صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان کی  صدر جمہوریہ  کا سلوواکیہ-انڈیا بزنس فورم سے خطاب


کانسٹینٹائن دی  فلاسفر یونیورسٹی نے صدر  جمہوریہ ہند کو کاسا ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا

صدر  جمہوریہ ہند نے سلواک کمپنیوں کو ’میک ان انڈیا‘ پہل میں شامل ہونے کی دعوت دی

Posted On: 10 APR 2025 8:54PM by PIB Delhi

سلوواکیہ کے اپنے دورے کے دوسرے دن (10 اپریل، 2025)، ہندوستان کی صدر محترمہ دروپدی مرمو نے براٹیسلاوا میں سلوواکیہ-انڈیا بزنس فورم سے خطاب کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان اور سلواکیہ کے درمیان تاریخی طور پر قریبی اور دوستانہ تعلقات ہیں۔ گزشتہ برسوں میں، ہمارے ممالک نے مختلف شعبوں میں تعاون کیا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی تجارتی ٹوکری (ٹریڈ باسکٹ )کے تنوع کو تلاش کریں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان ایک قابل ذکر تبدیلی سے گزر رہا ہے، ٹیکنالوجی، اختراعات اور پائیدار ترقی میں عالمی رہنما کے طور پر ابھر رہا ہے۔ ہم نے قابل تجدید توانائی، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ٹیلی کام، آٹو اور آٹو پارٹس ، فارما اور بائیو ٹیکنالوجی، اسپیس اور فنٹیک میں نمایاں کامیابی دیکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے سالوں میں ہندوستان کے 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کی امید ہے، اور ہم اسے اپنے سلوواکیہ جیسے دوستوں کے ساتھ شراکت داری میں   کرنے کی امید کرتے ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے، اور سلوواکیہ، جس کی مضبوط صنعتی بنیاد اور یورپ میں اسٹریٹجک مقام ہے، گہرے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کے لیے بہترین مواقع پیش کرتا ہے۔ یوروپی یونین کے ایک اہم رکن اور آٹوموٹیو، دفاع اور ہائی ٹیک صنعتوں کے ایک مرکز کے طور پر، سلوواکیہ ہندوستان کی وسیع صارفی منڈی، ہنر مند افرادی قوت، اور فروغ پزیر اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہے۔ صدر جمہوریہ  نے سلواک کمپنیوں کو ہندوستان  کی ’میک ان انڈیا’ پہل میں شامل ہونے کی دعوت دی۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ سلوواکیہ-انڈیا بزنس فورم ہم آہنگی کو تلاش کرنے اور باہمی فائدہ مند شراکت داری کوتشکیل دینےکے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے ۔ انہوں نے کاروباری رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ مواقع سے فائدہ اٹھائیں اور انہیں ٹھوس نتائج میں تبدیل کریں ۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ فورم میں ہونے والی بات چیت پائیدار شراکت داری کا باعث بنے گی ۔
اس کے بعد کی مصروفیات میں ، صدر جمہوریہ ہند نے نِٹرا میں کانسٹینٹائن دی فلاسفر یونیورسٹی کا دورہ کیا جہاں انہیں عوامی خدمت اور حکمرانی ، سماجی انصاف اور شمولیت کی وکالت  اور تعلیم ، خواتین کو بااختیار بنانے اور ثقافتی اور لسانی تنوع کے فروغ میں ان کے ممتاز کیریئر کے اعتراف میں اعزازی ڈاکٹریٹ ڈگری کاسا سے نوازا گیا 

اس اعزاز کو تسلیم کرتے ہوئے اپنی تقریر میں صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ ایک ایسا اعزاز ہے ، جو ایک ایسے ملک اور تہذیب کو دیا جا رہا ہے ، جو زمانۂ قدیم سے امن اور تعلیم کی  علامت رہا ہے ۔ فلسفی سینٹ کانسٹینٹائن سیرل کے نام سے منسوب ادارے سے یہ ڈگری حاصل کرنا خاص طور پر معنی خیز ہے ۔

صدر مملکت نے کہا کہ تعلیم نہ صرف انفرادی طور پر بااختیار بنانے کا ذریعہ ہے بلکہ قومی ترقی کا ذریعہ بھی ہے۔ اس کو تسلیم کرتے ہوئے، ہندوستان نے اپنی قومی ترقی کی حکمت عملی کے مرکز میں تعلیم کو رکھا ہے۔ 25 سال سے کم عمر کی آبادی کے ساتھ، ہندوستان کل کی علمی معیشت کو چلانے کے لیے اپنے نوجوانوں میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان میں جدیدیت اور ٹکنالوجی کو قبول کرنے کے باوجود ہماری ترقی کی جڑیں ہماری قدیم فلسفیانہ روایات میں گہری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سینٹ کانسٹینٹائن سیرل کے کام نے سلاواکی لسانی اور ثقافتی شناخت کی بنیاد رکھی اسی طرح ہندوستانی فلسفیانہ روایات نے طویل عرصے سے ہمارے معاشرے کے فکری اور روحانی تانے بانے کو تشکیل دیا ہے۔ ہندوستانی کلاسیکی فلسفہ حقیقت کی ایک بھرپور اور متنوع تلاش پیش کرتا ہے، جس میں خود شناسی اور اخلاقی طرز عمل پر زور دیا جاتا ہے۔ یہ متعدد نقطہ نظر، اور خود علم اور اندرونی تجربے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ اپنشدوں کی لازوال حکمت سلواکیہ میں بھی گونجتی ہے۔

اگلی مصروفیت میں، صدر جمہوریہ نے صدر پیٹر پیلیگرینی کے ساتھ براٹیسلاوا میں جیگوار لینڈ روور فیکٹری کا دورہ کیا اور پلانٹ کی مینوفیکچرنگ سہولیات کو دیکھا۔

اس سے قبل صبح میں صدر جمہوریہ نے سلوواک بچوں کی پینٹنگز کی نمائش کا دورہ کیا ۔ سلوواک-انڈین فرینڈشپ سوسائٹی ، ہندوستانی سفارت خانے کے تعاون سے ، 2015 سے پینٹنگ مقابلہ 'بیوٹی ہڈن ان فیری ٹیلز-انڈیا تھرو دی آئیز آف سلوواک چلڈرن' کا انعقاد کر رہی ہے ۔ انہوں نے رامائن پر کٹھ پتلی شو بھی دیکھا جو محترمہ لینکا مکووا نے منعقد کیا تھا ۔ محترمہ لینکا پریسوف میں بابادلو کٹھ پتلی تھیٹر کا حصہ ہیں ، جو 30 سالوں سے کٹھ پتلی کے ذریعے بچوں کو تعلیم دے رہا ہے ۔


کل شام (9 اپریل ، 2025) صدر نے تاریخی براٹیسلاوا کیسل میں صدر پیٹر پیلیگرینی کے زیر اہتمام ان کے اعزاز میں منعقدہ ضیافت میں شرکت کی ۔
سلوواک فنکاروں نے قومی ترانے سمیت دلکش موسیقی کی پرفارمنس پیش کی ، جو ضیافت کے دوران دونوں ممالک کے درمیان مضبوط ثقافتی بندھن کی نشاندہی کرتی ہے ۔ https://www.youtube.com/watch?v=_9EgakGJ_QM

https://www.youtube.com/watch?v=sJVciPS5WDI

 ضیافت کے موقع پر اپنے کلمات میں صدر جمہوریہ ہندنے گرمجوشی سے استقبال اور مہمان نوازی پر سلوواکیہ کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یوگا اور آیوروید سے لے کر ہندوستانی کھانوں تک ، سلوواکیہ میں ہندوستانی ثقافت سے محبت ہمارے عوام کے درمیان مضبوط روابط کا ثبوت ہے ۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے بندھن کو مضبوط کرنے کے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/SK9_7336Y4VH.JPG

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/paintingexhibition(2)WA44.JPG

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Banquet(2)DIRE.JPG

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/BusinessForumHMRX.JPG

 

ضیافت کی تقریر - سلوواکیہ

کانسٹینٹائن فلاسفر یونیورسٹی سے اعزازی ڈاکٹریٹ

بزنس فورم انڈیا-سلوواکیہ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ش ت رض

Urdu No. 9775


(Release ID: 2120852) Visitor Counter : 11