امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور امدادباہمی کے وزیر جناب امت شاہ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی نے مختلف ریاستوں کے لیے آفات کی شدت میں تخفیف کرنے اور صلاحیت سازی کے متعدد پروجیکٹوں کو منظوری دی
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے آفات سے بچنے والے ہندوستان کے وژن کو پورا کرنے کے لیے، ملک میں آفات سے نمٹنے سے متعلق مؤثر انتظام کو یقینی بنانے کے لیے وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی رہنمائی میں کئی اقدامات کیے گئے ہیں
ایچ ایل سی نےممبئی، کولکتہ، بنگلورو، حیدرآباد، احمد آباد اور پونے میں شہری سیلاب کے بندوبست کے لیے 2514.36 کروڑ روپے کے چھ منصوبوں کی منظوری دی
کمیٹی نے آسام، کرناٹک اور تمل ناڈو کے لیے ‘‘ریاستوں میں فائر سروسز کی توسیع اور جدید کاری’’ کے تحت 810.64 کروڑ روپے کے تین منصوبوں کی بھی منظوری دی
ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، سکم اور اروناچل پردیش کے لیےجی ایل اوایف خطرے میں کمی کے منصوبے کے تحت 150 کروڑ روپے کے ایک پروجیکٹ کو بھی اعلیٰ سطحی کمیٹی نے اپنی منظوری دی ہے
ایچ ایل سی نے بھی یووا آپدا متر اسکیم(وائی اےایم ایس) کے تحت 470.50 کروڑروپے کے اخراجات کئے جانے کی منظوری دی ہے۔اس ا سکیم کو 315 سب سے زیادہ آفت زدہ اضلاع میں لاگو کیا جائے گا جن میں 1300 تربیت یافتہ آپدامتر رضاکاروں کو بطور ماسٹر ٹرینر اور 2.37 لاکھ رضاکاروں کی تربیت دی جائے گی
مرکزی حکومت نے اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فنڈ(ایس ڈی آر ایف) کے تحت 14 ریاستوں کو 6348 کروڑ روپے جاری کیے ہیں۔ جبکہ موجودہ مالی سال کے دوران اسٹیٹ ڈیزاسٹر مٹیگیشن فنڈیعنی ریاستوں میں آفات کی شدت می تخفیف کئے جانے سے متعلق فنڈ (ایس ڈی ایم ایف) کے تحت 6 ریاستوں کو 672 کروڑ روپےجاری کئے گئے ہیں
Posted On:
25 JUL 2024 8:13PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اور امدادباہمی کے وزیر جناب امت شاہ کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی نے مختلف ریاستوں کے لیے آفات کی شدت میں تخفیف کرنے اور صلاحیت سازی کے متعدد پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے۔ وزیر خزانہ، وزیر زراعت اور نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین پر مشتمل ایچ ایل سی کی میٹنگ آج نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ اعلیٰ سطحی کمیٹی نے 4 پہاڑی ریاستوں میں گلیشیل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (جی ایل او ایف) کو کم کرنے کے لیے چھ شہروں میں شہری سیلاب سے نمٹنے اور 3 ریاستوں میں فائر سروسز کو مضبوط کرنے کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر مٹیگیشن فنڈیعنی قدرتی آفات کی شدت میں تخفیف سےمتعلق قومی فنڈ (این ڈی ایم ایف) اور نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ (این ڈی آر ایف) سے فنڈکی فراہمی کے لیے کل نو تجاویز پر غور کیا۔ کمیٹی نے تمام 28 ریاستوں میں یووا آپدا متر اسکیم کو لاگو کرنے کی ایک تجویز پر بھی غور کیا۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے آفات کے ا ثرات سے نمٹنے کی صلاحیت کے حامل ہندوستان کے وژن کو پورا کرنے کے لیے، وزیر داخلہ جناب امیت شاہ کی رہنمائی میں وزارت داخلہ نے ملک میں آفات کے موثر انتظام کو یقینی بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ بھارت میں آفات کے خطرے کو کم کرنے کے نظام کو مضبوط بنا کر آفات کے دوران جان و مال کے کسی بھی بڑے نقصان کو روکنے کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔
اعلیٰ سطحی کمیٹی نے آج کی میٹنگ میں تلنگانہ، گجرات، کرناٹک، مغربی بنگال اور مہاراشٹرا کی ریاستوں میں چھ میٹروشہروں-ممبئی، کولکتہ، بنگلورو، حیدرآباد، احمد آباد اور پونے میں شہری سیلاب سے متعلق بندوبست کے لیے کل 2514.36 کروڑ روپے کی لاگت والے 6 پروجیکٹ کی تجاویز کو منظوری دی۔اس سے پہلے ایچ ایل سی نے 27 نومبر 2023 کو چنئی شہر میں ریاست تمل ناڈو کے لیے سیلاب سے نمٹنےکے بندوبست کے مربوط طریقہ کارکے لیے 561.29 کروڑ روپئے کی لاگت والے پروجیکٹ کی تجویز کوبھی منظوری دی تھی۔
ایچ ایل سی نے آسام، کرناٹک اور تمل ناڈو کے لیے ‘‘ریاستوں میں فائر سروسز کی توسیع اور جدید کاری’’ کی اسکیم کے تحت 810.64 کروڑ روپئے کی لاگت والے تین پروجیکٹ کی تجاویز کو بھی منظوری دی۔ مرکزی حکومت نےاس اسکیم کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ (این ڈی آر ایف) کے تحت 5000 کروڑ روپے کی کل رقم مختص کی ہے اور اس نے پہلے ہی 11 ریاستوں کی تجاویز کو منظوری دے دی تھی جن کے لئے کل 1691.43 کروڑ روپے مختص کئے گئےہیں۔
اس کے علاوہ، اعلیٰ سطحی کمیٹی نے ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، سکم اور اروناچل پردیش کی ریاستوں کے لیے جی ایل او ایف کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ایک پروجیکٹ کی تجویز کو بھی منظوری دی جس کی کل لاگت150 کروڑ روپے کے بقدر ہے۔جی ایل اوایف کاخطرے میں تخفیف کرنے والا یعنی رسک میٹی گیشن پروجیکٹ ان چار ریاستوں کوجی ایل او ایف خطرات سے نمٹنے کے لیے ضروری تخفیف کے اقدامات کرنے میں ضروری محرک فراہم کرے گا۔
ایچ ایل سی نے این ڈی آر ایف سے 470.50 کروڑ روپے کی لاگت والی یووا آپدا متر اسکیم (وائی اے ایم ا یس) کی ایک تجویز کو بھی منظوری دی، جسے ملک کے 315 سب سے زیادہ آفت زدہ اضلاع میں 1300 تربیت یافتہ آپدا متر رضاکاروں کو بطور ماسٹر ٹرینر اور 2.37 لاکھ رضاکاروں کی تربیت کے لیے لاگو کیا جائے گا۔ اس کے تحت این سی سی،این ایس ایس، ا ین وائی کے ایس اور بی ایس اینڈ جی (بھارت اسکاؤٹ اینڈ گائڈ) خصوصی طور پر آفات سے نمٹنے کے بندوبست اور اس کے لئے تیار رہنے کے لئے رضاکاروں کو تربیت فراہم کریں گے۔ یہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے کسی بھی آفت کے دوران برادری کو پہلے جواب دہندگان کے طور پر تیار کرنے کے وژن کے مطابق ہے۔ اس سے قبل، حکومت نے ‘‘اپدامتر’’ اسکیم کو لاگو کیا ہے، جس کے تحت ملک کے 350 سب سے زیادہ آفت زدہ اضلاع میں تقریباً 1 لاکھ کمیونٹی رضاکاروں کو آفات سے نمٹنے کے لیے تربیت دی گئی ہے۔ یہ ہنر مند اور تربیت یافتہ ‘اپدا متر’ اور ‘اپدا سکھیاں’ کسی بھی قسم کی آفت سے نمٹنے میں مقامی انتظامیہ کی مدد کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
رواں مالی سال کے دوران مرکزی حکومت نے ریاستی آفات سے نمٹنے کے فنڈ (ایس ڈی آر ایف) کے تحت 14 ریاستوں کو 6348 کروڑ روپے اور ریاستی آفات تخفیف فنڈ (ایس ڈی ایم ایف) کے تحت 06 ریاستوں کو 672 کروڑ روپے جاری کیے ہیں۔ اس کے علاوہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فنڈ(این ڈی آر ایف) کے تحت 10 ریاستوں کو 4265 کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی ہے۔
******
ش ح۔ ع م ۔ ف ر
U:8774
(Release ID: 2037303)
Visitor Counter : 46