امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نےنئی دہلی میں 'سائبر سیکورٹی اور سائبر کرائم' سے متعلق وزارت داخلہ کی پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کی صدارت کی


مودی جی کی قیادت میں، ملک ایک 'ڈیجیٹل انقلاب' کا مشاہدہ کر رہا ہے، سائبر سیکورٹی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اس کے سائز اور پیمانے کو سمجھنے کی ضرورت ہے

میول اکاؤنٹس کو آپریشنل کرنے سے پہلے ان کی شناخت اور بند کرنے کے لیے اےآئی کا استعمال کیا جائے گا

وزیر داخلہ نے سائبر کرائم کو روکنے کے لیے مودی جی کے ’روکیں-سوچیں-کارروائی کریں‘ کے منتر سے متعلق بیداری پیدا کرنے پر زور دیا

مودی حکومت سائبر جرائم سے نمٹنے کے لیےاتفاق رائے،تال میل، بات چیت اور صلاحیت کی چار جہتی حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے:

مرکزی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ سائبر جرائم کو روکنے کے لیے عوام میں بیداری بڑھانے اور سائبر ہیلپ لائن ’1930‘ کو فروغ دینے پر زیادہ توجہ دی جانی چاہیے

سائبر دھوکہ دہی سے نمٹنے میں سائبر اسپیس کے تین بنیادی عناصر - سافٹ ویئر، خدمات اور صارف اہم ہیں

اراکین نے ’سائبر سیکورٹی اور سائبر جرائم‘ سے متعلق مسائل پر تجاویز دیں اور حکومت کے اقدامات کو سراہا

Posted On: 11 FEB 2025 11:41AM by PIB Delhi

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی  وزیر جناب امت شاہ نے نئی دہلی میں ’سائبر سیکورٹی اور سائبر کرائم‘ کے موضوع پر وزارت داخلہ کی پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی۔ اس میٹنگ میں امور داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب نتیا نند رائے، جناب  باندی سنجے کمار، کمیٹی کے ارکان، مرکزی داخلہ سکریٹری اور وزارت داخلہ کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ کمیٹی نے میٹنگ کے دوران ’سائبر سیکورٹی اور سائبر جرائم‘ سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0019I7J.jpg

میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں بھارت میں ڈیجیٹل ڈھانچے میں توسیع ہوئی ہے جس کی وجہ سے سائبر حملوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم سائبر اسپیس کو ایک مختلف نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ اس سے’سافٹ ویئر‘ ’خدمات‘ اور ’صارفین‘ کا ایک پیچیدہ نیٹ ورک بنتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب تک ہم ’سافٹ ویئر‘، ’خدمات‘ اور’صارفین‘ کے ذریعے سائبر دھوکہ دہی کو کنٹرول کرنے پر غور نہیں کریں گے، تب تک سائبر اسپیس کے مسائل کو حل کرنا ناممکن ہوگا۔ جناب شاہ نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں وزارت داخلہ نے بھارت کو سائبر -محفوظ ملک بنانے کی سمت میں کئی اہم قدم کئے ہیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ سائبر جرائم سے تمام جغرافیائی حدود مٹ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا جرم ہے جس کی نہ تو کوئی سرحد ہے اور نہ ہی کوئی شکل ، کیونکہ اس کی کوئی حد یا مقررہ ساخت نہیں ہے۔ انہوں نے اس کا ذکر کیا کہ گذشتہ دہائی میں بھارت میں ایک ’ڈیجیٹل انقلاب‘رونما ہوا ہے۔ ہم’ڈیجیٹل انقلاب‘ کے سائز اور پیمانے کو سمجھے بغیر، سائبر ڈومین میں چیلنجوں کا سامنا نہیں کر سکتے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002MW1P.jpg

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج ملک کے 95 فیصد گاؤں ڈیجیٹل طور پر جڑے ہوئے ہیں اور ایک لاکھ گرام پنچایتیں وائی فائی ہاٹ اسپاٹ سے لیس ہیں۔ پچھلے دس سالوں میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد میں 4.5 گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے اس کا ذکر کیا کہ 2024 میں یو پی آئی کے ذریعے 17.221 لاکھ کروڑ روپے کے کل 246 ٹریلین لین دین ہوئےجس میں سے 2024 میں، عالمی ڈیجیٹل لین دین کے 48 فیصد کا تعلق بھارت سے ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے لحاظ سے بھارت دنیا کا تیسرا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔ 2023 میں، مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں ڈیجیٹل معیشت کا حصہ تقریباً 32 لاکھ کروڑ تھا، جو 12 فیصد ہے اور تقریباً 15 ملین ملازمتیں پیدا ہوئیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ آج بھارت ڈیجیٹل منظرنامے کے لحاظ سے دنیا کا تیسرا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔ ڈیجیٹل معیشت بھارت کی کل معیشت میں 20 فیصد کا حصہ ڈالتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وزارت داخلہ کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ سائبر جرائم کے مقدمات اور ان کی ایف آئی آر کی تعداد  صفر ہو۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ سائبر جرائم سے نمٹنے کے لیے ہم نے چار طرح کی حکمت عملی اپنائی ہیں جن میں اتفاق رائے، تال میل، بات چیت اور صلاحیت شامل ہیں۔ ان سب کو واضح مقاصد اور حکمت عملی کے ساتھ نافذ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نےاس کا  ذکر کیا کہ وزارت داخلہ میں بین وزارتی اور بین محکمہ جاتی تال میل کو مضبوط کیا گیا ہے، جس سے ہموار مواصلات اور معلومات کے ہموارتبادلے کو یقینی بنایا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0031VWW.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزارت داخلہ، الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت،سی ای آر ٹی-آئی این،آئی4سی اور ٹیلی کام اور بینکنگ جیسے محکموں کے درمیان معلومات کے تبادلے کی ایک صحت مند روایت کے نتیجے میں سائبر جرائم کے بہت سے معاملات کو کامیابی سے نمٹایا  گیاہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے سائبر جرائم کو روکنے کے لیے عوام میں بیداری پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور کمیٹی کے تمام اراکین سے آئی4سی ہیلپ لائن نمبر 1930 کو رائج کرنےکی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ سائبر مالیاتی دھوکہ دہی  کے تناظر میں ’1930‘ ہیلپ لائن ایک نکاتی حل فراہم کرتی ہے جس میں کارڈ بلاک کرنے جیسی مختلف خدمات پیش کی جاتی ہیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ریزرو بینک اور تمام بینکوں کے ساتھ مل کر میول کھاتوں کی شناخت کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال جاری ہے تاکہ ان کھاتوں کی شناخت کے لیے ایک نظام قائم کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم میول کھاتوں کےآپریشنل ہونے سے پہلے ان کی بندش کو یقینی بنائیں گے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت نے اس بات کو بھی یقینی بنایا ہے کہ لوگوں کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے منتر ’روکیں-سوچیں-کارروائی کریں' سے آگاہ کیا جائے تاکہ وہ سائبر جرائم کے تعلق سے مزید محتاط رہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آئی4سی پورٹل پر کل 1 لاکھ 43 ہزار ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور 19 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے اس پورٹل کا استعمال کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قومی سلامتی کی وجوہات کی بناء پر آئی4سی کی سفارشات کی بنیاد پر 805 ایپس اور 3,266 ویب سائٹ کے لنکس کو بلاک کر دیا گیا ہے۔ مزید برآں، 399 بینک اور مالیاتی ثالثی کاراوابستہ ہوئے ہیں۔ 6 لاکھ سے زیادہ مشکوک ڈیٹا پوائنٹس کو شیئر کیا گیا ہے، 19 لاکھ سے زیادہ میول کھاتے پکڑے گئے ہیں اور 2,038 کروڑ روپے کے مشکوک لین دین کو روکا گیا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ 33 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سائبر کرائم فارنسک ٹریننگ لیبز قائم کی گئی ہیں۔ ’سائی ٹرین‘ پلیٹ فارم پر، ایک ’’بڑے پیمانے پر اوپن آن لائن کورس (ایم او او سی)‘‘ پلیٹ فارم پر، 101,561 پولیس افسران نے اندراج کیا ہے اور 78,000 سے زیادہ سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004C7DU.jpg

کمیٹی کے اراکین نے ’سائبر سیکیورٹی اور سائبر کرائم‘ سے متعلق مسائل پر اپنی تجاویز دیں اور سائبر سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کے اہم اقدامات کو سراہا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ک ح ۔رض

U-6400

                          


(Release ID: 2101671) Visitor Counter : 21