صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزارت صحت نے مہاراشٹر سےموصولہ  زیکا وائرس کے معاملات کے پیش نظر ریاستوں کو ایڈوائزری جاری کی ہے


ریاستوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ  زیکا وائرس انفیکشن کے لیے حاملہ خواتین کی اسکریننگ کے ذریعے مسلسل  نگرانی کرتے رہیں اور  زیکا وائرس سے متاثرہ حاملہ  خواتین کے جنین کی نشوونما کی نگرانی کرتے رہیں

صحت سہولتی مراکز/اسپتالوں کو اپنے احاطوں کو ایڈیز مچھروں سے پاک رکھنے، نگرانی اور کارروائی کرنے کے لیے ایک نوڈل افسر کی تقرری کرنی ہوگی

ریاستیں رہائشی علاقوں، کام کی جگہوں، اسکولوں، تعمیراتی مقامات، اداروں اور صحت سہولتی مراکز  میں ویکٹر کنٹرول کی سرگرمیوں کو  تیز کریں  اورحشراتیاتی نگرانی کو مستحکم کریں

Posted On: 03 JUL 2024 3:07PM by PIB Delhi

مہاراشٹر سے  سامنے آنے والے زیکا وائرس کے کچھ معاملات کے پیش نظر،صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے صحت خدمات کے ڈائریکٹر جنرل(ڈی جی ایچ ایس) ڈاکٹر اتل گوئل نے ریاستوں کو ایک ایڈوائزری جاری کی ہے ،جس میں ملک میں زیکا وائرس کی صورتحال سے متعلق مسلسل نگرانی کے عمل کو برقرار رکھنے کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا ہے۔

چونکہ زیکا وائرس سے متاثرہ حاملہ خاتون کے جنین میں مائیکروسیفلی اور اعصابی نتائج سے منسلک ہے، ریاستوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ معالجین کو قریبی نگرانی کے لیے آگاہ کریں۔ ریاستوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں صحت سہولتی مراکز یا متاثرہ علاقوں میں معاملات کو دیکھنے والے افراد کو ہدایت دیں کہ وہ حاملہ خواتین کی زیکا وائرس کے انفیکشن کے لیے اسکریننگ کریں، زیکا وائرس سے متاثرہ حاملہ خواتین کے جنین کی نشوونما پر نظر رکھیں اور مرکزی حکومت کی ہدایات کے مطابق عمل کریں۔ ریاستوں کو یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ صحت سہولتی مراکز/اسپتالوں کو مشورہ دیں کہ وہ ایک نوڈل افسر کی تقرری کریں، تاکہ وہ احاطوں کو ایڈیز مچھروں سے پاک رکھنے کے لیے نگرانی کرے اورمؤثر کارروائی کریں۔

ریاستوں کے لیے ماحولیاتی نگرانی کو مضبوط بنانے اور رہائشی علاقوں، کام کی جگہوں، اسکولوں، تعمیراتی مقامات، اداروں اور صحت کی سہولیات میں ویکٹر کنٹرول سرگرمیوں کو تیز کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ ریاستوں سے سوشل میڈیا اور دیگر پلیٹ فارمز میں احتیاطی آئی ای سی پیغامات کے ذریعے عوام میں آگاہی کو فروغ دینے کی بھی اپیل کی جاتی ہے، تاکہ معاشرے میں زیکا وائرس سے متعلق خوف و ہراس کو کم کیا جا سکے، کیونکہ زیکا وائرس کسی بھی دوسرے وائرل انفیکشن کی طرح ہے، جس میں زیادہ تر معاملات غیر علامتی اور ہلکے ہوتے ہیں۔ اگرچہ اس کے مائیکرو سیفلی کے ساتھ منسلک ہونے کی اطلاع ہے، تاہم 2016 کے بعد سے ملک میں زیکا وائرس  سے منسلک مائیکروسیفلی کا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔

کسی بھی آنے والی بیماری یاوباء کا بروقت پتہ لگانے اور اس پر قابو پانے کے لیے، ریاستی حکام کو چوکس رہنے، تیار رہنے اور ہر سطح پر مناسب لاجسٹکس کی دستیابی کو یقینی بنانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ریاستوں سے بھی تاکید کی گئی کہ  وہ کسی بھی  سامنے آنے والے معاملے کی فوری طور پر امراض کی نگرانی کے مربوط پروگرام (آئی ڈی ایس پی)اور نیشنل سینٹر فار ویکٹر بورن ڈیزیز کنٹرول (این سی وی بی ڈی سی)کو اطلاع دیں۔

زیکا وائرس کی جانچ کی سہولت نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی(این آئی وی)، پونے ،نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی)، دہلی اور انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کی چند منتخب وائرس ریسرچ اور تشخیصی لیبارٹریز میں دستیاب ہے۔  اس معاملے کا جائزہ  اعلیٰ سطح پر لیا جا رہا ہے۔

صحت خدمات کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی ایچ ایس) نے اس سال کے اوائل میں گزشتہ 26 اپریل کو ایک ایڈوائزری بھی جاری کی تھی اور این سی وی بی ڈی سی کے ڈائریکٹر نے فروری اور اپریل 2024 میں ریاستوں کو زیکا، ڈینگی اور چکن گنیا کے بارے میں ایک ہی ویکٹر مچھر کے ذریعے پھیلنے والی بیماری کی پیشگوئی کے لیے دو ایڈوائزری جاری کی تھیں۔

مرکزی وزارت صحت صورتحال پرقریبی نظر رکھے ہوئے ہے۔

پس منظر:

زیکا وائرس ایڈیزمچھر سے پھیلنے والی ڈینگی اور چکن گونیا کی طرح ایک وائرل بیماری ہے۔ یہ ایک غیر مہلک بیماری ہے،تاہم زیکا وائرس سے متاثرہ حاملہ خواتین میں پیدا ہونے والے بچوں کے مائیکرو سیفلی (سر کے سائز میں کمی) سے منسلک ہے جو اسے ایک اہم تشویش  کا معاملہ بناتا ہے۔

ہندوستان میں2016 میں ریاست گجرات سے زیکا وائرس کا پہلا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس کے بعد سے بہت سی دیگر ریاستوں مثلاً تمل ناڈو، مدھیہ پردیش، راجستھان، کیرالہ، مہاراشٹر، اتر پردیش، دہلی اور کرناٹک میں زیکا وائرس کے معاملات سامنے آئے۔

2024 میں(2 جولائی تک)، مہاراشٹر سے کل8 معاملے سامنے آئے ہیں، جن میں پونے سے 6 ، جبکہ کولہاپور سے 1 معاملہ اور سنگم نیرسے1  معاملہ شامل ہے۔

 

****

 

ش ح۔م ع۔ن ع

U:8025

 


(Release ID: 2030402) Visitor Counter : 88