امور داخلہ کی وزارت
فلپائن کے منیلا میں ایشیا پیسیفک وزارتی کانفرنس ’آن ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن(اے پی ایم سی ڈی آر آر) 2024’میں مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ جناب نتیانند رائے کی قیادت میں اعلیٰ سطحی ہندوستانی وفد کی شرکت
ہندوستان آفات کے خطرے میں کمی ( ڈی آر آر) کی حکمت عملی کے 10 نکاتی ایجنڈے کے مطابق آفات کے اثرات کو کم کرنے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے جامع اور فعال اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے پرعزم ہے
ہندوستان کی پہل- ڈیزاسٹر ریسیلینٹ انفراسٹرکچر کے لیے اتحاد ( سی ڈی آر آئی) کے پاس اب 47 ممالک ہیں اور وہ آفات سے بچنے والے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کے لیے تکنیکی مدد اور صلاحیت سازی فراہم کر رہا ہے
Posted On:
16 OCT 2024 12:31PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ جناب نتیا نند رائے کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی ہندوستانی وفد نے فلپائن کے منیلا میں ہونے والی ایشیا پیسیفک وزارتی کانفرنس آن ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن(اے پی ایم سی ڈی آر آر)2024 میں شرکت کی۔ کانفرنس کا افتتاح جمہوریہ فلپائن کے صدر مسٹر بونگ بونگ مارکوس نے کیا۔ کانفرنس کا موضوع تھا-‘‘2030 تک اضافہ: تباہی کے خطرے میں کمی کو تیز کرنے کے لیے ایشیا پیسفک میں عزائم کو بڑھانا’’۔ کانفرنس نے ایشیا پیسیفک خطے کے وزراء اور پالیسی سازوں کو اکٹھا کیا تاکہ آب و ہوا سے متعلق چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے آفات کے خطرے کو کم کرنے کی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
اپنے بیان میں وزیر مملکت برائے داخلہ جناب نتیانند رائے نے کہا کہ آفات ایک حقیقت ہے جس سے انکار نہیں کیا جاسکتا اور جس سے جان و مال، معیشت اور مجموعی ترقی کو نقصان ہوتا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن ( ڈی آر آر) کی حکمت عملی کے 10 نکاتی ایجنڈے کے مطابق آفات کے اثرات کو کم کرنے کے لیے جامع اور فعال کارروائی کرنے کے لیے ہندوستان کے عزائم پر زور دیا۔
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نے ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن (ڈی آر آر) میں کلیدی ترجیحات پر توجہ مرکوز کی جیسے ‘ارلی وارننگ سسٹم’ ( ای ڈبلیو ایس) اور پیشگی ردعمل، ڈیزاسٹر ریسیلنٹ انفراسٹرکچر اور ڈی آر آر کے لیے مالیاتی فراہمی وغیرہ۔ وزیر مملکت برائے داخلہ نے ای ڈبلیو ایس کے لیے جدید ٹیکنالوجیز جیسے ‘کامن الرٹنگ پروٹوکول (سی اے پی) اور سیل براڈکاسٹ سسٹمز کے استعمال پر زور دیا، 25 ممالک کوبحر ہند کو سونامی ایڈوائزری فراہم کرنے کے لیے آخری میل کنیکٹیویٹی کے لیے ‘انڈین سونامی ارلی وارننگ سینٹر’ (آئی ٹی ای ڈبلیو سی) کے قیام پر زور دیا۔
جناب نتیا نند رائے نے پائیدار ترقی کی بنیاد کے طور پر بنیادی ڈھانچے کی لچک کو فروغ دینے میں ہندوستان کی قیادت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ کولیشن فار ڈیزاسٹر ریزیلینٹ انفراسٹرکچر (سی ڈی آر آئی) جو ہندوستان کی قیادت میں ایک پہل ہے اب 47 ممالک کے ارکان ہیں اوریہ تباہی سے بچنے والے انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری اور تکنیکی مدد اور صلاحیت سازی فراہم کر رہا ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان ان چند ممالک میں سے ایک ہے جنہوں نے ادارہ جاتی میکانزم کے ذریعے ڈی آر آر کے لیے وقف مالیاتی انتظامات کیے ہیں اور ہندوستان کے 15ویں مالیاتی کمیشن نے مالی سال22-2021 سے26-2025 تک ڈی آر آر کے لیے وقف مالی انتظامات کیے ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ (این ڈی آر ایم ایف) اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ (ایس ڈی آر ایم ایف) کے لیے 30 بلین امریکی ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔
*****
ش ح۔ ظ ا۔ف ا
U-1319
(Release ID: 2065271)
Visitor Counter : 37
Read this release in:
Odia
,
Telugu
,
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Assamese
,
Manipuri
,
Gujarati
,
Tamil
,
Kannada
,
Malayalam