صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

صحت کی وزارت نے ‘‘ہیلتھ ڈائنامکس آف انڈیا (بنیادی ڈھانچہ اور انسانی وسائل) 2023-2022’’ جاری کیا


سالانہ اشاعت ایک قیمتی دستاویز ہے جو این ایچ ایم کے اندر افرادی قوت اور بنیادی ڈھانچے کے بارے میں  نہایت  ضروری معلومات فراہم کرتی ہے، پالیسی سازی، عمل کو بہتر بنانے اور مسائل کے حل میں مددگار: صحت کےمرکزی سیکرٹری

‘‘ ایچ ایم آئی ایس پورٹل کو آر سی ایچ  اور وزارت کے دیگر پورٹلز کے ساتھ مربوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ صحت کے کارکنوں کے کام کے بوجھ کو کم کیا جا سکے اور اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اعداد وشمار  کو بروقت اپ لوڈ کیا جا رہا ہے اور بغور  طریقے سے تجزیہ کیا جا رہا ہے۔’’

Posted On: 09 SEP 2024 12:38PM by PIB Delhi

 صحت کے مرکزی  سکریٹری، جناب اپوروا چندرا نے آج یہاں ‘‘ہیلتھ ڈائنامکس آف انڈیا  (بنیادی ڈھانچہ اور انسانی وسائل ) 2023-2022 –’’ جاری کیا،جو ایک سالانہ اشاعت جسے پہلے‘‘دیہی صحت کے اعدادوشمار’’ کہا جاتا تھا۔ دستاویز 1992 سے شائع ہوئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001BL0M.jpg

 صحت کے قومی مشن (این ایچ ایم ) کے مختلف پہلوؤں پر قابل اعتماد اور مستند معلومات کے ذریعہ دستاویز کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب اپوروا چندرا نے کہا کہ ‘‘سالانہ اشاعت ایک بیش قیمت  دستاویز ہے جو این ایچ ایم  کے اندر افرادی قوت اور بنیادی ڈھانچے کے بارے میں عمل کو بہتر بنانے اور مسئلے کو حل کرنے میں نہایت  ضروری معلومات فراہم کرتی ہے، اور جو پالیسی سازی میں مددگار ہے’’ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دستاویز ریاستوں میں افرادی قوت اور بنیادی ڈھانچے کی دستیابی اور کمیوں  کے تعلق سے ایک تجزیہ پیش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار ریاستوں کی ضروریات، ان کے ترجیحی علاقوں اور پالیسیاں بنانے اور نشان زد  مہم کو  سمجھنے میں بے حد مددگار ہیں۔ انہوں نے اس بات  کو بھی اجاگر کیا کہ  صحت کے اعداد و شمار ریاستوں کی کارکردگی کا مختلف  پیمانوں (پیرامیٹرز ) پر موازنہ کرنے میں بھی مدد کرتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00235CP.jpg

 صحت کے مرکزی سکریٹری نے  اس بات کی طرف  بھی اشارہ کیا کہ ‘‘صحت  سے متعلق  انتظامی انفارمیشن نظام(ایچ ایم آئی ایس۹پورٹل کو تولیدی اور اطفال صحت (RCH) اور وزارت کے دیگر پورٹلز کے ساتھ مربوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ صحت کارکنوں کے کام کے بوجھ کو کم کیا جاسکے اور اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ اس کے تعلق سے  اعداد وشمار   بروقت اپ لوڈ کیے گئے ہے اور نہایت احتیاط کے ساتھ اس کا تجزیہ کیا گیا۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00347B2.jpg

پس منظر:

 سال 1992 سے، اشاعت نے ہر سال 31 مارچ تک اپ ڈیٹس کے ساتھ صحت کے بنیادی ڈھانچے اور انسانی وسائل کے بارے میں تفصیلی سالانہ ڈیٹا فراہم کیا ہے، ۔ یہ ڈیٹا(اعداد وشمار)  صحت کے شعبے کے متعلقہ فریقوں  کے لیے اہم ہے، کیونکہ یہ ملک بھر میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کی مؤثر منصوبہ بندی، نگرانی اور انتظام میں معاونت کرتا ہے۔ صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے اور انسانی وسائل کی موجودہ حالت کا ایک واضح تصویر فراہم کرتے ہوئے، اشاعت دیہی، شہری اور قبائلی علاقوں سمیت مختلف علاقوں میں  وقفے کی نشاند دہی  کرنے اور ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک بنیادی ٹول کے طور پر کام کرتی ہے۔

یہ دو حصوں میں تشکیل دیا گیا ہے:

حصہ ایک  ریاست اور مرکز کے زیرانتظام علاقے  کی پروفائل کے ساتھ وضاحت  کرنے کے لیے نقشے اور چارٹ جیسی  بصری امداد کا استعمال کرتے ہوئے ہندوستان کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کا ایک مجموعی نقطہ نظر پیش کرتا ہے، ۔

حصہ  دوئم   کو نو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جو صحت کی سہولیات، افرادی قوت، اور آبادیاتی اشارے پر گہرائی سے اعداد وشمار  پیش کرتا ہے۔

اشاعت میں موجود معلومات پالیسی سازوں، صحت کے منتظمین، اور منصوبہ سازوں کو صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات اور انسانی وسائل کی تقسیم اور مناسبیت کا جائزہ لینے کے  اہل  بناتی ہے۔ یہ صحت خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے اور وسائل کو مؤثر طریقے سے مختص کرنے کے لیے ہدفی حکمت عملی بنانے میں مدد کرتا ہے۔ مزید یہ کہ ،  اعداد وشمار  مختلف خطوں میں ضروریات کو سمجھنے کے لیے ایک وژن دستاویز کے طور پر کام کرتے ہیں ، جس سے صحت کی خدمات کی زیادہ منصفانہ تقسیم  میں  سہولت حاصل ہوتی  ہے۔

مجموعی طور پر، اشاعت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مواد کا  ایک ضروری وسیلہ ہے کہ صحت کے بنیادی ڈھانچے کا فروغ  آبادی کے تمام گروپوں کی مخصوص ضروریات کے عین مطابق ہے، جو  بالآخر پورے ملک میں صحت کی دیکھ بھال کے زیادہ لچکدار اور ذمہ دار نظام میں کردار ادا کرتی ہے۔

31 مارچ 2023 تک، ملک میں کل 1,69,615 ذیلی مراکز(ایس سیز) ، 31,882  صحت کے بنیادی  مراکز ( پی ایچ سیز)، 6,359 کمیونٹی صحت مراکز (سی ایچ سیز) ، 1,340 سب ڈویژنل/ضلع ہسپتال (ایس ڈی ایچس) ، 714  ضلع اسپتال (ڈی ایچس) ، اور 362 میڈیکل کالج (ایم سیز) دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

 صحت کی دیکھ بھال کے ان  بنیادی ڈھانچے کو  ایس سیز میں 2,39,911 ہیلتھ ورکر (مرد + خواتین)، پی ایچ سیز میں 40,583 ڈاکٹرز/میڈیکل آفیسرز،سی ایچ سیز میں 26,280 ماہرین اور طبی افسران، اور ایس ڈی ایچس میں 45,027 ڈاکٹروں اور ماہرین کی مدد حاصل ہے۔ مزید  یہ کہ ، ملک بھر میں پی ایچ سیز میں 47,932 اسٹاف نرسیں، سی ایچ سیز میں 51,059 نرسنگ عملہ ، اور ایس ڈی ایچس اور ملک بھر کے ڈی ایچس میں 1,35,793  نیم طبی عملہ (پیرامیڈیکل اسٹاف)  ہیں۔

اشاعت ‘‘ہیلتھ ڈائنامکس آف انڈیا ( بنیادی ڈھانچہ اور انسانی وسائل) 2023- 2022’’ کو دیئے گئے  لنک کا استعمال کرتے ہوئے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی  ویب سائٹ پر دستاویزات کے سیکشن کے تحت حاصل کیا جا سکتا ہے: https://mohfw.gov.in

اشاعت کی اہم خصوصیات میں شامل ہیں:

تقابلی تجزیہ: 2005 اور 2023 کے درمیان اور 2022 سے 2023 کے درمیان صحت کے بنیادی ڈھانچے اور افرادی قوت کا موازنہ فراہم کرتا ہے، پیش رفت اور فرق کو  بھی نمایاں کرتا ہے۔

ضلع کے حساب سے اعداد وشمار : صحت کی سہولیات کی ضلعی سطح کی تفصیلات پیش کرتا ہے،جس میں  ذیلی مراکز (ایس سیز) ، بنیادی صحت کے مراکز (پی ایچ سیز) ، کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز(سی ایچ سیز) (سی ایچ سیز))، سب ڈسٹرکٹ ہسپتال(ایس ڈی ایچس) ، ڈسٹرکٹ ہسپتال(ڈی ایچس) ، اور میڈیکل کالجز شامل ہیں۔

دیہی، شہری اور قبائل پر مرکوز : دیہی، شہری اور قبائلی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے اور افرادی قوت کی تفصیلات، پالیسی کی منصوبہ بندی کے لیے ہدف سے متعلق  بصیرت فراہم کرتی ہیں ۔

ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی درجہ بندی: ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو صحت کی دیکھ بھال کی کارکردگی کے کلیدی میٹرکس کی بنیاد پر درجہ بند کیا جاتا ہے، جو ہدف سے  متعلق سرگرمیوں میں معاونت کرتے ہیں۔

صارف کے لئے ساز گار خصوصیات : اہم نتائج کو فوری حوالہ کے لیے شروع میں خلاصہ کیا گیا ہے۔

 متعلقہ فریقوں کے لئے رہنمائی : بنیادی ڈھانچے اور انسانی وسائل میں خامیوں اور کمیوں کی نشاندہی کرکے صحت کی دیکھ بھال کی منصوبہ بندی اور انتظام کے لیے ایک اہم آلے کے طور پر کام کرتا ہے۔

 صحت کی وزارت  میں ایڈیشنل سکریٹری  اور مشن ڈائریکٹر(این ایچ ایم ) محترمہ آرادھنا پٹنائک،اور صحت کی مرکزی وزارت کے سینئر افسران اس تقریب میں موجود تھے۔

**********

 

ش ح۔ش م۔ رض

U:10689



(Release ID: 2053079) Visitor Counter : 18