وزیراعظم کا دفتر

یوگ کے  بین الاقوامی  دن کے موقع پر جموں و کشمیر میں سرینگرمیں وزیراعظم کےخطاب کا متن  

Posted On: 21 JUN 2024 9:11AM by PIB Delhi

یوگ کے بین الاقوامی دن کے موقع پر مجھےیوگ اورریاضت  کی سرزمین  کشمیر میں  آنے کی خوش بختی حاصل ہوئی ہے ۔ کشمیراور سرینگرکا یہ ماحول ، یہ توانائی اوراحساس یوگ سے ہمیں جو قوت ملتی ہے ، سرینگرمیں ہم اسے محسوس کررہے ہیں ۔ میں ملک کے سبھی لوگوں کو ، دنیا کے کونے کونے میں یوگ کررہے لوگوں کو کشمیر کی سرزمین سے یوگ کے دن کی مبارکباد دیتاہوں ۔

ساتھیو،

یوگ کا بین الاقوامی دن 10سال کا تاریخی سفرپوراکرچکاہے ۔2014میں،میں نے اقوام متحدہ میں یوگ کے بین الاقوامی دن کی تجویز پیش کی تھی ۔ بھارت کی اس تجویز کی 177ملکوں نے حمایت کی تھی اوریہ اپنے آ  پ میں ایک ریکارڈ تھا۔ تب سے ، یوگ کا دن لگاتارنئے ریکارڈ بناتاجارہاہے ۔2015 میں دہلی میں کرتوویہ پتھ پر35ہزارلوگوں نے ایک ساتھ یوگ کیاتھا۔ یہ بھی ایک عالمی ریکارڈ تھا۔ پچھلے برس مجھے امریکہ میں اقوام متحدہ صدردفترمیں یوگ کے دن کے انعقاد کی قیادت کرنے کا موقع ملاتھا۔ اس میں بھی 130سے زیادہ  ممالک کے لوگوں نے حصہ لیاتھا۔ یوگ کا یہ سفر مسلسل جاری ہے ۔ بھارت میں آیوش محکمے نے یوگ پریکٹیشنرز کے لئے یوگا سرٹیفکیشن بورڈ بنایاہے ۔ مجھے خوشی ہے کہ آج ملک میں 100سے زیادہ بڑے اداروں کو اس بورڈ سے منظوری مل چکی ہے ۔ بیرون ملک کے 10بڑے اداروں نے بھی اس بورڈسے منظوری حاصل کی ہے ۔

ساتھیو،

آج پوری دنیا میں یوگ کرنے والوں کی تعداد لگاتاربڑ ھ رہی ہے ، یوگ کے تئیں   دلچسپی میں بھی اضافہ ہورہاہے ۔ یوگ کی افادیت کے تعلق سے بھی عام انسان اس کی طرف رجوع ہورہاہے ۔ میں دنیا میں ہرجگہ جتنے بھی عالمی رہنماؤں سے ملتا ہوں ، جہاں بھی جاتاہوں ، شاید ہی کوئی ایسا  لیڈرہو گا جو مجھ سے ، یوگ کی بات نہ کرتاہو۔دنیا کے سبھی سرکردہ رہنما ، جب بھی موقع ملتاہے مجھ سے یوگ کے بارے میں بات ضرور کرتے ہیں اوربہت تجسس سے سوال پوچھتے ہیں ۔دنیا کے کتنے ہی ملکوں میں یوگ روزمرہ کی زندگی کا حصہ بن رہاہے ۔ مجھے یاد ہے ، میں نے 2015میں ترکمانستان میں یوگ سینٹرکا افتتاح کیاتھا۔ آج وہاں یوگ بہت مقبول ہوچکاہے ۔ ترکمانستان کی اسٹیٹ میڈیکل یونیورسٹی میں بھی یوگ تھیراپی کو شامل کیاگیاہے ۔ سعودی عرب نے تویوگ کو اپنے تعلیمی نظام میں بھی شامل کرلیاہے ۔ منگولیا میں بھی ،منگولین یوگ فاؤنڈیشن کے تحت یوگ کے کئی اسکول چلائے جارہے ہیں ۔یوروپی ملکوں میں بھی یوگ کا رواج تیزی سے بڑھ رہاہے ۔ جرمنی میں آج قریب ڈیڑھ کروڑلوگ یوگ پریکٹیشنرز بن چکے ہیں ۔ آپ کو یاد ہوگا ، اسی سال بھارت میں فرانس کی 101سال کی ایک خاتون یوگ ٹیچر کو پدم شری ایوارڈ دیاگیاہے ۔ وہ کبھی بھارت نہیں آئی تھیں  ، لیکن انھوں نے یوگ کی تشہیرکے لئے اپنی پوری زندگی وقف کردی ہے ۔ آج دنیا کے بڑے بڑے اداروں اور یونیورسٹیوں میں یوگ پرتحقیق ہورہی ہے ،تحقیقی مقالے شائع ہورہے ہیں ۔

دوستو،

گزشتہ دس برسوں میں یوگ کی جویہ توسیع ہوئی ہے ، اس سے یوگ سے متعلق نظریات میں تبدیلی آئی ہے ۔یوگ اب محدوددائروں سے باہرنکل رہاہے ۔ آج دنیا ایک نئی یوگ معیشت کو آگے بڑھتے دیکھ رہی ہے ۔ آپ دیکھئے ، بھارت میں رشی کیش، کاشی سے لے کر کیرالہ تک ، یوگ سیاحت کا ایک نیارجحان دیکھنے کومل رہاہے ۔ دنیا بھرسے سیاح اس لئے بھارت آرہے ہیں ، کیونکہ انھیں بھارت  میں حقیقی یوگ سیکھنا ہے ۔ آج یوگا گیان دھیان اورمراقبعہ کے مرکز  بن رہے ہیں۔یوگ ریزارٹ بن رہے ہیں ۔ہوائی اڈوں میں ، ہوٹلوں میں یوگ کے لئے مخصوص سہولتیں بنائی جارہی ہیں ۔ مارکیٹ میں یوگ کے لئےڈیزائنرملبوسات ،پوشاکیں  اور آلات وغیرہ  آرہے ہیں ۔ لوگ اب اپنی فٹنیس کے لئے یوگ کے ذاتی تربیت کاربھی رکھ رہے ہیں ۔ کمپنیاں بھی اپنے  ملازمین کی  صحت مندی کے سلسلے میں پہل قدمیوں کے طور پریوگ  اور اس کے بارے میں بیداری سے متعلق پروگرام شروع کررہی ہیں ۔ان سب نے نوجوانوں کے لئے نئے مواقع پیداکئے ہیں ، نوجوانوں کے لئے روزگارکے مواقع  بھی فراہم کئے ہیں ۔

دوستو،

اس سال کے یوگ کے بین الاقوامی دن کا موضوع ہے ‘‘اپنے لئے اورمعاشرے کے لئے یوگ ’’۔دنیا یوگ کو عالمی بھلائی کے ایک طاقتوروسیلے کےطورپردیکھ رہی ہے ۔ یوگ ہمیں  ماضی  کےبوجھ کے بغیرموجودہ  دور میں جینے میں مدد کرتاہے ۔یہ ہمیں اپنے آپ سے اورہمارےعمیق ترین احساسات سے جوڑتاہے ۔یہ دماغ ،جسم اورروح  کو مربوط کرتاہے ۔یوگ ہمیں اس بات کا اعتراف کرنے میں مدد کرتاہے کہ ہماری فلاح وبہبودکا  ہمارے آس پاس کی دنیاکی فلاح وبہبود سے تعلق ہے ۔ جب ہم اندرسے پرسکون ہوتے ہیں ، ہم دنیا پربھی ایک مثبت اثرچھوڑسکتے ہیں ۔

ساتھیو،

یوگ صرف ایک علم نہیں ہے بلکہ ایک سائنس بھی ہے۔آج اطلاعاتی انقلاب کے اس دور میں ہرطرف اطلاعاتی اداروں کی باڑھ آئی ہوئی ہے ۔ایسے میں انسانی دماغ کے لئے کسی  ایک موضوع پر توجہ مرکوز کرپانا ایک بڑی چنوتی ثابت ہورہی ہے ۔ اس کا بھی حل ہمیں یوگ سے ملتاہے ۔ ہم جانتے ہیں  کہ یکسوئی انسانی ذہن کی سب سے بڑی طاقت ہے ۔ یوگ –دھیان کے ذریعہ ہماری یہ خوبی  بھی نکھرتی ہے ۔اس لئے ،آج فوج سے لےکرکھیل کود تک میں یوگ کو شامل کیاجارہاہے ۔ خلائی پروگراموں میں بھی خلابازوں کو جو تربیت دی جاتی ہے ،انھیں بھی یوگ اوردھیان کی تربیت دی جاتی ہے ۔ اس سے کارکردگی میں بھی اضافہ ہوتاہے ، قو ت برداشت بھی بڑھتی ہے ۔آج کل تو کئی جیلوں میں قیدیوں کو  بھی یوگ کرایاجارہاہے ، تاکہ وہ مثبت خیالات  پراپنے ذہن کو مرکوزکرسکیں ۔یعنی یوگ معاشرے میں مثبت تبدیلی کے نئے راستے  ہموارکررہاہے ۔

ساتھیو،

مجھے یقین ہے ، یوگ کی یہ ترغیب ہماری مثبت کوششوں کوقوت فراہم کرتی رہے گی ۔

ساتھیو،

آج تھوڑی تاخیرہوئی ، کیونکہ بارش نے کچھ رکاوٹیں پیداکیں ،لیکن میں کل سے دیکھ رہاہوں ، پورے جموں کشمیر میں سرینگرمیں یوگ کے تئیں جو دلچسپی پیداہوئی ہے ، جس امنگ اورجوش وخروش کے ساتھ لوگ یوگ کے ساتھ جڑنے کے لئے بیتاب ہیں ، یہ اپنے آپ میں جموں کشمیر کی سیاحت کو  فروغ دینے کے لئے ایک نئی طاقت کا موقع بن گیاہے ۔ میں آج اس پروگرام کےبعد ایسے جو یو گ سے جڑے لوگ ہیں ، ان سے مل کرہی جاؤں گا۔بارش کی وجہ سے  ہمیں اس کھنڈ میں  آج  یہ  پروگرام کرناپڑاہے ۔ لیکن میں مانتاہوں کہ جموں وکشمیرمیں60-50ہزارلوگوں کا یوگ کے پروگرام سےجڑنا ،یہ اپنے آپ میں ایک بہت بڑی کامیابی کی  بات ہے اوراسی لئے میں جموں کشمیرکے لوگوں کوبہت بہت مبارکباد دیتاہوں ۔اسی کے ساتھ ، آپ سبھی کوایک بار پھریوگ کے دن کی بہت بہت مبارکباد ۔پوری دنیا کے یو گ شائقین کو میری بہت بہت  نیک خواہشات ۔

بہت -بہت شکریہ !

*******

(ش ح۔ع م۔ ع آ)

U: 7655

 



(Release ID: 2027305) Visitor Counter : 22