وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم دھن دھنیہ کرشی یوجنا کو 100 کم فصل کی پیداوار کرنے  والے  اضلاع میں شروع کیا جائے گا، یہ پروگرام 1.7 کروڑ کسانوں کو زرعی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں مدد کرے گا،  آبپاشی کی سہولیات کو فروغ دے گا اور طویل مدتی و قلیل مدتی کریڈٹ کی سہولت فراہم کرے گا: مرکزی بجٹ 26-2025


ہنر مندی، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور دیہی معیشت کو متحرک کرنے کے ذریعے زرعی شعبے میں کم  روزگار سے نمٹنے کے لیے دیہی خوشحالی اور پائیداریت  کے پروگرام کا اعلان کیا گیا

6 سالہ "دالوں میں آتم نربھرتا کے لیے مشن"؛ موسمیاتی پائیدار  بیجوں کو تیار کرنے پر زور، فصل کی کٹائی کے  بعد ذخیرہ کرنے کو بہتر بنانے، کسانوں کو منافع بخش قیمتوں کی یقین دہانی

مرکزی  بجٹ نے سبزیوں اور پھلوں کے لیے ایک جامع پروگرام کی تجویز پیش کی ہے تاکہ پیداوار، مؤثر سپلائی، کسانوں کے لیے پروسیسنگ اور منافع بخش قیمتوں کو فروغ دیا جا سکے

عوامی شعبے کے بینک، ایس ایچ جی ممبران اور دیہی آبادی کی کریڈٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 'گرامین کریڈٹ اسکور' فریم ورک تیار کریں گے

Posted On: 01 FEB 2025 1:23PM by PIB Delhi

زرعی ترقی اور پیداواریت کو فروغ دینا مرکزی  بجٹ 26-2025میں تجویز کردہ ترقیاتی اقدامات میں سے ایک ہے۔ وزیرِ خزانہ اور کارپوریٹ امور، محترمہ نرملا سیتارمن  نے پارلیمنٹ میں مرکزی  بجٹ26-2025 پیش کرتے ہوئے کہا کہ زراعت  ایم ایس ایم ای ، سرمایہ کاری اور برآمدات کے ساتھ ساتھ چار طاقتور انجنوں میں سے ایک ہے۔

مرکزی  بجٹ میں زراعت میں پیداواریت اور پائیداریت  کو مضبوط کرنے کے لیے تجویز کردہ مخصوص اقدامات درج ذیل ہیں:

وزیراعظم دھن دھنیہ کسان یوجنا - زراعتی اضلاع کی ترقی کا پروگرام:

مرکزی  وزیر خزانہ نے کہا کہ خواہشمند  اضلاع پروگرام کی کامیابی سے متاثر ہو کر حکومت 'وزیرِ اعظم دھن دھنیہ کسان یوجنا' شروع کرنے جار ہی ہے ، جو ریاستوں کے ساتھ شراکت داری میں عمل میں آئے گی۔ موجودہ اسکیموں اور خصوصی اقدامات کے ہم آہنگی کے ذریعے یہ پروگرام 100 اضلاع میں نافذ  کیا جائے گا جہاں پیداواریت کم ہے، فصلوں کی شدت درمیانہ ہے اور کریڈٹ کے معیارات  اوسط سے کم ہیں۔ اس پروگرام کا مقصد زرعی پیداواریت کو بڑھانا، فصلوں کی تنوع اور پائیدار زراعت کے طریقوں کو اپنانا، پنچایت اور بلاک سطح پر فصلوں کی کٹائی کے بعد  ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرنا، آبپاشی کی سہولتوں کو بہتر بنانا اور طویل مدتی و قلیل مدتی قرضوں کی فراہمی کو آسان بنانا ہے۔ اس پروگرام سے تقریباً 1.7 کروڑ کسان مستفید ہوں گے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017XG6.jpg

دیہی خوشحالی اور پائیداریت  کی تعمیر:

مرکزی  وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک جامع کثیر شعبہ جاتی 'دیہی خوشحالی اور پائیداری' پروگرام ریاستوں کے ساتھ شراکت داری میں شروع کیا جائے گا۔ یہ پروگرام زراعت میں کم روزگار کو حل کرے گا، اس کے ذریعے مہارت کی فراہمی، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور دیہی معیشت کو مضبوط بنانے پر توجہ دی جائے گی۔ اس کا مقصد دیہی علاقوں میں وافر مواقع پیدا کرنا ہے تاکہ ہجرت ایک متبادل  ہو، لیکن ضرورت نہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پروگرام دیہی خواتین، نوجوان کسانوں، دیہی نوجوانوں، چھوٹے اور پسماندہ  کسانوں اور بے زمین خاندانوں پر توجہ مرکوز کرے گا۔ پروگرام کا مقصد دیہی خواتین کے لیے صنعت کاری کی ترقی، روزگار اور مالی آزادی کو فروغ دینا؛ نوجوان کسانوں اور دیہی نوجوانوں کے لیے نئے روزگار اور کاروبار کے مواقع پیدا کرنا؛ پیداواریت میں بہتری کے لیے زراعت کی دیکھ بھال اور جدید کاری، خاص طور پر چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کے لیے گوداموں کی سہولت فراہم کرنا؛ اور بے زمین کنبوں  کے لیے متنوع مواقع فراہم کرنا ہے۔ مرکزی  وزیر خزانہ نے مزید وضاحت کی کہ عالمی اور  گھریلو  بہترین طریقوں کو شامل کیا جائے گا اور کثیر الجہتی ترقیاتی بینکوں سے مناسب تکنیکی اور مالی معاونت حاصل کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں 100 ترقی پذیر زرعی اضلاع کو شامل کیا جائے گا۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001VACO.jpg

دالوں میں آتم نربھرتا:

محترمہ نرملا سیتارمن  نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت خوردنی تیل کے بیجوں میں آتم نربھرتا حاصل کرنے کے لیے "قومی مشن برائے خوردنی تیل کے بیج" کو نافذ کر رہی ہے۔ حکومت نے دالوں میں خودکفالت حاصل کرنے کے لیے کوششوں پر توجہ مرکوز کی اور کامیابی حاصل کی۔ کسانوں نے 50 فیصد رقبے میں اضافہ کر کے اس ضرورت پر ردعمل دیا اور حکومت نے خریداری اور منافع بخش قیمتوں کا انتظام کیا۔ اس کے بعد، آمدنی میں اضافے اور بہتر دستیابی کی وجہ سے دالوں کی کھپت میں نمایاں اضافہ ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت چھ سالہ "دالوں میں آتم نربھرتا  کے لیے مشن " شروع کرے گی جس میں خاص طور پر تور، ارڈ اور مسور پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ اس مشن کا مقصد موسمیاتی طور پر پائیدار  بیجوں کی تیاری اور تجارتی دستیابی؛ پروٹین کے مواد میں اضافہ؛ پیداواریت میں بہتری؛ فصل کی کٹائی کے بعد ذخیرہ کرنے کی سہولت  اور انتظام میں بہتری اور کسانوں کو منافع بخش قیمتوں کی ضمانت دینا ہے۔ مرکزی ایجنسیاں (نیفیڈ اور این سی سی ایف) ان 3 دالوں کی خریداری کے لیے تیار ہوں گی، جن کسانوں کا ان ایجنسیوں کے ساتھ  اندراج ہوگا اور معاہدہ ہوگا، انہیں اگلے 4 برسوں کے دوران اتنی قیمت کی ادائیگی کی پیش کش کی جائے گی۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002XF62.jpg

سبزیوں اور پھلوں کے لیے جامع پروگرام:

مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ حوصلہ افزا بات ہے کہ لوگ اپنے غذائی ضروریات کے بارے میں بیدار ہورہے ہیں۔ یہ ایک صحت مند معاشرے کی علامت ہے۔ آمدنی کی سطح میں اضافے کے ساتھ، سبزیوں، پھلوں اور شری انّ کی کھپت میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔ پیداوار کو فروغ دینے، مؤثر فراہمی، پروسیسنگ اور کسانوں کے لیے منافع بخش قیمتیں فراہم کرنے کے لیے  ریاستوں کے ساتھ شراکت داری میں ایک جامع پروگرام شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے نفاذ کے لیے مناسب ادارہ جاتی طریقہ کار قائم کیے جائیں گے اور کسانوں کی پیداوار تنظیموں کی شرکت اور کوآپریٹوز کے قیام کو یقینی بنایا جائے گا۔

گرامین  کریڈٹ اسکور:

مرکزی  وزیر خزانہ نے کہا کہ عوامی شعبے کے بینک 'گرامین کریڈٹ اسکور' خاکہ  تیار کریں گے تاکہ خود امدادی گروپوں (ایس ایچ جی) کے اراکین اور دیہی علاقوں کے لوگوں کی قرض کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔م ش۔ ع ر

 (U: 5917)


(Release ID: 2098508) Visitor Counter : 16