امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

امور داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج آندھرا پردیش کے وجئے واڑہ میں این ڈی آر ایف کے 20ویں یوم تاسیس پروگرام میں مہمان ذی وقار کے طور پر شرکت کی


جناب امت شاہ نے این آئی ڈی ایم کے جنوبی کیمپس، این ڈی آر ایف کی 10ویں بٹالین اور علاقائی ردعمل مرکز کے سپول کیمپس سمیت تقریباً 220 کروڑ روپے کی لاگت کے مختلف پروجیکٹوں کا  آغاز کیا اور سنگ بنیاد رکھا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے تباہکاری انتظام کے شعبے میں نقطہ نظر، طریقہ کار اور مقصد ، تینوں میں انقلابی تبدیلی لانے کا کام کیا

تباہکاری انتظام کے شعبے میں آج بھارت عالمی قائد بن کر ابھرا ہے

این ڈی آر ایف نے بہت کم وقت میں نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا میں اپنی معتبریت میں اضافہ کیا ہے

مودی حکومت کے صفر ہلاکت کے ہدف کی حصولیابی میں این ڈی آر ایف، این ڈی ایم اے  اور این آئی ڈی ایم  مکمل تال میل کے ساتھ کم کر رہے ہیں

آفات کے دوران جب این ڈی آر ایف کے جوان آتے ہیں، تو لوگوں کو یقین ہو جاتا ہے کہ اب وہ محفوظ ہیں

مودی جی کی قیادت میں بھارت سی ڈی آر آئی قائم کرکے آفات کا سامنا کرنے کے لائق بنیادی ڈھانچے کے معاملے میں دنیا کی قیادت کر رہا ہے

مودی حکومت، آندھرا پردیش کی ترقی کے لیے وزیر اعلیٰ جناب چندر بابو نائیڈو جی کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑی ہے

Posted On: 19 JAN 2025 6:01PM by PIB Delhi

امور داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج آندھرا پردیش کے وجئے واڑہ میں نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کے 20ویں یوم تاسیس پروگرام میں مہمان ذی وقار کے طور پر حصہ لیا۔ جناب امت شاہ نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ (این آئی ڈی ایم) جنوبی کیمپس، این ڈی آر ایف کی 10ویں بٹالین اور علاقائی ردعمل مرکز کے سپول کیمپس سمیت تقریباً 220 کروڑ روپے کی لاگت کے مختلف پروجیکٹوں کا آغاز کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر داخلہ نے قومی پولیس اکادمی، حیدرآباد میں نئی ’مربوط شوٹنگ رینج‘ کا سنگ بنیاد اور تروپتی  میں ریاستی حکومت کی علاقائی فارنسک سائنس تجربہ گاہ عمارت کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب این چندربابو نائیڈو، امور داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب بنڈی سنجے کمار، داخلہ سکریٹری جناب گووِند موہن اور این ڈی آر ایف کے ڈائرکٹر جناب پیوش آنند سمیت متعدد معززین بھی موجود تھے۔

IMG_1757.JPG

اپنے خطاب میں امور داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ قدرتی آفات کے وقت این ڈی آر ایف کام آتا ہے اور جب انسانوں کے ذریعہ لائی گئی آفت (مین میڈ)کی بات ہو تو نریندر مودی حکومت کام آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے 2019 کے 5 سال میں مین میڈ  ڈیزاسٹر نے بے پناہ صلاحیت کی حامل ریاست آندھرا پردیش کا براحال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضائع کیے گئے ان پانچ برسوں کی ترقی کے نقصان کی بھرپائی کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی  اور وزیر جناب این چندربابو نائیڈو جی کی جوڑی 3 گنا رفتار سے آندھرا پردیش کی ترقی کر رہی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ایک جانب جناب چندر بابو جی انتظامی، مالی اور ترقی کے روڈمیپ کے نظریے سے آندھرا پردیش کو دن دونی رات چوگنی رفتار سے آگے بڑھا رہے ہیں، وہیں دوسری جانب وزیر اعظم مودی جی نے گذشتہ 6 مہینوں میں 3 لاکھ کروڑ روپے سے زائد کی سرمایہ کاری اور امداد آندھرا پردیش کے لیے ارسال کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں وزیر اعظم مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے وشاکھا پٹنم میں اسٹیل پلانٹ کے لیے 11ہزار کروڑ روپے کی مدد کو منظوری دی ہے۔ اس فیصلے سے آندھرا پردیش کا فخر مانے جانے والے وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ کا طویل عرصے تک چلنایقینی ہوگیا ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ امراوتی دارالحکومت کا تصور جناب چندربابو نائیڈو جی نے پیش کیا تھا اور وزیر اعظم مودی جی نے اس کا بھومی پوجن کیا تھا، تاہم سابقہ حکومت کی مدت کار کے دوران اس پورے پروجیکٹ کو ایک طرح سے درکنار کر دیا گیا تھا۔

 

CR3_5688.JPG

جناب امت شاہ نے کہا کہ گذشتہ چھ مہینوں میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے امراوتی کو ریاستی دارالحکومت کے طور پر جناب چندرابابو نائیڈو کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے کی کوششوں کو تیز کیا ہے اور ایچ یو ڈی سی او اور عالمی بینک کے ذریعے امراوتی پروجیکٹ کے لیے 27,000 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ انہوں نے اس امر کو اجاگر کیا کہ نئے ریلوے زون کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے، اور پولاورم سے پانی، جو آندھرا پردیش کی لائف لائن سمجھا جاتا ہے، 2028 تک ریاست کے کونے کونے تک پہنچ جائے گا۔ جناب شاہ نے 1600 کروڑ روپے کی لاگت کے حامل ایمس ہسپتال پروجیکٹ کے آغاز بھی ذکر کیا اور وشاکھا پٹنم کو سبز ہائیڈروجن بنانے کا ایک مرکز بنانے کی غرض سے 2 لاکھ کروڑ روپے کے بقدر کی سرمایہ کاری منصوبے ساجھا کیے۔ مرکزی وزیر داخلہ اور امدادِ باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ گذشتہ چھ مہینوں میں آندھرا پردیش کے لیے تقریباً 1.2 لاکھ کروڑ روپے کے شاہراہ اور بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔ جناب شاہ نے تصدیق کی کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت آندھرا پردیش کی تیز رفتار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے جناب چندرا بابو نائیڈو کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔

CR3_5705.JPG

مرکزی وزیر داخلہ نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ (این آئی ڈی ایم) کے ذریعے آفات سے نمٹنے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ انہوں نے گرام پنچایتوں، پولیس اسٹیشنوں، این سی سی، اور اسکاؤٹس کیڈٹس سے لے کر حکومت ہند تک ہموار تال میل کی اہمیت پر زور دیا تاکہ زمینی سطح پر آفات سے نمٹنے کے موثر انتظام کو یقینی بنایا جا سکے۔ جناب شاہ نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے نقطہ نظر، طریقہ کار اور مقاصد میں انقلابی تبدیلی متعارف کرانے کا سہرا وزیر اعظم مودی کے سر باندھا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے دور کے ریلیف پر مبنی نقطہ نظر کو بچاؤ پر مرتکز نقطہ نظر کے ساتھ بدل دیا گیا ہے، جس نے 2014 کے بعد سے ایک جامع تبدیلی کی نشاندہی کی، جس سال مودی جی وزیر اعظم بنے تھے۔ اس تبدیلی میں رد عمل سے فعال حکمت عملیوں کی جانب ایک قدم بھی ملاحظہ کیا گیا ہے ، جس کا واضح ہدف آفات کے دوران اور زیادہ سے زیادہ نقصانات کو کم کرنے کے دوران صفر ہلاکتوں کو حاصل کرنا ہے۔ جناب شاہ نے اس مقصد کی سمت کام کرنے میں این ڈی آر ایف، این ڈی ایم اے اور این آئی ڈی ایم کے درمیان ہم آہنگی کے ساتھ تعاون کو تسلیم کیا، زیادہ موثر آفات سے نمٹنے اور جانوں کے تحفظ کو یقینی بنایا۔

IMG_1744.JPG

جناب امت شاہ نے کہا کہ این ڈی آر ایف نے اپنے آپ کو نہ صرف بھارت کے اندر بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک قابل اعتبار تنظیم کے طور پر ایک مختصر مدت میں قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب این ڈی آر ایف کے اہلکار کسی آفت کے وقت پہنچتے ہیں تو لوگوں کو یقین ہوتا ہے کہ وہ اب محفوظ ہیں۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ گذشتہ دو برسوں میں، این ڈی آر ایف نے کامیابی سے دو بڑے طوفانوں کے دوران صفر ہلاکتوں کا ہدف حاصل کیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ نیپال، انڈونیشیا، ترکی، میانمار، ویتنام اور دیگر ممالک میں این ڈی آر ایف کی کوششوں کو ان کے متعلقہ سربراہان مملکت نے بڑے پیمانے پر تسلیم کیا ہے اور ان کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ این ڈی آر ایف کے ذریعہ زمینی سطح پر این ڈی ایم اے پالیسیوں کے نفاذ  نے آج تباہکاری انتظام کے معاملے میں ایک عالمی قائد کے طور پر بھارت کو حیثیت دلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

IMG_1729.JPG

مرکزی وزیر داخلہ اور امدادِ باہمی کے وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں تباہکاری انتظام کے لیے مرکزی حکومت کا عزم اس حقیقت سے ظاہر ہوتا ہے کہ 12ویں مالیاتی کمیشن نے تباہکاری انتظام کے لیے 12,500 کروڑ روپے مختص کیے تھے، جسے 14ویں مالیاتی کمیشن میں بڑھا کر 61,000 کروڑ روپے کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے ذکر کیا کہ وزیر اعظم مودی کی رہنمائی میں، ہندوستان نے آفات سے تحفظ فراہم کرنے والے بنیادی ڈھانچے کے میدان میں عالمی سطح پر برتری حاصل کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان نے سی ڈی آر آئی (آفات سے بچاؤ کے بنیادی ڈھانچے کے لیے اتحاد) قائم کیا اور آج 48 ممالک سی ڈی آر آئی کی قیادت میں اس کے رکن کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

IMG_1753.JPG

جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے کئی ایپس، ویب سائٹس اور پورٹل بنا کر ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے میدان میں عوامی بیداری کا کام کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں لاکھوں لوگ ان ایپس سے جڑے ہوئے ہیں، اور ان ایپس کو تمام زبانوں میں بات چیت کرنے کے قابل بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ڈائل 112 اور کامن الرٹ پروٹوکول جیسی خدمات لوگوں کے لیے بہت مددگار ثابت ہوئی ہیں۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں آج دو اور ادارے شامل ہونے والے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جناب این چندرابابو نائیڈو نے مرکز کو بغیر کسی قیمت کے زمین فراہم کی ہے اور این ڈی آر ایف کی 10ویں بٹالین اور این آئی ڈی ایم کی جنوبی ہند شاخ کے قیام میں اس کی مدد کی ہے۔

CR5_6181.JPG

**********

 

(ش ح –ا ب ن)

U.No:5306


(Release ID: 2094350) Visitor Counter : 26