امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے نئی دہلی میں این ڈی آر ایف کی دوسری کوہ پیمائی مہم ’وجے‘ کی کامیاب واپسی کا خیرمقدم کیا


وزیر داخلہ نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے سازو سامان اور تصویری نمائش کا بھی دورہ کیا ، جس میں این ڈی آر ایف اہلکاروں کے ذریعہ آپریشن میں استعمال ہونے والے جدید ترین ساز و سامان اور ٹکنالوجیوں کی نمائش کی گئی

ہمارے جوانوں  کی ایسی جاں باز مہمات سے ، جو بے نظیر شجاعت کا مظاہرہ ہوتا ہے، اس سے فرد اور فوج دونوں کی استعداد میں اضافہ میں ہوتا ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے لیے اب کوئی راحت رسانی کی اپروچ کے بجائے ’کوئی جانی نقصان  نہ ہو‘ کا نقطہ نظر اپنایا جا رہا ہے

چاہے وہ ڈائل 112 ہو، موسم ہو، دامنی ہو، میگھ دوت ہو، ایسی موبائل ایپلی کیشنز ہوں یا قبل از وقت وارننگ سسٹم ہو، مودی حکومت این ڈی آر ایف کو ہر طرح سے سائنسی مدد فراہم کر رہی ہے

جیتنے کی عادت ہی فوجی اور فوج کو عظیم بناتی ہے

نہ صرف ملک میں بلکہ دنیا میں کہیں بھی کوئی آفت آتی ہے تو ہر کوئی این ڈی آر ایف کی طرف دیکھتا ہے چاہے حالات کتنے ہی خراب کیوں نہ ہوں، اگر این ڈی آر ایف کے لباس میں کوئی جوان وہاں کھڑا ہو تو آفت میں پھنسے لوگوں کے حوصلے کئی گنا بڑھ جاتے ہیں

اب این ڈی آر ایف کے 16 ہزار جوانوں کو 40 فیصد کی شرح سے رسک اینڈ ہارڈ شپ الاؤنس ملے گا

Posted On: 29 JUN 2024 4:07PM by PIB Delhi

 مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی کوہ پیمائی کی دوسری مہم ’وجے‘ کا خیرمقدم کیا۔

وزیر داخلہ نے ایک فوٹو اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکوپمنٹ گیلری کا بھی مشاہدہ کیا۔ نمائش میں آپریشن کے دوران این ڈی آر ایف کے ریسکیو اہلکاروں کے ذریعہ استعمال ہونے والے جدید ترین آلات اور ٹکنالوجیوں کی نمائش کی گئی۔ بھارت اور ترکی میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے مختلف واقعات میں ملوث ٹیم لیڈروں کی طرف سے ایک بریفنگ بھی دی گئی۔ مرکزی وزیر داخلہ نے این ڈی آر ایف کے ذریعے سیلاب کے پانی کی بچاؤ، لینڈ سلائیڈنگ، گرے ہوئے ڈھانچے کی تلاش اور بچاؤ، کیمیائی حیاتیاتی ریڈیولوجیکل نیوکلیئر رسپانس میکانزم (سی بی آر این)، پہاڑوں کو بچانے، بورویل بچاؤ، سمندری طوفان سے نمٹنے وغیرہ میں کیے جانے والے مختلف کاموں میں گہری دلچسپی لی۔ انھیں بہتر استعمال کے لیے این ڈی آر ایف کے ذریعہ سازوسامان تیار کرنے میں کی گئی مختلف پہل بھی دکھائی گئی۔ اس موقع پر مرکزی داخلہ سکریٹری اور این ڈی آر ایف کے ڈائرکٹر جنرل سمیت کئی معززین موجود تھے۔

جناب امت شاہ نے 21,625 بلند ماؤنٹ منی رنگ پر کامیاب مہم کے لیے این ڈی آر ایف کے جوانوں کی ستائش کی۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے جوانوں کے ذریعے اس طرح کی سخت کارروائیاں، جنہوں نے ایسی بلندیوں تک جانے کے لیے بے نظیر شجاعت کا مظاہرہ کیا ہے، جو فرد اور فورس دونوں کی کارکردگی میں اضافہ کرتے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اس طرح کی کٹھن مہمات اہداف کو حاصل کرنے ، ہدف تک پہنچنے کے لیے ناقابل تصور مشکلات پر قابو پانے کی عادت پیدا کرتی ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ جیتنے کی عادت ہی فوج اور فوجی کو عظیم بناتی ہے اور یہ کسی شخص کی زندگی میں صحیح راستے پر چلنے ، فاتح بننے اور اعتماد بڑھانے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ کچھ جوانوں نے آج اس آپریشن میں کامیابی حاصل کی ہے ، لیکن صحیح معنوں میں یہ کامیابی پورے این ڈی آر ایف کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان جوانوں نے نہ صرف کوہ منیرنگ کی چوٹیوں کو فتح کیا ہے بلکہ پوری فورس کے حوصلے بلند کرنے کا کام کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کوہ پیمائی صرف ایک ہنر نہیں بلکہ زندگی گزارنے کا فن ہے اور اس فن میں مہارت حاصل کرنا پوری زندگی کے لیے تعلیم کی شکل دیتا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے آپریشن وجے میں کامیابی حاصل کرنے والے 35 جوانوں اور این ڈی آر ایف کے ڈائریکٹر جنرل کو فورس کی علامت کے طور پر کامیابی کے لیے مبارکباد دی۔ جناب شاہ نے کہا کہ ان جوانوں کے ذریعہ 21600 فٹ سے زیادہ کی بلندی پر ترنگا لہرانا پوری فورس کے لیے بڑی کامیابی کی بات ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر ہمیں کامیابی کی بلندیوں تک پہنچنا ہے تو ہمیں زندگی بھر ہدف کا تعاقب کرناہوگا، تبھی کامیابی حاصل ہوتی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ایک وقت تھا جب بھارت میں آفات سے نمٹنے کا ہمارا نقطہ نظر صرف راحت پر مرکوز تھا لیکن وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں اب آفات سے نمٹنے کے لیے صفر جانی اتلاف کا نقطہ نظر اپنایا جارہا ہے نہ کہ محض راحت پر مرکوز نقطہ نظر۔

انھوں نے کہا کہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اپروچ کے لحاظ سے یہ ہمارا عظیم سفر رہا ہے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی کے گذشتہ 10 سال کے دور حکومت میں آفات سے نمٹنے کے لیے دنیا بھر کے بہترین طور طریقوں کو بھارت میں نافذ کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت کے ان 10 سالوں میں تربیت کے ذریعے این ڈی آر ایف اور این ڈی ایم اے کا فاتح اتحاد بنانے، فورس کے حوصلے بلند کرنے، فورس کی تشکیل، فورس کی مناسب تعداد فراہم کرنے، اتنے بڑے ملک میں ہر جگہ فورس کے اہلکاروں کی دستیابی کو یقینی بنانے اور آفات کے تخمینے کے لیے پیشگی معلومات فراہم کرنے کا کام کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج اگر ملک یا دنیا میں کہیں بھی کوئی آفت آتی ہے تو ہر کوئی این ڈی آر ایف کی طرف دیکھتا ہے۔ جناب شاہ نے یہ بھی کہا کہ این ڈی آر ایف کے جوانوں کو دیکھ کر اس آفت میں پھنسے لوگوں کے حوصلے کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح ہمارے 35 جوانوں نے کوہ پیمائی کی اس مہم میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے لمحہ بہ لمحہ آگاہی کے ساتھ اپنے آپ کو ہدف کے ساتھ ہم آہنگ کیا ہے ، اسی طرح ہماری فورس کو زیرو کیزولٹی کے ہدف کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ کامیابی کبھی بھی اطمینان کی وجہ نہیں بننی چاہیے بلکہ اسے مزید مشکل اہداف مقرر کرنے کی وجہ بننا چاہیے۔ جناب شاہ نے کہا کہ چاہے ترکی ہو یا شام، بپرجوائے ہو یا میچونگ، روپ وے کا واقعہ ہو یا کوہ پیماؤں کا بچاؤ، سرنگ کا حادثہ ہو یا جاپان میں ٹرپل ڈیزاسٹر ہو یا نیپال میں زلزلہ ہو، جہاں کہیں بھی این ڈی آر ایف کے جوان گئے ہیں، وہ اچھے نتائج کے ساتھ لوٹے ہیں اور یہ پورے ملک کے لیے بڑے فخر کی بات ہے۔

داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ مستقبل میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے برفانی تودے گرنے، لینڈ سلائیڈنگ، سیلاب اور طوفان جیسے خطرات ہر جگہ بڑھنے والے ہیں اور اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہمیں سائنس کا سہارا لے کر صفر اتلاف کے ہدف کی طرف مضبوطی سے آگے بڑھنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں اب بھی بہت سے علاقوں میں اپنی کارکردگی کو بڑھانا ہے اور جنگلات میں لگنے والی آگ جیسے نتائج بھی لانے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جنگلات میں لگنے والی آگ کے دوران انسانی جانوں کو بچانا ہمارا واحد مقصد نہیں بلکہ ہمیں دنیا بھر میں ہونے والے تجربات کرنے ہوں گے کہ جنگلات کو کیسے بچایا جائے اور ہم کیا کر سکتے ہیں تاکہ زمین پر آگ نہ لگے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہمیں بادل پھٹنے سے آنے والے سیلاب کے لیے خود کو مزید تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے اور این ڈی آر ایف کی ترقی ، تربیت اور فورس کو جدید وسائل فراہم کرنے کے لیے بجٹ کی کبھی پروا نہیں کی۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں بھارت میں ایک ایسی فورس تشکیل دینی چاہیے جو پورے ملک میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے میدان میں پہلے نمبر پر ہو۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی خود ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے بارے میں بہت فکرمند اور باخبر ہیں اور اس میدان میں بھارت کو جو کامیابی ملی ہے وہ اسی کا نتیجہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ 2004 سے 2014 کے درمیان 10 سالوں میں ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کو آفات سے نمٹنے کے لیے کل 66,000 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا تھا جو 2014 سے 2024 تک 10 سالوں میں بڑھ کر 2 لاکھ کروڑ روپے ہو گیا۔ انھوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی حکومت کسی آفت کے لیے کتنی تیار ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ مودی حکومت این ڈی آر ایف کو ہر طرح سے سائنسی مدد فراہم کر رہی ہے، چاہے وہ ڈائل 112 ہو، موسم ہو، دامنی ہو، میگھ دوت ہو، ایسی موبائل ایپلی کیشنز ہوں یا قبل از وقت وارننگ سسٹم ہوں۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ این ڈی آر ایف اہلکاروں کے لیے رسک اور ہارڈ شپ الاؤنس کی مانگ کافی عرصے سے کی جارہی تھی اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے کل اس مطالبے کو قبول کرلیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اب این ڈی آر ایف کے 16 ہزار جوانوں کو 40 فیصد کی شرح سے رسک اینڈ ہارڈ شپ الاؤنس ملے گا۔ جناب شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ اب سینٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) کی ایک ٹیم قومی اور بین الاقوامی سطح کے کھیلوں کے مقابلوں میں تمام آؤٹ ڈور اور انڈور گیمز میں حصہ لے گی۔ انھوں نے کہا کہ اس کے لیے پورا روڈ میپ تیار کرلیا گیا ہے اور جلد ہی حکومت ہند اس کے نفاذ کے لیے ایک ماڈل پیش کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت سی اے پی ایف میں کھیلوں کو ایک ثقافت کے طور پر متعارف اور مستحکم کرنا چاہتی ہے۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 7929



(Release ID: 2029524) Visitor Counter : 23