وزیراعظم کا دفتر
تیسرے ویر بال دیوس کے موقع پر راشٹریہ بال پرسکار کے 17 ایوارڈیافتہ افراد کے ساتھ وزیر اعظم کی بات چیت کا متن
Posted On:
26 DEC 2024 10:35PM by PIB Delhi
ایوارڈیافتہ - میں نے تین کتابیں لکھی ہیں، کتابیں لکھنے کا بنیادی سبب یہ ہے کہ مجھے پڑھنا پسند ہےاور مجھے خود بھی یہ نایاب مرض لاحق ہے اور مجھے جینے کے لیے صرف دو سال کا وقت دیا گیا تھا لیکن میری ماں، میری بہن، میرے اسکول اور اس پلیٹ فارم کی مدد سے جس پر میں نے اپنی کتابیں شائع کی ہیں جن میں ہر کتاب ہے، میں کامیاب ہو سکا ہوں۔ آج میں جو کچھ ہوں اسی کی بدولت ہوں۔
وزیر اعظم - آپ کو کس نے متاثر کیا؟
ایوارڈیافتہ - مجھے لگتا ہے کہ میرے انگریزی کے استاذ۔
وزیر اعظم – اب آپ دوسروں کو متاثر کر رہے ہیں۔ آپ کے کتابوں کے تعلق سے وہ کچھ لکھتے ہیں۔
ایوارڈیافتہ - ہاں انہوں نے لکھا ہے۔
وزیر اعظم - تو آپ کو کس قسم کے پیغامات موصول ہوتے ہیں؟
ایوارڈ یافتہ- اگر میں خود کو الگ کرلوں تو میں نے دیکھا ہے کہ لوگوں نے خود کتابیں لکھنا شروع کردی ہیں۔
وزیراعظم - آپ نے یہ کہاں کیا، کہاں ٹریننگ کی، کیسے ہوا؟
ایوارڈ یافتہ- کچھ نہیں۔
وزیر اعظم - کچھ نہیں، ایسے ہی دل میں خواہش اٹھی۔
ایوارڈیافتہ – ہ اں سر۔
وزیر اعظم: ٹھیک ہے، اور آپ کس کس مقابلے میں جاتے ہو؟
ایوارڈ یافتہ - میں انگریزی، اردو ،کشمیری سب۔
وزیراعظم: کیا آپ یوٹیوب چلاتے ہیں یا کچھ پرفارم کرنے جاتے ہیں؟
ایوارڈ یافتہ - سر، یوٹیوب بھی چلتا ہے، سر، میں پرفارم بھی کرتا ہوں۔
وزیر اعظم - کیا خاندان میں کوئی اور ہے جو گاتا ہے؟
ایوارڈ یافتہ - نہیں سر، کوئی نہیں۔
وزیر اعظم - آپ نے خود اس کی شروعات کی۔
ایوارڈ یافتہ - ہاں سر۔
وزیر اعظم – کیا کیا تم نے؟شطرنج کھیلتے ہو؟
ایوارڈ یافتہ - ہاں۔
وزیراعظم – کس نے سکھایا شطرنج تجھے؟
ایوارڈ یافتہ - والد اور یوٹیوب۔
وزیر اعظم - اوہو۔
ایوارڈ یافتہ - اور میرے سر
وزیر اعظم: دہلی میں ٹھنڈ لگتی ہے، بہت ٹھنڈ لگتی ہے۔
ایوارڈ یافتہ- اس سال، کارگل وجے دیوس کی سلور جوبلی منانے کے لیے، میں نے 1251 کلومیٹر سائیکل چلائی۔ کارگل وار میموریل سے نیشنل وار میموریل تک۔ اور دو سال پہلے، آزادی کا امرت مہوتسو اور نیتا جی سبھاش چندر بوس کی 125 ویں یوم پیدائش منانے کے لیے، میں نے آئی این اے میموریل مہیرانگ سے نیشنل وار میموریل نئی دہلی تک سائیکلنگ کی۔
وزیراعظم: کتنے دن جاتے تھے اس میں؟
ایوارڈ یافتہ - میں نے پہلے سفر میں 32 دن سائیکل چلائی، جو 2612 کلومیٹرتھی، اور اس والی میں 13 دن۔
وزیراعظم: ایک دن میں کتنا چلا لیتے ہو؟
ایوارڈ یافتہ - میں نے دونوں دوروں پر ایک دن میں زیادہ سے زیادہ 129.5 کلومیٹر چلائی تھی۔
ایوارڈ یافتہ - نمستے سر۔
وزیر اعظم - نمستے۔
ایوارڈ یافتہ - میں نے دو انٹرنیشنل بک آف ریکارڈبنایا ہے۔ پہلا ریکارڈ جو میں نے بنایا وہ ایک منٹ میں 31 سیمی کلاسیکل کا اور ایک منٹ میں 13 سنسکرت اشلوک۔
وزیراعظم: یہ کہاں سے سیکھاسب؟
ایوارڈ یافتہ - سر، میں نے یوٹیوب سے سیکھا۔
وزیر اعظم – اچھا، کیا کرتی ہو بتاؤ ذرا ایک منٹ میں مجھے، کیا کرتی ہو؟
ایوارڈ یافتہ-ॐ भूर्भुव: स्व: तत्सवितुर्वरेण्यं भर्गो देवस्य धीमहि धियो यो न: प्रचोदयात्। (سنسکرت میں)
ایوارڈ یافتہ - نمستے سر۔
وزیر اعظم - نمستے۔
ایوارڈ یافتہ - میں قومی سطح پر جوڈو میں گولڈ میڈل لائی ہوں۔
وزیراعظم: یہ سب تو ڈرتے ہوں گے تم سے ۔کہاں سیکھے، تم اسکول میں سیکھے؟
ایوارڈ یافتہ - نو سر ،ایکٹویٹی کوچ سے سیکھا ہے۔
وزیر اعظم: اچھا، اب آگے کیا سوچ رہی ہو؟
ایوارڈ یافتہ - میں اولمپکس میں طلائی تمغہ جیت کر ملک کا نام روشن کر سکتی ہوں۔
وزیر اعظم - واہ، آپ بہت محنت کر رہی ہو۔
ایوارڈ یافتہ - جی۔
وزیر اعظم: اتنے ہیکر کلب ہے تمہارا۔
ایوارڈ یافتہ - جی ہاں، ابھی تو ہم لا انفورسمنٹ کو مضبوط کرنے کے لیے جموں و کشمیر میں ٹریننگ فراہم کر رہے ہیں اور ساتھ ساتھ 5000 بچوں کو فری میں پڑھاچکے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہم ایسے طریقہ کار وضع کریں ، جس سے ہم معاشرے کی خدمت کر سکیں اور ساتھ ہی ساتھ ہم مطلب ۔
وزیراعظم: تمہارا پرارتھنا والا کیسا چل رہا ہے؟
ایوارڈ یافتہ – پرارتھنا والا ابھی بھی ترقی کے مرحلے میں ہے! اس میں کچھ تحقیق اس لیے کہ ہمیں ویدوں کے تراجم کو دوسری زبانوں میں شامل کرنا ہے۔ باقی کچھ پیچیدہ زبانوں میں بھی ۔
ایوارڈ یافتہ - میں نے ایک پارکنسنز کے مرض کے لیے سیلف اسٹیبلائزنگ اسپون بنایا ہے اور اس کے علاوہ ہم نے برین ایج پریڈکشن ماڈل بھی بنایا ہے۔
وزیر اعظم - کتنے سال کام کیا اس پر؟
ایوارڈ یافتہ - سر، میں نے دو سال کام کیا ہے۔
وزیر اعظم - اب آگے کیا کرو گی؟
ایوارڈ یافتہ - سر، آگے مجھے ریسرچ کرنا ہے۔
وزیر اعظم - آپ ہیں کہاں سے؟
ایوارڈ یافتہ - سر میں بنگلور سے ہوں، میری ہندی اتنی اچھی نہیں ہے۔
وزیراعظم - بہت بڑھیا ہے، مجھ سے بھی اچھی ہے۔
ایوارڈ یافتہ – تھینک یو سر۔
ایوارڈ یافتہ - میں کرناٹک موسیقی اور سنسکرتک شلوک کے امتزاج کے ساتھ ہری کتھا پرفارم کرتی ہوں۔
وزیر اعظم – تو کتنی ہری کتھا ئیں ہوگئیں ۔
ایوارڈ یافتہ - میرے تقریبا سو پرفارمنس ہیں اب تک۔
وزیر اعظم - بہت اچھا۔
ایوارڈ یافتہ - پچھلے دو سالوں میں میں نے پانچ ممالک میں پانچ اونچی چوٹیاں سر کیں اور ہندوستان کا جھنڈا لہرایا اور جب بھی میں کسی دوسرے ملک جاتی ہوں اور انہیں پتہ چلتا ہے کہ میں ہندوستان سے ہوں تو وہ مجھے بہت پیار اور عزت دیتے ہیں۔
وزیر اعظم –کیا کہتے ہیں لوگ جب ملتے ہیں،تم بھارت سے ہو تو کیا کہتے ہیں؟
ایوارڈ یافتہ - وہ مجھے بہت پیار دیتے ہیں اور عزت دیتے ہیں، اور جتنا بھی میں پہاڑ چڑھتی ہوں، اس کا مقصد ہے لڑکیوں کو بااختیار بنانا اور جسمانی فٹنس کو فروغ دینا ہے۔
ایوارڈ یافتہ - میں آرٹسٹک رولر اسکیٹنگ کرتی ہوں۔ میں نے رولر اسکیٹنگ میں ایک بین الاقوامی گولڈ میڈل حاصل کیا، جو اس سال نیوزی لینڈ میں منعقد ہوا اور مجھے 6 قومی تمغے ملے۔
ایوارڈ یافتہ - میں ایک پیرا ایتھلیٹ ہوں سر اور اسی ماہ میں یکم سے 7 دسمبر تک تھائی لینڈ میں پیرا اسپورٹ یوتھ مقابلہ ہوا تھا سر، وہاں پر ہم نے گولڈ میڈل جیت کر اپنے ملک کا نام روشن کیا ہے سر۔
وزیر اعظم – واہ۔
ایوارڈ یافتہ - میں اس سال یوتھ فار چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل لائی ہوں۔ اس میچ میں 57 کلو گرام سے گولڈ ہوا اور 76 کلو گرام سے عالمی ریکارڈ بنایا ہے، اس میں بھی گولڈ لائی اور ٹوٹل میں بھی گولڈ لائی ہوں۔
وزیر اعظم - ان سب کو اٹھا لوگی تم؟
ایوارڈ یافتہ - نہیں سر۔
ایوارڈ یافتہ- ایک فلیٹ میں آگ لگ گئی تھی، اس وقت کسی کو معلوم نہیں تھا کہ آگ لگی ہے، اس لیے میرا دھیان اس دھویں کی طرف گیا جہاں سے دھواں گھر سے نکل رہا تھا، اس لیے میں اس گھر چلا گیا۔ کسی میں ہمت نہیں تھی کیونکہ سب کو ڈر تھا کہ وہ جل جائیں گے اور وہ مجھے بھی کہہ رہے تھے کہ مت جاؤ، پاگل ہو کیا، وہاں پر مرنے جارہی ہو، پھر بھی میں نے ہمت جمع کی اور آگ بجھائی۔
وزیراعظم: بہت سے لوگوں کی جانیں بچ گئیں؟
ایوارڈ یافتہ - اس میں 70 گھر تھے اور اس میں 200 خاندان تھے۔
وزیراعظم: تیراکی کرتے ہو تم؟
ایوارڈ یافتہ - ہاں۔
وزیر اعظم - اچھا، تو سب کو بچالیا؟
ایوارڈ یافتہ - ہاں۔
وزیراعظم: ڈر نہیں لگا تجھے؟
ایوارڈ یافتہ - نہیں
وزیر اعظم - اچھا، تو نکالنے کے بعد تمہں اچھا لگا کہ اچھا کام کیا۔
ایوارڈ یافتہ - ہاں۔
وزیر اعظم - اچھا، شاباش!
*****
U.No:4607
ش ح۔ع و۔ع ر
(Release ID: 2088305)
Visitor Counter : 9