وزارت اطلاعات ونشریات
azadi ka amrit mahotsav

بھارت:  دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت


عالمی بینک نے بھارت کی 6.7 فیصد شرح نمو کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عالمی شرح نمو  2.7 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے

Posted On: 18 JAN 2025 4:11PM by PIB Delhi

 تعارف

بھارت اگلے دو مالی برسوں کے لیے سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی بڑی معیشت کے طور پر اپنی حیثیت برقرار رکھتے ہوئے عالمی اقتصادی منظر نامے پر غلبہ حاصل کرنے کے لیے تیار ہے۔ ورلڈ بینک کی گلوبل اکنامک پراسپیکٹس (جی ای پی) رپورٹ کے جنوری 2025 ایڈیشن میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ مالی سال 26 اور مالی سال 27 میں بھارت کی معیشت 6.7 فیصد کی مستحکم شرح سے ترقی کرے گی، جو عالمی اور علاقائی ہم منصبوں سے نمایاں طور پر آگے نکل جائے گی۔ ایک ایسے وقت میں جب 2025-26 میں عالمی ترقی 2.7 فیصد رہنے کی توقع ہے، یہ قابل ذکر کارکردگی بھارت کی لچک اور دنیا کی اقتصادی سمت کو تشکیل دینے میں اس کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔

جی ای پی کی رپورٹ میں اس غیر معمولی رفتار کا سہرا خدمات کے فروغ کے شعبے اور مینوفیکچرنگ کی بحالی کی بنیاد کو دیا گیا ہے۔ بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے سے لے کر ٹیکسوں کو آسان بنانے تک، یہ اقدامات گھریلو ترقی کو فروغ دے رہے ہیں اور بھارت کو عالمی اقتصادی استحکام کی بنیاد کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔ اس کے قریب ترین حریف چین کی شرح نمو اگلے سال گھٹ کر 4 فیصد رہ گئی ہے، بھارت کی ترقی محض ایک اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ عزائم، جدت طرازی اور بے مثال صلاحیت کی ایک طاقتور کہانی ہے۔

عالمی بینک کی رپورٹ کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک (ڈبلیو ای او) کی تازہ ترین اپ ڈیٹ بھی بھارت کی مضبوط اقتصادی سمت کو تقویت دیتی ہے۔ آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ 2025 اور 2026 دونوں میں بھارت کی ترقی 6.5 فیصد پر مستحکم رہے گی۔ ترقی کا یہ مستقل نقطہ نظر بھارت کی مستحکم اقتصادی بنیادوں اور عالمی غیر یقینی صورت حال کے باوجود رفتار کو برقرار رکھنے کی اس کی صلاحیت کا غماز ہے۔ عالمی بینک اور آئی ایم ایف دونوں کے اندازوں کے مطابق بھارت کی معاشی کارکردگی کی مسلسل مضبوطی ملک کی لچک کو اجاگر کرتی ہے اور اس کے معاشی بنیادی اصولوں کی پائیدار طاقت کو اجاگر کرتی ہے، جس سے بھارت عالمی اقتصادی منظر نامے میں ایک اہم کھلاڑی بن جاتا ہے۔

عالمی بینک کی جی ای پی رپورٹ  بیک نظر

گلوبل اکنامک پراسپیکٹس (جی ای پی) رپورٹ ورلڈ بینک گروپ کی ایک اہم اشاعت ہے جو عالمی معیشت میں رجحانات اور تخمینوں کا جائزہ لیتی ہے۔ یہ ابھرتی ہوئی مارکیٹوں اور ترقی پذیر معیشتوں پر خصوصی زور دیتا ہے، ان کی ترقی کے راستے اور چیلنجوں کے بارے میں بصیرت پیش کرتا ہے۔ جنوری اور جون میں سال میں دو بار شائع ہونے والی یہ رپورٹ پالیسی سازوں، ماہرین اقتصادیات اور محققین کے لیے ایک اہم وسیلہ کے طور پر کام کرتی ہے۔ جنوری کے ایڈیشن میں اہم پالیسی مسائل کے تفصیلی تجزیے کیے گئے ہیں، جب کہ جون کے ایڈیشن میں مختصر، توجہ مرکوز تجزیاتی ٹکڑے فراہم کیے گئے ہیں۔

جی ای پی کی تازہ ترین رپورٹ 21 ویں صدی کے آغاز کے بعد سے ترقی پذیر معیشتوں کی کارکردگی کا پہلا جامع جائزہ پیش کرکے ایک اہم سنگ میل کی نشان دہی کرتی ہے۔ 2025 ء اپنی پہلی سہ ماہی کے اختتام کا اشارہ دے رہا ہے، رپورٹ میں 2000 کے بعد سے ان معیشتوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ہے اور اگلے 25 برسوں میں ان کے مستقبل کے امکانات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس ایڈیشن میں دو تجزیاتی ابواب شامل ہیں۔ ایک درمیانی آمدنی والی ابھرتی ہوئی اور ترقی پذیر معیشتوں کو درپیش مواقع اور چیلنجوں کا جائزہ لینا، دوسرے، دنیا کے غریب ترین ممالک کی ترقی اور رکاوٹوں پر توجہ مرکوز کرنا۔

جنوری 2025 کی رپورٹ کے اہم نتائج

  • بھارت کے مالی سال 26 اور مالی سال 27 کے لیے سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی بڑی معیشت رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جو عالمی اقتصادی منظر نامے میں اس کے غلبے کی تصدیق کرتا ہے۔

  • مالی سال 26 اور مالی سال 27 کے دوران بھارت کی معیشت سالانہ 6.7 فیصد کی مستحکم شرح سے بڑھنے کی توقع ہے۔

  • بھارت کے خدمات کے شعبے میں ترقی مضبوط رہنے کی توقع ہے، جب کہ مینوفیکچرنگ کی سرگرمی مضبوط ہوگی، جس میں لاجسٹکس کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور ٹیکس نظام کو ہم وار کرنے کی حکومتی کوششوں کی حمایت حاصل ہوگی۔

  • بھارت میں نجی کھپت میں تیزی آنے کا امکان ہے، جس کی وجہ مضبوط لیبر مارکیٹ، کریڈٹ تک رسائی میں اضافہ اور کم افراط زر ہے۔

  • بڑھتی ہوئی نجی سرمایہ کاری، بہتر کارپوریٹ بیلنس شیٹ اور سازگار فنانسنگ حالات کی وجہ سے بھارت کی سرمایہ کاری کی نمو مستحکم رہنے کی توقع ہے۔

  • 2025-26 میں عالمی اقتصادی ترقی 2.7 فیصد پر مستحکم رہنے کا امکان ہے، جو بھارت کی کارکردگی کو ظاہر کرتا ہے۔

  • ابھرتی ہوئی مارکیٹ اور ترقی پذیر معیشتوں (ای ایم ڈی ایز) میں 2000 کے بعد سے نمایاں تبدیلیاں آئی ہیں، جو اب عالمی جی ڈی پی میں تقریباً 45 فیصد حصہ ڈال رہی ہیں، جب کہ اس صدی کے آغاز میں یہ 25 فیصد تھی۔

  • بھارت، چین اور برازیل، جو تین سب سے بڑے ای ایم ڈی ایز ہیں، نے اس صدی کے آغاز سے اب تک مجموعی طور پر سالانہ عالمی ترقی کا تقریباً 60 فیصد حصہ چلایا ہے۔

ترقی کو فروغ دینے والی سرکاری اسکیمیں اور اقدامات

بھارت سرکار نے ملک کو پائیدار اقتصادی ترقی اور عالمی قیادت کی طرف لے جانے کے مقصد سے متعدد دور اندیش اسکیموں اور اقدامات کو نافذ کیا ہے۔ وزیر اعظم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کے تحت بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے لے کر اسٹارٹ اپ انڈیا اور پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو اسکیم جیسے اقدامات کے ذریعے جدت طرازی کو فروغ دینے تک، یہ اصلاحات مینوفیکچرنگ، ڈیجیٹل معیشت اور مالی شمولیت جیسے شعبوں کو تبدیل کر رہی ہیں۔ اجتماعی طور پر، یہ ایک لچک دار، خود کفیل اور عالمی سطح پر مسابقتی معیشت کی تعمیر کے لیے بھارت کے عزم کے غماز ہیں۔

اختتامیہ

بھارت کی قابل ذکر اقتصادی راہ جامع ترقی اور جدت طرازی پر مبنی ترقی کے اس کے وژن کا ثبوت ہے۔ آگے کی سوچ کی پالیسیوں کو نافذ کرکے، ایک مضبوط بنیادی ڈھانچے کو فروغ دے کر، اور ڈیجیٹل تبدیلی کو اپناکر، قوم اپنی عالمی حیثیت کو نئے سرے سے بیان کر رہی ہے۔ سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت کے طور پر، جس کی ترقی اگلے دو مالی برسوں میں 6.7 فیصد رہنے کا امکان ہے، بھارت عالمی ہم منصبوں کو پیچھے چھوڑنا جاری رکھے ہوئے ہے اور معاشی لچک اور ترقی میں رہ نما کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کر رہا ہے۔ بازار کو متحد کرنے والے گڈز اینڈ سروسز ٹیکس سے لے کر اسٹارٹ اپ انڈیا اور انٹرپرینیورشپ اور مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے والی پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو اسکیم جیسے اقدامات تک، ملک ایک متحرک اور مضبوط معیشت کی تعمیر کر رہا ہے۔ اس رفتار کے ساتھ، بھارت عالمی معیشت کے مستقبل کو تشکیل دینے کے لیے تیار ہے، جو بے مثال ترقی کے حصول میں عزائم، لچک اور اسٹریٹجک گورننس کی طاقت کی مثال ہے۔

حوالہ جات:

پی ڈی ایف دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 5362


(Release ID: 2094042) Visitor Counter : 77