ٹیکسٹائلز کی وزارت
بجٹ میں مالی سال 2025-26 کے لیے وزارتِ ٹیکسٹائل کے لیے 5272 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں
بجٹ میں کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے پانچ سالہ کاٹن مشن شامل
بجٹ میں بغیر شٹل والے دو اقسام کے لومز کو مکمل طور پر مستثنیٰ ٹیکسٹائل مشینری کی فہرست میں شامل کیا گیا
بجٹ میں بُنے ہوئے کپڑوں پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی میں کمی کا اعلان
نو اشیاء، جن میں اون کی پالش کے مواد، سیپ، مدر آف پرل (ایم او پی)، مویشیوں کے سینگ وغیرہ شامل ہیں، کو ڈیوٹی فری ان پٹس کی فہرست میں شامل کیا گیا
Posted On:
04 FEB 2025 11:26AM by PIB Delhi
یکم فروری 2025 کو مرکزی وزیر خزانہ نے مالی سال 2025-26 کا مرکزی بجٹ پیش کیا۔ بجٹ میں وزارتِ ٹیکسٹائل کے لیے 5272 کروڑ روپے (بجٹ تخمینہ) مختص کرنے کا اعلان کیا گیا۔ یہ مالی سال 2024-25 کے بجٹ تخمینے (4417.03 کروڑ روپے) کے مقابلے میں 19 فیصد اضافہ ہے۔
کپاس کی پیداوار میں جمود کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مرکزی بجٹ 2025-26 میں پانچ سالہ کاٹن مشن کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ خاص طور پر اضافی لمبی فائبر والی اقسام کی کپاس کی پیداوار بڑھائی جا سکے۔ اس مشن کے تحت کسانوں کو سائنسی اور تکنیکی معاونت فراہم کی جائے گی۔ یہ مشن 5 ایف اصول کے مطابق ہے اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرے گا اور معیاری کپاس کی فراہمی کو مستحکم کرے گا۔ مقامی پیداوار کو بڑھا کر یہ اقدام خام مال کی دستیابی کو مستحکم کرے گا، درآمدات پر انحصار کو کم کرے گا اور بھارت کے ٹیکسٹائل شعبے کی عالمی مسابقت کو بڑھائے گا، جہاں 80فیصد صلاحیت ایم ایس ایم ایز سے پیدا ہوتی ہے۔
مقامی سطح پر تکنیکی ٹیکسٹائل مصنوعات جیسے ایگرو ٹیکسٹائلز، میڈیکل ٹیکسٹائلز اور جیو ٹیکسٹائلز کی پیداوار کو مسابقتی قیمتوں پر فروغ دینے کے لیے، بغیر شٹل کے دو مزید لومس کی اقسام کومکمل طور پر مستثنیٰ ٹیکسٹائل مشینری کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ شٹل لیس لوم رپیئر لومز (650 میٹر فی منٹ سے کم) اور شٹل لیس لوم ایئر جیٹ لومز (1000 میٹر فی منٹ سے کم) پر جو ٹیکسٹائل انڈسٹری میں استعمال کے لیے ہے، ڈیوٹی جو 7.5فیصد تھی ،صفر کردی گئی ہے۔یہ اقدام اعلیٰ معیار کے درآمد شدہ لومز کی قیمت کو کم کرے گا، جس سے بنائی کے شعبے میں جدید کاری اور صلاحیت میں اضافے کے اقدامات کو آسان بنایا جائے گا۔ اس سے تکنیکی ٹیکسٹائل کے شعبے میں’میک ان انڈیا‘ کو بھی فروغ ملے گا، خاص طور پر ایگرو ٹیکسٹائلز، میڈیکل ٹیکسٹائلز اور جیو ٹیکسٹائلز کے شعبے میں۔
بنیادی کسٹم ڈیوٹی کی شرح جو کہ نو ٹیرف لائنز کے تحت بنے ہوئے کپڑوں پر عائد کی جاتی تھی، ’10فیصد یا 20فیصد‘سے بڑھا کر ’20فیصد یا 115 روپے فی کلوگرام، جو بھی زیادہ ہو‘ کر دی گئی ہے۔ اس اقدام سے بھارتی بنے ہوئے کپڑوں کی مسابقت میں اضافہ ہوگا اور سستی درآمدات پر قابو پایا جایا جاسکے گا۔
دستکاری اشیاء کی برآمدات کو سہولت فراہم کرنے کے لیے، برآمد کی مدت کو چھ ماہ سے بڑھا کر ایک سال کر دیا گیا ہے اور اگر ضروری ہو تو اسے مزید تین ماہ کے لیے بڑھایا جا سکتا ہے۔ اس پروویژن سے دست کاری اشیاء کی برآمدات کو فائدہ ہوگا اور برآمدی پیداوار کے لیے درآمد شدہ ڈیوٹی فری خام مال کی تبدیلی کے لیے مدت میں اضافہ کیا جائے گا۔ نو اشیاء، جن میں اون کی پالش کے مواد، سیپ، مدر آف پرل (ایم او پی)، مویشیوں کے سینگ وغیرہ شامل ہیں، کو ڈیوٹی فری ان پٹس کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
بھارت کے ٹیکسٹائل سیکٹر کا 80فیصدایم ایس ایم ای میں ہے۔ بجٹ میں برآمدات، بڑھتی ہوئی قرضہ سہولت اور کوریج پر زور دیا گیا ہے، جو ٹیکسٹائل ایم ایس ایم ایز کو مستحکم کرے گا۔ دیگر اعلانات جیسے نیشنل مینوفیکچرنگ مشن، ایکسپورٹ پروموشن مشن، بھارت ٹریڈ نیٹ کا قیام، فنڈ آف فنڈز، روزگار اور کاروبار کے مواقع کو فروغ دینے کی غرض سے لیبر انسنٹیو سیکٹر کے لیے اقدامات، ایم ایس ایم ایزکے لیے درجہ بندی کے معیار میں نظرثانی اور دیگر اقدامات ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے سازگار ماحول پیدا کریں گے۔
-----------
U.No:6031
ش ح۔ف ا ۔ ص ج
(Release ID: 2099436)
Visitor Counter : 17