صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر صحت جناب جے پی نڈا نے ادویات، کاسمیٹکس اور طبی آلات سے متعلق ضابطے کا جائزہ لیا


’دنیا کی فارمیسی‘ کی ہماری عالمی ساکھ کے مطابق ڈرگسس ریگولیشن میں ہندستان كے عالمی رہنما بننے کے لیے، ہمیں عالمی معیار کے ریگولیٹری فریم ورک کی ضرورت ہے: جناب جے پی نڈا

’’عالمی ریگولیٹری معیارات کو حاصل کرنے کے لیے، ہماری توجہ سی ڈی سی ایس او كے علاوہ منشیات اور طبی آلات کی صنعت میں طریقہ کار کی شفافیت پر مرکوز ہے‘‘

مرکزی وزیر صحت نے مصنوعات کے اعلیٰ معیار کو یقینی بنانے کے لیے فارما اور طبی آلات کی صنعت کے ساتھ مسلسل بات چیت پر زور دیا

’’آئیے ہم ایم ایس ایم ای سیکٹر کو درپیش مسائل سے رجوع کریں اور ان کی صلاحیت اور معیار کو مضبوط بنانے میں ان کی مدد کریں‘‘

ریاستوں کی مہارتوں کو بڑھانے کے لیے ان كے ساتھ کام کرنا اور انہیں مرکزی حکومت کے معیار کے مطابق کرنے کی ترغیب دینا ناگزیر: مرکزی وزیر صحت

Posted On: 17 JUL 2024 2:56PM by PIB Delhi

’’دنیا کی فارمیسی‘‘ کی ہماری عالمی ساکھ سے مطابقت رکھنے کی خاطر ہندوستان کو منشیات کے ضابطے میں عالمی رہنما بننے کے لیے، ہمیں عالمی معیار کے ریگولیٹری فریم ورک کی ضرورت ہے جو ہمارے آپریشنز کے پیمانے اور بین الاقوامی توقعات دونوں کے مطابق ہو۔‘‘ یہ بات مرکزی وزیر صحت جناب جے پی نڈا نے اُس وقت کہی جب انہوں نے آج یہاں ادویات، کاسمیٹکس اور طبی آلات کے ضابطے کا جائزہ لیا۔ مرکزی صحت کے سکریٹری جناب اپوروا چندرا، ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا  ڈاکٹر راجیو سنگھ رگھوونشی اور سنٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن  اور مرکزی وزارت صحت کے سینئر افسران اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ میں موجود تھے۔

ادویات کے سرکردہ پروڈیوسر اور برآمد کنندہ کے طور پر ہندوستان کی عالمی پوزیشن کو اجاگر کرتے ہوئے جناب جے پی نڈا نے سی ڈی ایس سی او پر زور دیا کہ وہ اپنی لازمی سرگرمیوں میں عالمی معیارات کو حاصل کرنے کی ٹائم لائن کے ساتھ ایک روڈ میپ تیار کرے۔ انہوں نے کہا کہ یکسانیت کے اعلیٰ ترین معیارات، تکنیکی اپ گریڈیشن اور مستقبل کے نقطہ نظر پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے نظام پر مبنی ہونے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ ادویات اور دواسازی کی برآمد کے لیے، برآمد کی جانے والی ادویات کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے مناسب مداخلت کے لیے نظام وضع کیا جانا چاہیے۔

جناب نڈا نے سی ڈی ایس سی او کے کام میں شفافیت کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ "عالمی معیارات حاصل کرنے کے لیے، ہماری توجہ سی ڈی سی ایس او كے علاوہ ادویات اور طبی آلات کی صنعت میں طریقہ کار کی شفافیت پر مرکوز کرنے کی ضرورت ہے"۔ انہوں نے کہا کہ ڈرگس ریگولیٹری باڈی اور صنعت دونوں کو شفافیت کے اعلیٰ ترین اصولوں پر کام کرنا چاہئے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہندوستان کی طرف سے تیار اور فروخت کی جانے والی مصنوعات عالمی معیار کے اعلیٰ ترین اشاریہ جات پر پورا اترتی ہیں۔

 

مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ سی ڈی ایس سی او کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ ادویات اور طبی آلات کی صنعت کے ساتھ مسلسل بات چیت میں رہے تاکہ ان کے مسائل کو سمجھے اور سی ڈی ایس سی او کے معیار کی توقعات اور معیارات کو پورا کرنے کے لیے ان کی مدد کرسكے۔ "ہماری توجہ ایسے میکانزم کو تیار کرنے پر ہونی چاہیے جو ریگولیٹری ضروریات کے اندر ادویات کی صنعت کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنائے۔ اس کے لیے سی ڈی ایس سی او کو ایک صارف دوست ادارہ بننے کی ضرورت ہے جس میں جدید ترین سہولیات عالمی معیار کے مطابق ہوں"۔

ادویات کی تیاری میں مائیکرو، سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) سیکٹر اور کوالٹی کے معیار کو پورا کرنے کے لیے چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کو درپیش مسائل کے موضوع پر، مرکزی وزیر صحت نے کہا كہ "آئیے ہم ایم ایس ایم ای سیکٹر کو درپیش مسائل کو سمجھیں اور ایك طرف صلاحیت اور مصنوعات کے معیار كے رخ پر  انہیں مضبوط بنانے میں تعاون کریں۔ اور دوسری طرف ان کو ان کو ریگولیٹری تقاضوں کو پورا کرنے کی ترغیب دیں   ۔"

جناب نڈا کو سی ڈی ایس سی او کی لازمی سرگرمیوں، اس کی کامیابیوں، مستقبل کے منصوبوں اور سی ڈی ایس سی او کو درپیش مختلف مسائل اور چیلنجوں کے بارے میں بتایا گیا۔ وزیر کو 850 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ ریاستی منشیات کے ریگولیٹری نظام کو مضبوط بنانے کی اسکیم کی پیشرفت کے بارے میں بھی اپ ڈیٹ کیا گیا جو کہ ان کے پہلے دور کے دوران 2016 میں شروع کیا گیا تھا۔

مرکزی وزیر کو مرکزی اور ریاستی منشیات کے ریگولیٹری اداروں کے کردار اور ذمہ داریوں اور ان کے درمیان صف بندی میں درپیش کچھ چیلنجوں کے بارے میں بھی بتایا گیا۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ریاستیں ہماری ریگولیٹری ویلیو چین کا لازمی حصہ ہیں جناب نڈا نے ریاستوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ ان کی مہارتوں اور صلاحیتوں کو بڑھایا جا سکے، اور انہیں مرکزی حکومت کے معیار کے معیار کے مطابق کرنے کی ترغیب دی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "یہ خاص طور پر سی ڈی ایس سی او کے ذریعے عالمی سطح پر اچھے مینوفیکچرنگ پریکٹسز کو اپ گریڈ کرنے کے پیش نظر اہمیت كا حامل ہے۔"

***

ش ح۔ع س۔ ک ا



(Release ID: 2033853) Visitor Counter : 12