قومی انسانی حقوق کمیشن
azadi ka amrit mahotsav

این ایچ آر سی نے انسانی حقوق پر مختصر فلموں کے لیے اپنے دسویں باوقار سالانہ مقابلے کے 303 اندراجات کی ریکارڈ تعداد میں سے 7 فاتحین کا اعلان کیا


جموں و کشمیر سے دریائی پانی کی آلودگی پر بنائی گئی دستاویزی فلم ’دودھ گنگا، ویلیز  ڈائنگ لائف لائن‘کو 2 لاکھ روپے کے پہلے انعام کے لیے منتخب کیا گیا

 بچپن کی شادی اور تعلیم پر آندھرا پردیش سے ’حقوق کے لیے لڑائی پر بنی فلم ‘ کو1.5 لاکھ روپے  کے  دوسرے انعام کے لیے منتخب کیا گیا ہے

پینے کے پانی کی قدر  پر تمل ناڈو سے جی او ڈی  کو 1 لاکھ  روپے کے تیسرے انعام کے لیے چنا گیا

چار فلموں کو ’سرٹیفکیٹ آف اسپیشل مینشن‘کے لیے منتخب کیا گیا جس میں ہر ایک کو50 ہزار  روپے کے نقد انعامات دئے جائیں گے

Posted On: 27 FEB 2025 1:50PM by PIB Delhi

انسانی حقوق کے قومی  کمیشن (این ایچ آر سی) انڈیا نے 2024 میں انسانی حقوق پر مختصر فلموں کے لیے اپنے دسویں باوقار سالانہ مقابلے کے فاتحین کا اعلان کیا ہے ۔  اس نے 2 لاکھ روپے کے پہلے انعام کے لیے ’دودھ گنگا-ویلیز ڈائنگ لائف لائن‘ کا انتخاب کیا ہے ۔  جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے  انجینیر عبد الرشید بھٹ کی تیار کردہ دستا ویزی فلم میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ کس طرح دریائے دودھ گنگا کے  صاف و شفاف پانی میں مختلف طرح کے  کچرے کے بلا رکاوٹ بہاؤ نے اسے آلودہ کیا ہے اور وادی میں لوگوں کی مجموعی فلاح و بہبود کے لیے اس کی بحالی کی ضرورت ہے ۔  یہ فلم انگریزی سب ٹائٹلز کے ساتھ انگریزی ، ہندی اور اردو میں ہے ۔

آندھرا پردیش کے کدارپا راجو کی ’فائٹ فار رائٹس‘کو 1.5 لاکھ روپے کے دوسرے انعام کے لیے منتخب کیا گیا ہے ۔   یہ فلم کم عمری کی شادی اور تعلیم کے مسئلے کو اجا گر کرتی ہے ۔  یہ انگریزی میں سب ٹائٹلس کے ساتھ تیلگو زبان کی فلم ہے ۔

تمل ناڈو کے جناب  آر روی چندرن کی ’گاڈ‘ کو 1 لاکھ روپے کے تیسرے انعام کے لیے منتخب کیا گیا ہے ۔  ایک پرانے مرکزی کردار کے ذریعے بنائی گئی خاموش فلم پینے کے پانی کی قدر کو نمایا ں کرتی  ہے ۔

کمیشن نے  یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ سرٹیفکیٹ آف اسپیشل مینشن کے لیے منتخب کی گئی چار مختصر فلموں میں سے ہر ایک کو 50,000 روپے دیے جائیں گے ۔  یہ ہیں:

  1. تلنگانہ سے جناب  حنیش اونڈراماتلا کی تحریر کردہ ’اکشرابھیاسم‘ ۔  یہ خاموش فلم بچوں کی تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے ۔
  2. تمل ناڈو کے جناب  آر سیلوم کی تحریر کردہ ’ولایلا پٹاتھاری (ایک سستا گریجویٹ)‘ ۔  یہ انگریزی سب ٹائٹلز کے ساتھ تمل میں ہے ۔  یہ فلم بزرگ افراد کے خدشات اور حقوق کو اجاگر کرتی ہے ۔
  3. آندھرا پردیش سے جناب مڈکا وینکٹا ستیہ نارائن کی ’لائف آف سیتا‘۔  یہ انگریزی سب ٹائٹلز کے ساتھ تیلگو میں ہے ۔  فلم میں مذہبی رسومات کی وجہ سے بچوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں اور اصلاح کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا ہے ۔
  4. آندھرا پردیش کے جانب  لوٹلا نوین کی تحریر کردہ ’بی اے ہیومن‘۔  انگریزی میں سب ٹائٹلز کے ساتھ اس  ہندی  فلم میں گھریلو تشدد ، خواتین پر حملے ، بچیوں کو چھوڑنے اور سماجی اقدامات سے متعلق مسائل کو اجاگر کیا گیاہے ۔

مکمل کمیشن جیوری کی صدارت این ایچ آر سی کے چیئرپرسن جسٹس جانب  وی راما سبرامنین  نے کی ،  جو  جسٹس (ڈاکٹر) بدیوت رنجن سارنگی ، محترمہ وجیہ  بھارتی سیانی   ، سکریٹری جنرل ، جناب بھرت لال ، ڈی جی (آئی)  ،جناب آر پرساد مینا ، اور رجسٹرار (قانون) جناب جوگندر سنگھ   پر مشتمل تھی ۔

2015 سے این ایچ آر سی شارٹ فلم ایوارڈ اسکیم کا مقصد انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے شہریوں کی سنیما اور تخلیقی کوششوں کی حوصلہ افزائی اور اعتراف کرنا رہا ہے ۔  2024 میں اس مقابلے کے دسویں ایڈیشن کے لیے ، مقررہ وقت کے اندر موصول ہونے والی کل 303 مختصر فلموں کی جانچ پڑتال کے بعد ، ملک کے مختلف حصوں سے مختلف ہندوستانی زبانوں میں 243 اندراجات ایوارڈز کے لیے میدان میں تھے ۔  ایوارڈز کی تقریب بعد میں منعقد ہوگی ۔

** * * *

ش ح۔ اع خ۔ س ع س

U NO   7608


(Release ID: 2106629) Visitor Counter : 17