وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

خوردہ افراط زر میں کمی ،مالی سال 2024 میں 5.4 فیصد سے کم ہوکر مالی سال 2025 میں 4.9 فیصد ہوئی


مالی سال 24 اور مالی سال 25 کے درمیان بنیادی افراط زر میں 0.9 فیصد پوائنٹس کی کمی

افراط زر کو مستحکم کرنے میں بفر اسٹاکس کی مضبوطی اور معیادی اوپن مارکیٹ آپریشنز اہم رہے ہیں

شدید موسم اور سپلائی سائیڈ کی رکاوٹیں ہندوستان میں غذائی افراط زر کو متاثر کرتی ہیں

ہندوستان کی کنزیومر پرائس انفلیشن مالی سال 26 میں 4فیصد کے افراط زر کے ہدف کے مطابق ہو جائے گی

زرعی تحقیق اور کاشتکاروں کی تربیت پیداوار بڑھانے کے لیے ضروری ہے

Posted On: 31 JAN 2025 1:55PM by PIB Delhi

ہندوستان میں خوردہ افراط زر مالی سال 24 میں 5.4 فیصد سے کم ہو کر مالی سال 25 (اپریل-دسمبر) میں 4.9 فیصد رہ گیا ہے ۔ یہ بات آج پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے اقتصادی جائزہ  24-25 میں مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور محترمہ نرملا سیتا رمن کے ذریعے بتائی گئی ہے ۔

خوردہ افراط زر میں کمی بنیادی طور پر مالی سال 24 اور مالی سال 25 (اپریل-دسمبر) کے درمیان بنیادی افراط زر میں 0.9 فیصد پوائنٹس کی کمی کی وجہ سے ہے جس کی بڑی وجہ بنیادی خدمات کی افراط زر اور ایندھن کی قیمتوں میں افراط زر میں کمی ہے ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0015D92.jpg

 

اقتصادی جائزہ میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ حکومت کے انتظامی اقدامات جیسے ضروری اشیائے خوردونوش کے لیے بفر اسٹاک کو مضبوط کرنا ، اوپن مارکیٹ ریلیز اور سپلائی کی کمی کے دوران درآمدات کو کم کرنے کی کوششیں افراط زر کو مستحکم کرنے میں اہم رہی ہیں ۔

 

خوراک کی افراط زر پر قابو پانے کے لیے انتظامی اقدامات

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002I2SV.jpg

 

جائزہ  میں کہا گیا ہے کہ سبزیوں اور دالوں جیسی چند غذائی اشیا کی وجہ سے ہندوستان میں خوراک کی افراط زر کی شرح مستحکم رہی ہے ۔ مجموعی افراط زر میں سبزیوں اور دالوں کا حصہ مالی سال 25 (اپریل سے دسمبر) میں 32.3 فیصد رہا ۔ جائزہ میں مزید کہا گیا ہے کہ جب ان اشیا کو باہر کر دیا گیا تو مالی سال 25 (اپریل-دسمبر) کے لیے خوراک کی افراط زر کی اوسط شرح 4.3 فیصد تھی ، جو مجموعی طور پر خوراک کی افراط زر سے 4.1 فیصد کم ہے۔

جائزہ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ شدید موسمی حالات جیسے طوفان ، شدید بارش ، سیلاب ، گرج چمک ، ژالہ باری اور خشک سالی سبزیوں کی پیداوار اور قیمتوں کو متاثر کرتے ہیں ۔ جائزہ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ خراب موسمی حالات ذخیرہ کاری اور نقل و حمل کے لیے بھی اہم چیلنجز پیش کرتے ہیں ، جس کے نتیجے میں سپلائی چین میں عارضی خلل پڑتا ہے اور سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔

جائزہ میں بتایا گیا ہے کہ پیداوار میں کمی کے نتیجے میں سپلائی میں رکاوٹ کی وجہ سے قیمتوں پر قابو پانے کے لیے حکومت کی طرف سے فوری اقدامات کے باوجود مالی سال 24 اور رواں سال میں پیاز کےمعاملے میں افراط زر کا دباؤ برقرار رہا ۔ جائزہ میں کہا گیا ہے کہ 2022-23 اور 2023-24 میں کم پیداوار کے نتیجے میں مالی سال 24 اور مالی سال 25 (اپریل-دسمبر) کے لئے پیاز کے معاملے میں افراط زر کا دباؤ پڑا ہے سپلائی میں رکاوٹ کی وجہ سے مالی سال 23 سے ٹماٹر کی قیمتوں میں وقفے وقفے سے زیادہ دباؤ رہا ۔ جائزہ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کی بھرپور کوششوں کے باوجود ، ٹماٹر کی قیمتیں اس کی انتہائی خراب ہونے والی نوعیت اور پیداوار چند ریاستوں میں مرکوز ہونے کی وجہ سے زیادہ رہیں ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003P2NO.jpg

 

دالوں ، تلہنوں ، ٹماٹر اور پیاز کی پیداوار بڑھانے کے لیے آب و ہوا کے موافق فصلوں کی اقسام تیار کرنے ، پیداوار بڑھانے اور فصلوں کے نقصان کو کم کرنے کے لیے مرکوز تحقیق کی ضرورت ہے ۔ بہترین طور طریقوں پر کسانوں کی تربیت اور قیمتوں کی نگرانی کے لیے ضروری اشیائے خوردونوش کی خاطرہائی-فریکوئنسی پرائز مونیٹرینگ ڈیٹا ایسے  دیگر اقدامات ہیں جنہیں جائزہ میں اپنانے  کی  تجویز پیش کی گئی ہے ۔

جائزہ میں کہا گیا ہے کہ 2022-23 اور 2023-24 میں تور کی کم پیداوار ، مالی سال 24 اور مالی سال 25 (اپریل-دسمبر) کے دوران تور  کی دال میں قیمت کے معاملے میں  زیادہ دباؤ کا باعث  رہی ۔جائزہ  میں مزید کہا گیا ہے کہ مناسب سپلائی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت وقتا فوقتا تور کے لیے اسٹاک کی حدود عائد کرتی ہے اور اسٹاک افشاء کرنے والے پورٹل کے ذریعے فعال طور پر نگرانی کرتی ہے ۔ مزید برآں ، بھارت نے مالی سال 24 میں 7.7 لاکھ ٹن تور درآمد کیا ۔

جائزہ میں کہا گیا ہے کہ چیلنجوں کے باوجود ، آر بی آئی اور آئی ایم ایف کا منصوبہ ہے کہ ہندوستان کی صارف قیمتوں کی افراط زر مالی سال 26 میں تقریبا 4 فیصد کے افراط زر کے ہدف کی طرف بڑھے گی ۔ آر بی آئی کو توقع ہے کہ مالی سال 26 میں افراط زر کی شرح 4.2 فیصد رہے گی ۔ آئی ایم ایف نے ہندوستان کے لئے مالی سال 25 میں افراط زر کی شرح 4.4 فیصد اور مالی سال 26 میں 4.1 فیصد کی پیش گوئی کی ہے ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004308F.jpg

 

جائزہ میں کہا گیا ہے کہ تمام ممالک میں مالیاتی پالیسی کو سخت کرنے کے باوجود عالمی معیشت پائیدار رہی ہے ۔ جائزہ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ پائیداری مالی سال 24 اور رواں سال کے دوران زیادہ تر ممالک میں سرخیوں اور بنیادی افراط زر کی شرح میں کمی سے ظاہر ہوتی ہے ۔ جائزہ میں بتایا گیا ہے کہ برازیل ، ہندوستان اور چین جیسی کچھ ابھرتی ہوئی معیشتوں میں انحراف کے ساتھ عالمی خوراک کی افراط زر میں کمی آتی ہے ۔

جائزہ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی بینک کے کموڈٹی مارکیٹس آؤٹ لک ، اکتوبر 2024 کے مطابق ، اجناس کی قیمتوں میں 2025 میں 5.1 فیصد اور 2026 میں 1.7 فیصد کمی متوقع ہے ۔ متوقع کمی تیل کی قیمتوں کی وجہ سے ہے لیکن قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافے اور زرعی خام مال کے لیے مستحکم نقطہ نظر کی وجہ سے اس میں کمی آئی ہے ۔ جائزہ میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ ہندوستان کی طرف سے درآمد کی جانے والی اشیاء  کی قیمتوں میں کمی کا رجحان گھریلو افراط زر کے  منظر  نامے کے لیے مثبت ہے ۔

 

* * * * *

ش ح۔ م م۔ ج

Uno-5848


(Release ID: 2098171) Visitor Counter : 6