وزارت خزانہ

جی ایس ٹی کی کامیابی وسیع تناسب کی حامل ثابت ہوئی ہے، اس نے عام انسان پر مرتب ہونے والے ٹیکس کے اثرات کو کم کیا ہے: وزیر خزانہ

Posted On: 23 JUL 2024 1:08PM by PIB Delhi

خزانہ اور کمپنی امور کی وزیر محترمہ سیتا رمن نے آج اپنی بجٹی تقریر میں کہا کہ جی ایس ٹی نے عام انسان پر عائد ہونے والے ٹیکس کے وزن کو کم کیا ہے، نفاز سے متعلق وزن میں بھی تخفیف کی ہے اور تجارت و صنعت کے لیے لاجسٹکس کی لاگت میں تخفیف کی ہے۔ مرکزی بجٹ 2024-25 آج پارلیمنٹ میں پیش کرتے ہوئے وزیر موصوفہ نے جی ایس ٹی کو وسیع تر تناسب کی حامل کامیابی قرار دیا۔

تجارت کو سہل بنانے کے لیے جی ایس ٹی سے متعلق قوانین میں متعدد ترامیم کی گئی ہیں۔ اس کے ایک حصے کے طور پر شراب تیار کرنے کے عمل میں استعمال ہونے والا اضافی نیوٹرل الکوہل اب مرکزی ٹیکس کے دائرے سے باہر رکھا گیا ہے۔ اسی طرح سے مماثل ترامیم آئی جی ایس ٹی اور یو ٹی جی ایس ٹی ایکٹ میں بھی مجوزہ ہیں۔ مزید برآں، دفعہ 11اے کا نیا اضافہ کیا گیا ہے جس کی رو سے حکومت غیر لیوی یا مختلف لیوی یعنی مرکزی ٹیکس جو تجارت میں رائج کسی بھی عام طریقہ کار کے لیے موجب ادائیگی ہوتا ہے اسے منظم کرنے کی مجاز ہوگی۔

ان پٹ ٹیکس قرض حاصل کرنے کے سلسلے میں وقت کی معینہ حدود میں وسعت فراہم کی گئی ہے یعنی سی جی ایس ٹی کی دفعہ 16 میں دو نئی ذیلی شقوں کا اضافہ کیا گیا ہے۔ ترمیم شدہ ایکٹ نوٹس اور احکامات جاری کرنے کے لیے ایک عام معینہ مدت فراہم کرے گا۔ ٹیکس دہندہ کے لیے معینہ مدت جو اسے ٹیکس فوائد حاصل کرنے کے لیے دستیاب ہوتی ہے یعنی جرمانے میں تخفیف کے لیے دستیاب مدت کے معاملے میں طلب کردہ ٹیکس کی ادائیگی کی مدت کو سود کے ساتھ 30 دنوں سے بڑھا کر 60 دنوں کے بقدر کر دیا گیا ہے۔

تجارت کو مزید سہل بنانے کے لیے اپیلیٹ اتھارٹی کے پاس اپیل داخل کرنے کے معاملے میں پہلے ڈیپازٹ کردہ رقم کی زیادہ سے زیادہ حد 25 کروڑروپئے سینٹرل ٹیکس کے مقابلے میں مرکزی ٹیکس کے بالمقابل 20 کروڑ کردی گئی ہے۔ اپیلیٹ ٹربیونل کے تحت پہلے سے جمع کردہ رقم کے معاملے میں اپیل داخل کرنے کی رقم بھی زیادہ سے زیادہ 50 کروڑ روپئے کے بقدر کے مرکزی ٹیکس کے بالمقابل 20 فیصد سے گھٹاکر 10 فیصد کے بقدر کردی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اپیلیٹ ٹربیونل کے روبرو اپیل داخل کرنے کی حدود میں ترمیم کی گئی ہے اور یہ یکم اگست 2024 سے نافذ العمل ہوگئی ہے تاکہ اپیلیں معینہ مدت کی وجہ سے داخل کرنے میں معذوری نہ ہو۔ یعنی اپیلیٹ ٹربیونل اگر کام نہ کر رہی ہو تو اپیل داخل کرنا ممکن ہو سکے۔

ان تمام اصلاحات کے علاوہ دیگر تبدیلیاں مثلاً جی ایس ٹی اپیلیٹ ٹربیونل کے سلسلے میں حکومت کو بااختیار بنانے کی مشتہری بھی شامل ہے تاکہ مانع منافع مقدمات کو آسان تجارتی طور طریقوں کے تحت لایا جا سکے۔

جی ایس ٹی کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ جی ایس ٹی کے فوائد کو کئی گنا بڑھانے کے لیے ٹیکس کے ڈھانچے کو مزید سہل اور معقول بنایا گیا ہے اور اس کی توسیع بقیہ شعبوں تک بھی کی گئی ہے۔

**********

 (ش ح – م ن - ا ب ن)

U.No:8601



(Release ID: 2035846) Visitor Counter : 8