صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
كہانیاں بمقابلہ حقائق
ہندوستان میں 'زیرو ڈوز والے بچوں' کی بڑی تعداد کو اجاگر كرنے والی میڈیا رپورٹیں ملک میں حفاظتی ٹیکے لگانے کی کوششوں کی نامکمل عكاسی کرتی ہیں
میڈیا رپورٹیں ہندوستان کی آبادی اور ویکسی نیشن کی وسیع کوریج کو مدنظر رکھے بغیر دیگرممالک کے ساتھ ناقص موازنہ پیش کرتی ہیں
کل آبادی کی شرح كے حساب سے زیرو خوراک والے بچے ملک کی کل آبادی کا 0.11 فیصد ہیں
ہندوستان کی بڑی آبادی کے بپیش نظر ملك بھر میں سب سے زیادہ تعداد میں بچوں کو ٹیکے لگائے گئے ہیں
مالی سال 2024-2023 کے لیے مکمل ملكی حفاظتی کوریج 93.23 فیصد ہے
ہندوستان کا امیونائزیشن پروگرام عالمی سطح پر صحت عامہ کی سب سے بڑی پہل ہے، جس کا ہدف سالانہ 1.2 کروڑ ویکسینیشن سیشنز کے ذریعے 2.6 کروڑ بچوں اور 2.9 کروڑ حاملہ خواتین کے لیے ہے
مشن اندرا دھنش کے تحت 2023 تک 5.46 کروڑ بچوں اور 1.32 کروڑ حاملہ خواتین کو ٹیکہ لگایا گیا ہے۔
Posted On:
18 JUL 2024 6:37PM by PIB Delhi
کچھ میڈیا رپورٹیں ایسی سامنے آئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ دوسرے ممالک کے مقابلے میں ہندوستان میں 'زیرو ڈوز والے بچوں' کی تعداد زیادہ ہے - ایسے بچے جنہیں یونیسیف کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق کوئی ویکسین نہیں ملی ۔ ان رپورٹوں میں ملک کے حفاظتی ٹیکوں کے اعداد و شمار کی ایک نامکمل تصویر پیش کی گئی ہے کیونکہ ان میں آبادی کی بنیاد اور ممالک کی حفاظتی ٹیکوں کی کوریج کا موازنہ نہیں کیا گیا۔
حکومت کی حفاظتی ٹیکوں کی کوششوں کے درست اور مکمل بیانیے کا اندازہ متعلقہ ڈیٹا اور پروگرام كے مطابق مداخلتوں کی جامع تفہیم کے ذریعے لگایا جا سکتا ہے۔
گراف 1 بلیو لائن میں دکھاتا ہے کہ ہندوستان میں تمام اینٹیجنز کی کوریج كی شرح عالمی اوسط سے زیادہ ہے۔ ہندوستان میں زیادہ تر اینٹیجنز کے لیے کوریج كی شرح 90 فیصد سے زیادہ ہے، جو کہ دیگر اعلی آمدنی والے ممالک کے برابر ہے۔ جیسے، نیوزی لینڈ (ڈی ٹی پی-1 93 فیصد)، جرمنی اور فن لینڈ (ڈی ٹی پی-3 91 فیصد)، سویڈن (ایم سی وی-1 93فیصد)، لکسمبرگ (ایم سی وی-2 90 فیصد)، آئرلینڈ (پی سی وی-3 83 فیصد)، برطانیہ عظمیٰ اور شمالی آئرلینڈ (روٹا سی 90 فیصد)۔
یہاں تک کہ اگر ہندوستان کی 83 فیصد کوریج کا موازنہ پی وی سی سے کیا جائے جو کہ کم ترین بریکٹ میں آتا ہے، تو یہ 65 فیصد کے عالمی اعداد و شمار سے بہت زیادہ ہے۔
گراف 2 ہندوستان کی ڈی ٹی پی-1 (پینٹا-1) اور ڈی ٹی پی-3 (پینٹا-3) کوریج کا موازنہ دوسرے ممالک کے ساتھ کرتا ہے جن میں صفر خوراک والے اور کم ٹیکے لگائے گئے بچے زیادہ ہیں۔ گراف بتاتا ہے کہ ہندوستان میں اس کی بڑی آبادی کے ساتھ سب سے زیادہ تعداد میں بچوں کو ٹیکے لگائے گئے ہیں۔ گراف کے مقابلے میں ہندوستان کا ہدف دیگر نو ممالک کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ ہے۔ موازنہ کرنے والے ممالک میں، ہندوستان واحد ملک ہے جس میں ڈیٹی پی-1 (پینٹا-1) کی کوریج 90 فیصد سے زیادہ ہے اور ڈراپ آوٹ بچے جو ڈی ٹی پی (پینٹا) کی پہلی مگر تیسری خوراک نہیں لیتے ہیں 2 فیصڈ ہیں جبکہ دوسرے ممالک کے مقابلے میں یہ فرق بہت زیادہ ہے۔ یہ اعداد و شمار واضح طور پر اس کے وسیع سماجی جغرافیائی تنوع کے دائرے میں ملک میں مرکوز پروگراماتی مداخلتوں کی عکاسی كرتے ہیں۔
گراف 3 سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان میں زیرو خوراک والے بچوں کی تعداد ملک کی کل آبادی کا 0.11 فیصد ہے۔
یہ اعدادوشمار قوم کے حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کے دائرہ کار اور رسائی کو مسلسل بڑھانے کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کے عكاس ہیں۔ ملک کا یونیورسل امیونائزیشن پروگرام صحت عامہ کا سب سے بڑا اقدام ہے، جس میں 2.6 کروڑ بچوں اور 2.9 کروڑ حاملہ خواتین کو سالانہ 1.2 کروڑ ویکسینیشن سیشنوں کے ذریعے نشانہ بنایا جاتا ہے۔
مالی سال 2024-2023 کے لیے مکمل امیونائزیشن کوریج قومی سطح پر 93.23 فیصد ہے۔
ویکسین سے بچاؤ کے قابل بچاؤ کی بیماریوں کے خلاف تمام اہل بچوں تک پہنچنے اور ان کی ویکسین کرنے کی مسلسل کوششوں کے ساتھ، ملک 2014 میں 45 فی 1000 زندہ پیدائشوں سے کم ہو کر 5 سال سے کم عمر بچوں کی شرح اموات میں قابل ذکر کمی لانے میں کامیاب ہو گیا ہے جو اب 32 فی 1000 زندہ پیدائشوں (ایس آر ایس 2020) پر آ گیا ہے۔
اس کے علاوہ، ہندوستان نے 2014 سے تحفظ کی وسعت کو بڑھانے کے لیے یو آءی پی کے تحت چھ نئی ویکسین متعارف کروا کر ویکسین کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔
صفر کی خوراک توالے اور كم ویکسین والے بچوں تک پہنچنے کے لیے ہندوستان نے ریاستوں کے تعاون سے مشن اندرا دھنش اور تیز تر مشن اندرا دھنش کے تحت اقدامات کو نافذ کیا ہے۔ اس کے نتیجے میں 2023-2014 کے درمیان زیرو ڈوز والے بچوں کی تعداد میں 34 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ 2014 سے تمام اضلاع میں مشن اندر دھنش کے 12 مراحل چلائے گئے ہیں جن میں تمام مراحل میں 5.46 کروڑ بچوں اور 1.32 کروڑ حاملہ خواتین کو ٹیکے لگائے گئے ہیں۔
ہندوستان دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں ڈبلیو ایچ او کی تجویز کردہ ویکسین یو آءی پی کے تحت فراہم کرتا ہے۔ ہندوستان کے لیے اوسط کوریج 83.4 فیصد ہے، جو عالمی کوریج کے 10 فیصد سے زیادہ ہے۔ او پی وی اور آءی پی وی کی اعلیٰ سطح کی کوریج کے ساتھ 2011 میں پولیو کے آخری کیس کا پتہ چلنے کے بعد سے ہندوستان نے 13 سال تک پولیو سے پاک حیثیت کو کامیابی سے برقرار رکھا ہے۔
93% ڈی ٹی پی-1 (پینٹا-1) ویکسین کی پہلی خوراک کی کوریج اور 93 فیصد خسرہ اور روبیلا ویکسین کی پہلی خوراک کی کوریج کے ساتھ، ملک میں مہم صفر خوراک والے بچوں کو کم کرنا اور خسرہ اور روبیلا کا خاتمہ کرنا ہے۔ خسرہ اور روبیلا سے لڑنے کی انتھک کوششوں کے اعتراف میں ہندوستان کو خسرہ اور روبیلا پارٹنرشپ (امریکی ریڈ کراس، بی ایم جی ایف، جی اے وی آئی، یو ایس سی ڈی سی، یو این ایف، یونیسیف، اور ڈبلیو ایچ او) کے ذریعہ باوقار خسرہ اور روبیلا چیمپئن ایوارڈ سے نوازا گیا۔ یہ ایوارڈ 6 مارچ 2024 کو واشنگٹن ڈی سی میں امریکن ریڈ کراس كے صدر دفتر میں دیا گیا۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 2034166)
Visitor Counter : 65