئے پلئی نے وضاحت کی کہ ہر ڈیجیٹل پلیٹ فارم مختلف قسم کی سامعین کی شمولیت پیش کرتا ہے اور اس کے لیے موزوں کہانی سنانے کی تکنیکوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے شعوری طور پر برانڈ بنانے، ساکھ برقرار رکھنے اور ہدف کے سامعین کے ساتھ ہم آہنگ ڈیٹا پر مبنی مواد کے فیصلوں کی اہمیت پر زور دیا۔
جناب مینک شیکھر نے ڈیجیٹل اثر و رسوخ کی ترقی اور مشہور شخصیت اور تخلیق کار ثقافت کے درمیان دھندلے ہوتے خطوط پر بات کی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ موجودہ دور میں اثر و رسوخ فلم اور ٹیلی ویژن تک محدود نہیں بلکہ اب پلیٹ فارم کی قیادت اور مخصوص شعبوں پر مبنی ہے۔ انہوں نے تخلیق کاروں کو اپنی ساکھ کی حفاظت کرنے اور غلط معلومات پھیلانے یا دوسروں کے کام کی نقل کرنے سے گریز کرنے کی تلقین کی۔ انہوں نے سپانسرڈ مواد میں سالمیت اور حقائق کی جانچ پڑتال کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
محترمہ سہلی سنہا نے کہا کہ انفلوئنسرز کو اپنی شراکت داریوں کے بارے میں شفاف ہونا چاہیے اور یہ واضح کرنا چاہیے کہ آیا کوئی پوسٹ ایسی ہے جس کے لیے رقم ادا کی گئی ہے یا پروموشنل ہے۔ انہوں نے انفلوئنسرز کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اخلاقی، معلوماتی اور اپنے سامعین کے اعتماد کی عکاسی کرنے والا مواد تیار کریں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اے ایس سی آئی آئی ابھرتے ہوئے تخلیق کاروں کو قانونی ذمہ داریوں، ایڈورٹائزنگ معیارات اور مواد کی ذمہ داری پر رہنمائی کے لیے تعلیمی پروگرام چلاتا ہے۔
پینل نے اجتماعی طور پر سفارش کی کہ مواد تخلیق کاروں کو اپنی حدود متعین کرنی چاہئیں، اپنے چاہنے والوں کے ساتھ ایمانداری سے بات چیت کرنی چاہیے اور تشہیری رہنما خطوط اور پلیٹ فارم کے ضوابط کے ساتھ ہم آہنگ رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سامعین کے ساتھ طویل مدتی تعلقات استوار کرنے کے لیے اعتماد اور ایڈورٹائزنگ کے ارادے کی وضاحت پر بہت زیادہ انحصار ہوتا ہے۔
سیشن کا اختتام انفلوئنسر ایڈورٹائزنگ کے لیے رسمی بہترین طریقوں کی مضبوط حمایت اور ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ ایکو سسٹم میں شفافیت اور پیشہ ورانہ مہارت کو فروغ دینے کے لیے صنعت کی مسلسل کوششوں کے مطالبے کے ساتھ ہوا۔
تازہ ترین سرکاری اپ ڈیٹس کے لیے، براہ کرم ہمیں فالو کریں:
On X :
https://x.com/WAVESummitIndia
https://x.com/MIB_India
https://x.com/PIB_India
https://x.com/PIBmumbai
On Instagram:
https://www.instagram.com/wavesummitindia
https://www.instagram.com/mib_india
https://www.instagram.com/pibindia
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 555)
Release ID:
(Release ID: 2126751)
| Visitor Counter:
17