وزارت خزانہ

صحت دیکھ ریکھ پچھلے چند سالوں میں زیادہ سستی اور قابل رسائی ہو گئی ہے


مالی سال2020 میں بنیادی صحت دیکھ ریکھ کے اخراجات میں سرکاری صحت کے اخراجات (جی ایچ ای) کا حصہ بڑھ کر 55.9 فیصد ہوگیا

سال 2020 میں نوزائیدہ بچوں کی اموات کی شرح کم ہوکر 28 فی لاکھ زندہ پیدائش پر آ گئی جبکہ زچگی کی شرح اموات کم ہوکر 97 فی لاکھ زندہ پیدائش ہوگئی

Posted On: 22 JUL 2024 2:45PM by PIB Delhi

گزشتہ چند برسوں میں، صحت  دیکھ ریکھ  عام لوگوں کے لیے زیادہ سستی اور قابل رسائی ہو گئی ہے، جیسا کہ نیشنل ہیلتھ اکاؤنٹس (این ایچ اے) کے تخمینے کے مطابق، اقتصادی جائزہ 2023-2024 میں کہا گیا ہے جوکہ خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر  محترمہ  نرملا سیتا رمن  نےآج پارلیمنٹ میں پیش کیا ہے۔

جائزہ اس بات پر روشنی ڈالتا ہے کہ این ایچ اے کے تازہ ترین تخمینے (مالی سال 2020 کے لیے) کل جی ڈی پی میں سرکاری صحت  اخراجات (جی ایچ ای) کے حصے کے ساتھ ساتھ صحت کے کل اخراجات (ٹی ایچ ای) میں جی ایچ ای کے حصے میں اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ جائزہ بتاتا ہے کہ گزشتہ برسوں میں، بنیادی صحت دیکھ ریکھ کے اخراجات کا حصہ مالی سال 2015 میں جی ایچ ای کے 51.3 فیصد سے بڑھ کر مالی سال 2020 میں جی ایچ ای کا 55.9 فیصد ہو گیا ہے۔ جی ایچ ای میں بنیادی اور ثانوی نگہداشت کا حصہ  مالی سال2015  میں 73.2 فیصد سے بڑھ کر  مالی سال 2020 میں 85.5فیصد ہو گیا۔ دوسری جانب اسی مدت کے دوران نجی صحت کے اخراجات میں بنیادی اور ثانوی نگہداشت کا حصہ 83.0 فیصد سے کم ہو کر 73.7 فیصد ہو گیا ہے، جس کی وجہ جائزے میں  ثلاثی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے بوجھ اور بنیادی صحت دیکھ ریکھ کے لیے سرکاری سہولیات کے استعمال کو بتایا گیا ہے۔

جائزے میں صحت پر سماجی تحفظ کے اخراجات میں نمایاں اضافہ کابھی  ذکر کیا گیا ہے، جو مالی سال  2015 میں 5.7 فیصد سے بڑھ کر مالی سال  2020 میں 9.3 فیصد ہو گیا۔ مالی سال  2015 اور مالی سال 2020 کے درمیان صحت کے کل اخراجات (ٹی ایچ ای) کے فیصد کے طور پر آؤٹ آف پاکٹ  اخراجات (او او پی ای) میں بھی کمی واقع ہوئی۔

ان پیش رفتوں کے نتیجے میں، جائزہ صحت کے اہم اشاریوں میں بہتری کی نشاندہی کرتا ہے جیسے بچوں کی اموات کی شرح (آئی ایم آر)، 2013 میں 39 فی 1000 زندہ پیدائشوں سے کم ہو کر 2020 میں 28 فی 1000 زندہ پیدائشوں پر آگئی  اور زچگی کی شرح اموات (ایم ایم آر) 2014 میں فی سے 167 فی اکھ زندہ پیدائش سے کم ہوکر 2020 میں 97 فی لاکھ زندہ پیدائش ہوگئی۔

مستقبل کو پیش  نظر رکھتے ہوئے، جائزہ دو رجحانات کی سفارش کرتا ہے جو مستقبل قریب میں ملک کی صحت اور بیماریوں کے پروفائل کے لیے فیصلہ کن ثابت ہوں گے۔ سب سے پہلے، جائزہ حکومت اور عوام کو صحت مند کھانے اور دماغی صحت کو ترجیح دینے کا مشورہ دیتا ہے۔ دوسرا، صحت عامہ کا ریاستی موضوع ہونے کے ساتھ، جائزہ قومی پروگراموں کے لیے ‘کم سے کم مزاحمت کے راستے’ کے ذریعے آخری میل تک پہنچنے کے لیے ریاستی اور مقامی سطح پر حکمرانی کے اہم رول  کو اجاگر کرتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا  گ۔ن ا۔

U- 8539



(Release ID: 2035259) Visitor Counter : 11