وزیراعظم کا دفتر

روس-ہندوستان کے درمیان 2030 تک کی مدت کے لیے اقتصادی تعاون کے اسٹریٹجک شعبوں کی ترقی پر رہنماؤں کا مشترکہ بیان

Posted On: 09 JUL 2024 9:49PM by PIB Delhi

روس اور ہندوستان کے درمیان 22ویں سالانہ دو طرفہ سربراہی اجلاس کے بعد جو 8-9 جولائی 2024 کو ماسکو میں منعقد ہوا، عزت مآب جناب ولادیمیر پوتن، صدر روسی فیڈریشن، اور جناب نریندر مودی، وزیر اعظم  عوامی جمہوریہ ہندنے دوطرفہ عملی تعاون کے موجودہ مسائل اور روس-ہندوستان خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی ترقی پر تفصیلی  تبادلہ خیال کیا۔

باہمی احترام اور مساوات کے اصولوں پر مضبوطی سے عمل کرتے ہوئے، دونوں ممالک کی خود مختار ترقی باہمی طور پر فائدہ مند اور طویل مدتی بنیادوں پر،

روس –ہندستان  تجارتی اور اقتصادی تعاون کو فروغ دے کر دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے کی کوشش کرنا،

دونوں ریاستوں کے درمیان اشیاءاور خدمات میں تجارت کی متحرک ترقی کے رجحان کو برقرار رکھنے کے ارادے اور 2030 تک اس کے حجم میں نمایاں اضافہ کو یقینی بنانے کی خواہش سے رہنمائی،

درج ذیل  اعلان کرتے ہیں:

روسی فیڈریشن اورعوامی  جمہوریہ ہند کے درمیان دوطرفہ اقتصادی تعاون کو ، جسے اس کے بعد ‘‘فریقین’’ کہا جائے گا، مندرجہ ذیل 9 اہم شعبوں سمیت فروغ دینے کا منصوبہ ہے:

1. ہندوستان اور روس کے درمیان دو طرفہ تجارت سے متعلق نان ٹیرف تجارتی رکاوٹوں کو ختم کرنے کی خواہش۔ دوطرفہ تجارت کو آزاد کرنے کے میدان میں بات چیت کا تسلسل، بشمول ای اے ای یو-انڈیا فری ٹریڈ ایریا کے قیام کا امکان۔ 2030 تک باہمی تجارتی حجم 100 بلین یوایس ڈی سے زیادہ کا حصول (جیسا کہ باہمی رضامندی ہے)، بشمول متوازن دو طرفہ تجارت کے حصول کے لیے ہندوستان سے سامان کی سپلائی میں اضافہ۔ فریقین کی سرمایہ کاری کی سرگرمیوں کی بحالی، یعنی خصوصی سرمایہ کاری کے نظاموں کے فریم ورک کے اندر۔

2. قومی کرنسیوں کا استعمال کرتے ہوئے دو طرفہ تصفیہ کے نظام کی ترقی۔ باہمی تصفیوں میں ڈیجیٹل مالیاتی آلات کا مسلسل تعارف۔

3. شمالی-جنوبی بین الاقوامی ٹرانسپورٹ کوریڈور، شمالی سمندری راستے اور چنئی-ولادیوستوک سی لائن کے نئے راستوں کے آغاز کے ذریعے ہندوستان کے ساتھ کارگو کے کاروبار میں اضافہ۔ اشیاء کی رکاوٹ سے پاک نقل و حرکت کے لیے ذہین ڈیجیٹل سسٹمز کے اطلاق کے ذریعے کسٹم کے طریقہ کار کی اصلاح۔

4. زرعی مصنوعات، خوراک اور کھادوں میں دو طرفہ تجارت کے حجم میں اضافہ۔ ویٹرنری، سینیٹری اور فائیٹو سینیٹری پابندیوں اور ممنوعات کو ہٹانے کا مقصد ایک گہری بات چیت کی بحالی۔

5. توانائی کے اہم شعبوں میں تعاون کی ترقی، بشمول جوہری توانائی، تیل صاف کرنے اور پیٹرو کیمیکلز اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے، ٹیکنالوجیز اور آلات کے شعبے میں تعاون اور شراکت کی توسیع، عالمی توانائی کی منتقلی کے امکانات کو مدنظر رکھتے ہوئے باہمی اور بین الاقوامی توانائی کی حفاظت کی سہولت۔

6. بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ٹرانسپورٹ انجینئرنگ، آٹوموبائل پروڈکشن اور جہاز سازی، خلائی اور دیگر صنعتی شعبوں میں بات چیت کومستحکم  بنانا۔ ذیلی کمپنیاں اور صنعتی کلسٹر بنا کر ایک دوسرے کے بازاروں میں ہندوستانی اور روسی کمپنیوں کے داخلے کی سہولت۔ معیار سازی، میٹرولوجی اور مطابقت کی تشخیص کے شعبوں میں فریقین کے نقطہ نظر کا ہم آہنگ۔

7. ڈیجیٹل معیشت، سائنس اور تحقیق، تعلیمی تبادلے اور ہائی ٹیک کمپنیوں کے ملازمین کے لیے انٹرن شپ کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں کا فروغ۔ انہیں سازگار مالیاتی نظام فراہم کرکے نئی مشترکہ (معاون ) کمپنیوں کی تشکیل میں سہولت فراہم کرنا۔

8. ادویات اور جدید طبی آلات کی ترقی اور فراہمی میں منظم تعاون کو فروغ دینا۔ روس میں ہندوستانی طبی اداروں کی شاخیں کھولنے اور قابل طبی عملے کی بھرتی کے ساتھ ساتھ طبی اور حیاتیاتی حفاظت کے میدان میں ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کے امکانات کا مطالعہ کرنا۔

9. انسانی ہمدردی کے تعاون کی ترقی، تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی، ثقافت، سیاحت، کھیل، صحت کی دیکھ بھال اور دیگر شعبوں میں تعامل کی مسلسل توسیع۔

روسی فیڈریشن کے صدر اورعوامی  جمہوریہ ہند کے وزیر اعظم نے تجارت، اقتصادی، سائنسی، تکنیکی اور ثقافتی تعاون سے متعلق روسی-ہندوستانی بین الحکومتی کمیشن کو ہدایت کی کہ وہ ترجیحی علاقوں کی نشاندہی کرے اور اس کی اگلی میٹنگ میں پیش رفت کا جائزہ لے۔

**********

                                       

(ش ح ۔ج ق ۔ع آ)

U-8203



(Release ID: 2032052) Visitor Counter : 19