وزارت اطلاعات ونشریات
azadi ka amrit mahotsav

لائٹس، کیمرہ، ایوارڈز!


ہندوستان کی صدر محترمہ دروپدی مرمو نے 70 ویں نیشنل فلم ایوارڈ سے نوازا

متھن چکرورتی کو ہندوستانی سنیما میں ان کی زندگی بھر کی کامیابی پر دادا صاحب پھالکے ایوارڈ ملا

فلمیں اور سوشل میڈیا معاشرے کو تبدیل کرنے کا سب سے طاقتور ذریعہ ہیں: صدر مرمو

حکومت جلد ہی ممبئی میں ہندوستان کا پہلا انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کریٹیو ٹیکنالوجی قائم کرے گی

حکومت کا ویژن تین اہم ستونوں کے گرد فلم انڈسٹری کو فروغ دینا ہے۔ ٹیلنٹ پول، انفراسٹرکچر اور فلم سازی کےعمل کو آسان بنانا:جناب اشونی ویشنو

Posted On: 08 OCT 2024 9:27PM by PIB Delhi

‘‘اپنے خوابوں کو کبھی سونے نہ دیں، خواہ آپ سو رہے ہوں’’۔ قومی راجدھانی میں مختلف زمروں میں 70 ویں نیشنل فلم ایوارڈ حاصل کرنے والوں  کے لئے  لیجنڈ فلم ادکار متھن دا کے یہ سنہری الفاظ ہیں۔ جب بھارت کی صدر محترمہ  درپودی مرمو نے  متھن چکر ورتی کو ہندوستانی سینما میں ان کی اعلیٰ خدمات و تعاون کے لئے دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا تو وگیان بھون کا پورا آڈیٹوریم تالیوں کی آواز  کی گڑگڑا ہٹ سے کھڑا ہوگیا۔متھن  دا نے  پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے فلم انڈسٹری میں اپنی جدوجہد کے تجربات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے اپنی  سانولی  رنگت کی وجہ سے ہونے والے امتیازی سلوک کو یاد کیا اور آڈیٹوریم میں موجود ایوارڈز اور سامعین کے ساتھ اپنے رقص کی کامیابی کا منتر شیئر کیا۔ نوجوان ہنر مند فنکاروں کے لیے ان کا پیغام یہ تھا کہ وہ اپنے خوابوں کا تعاقب کرتے ہوئے اپنی صلاحیتوں کو روشن کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001YT7K.jpg

70 ویں قومی فلم ایوارڈ کی تقریب میں صدر ہند محترمہ دروپدی مرمو نے کہا کہ فلمیں اور سوشل میڈیا معاشرے کو بدلنے کا سب سے طاقتور ذریعہ ہیں۔ انہوں نے ان ایوارڈز کے ذریعہ ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کو ایک لیول پلیئنگ پلیٹ فارم دینے پر وزارت اطلاعات و نشریات کی بھی  ستائش  کی جہاں وہ ملک کے بڑے ناموں اور پروڈکشن ہاؤسز کے ساتھ ایک ہی پلیٹ فارم پر آسکتے ہیں۔

 

ایوارڈ کی تقریب میں منوج واجپئی، وشال بھاردواج، نینا گپتا، کرن جوہر، رشبھ شیٹی وغیرہ جیسے ایوارڈ یافتگان نے شرکت کی۔ بھارتیہ سنیما سے تعلق رکھنے والی دیگر شخصیات جیسے شرمیلا ٹیگور، پرسون جوشی وغیرہ بھی موجود تھے۔ معزز شخصیات میں اے آر رحمٰن اور منی رتنم اس ایوارڈز تقریب میں شامل تھے جنہوں نے ساتویں بار باوقار نیشنل فلم ایوارڈ حاصل کیا، جو انڈسٹری پر ان کی لازوال صلاحیتوں اور  قابلیت کا ثبوت ہے۔ ان کی کامیابیاں ہندوستانی سنیما کے ہمیشہ بدلتے ہوئے منظر نامے میں عزائم پسند  اور  مستند فنکاروں دونوں کو متاثر کرتی رہتی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002(1)(1)PX5L.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00328TP.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004LBWA.jpg

اس تقریب میں مرکزی وزیر برائے اطلاعات و نشریات (آئی اینڈ بی)، ریلویز اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی جناب اشونی ویشنو، مرکزی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر ایل مروگن، جناب ایس سنجے جاجو، سکریٹری وزارت اطلاعات و نشریات جناب راہل رویل،  جناب نیلا مادھو پانڈااور  جناب  گنگادھر مدلیاربھی بطور جیوری اس تقریب میں موجود تھے۔

جناب  اشونی ویشنو نے نو نئے ہدایت کاروں کی  شاندار خدمات پر روشنی ڈالی اور ان کی حوصلہ افزا کہانی  سنانے کے طریقے کی ستائش کی  اور  تخلیقی   صنعت کو آگے بڑھانے میں نوجوان اختراع کاروں کے رول  کی تعریف کی، خواہ وہ فلم صنعت میں ہوں  یا اسٹارٹ اپ میں۔

 

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کریٹیو ٹیکنالوجی ( آئی ئی سی ٹی)

تخلیقی صنعتوں کی ترقی میں مزید  تعاون  کے لیے جناب اشونی ویشنو نے ایک تاریخی پہل کا اعلان کیا، انہوں نے کہا - ممبئی میں پہلا انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کریٹیو ٹیکنالوجی (آئی آئی سی ٹی) کا قیام۔ آئی آئی ٹیز اور آئی آئی ایم جیسے نامور اداروں کے بعد تشکیل  کردہ جنہوں نے دنیا کے بہترین تکنیکی اور انتظامی ہنر مند  پیدا کیے ہیں (ان میں سے کچھ گوگل اور مائیکروسافٹ وغیرہ جیسے بڑے بڑے اداروں کی قیادت کر رہے ہیں) آئی آئی سی ٹی تخلیقی مہارتوں اور علم کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرے گا۔ یہ نیا ادارہ اختراعات، تخلیقی صلاحیتوں اور ہنر کی نشوونما کے مرکز کے طور پر کام کرے گا،یہ  اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ہندوستان عالمی تخلیقی صنعت  میں سب سے آگے رہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0050MYD.jpg

 

جناب ویشنو نے نو ڈیبیو ڈائریکٹرز کی نمایاں کامیابیوں پر روشنی ڈالی، ان کی جرأت مندانہ کہانی کہنے کی تعریف کی، اور تخلیقی صنعت کو چلانے میں نوجوان اختراع کاروں کے کردار کا جشن منایا، خواہ وہ فلم انڈسٹری میں ہوں یا اسٹارٹ اپس۔

 

اس  موقع پر انہوں نے تین اہم ستونوں کے ساتھ فلم انڈسٹری کو ترقی دینے کے حکومتی ویژن کا خاکہ بھی پیش کیا :

 

1. ٹیلنٹ پائپ لائن کوفروغ: فلم سازی میں ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے  رول  کو تسلیم کرتے ہوئے انہوں نے ایک مضبوط ٹیلنٹ پائپ لائن کی ضرورت پر زور دیا۔ آئی ٹی اور سیمی کنڈکٹر کے شعبوں میں ہندوستان کی کامیابی کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرتے ہوئے انہوں نے تخلیقی ٹیکنالوجیز میں ٹیلنٹ کی  نگہداشت کی اہمیت کو اجاگر کیا، جس میں آئی آئی سی ٹی ایک اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

 

2. بنیادی ڈھانچے کو فروغ:  جناب  ویشنو نے فلم انڈسٹری کی ابھرتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے صنعت کی سرکردہ شخصیات کو ایک ایسی بنیاد بنانے کے لیے خیالات کا حصہ ڈالنے کی دعوت دی جو ہندوستانی سنیما کو عالمی معیار تک لے جائے گی۔

 

3. عمل کو آسان بنانا: وزیر موصوف  نے فلم سازوں کے لیے اجازتوں کو آسان بنانے پر تبادلہ خیال کیا، جس سے ان کے لیے مختلف مقامات جیسے کہ ریلوے، جنگلات اور آثار قدیمہ کے مقامات کو اپنے پروجیکٹس میں استعمال کرنا  جس سے وہ آسان ہوسکے۔ ان عملوں کو ہموار کرنے سے تخلیقی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی ہوگی اور بیوروکریٹک رکاوٹیں کم ہوں گی۔

 جناب ویشنو نے کلاسک فلموں سے لے کر پوسٹروں اور اخباری تراشوں تک ہندوستان کے بھرپور فلمی ورثے کو محفوظ رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کی نسلوں کے لیے ان انمول خزانوں کی حفاظت کے لیے فیصلے کیے گئے ہیں۔

اس موقع پر سکریٹری  جناب سنجے جاجو نے بتایا کہ70ویں نیشنل فلم ایوارڈوں  کی فیچر فلم زمرہ میں  32 (بتیس)مختلف زبانوں  کی 309 (تین سو نو) فلمیں  اور غیر فیچر فلم کے زمرے میں 17(سترہ) زبانوں کی 128 (ایک سو اٹھائیس)فلمیں موصول ہوئی ہیں، جو ہمارے ثقافتی منظرنامے کی خوشحال روایا ت اور ہماری کہانی سنانے کی شمولیت کی نشاندہی کرتی ہے۔ عالمی وبا کے پس منظر میں فلم انڈسٹری کی لچک کو تسلیم کرتے ہوئے انہوں نے کہانی سنانے کے فن کے ذریعے ناظرین کو مسحور کرنے پر فلم سازوں کی  ستائش کی۔

 

70ویں نیشنل فلم ایوارڈز کی جھلکیاں

اس سال کے نیشنل فلم ایوارڈز  میں فلموں اور ٹیلنٹ کی متنوع صفوں میں عمدگی کو تسلیم کرنے کی روایت کو جاری رکھا ہے۔ 2022 کے ایوارڈز میں کئی نمایاں فاتحین شامل ہیں:

 

  • بہترین فیچر فلم: ‘‘آتم (دی پلے)’’، ملیالم فلم جس کی ہدایت کاری آنند ایکرشی نے کی ہے ،نے اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کے لیے یہ باوقار ایوارڈ جیتا ہے۔

 

  • بہترین نان فیچر فلم:‘‘ آئینہ’’(مرر)، سدھانت سرین کی ہدایت کاری میں بننے والی  فلم  نے یہ اعزاز اپنے نام کیا۔

 

  • کلیدی کردار میں بہترین اداکار: رشبھ شیٹی نے‘‘کنتارا’’ (کنڑ) میں اپنی دلکش اداکاری کے لیے ایوارڈ جیتا۔

 

  • کلیدی کردار میں بہترین اداکارہ: بہترین اداکارہ کا ایوارڈ نتھیا مینن کو‘‘تھروچترم بلم’’ (تمل) میں اور  مانسی پاریکھ کو ‘‘کچھ ایکسپریس’’ (گجراتی) میں ان کے کردار کے لیے شیئر کیا گیا ۔

 

  • بہترین ہدایت کاری:سورج آر برجاتیہ کی  ہندی فلم ‘‘اونچائی’’نے جیتا۔

 

کچھ او فلمیں  ایوارڈ جیتنے والی لسٹ میں شامل تھیں : اینی میشن، ویژول ایفیکٹس، گیمنگ اور کامک( اے وی جی سی  کے زمرے میں بہترین فلم میں ‘‘برہمسترا - پارٹ 1: شیوا،‘‘کنتارا’’ بہترین تفریح ​​فراہم کرنے والی بہترین فلم کے لیے، اور ‘‘کشور کمار: دی الٹی میٹ بایو گرافی’’شامل ہیں۔

 

ایوارڈز کی مکمل فہرست نیچے دیے گئے لنک پر دیکھی جا سکتی ہے۔

 

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2045960

*************

(ش ح ۔ظ ا۔ج ا(

U.No 1040



(Release ID: 2063395) Visitor Counter : 16