وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے مہاراشٹرکے ممبئی میں گلوبل فن ٹیک فیسٹ (جی ایف ایف- 2024)سے خطاب کیا


"ہندوستان کا فن ٹیک انقلاب، مالی شمولیت کو بہتر بنا رہا ہے اور جدت کو آگے بڑھا رہا ہے"

"ہندوستان کے فن ٹیک کاتنوع ہر ایک کو حیرت زدہ کررہا ہے"

"جن دھن یوجنا مالی شمولیت کو فروغ دینے میں بہت اہم رہی ہے"

"یوپی آئی ہندوستان کےفن ٹیک کی کامیابی کی ایک بہترین مثال ہے"

"جن دھن پروگرام نے خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنانے کی مضبوط بنیاد رکھی ہے"

"ہندوستان میں فن ٹیک کے ذریعہ آئی تبدیلی صرف ٹیکنالوجی تک محدود نہیں ہے۔ اس کے سماجی اثرات بہت دور رس ہیں"

"فن ٹیک نے مالیاتی خدمات کو جمہوری بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے"

"ہندوستانی فن ٹیک کا ماحولیاتی نظام پوری دنیا کے لئے رہن سہن میں آسانی میں اضافہ کرے گا۔ ہماری بہترین کارکردگی ابھی باقی ہے"

Posted On: 30 AUG 2024 1:45PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج مہاراشٹر کے ممبئی میں جیو ورلڈ کنونشن سینٹر میں گلوبل فن ٹیک فیسٹ (جی ایف ایف- 2024) سے خطاب کیا۔ وزیراعظم نے اس موقع پر لگائی گئی نمائش  کو بھی دیکھا۔  جی ایف ایف کو پیمنٹس کونسل آف انڈیا، نیشنل پیمنٹس کارپوریشن آف انڈیا اور فن ٹیک کنورجینس کونسل نے مشترکہ طور پر منعقد کیا ہے اور اس کا مقصد فن ٹیک میں ہندوستان کی پیش رفت کا مظاہرہ کرنا اور اس شعبے کے اہم فریقین کو  یکجا کرنا ہے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ قوم کی معیشت اور مارکیٹس ایک ایسے وقت میں جشن کے موڈ میں ہیں،  جب قوم بھی تہوار کے دور سے گزر رہی ہے اور گلوبل فن ٹیک فیسٹ کا انعقاد خوابوں کے شہر ممبئی میں ہو رہا ہے۔  وزیراعظم نے تمام معززین اور مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا۔ پروگرام کے آغاز سے پہلے نمائش میں اپنے تجربات اور بات چیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ آپ  نوجوانوں کی اختراعات اور مستقبل کے امکانات کی ایک پوری نئی دنیا دیکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے گلوبل فن ٹیک فیسٹ (جی ایف ایف 2024) کے کامیاب انعقاد میں شامل تمام افراد کو مبارکباد دی۔

بھارت کی فن ٹیک اختراع کی ستائش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ "پہلے ہندوستان آنے والے غیر ملکی مہمان اس کے ثقافتی تنوع سے حیران ہوتے تھے، اب وہ اس کے فن ٹیک تنوع سے بھی حیرت زدہ  ہیں۔" جناب مودی نے کہا کہ بھارت کا فن ٹیک انقلاب،  وسیع پیمانے پر ہے، جس کا مشاہدہ ہوائی اڈے پر ان کی آمد کے لمحے سے لے کر اسٹریٹ فوڈ اور خریداری کے تجربے تک کیا جاسکتا ہے۔ "گزشتہ 10 سالوں میں، صنعت نے 31 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کی ریکارڈ سرمایہ کاری حاصل کی ہے اور اس کے ساتھ ہی اسٹارٹ اپس  میں 500 فیصد کا اضافہ ہوا ہے،"۔  انہوں نے انقلاب لانے  میں سستے موبائل فون، سستے ڈاٹا اور زیرو بیلنس کے ساتھ شروع ہونے والے جن دھن بینک اکاؤنٹس کے اہم رول کو اجاگر کیا۔  "آج، ملک میں براڈ بینڈ استعمال کرنے والوں کی کل تعداد 60 ملین سے بڑھ کر 940 ملین ہو گئی ہے،"۔  جناب مودی نے مزید کہا کہ ملک میں شاید ہی کوئی 18 سال کا بچہ آدھار کارڈ یا  ڈیجیٹل شناخت کے بغیر ہو۔ انہوں نے مزید  کہا کہ "آج، ملک میں 530 ملین سے زیادہ لوگوں کے پاس جن دھن اکاؤنٹس ہیں۔ ایک طرح سے ہم نے صرف 10 سالوں میں پورے یوروپی یونین کے برابر آبادی کو بینکوں سے جوڑ دیا ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ جن دھن، آدھار کارڈ اور موبائل کی تثلیث نے 'کیش اِز کنگ' کی ذہنیت کو توڑ دیا ہے اور ہندوستان میں ہونے والے دنیا کے تقریباً نصف ڈیجیٹل لین دین کے لیے راستہ ہموار کیا ہے۔ "ہندوستان کا یو پی آئی دنیا میں فن ٹیک کی ایک بڑی مثال بن گیا ہے"۔  وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اس نے تمام موسمی حالات میں ہر گاؤں اور شہر میں 24 گھنٹے  ساتوں دن بینکنگ خدمات کو فعال کیا ہے۔ کووڈ وبائی مرض کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان دنیا کے ان مٹھی بھر ممالک میں سے ایک ہے، جہاں کسی تعطل کے بغیر بینکنگ نظام  موجود ہے۔

وزیر اعظم نے چند دن پہلے جن دھن یوجنا کی 10ویں سالگرہ پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ خواتین کو بااختیار بنانے کا ایک بہت بڑا ذریعہ بن گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خواتین کے لیے اب تک 29 کروڑ سے زیادہ بینک کھاتے کھولے گئے ہیں، جو بچت اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سب سے بڑی مائیکرو فنانس اسکیم، مدرا یوجنا، جن دھن کھاتوں کے فلسفے پر شروع کی گئی تھی اور اس نے اب تک 27 ٹریلین روپے کا قرض تقسیم کیا ہے۔  جناب مودی نے بتایا کہ "اس اسکیم سے مستفید ہونے والوں میں 70 فیصد خواتین ہیں"۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ جن دھن کھاتوں کا استعمال سیلف ہیلپ گروپس کو بینکنگ سسٹم سے جوڑنے میں بھی کیا جاتا ہے اور اس سے 10 کروڑ دیہی خواتین کو فائدہ پہنچا ہے۔  وزیراعظم  مودی نے  کہا کہ "جن دھن پروگرام نے خواتین کو مالی طور پر  بااختیار بنانے کی مضبوط بنیاد رکھی ہے"۔

دنیا کے لیے متوازی معیشت کے خطرات کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ فن ٹیک نے ایسے نظام کو ختم کرنے میں ایک مؤثر کردار ادا کیا ہے اور شفافیت  کو ابھارا  ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی نے ہندوستان میں شفافیت کو متعارف کرایا ہے اور سیکڑوں سرکاری اسکیموں میں استعمال ہونے والے ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر کے نفاذ کی مثال دی،  جس سے سسٹم میں رساؤ کو روکا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے دہرایا کہ "آج، لوگ رسمی بینکاری نظام کے ساتھ منسلک ہونے کے فوائد دیکھ سکتے ہیں"۔

ملک میں فن ٹیک صنعت کے ذریعہ آئی تبدیلیوں کو نوٹ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ اس نے نہ صرف بھارت کے تکنیکی محاذ کو تبدیل کیا ہے بلکہ شہری اور دیہی ہندوستان کے درمیان فرق کو ایک ساتھ ختم کرکے ایک وسیع سماجی اثر بھی مرتب کیا ہے۔ جناب مودی نے مزید روشنی ڈالی کہ وہی بینکنگ خدمات جو پہلے پورا دن لیتی تھیں، کسانوں، ماہی گیروں اور متوسط ​​طبقے کے خاندانوں کے لیے رکاوٹیں پیدا کرتی تھیں، اب فن ٹیک کی مدد سے موبائل فون پر آسانی سے قابل رسائی ہیں۔

مالیاتی خدمات کو جمہوری بنانے میں فن ٹیک کے  رول پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے آسانی سے دستیاب قرضوں، کریڈٹ کارڈز، سرمایہ کاری اور انشورنس کی مثالیں دیں۔ انہوں نے کہا کہ فن ٹیک نے کریڈٹ تک رسائی کو آسان اور جامع بنا دیا ہے، اور پی ایم سوا ندھی  اسکیم کی مثال دی ہے، جس نے خوانچہ فروشوں کو بغیر ضمانت کے قرض حاصل کرنے اور ڈیجیٹل لین دین کی مدد سے اپنے کاروبار کو مزید وسعت دینے کے قابل بنایا ہے۔ انہوں نے حصص بازاروں اور موچول فنڈز تک آسان رسائی، سرمایہ کاری کی رپورٹس اور ڈیمیٹ اکاؤنٹس کھولنے کا بھی ذکر کیا۔ ڈیجیٹل انڈیا کے عروج کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ریموٹ ہیلتھ کیئر خدمات، ڈیجیٹل تعلیم اور ہنر سیکھنے جیسی خدمات فن ٹیک کے بغیر ممکن نہیں ہیں۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ "ہندوستان کا فن ٹیک انقلاب،  زندگی کے وقار اور معیار زندگی کو بہتر بنانے میں ایک بڑا کردار ادا کر رہا ہے۔"

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے فن ٹیک انقلاب کے ذریعہ حاصل کردہ کارنامے صرف اختراعات سے متعلق نہیں ہیں، بلکہ  اسے اپنانے کے بارے میں بھی ہیں۔ اس انقلاب کی رفتار اور پیمانے کو اپنانے کے لیے ہندوستان کے لوگوں کی ستائش کرتے ہوئے، جناب مودی نے یہ تبدیلی پیدا کرنے کے لیے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) کے کردار کی بھی ستائش کی، اور مزید کہا کہ  اس ٹیکنالوجی کے حوالے سے اعتماد پیدا کرنے کے لیے ملک میں حیرت انگیز اختراعات کی گئی ہیں۔

ڈیجیٹل اونلی بینکس اور نیو بینکنگ کے جدید دور کے تصورات کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ "21ویں صدی کی دنیا تیز رفتاری سے بدل رہی ہے اور کرنسی سے کیو آر (کوئیک رسپانس) کوڈز تک کے سفر میں ہمیں کچھ وقت لگا۔ ، ہم روزانہ اختراعات  کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔" ڈیجیٹل ٹوئنز ٹیکنالوجی کا خیرمقدم کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ یہ دنیا کے رسک مینجمنٹ، فراڈ کا پتہ لگانے اور کسٹمر کا تجربہ فراہم کرنے کا اندازہ لگانے کے طریقے کو تبدیل کر رہی ہے۔ اوپن نیٹ ورک فار ڈیجیٹل کامرس (او این ڈی سی) کے فوائد کواجا گر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ آن لائن شاپنگ کو شامل کر رہا ہے اور چھوٹے کاروباروں اور کاروباری اداروں کو بڑے مواقع سے منسلک کر رہا ہے۔ آج، اکاؤنٹ  کا تجزیہ کرنے والی کمپنیوں کے ہموار کام کرنے کے لیے ڈاٹا کا استعمال کیا جا  رہاہے۔ جناب مودی نے کہا کہ  تجارتی پلیٹ فارمز کی وجہ سے چھوٹے اداروں کی نقد رقم  اور  نقدی  کی فراہمی میں بہتری آ رہی ہے اور ای- روپی  جیسے ڈیجیٹل واؤچر کا استعمال کئی شکلوں میں ہو رہا ہے۔   انہوں نے مزید کہا کہ یہ مصنوعات دنیا کے دیگر ممالک کے لیے بھی یکساں مفید ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ "ہندوستان نے اے آئی کے لیے ایک عالمی فریم ورک کا مطالبہ کیا ہے"، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کیو آر کوڈ کے ساتھ ساؤنڈ باکس کا استعمال بھی ایک ایسی ہی اختراع ہے،  انہوں نے ہندوستان کے فن ٹیک سیکٹر پر بھی زور دیا کہ وہ حکومت کے بینک سکھی پروگرام کا مطالعہ کریں اور ہر گاؤں میں بینکنگ اور ڈیجیٹل بیداری پھیلانے میں بیٹیوں کی کوششوں پر روشنی ڈالی،  جس سے فن ٹیک کو ایک نیا بازار ملا ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت فن ٹیک سیکٹر کی مدد کے لیے پالیسی کی سطح پر تمام ضروری تبدیلیاں کر رہی ہے اور اینجل ٹیکس کو ختم کرنے، ملک میں تحقیق اور اختراع کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے مختص کرنے اور ڈیجیٹل پرسنل ڈاٹا تحفظ ایکٹ کو لاگو کرنے کی مثالیں دیں۔  سائبر فراڈ کو ختم کرنے کی ضرورت کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ریگولیٹرز پر زور دیا کہ وہ ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دینے کے لیے بڑے اقدامات شروع کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ یقینی بنانا بھی اتنا ہی ضروری ہے کہ سائبر فراڈ ملک میں فن ٹیک اور اسٹارٹ اپس کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ پیدا  نہ کرے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ’’پائیدار اقتصادی ترقی آج ہندوستان کی ترجیح ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت جدید ٹیکنالوجی اور ریگولیٹری فریم ورک کے ساتھ مالیاتی منڈیوں کو مضبوط کرنے کے لیے مضبوط، شفاف اور مؤثر نظام تشکیل دے رہی ہے۔ انہوں نے گرین فنانس کے ساتھ پائیدار ترقی کی حمایت کرنے اور مالی شمولیت کے عروج کا ذکر کیا۔

خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ہندوستان کا فن ٹیک ماحولیاتی نظام ہندوستان کے لوگوں کو معیاری طرز زندگی فراہم کرنے میں بہت بڑا رول ادا کرے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ "مجھے یقین ہے کہ ہندوستان کا فن ٹیک ماحولیاتی نظام پوری دنیا میں رہن  سہن کی آسانی  میں اضافہ کرے گا۔ ہماری  بہترین کارکردگی ابھی باقی ہے"۔  وزیر اعظم نے اس یقین کا اظہار کیا کہ وہ پانچ سال بعد جی ایف ایف کے 10ویں ایڈیشن میں موجود ہوں گے۔ تقریب کے اختتام سے پہلے، وزیر اعظم نے اجتماع کے ساتھ سیلفی کے لیے پوز کیا اور وضاحت کی کہ اے آئی کے استعمال سے، جو بھی شخص خود کو تصویر میں دیکھتا ہے، وہ نمو ایپ کے فوٹو سیکشن میں جا کر اور اپنی سیلفی اپ لوڈ کر کے اس تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔

اس موقع پر دیگر  کے علاوہ  ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر جناب شکتی کانت داس اور جی ایف ایف کے چیئرمین جناب کرس گوپال کرشنن موجود تھے۔

پس منظر

پیمنٹس کونسل آف انڈیا، نیشنل پیمنٹس کارپوریشن آف انڈیا اور فن ٹیک کنورجینس کونسل مشترکہ طور پر گلوبل فنٹیک فیسٹ کا اہتمام کر رہے ہیں۔ تقریباً 800 مقررین، بشمول پالیسی ساز، ریگولیٹرز، سینئر بینکرز، انڈسٹری کے کپتان، اور ماہرین تعلیم، ہندوستان اور دیگر مختلف ممالک سے کانفرنس میں 350 سے زیادہ سیشنز سے خطاب کریں گے۔ یہ فن ٹیک  کے منظر نامے میں جدید ترین اختراعات کا بھی مظاہرہ کرے گا۔ جی ایف ایف -  2024 میں 20 سے زیادہ سوچی سمجھی قیادت کی رپورٹس اور وائٹ پیپرز لانچ کیے جائیں گے، جو بصیرت اور صنعت کی تفصیلی معلومات فراہم کرتے ہیں۔

************

U.No:10344

ش ح۔وا۔ق ر



(Release ID: 2050106) Visitor Counter : 19