زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

وزیر اعظم 18 جون 2024 کو، وارانسی میں پی ایم کسان کے تحت تقریباً 20000 کروڑ روپئے کی 17ویں قسط جاری کریں گے


زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج ایک پریس کانفرنس میں یہ اطلاع دی


وزیر اعظم  30000 سے زائد سیلف ہیلپ گروپوں کو کرشی سکھی کے طور پر کی اسناد  سونپیں گے

Posted On: 15 JUN 2024 3:10PM by PIB Delhi

زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ پی ایم-کسان کے تحت تقریباً 20,000 کروڑ روپئے کی 17ویں قسط جاری کرنے کی اطلاع دی۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی، کاشتکاروں کو پی ایم کسان اسکیم کی 17ویں قسط جاری کرنے اور 30,000 سے زیادہ سیلف ہیلپ گروپوں کو کرشی سکھیوں کے طور پر سرٹیفکیٹ دینے کے لیے 18 جون 2024 کو وارانسی کا دورہ کریں گے۔ اس تقریب کا اہتمام زراعت اور کسانوں کی بہبود کی مرکزی وزارت اترپردیش حکومت کے ساتھ مل کر کرے گی۔ اس تقریب میں اترپردیش کے گورنر، مرکزی وزیر زراعت جناب شیوراج سنگھ چوہان، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور حکومت اتر پردیش کے مختلف وزراء سمیت معزز شخصیات کی موجودگی ملاحظہ کی جائے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001O6MX.jpg

پریس کانفرنس کے دوران اپنے خطاب میں زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے زراعت جیسے اہم محکمے کی ذمہ داری انہیں سونپنے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ زراعت ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کی تکمیل کے لیے سب سے اہم بنیاد ہے۔ جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ زراعت ہندوستانی معیشت کی بنیاد ہے۔ آج بھی روزگار کے بیشتر مواقع زراعت کے ذریعے ہی پیدا ہوتے ہیں۔

زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر نے کہا کہ آج کاشتکار ملک کے اناج کو بھر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی زراعت اور کسان وزیر اعظم نریندر مودی کی اولین ترجیح رہے ہیں جس کی وجہ سے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے اور اب بھی عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم نے سب سے پہلے کاشتکاروں کے لیے کسان سمان ندھی  کی 17 ویں قسط جاری کرنے کے لیے دستخط کیے ۔ جناب چوہان نے کہا کہ تیسری مرتبہ وزیر اعظم بننے کے بعد اپنے پہلے پروگرام میں پی ایم کسان کی انتہائی متوقع 17ویں قسط، جس کی رقم 20,000 کروڑ روپئے سے زیادہ ہے، وزیر اعظم  کے ذریعہ وارانسی سے محض ایک بٹن کلک کرکے 9.26 کروڑ سے زیادہ مستفید کسانوں میں تقسیم کی جائے گی۔

جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ کسان سمان ندھی ایک مرکزی شعبے کی اسکیم ہے جو 24 فروری 2019 کو شروع کی گئی، جس کا مقصد اراضی کے حامل تمام تر کسانوں کی مالی ضروریات کو پورا کرنا ہے جو کہ اعلی آمدنی کی حیثیت کے کچھ اخراج کے معیار کے ساتھ مشروط ہے۔ انہوں نے کہا کہ استفادہ کنندگان کے اندراج اور تصدیق میں مکمل شفافیت کو برقرار رکھتے ہوئے حکومت ہند نے ملک بھر کے 11 کروڑ سے زیادہ کسانوں کو اب تک 3.04 لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی ہے اور اس ریلیز کے ساتھ ہی، شروع سے لے کر اب تک مستحقین کو منتقل کی جانے والی مجموعی رقم 3.24 لاکھ کروڑ سے تجاوز کر جائے گی۔

زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم نے تین کروڑ لکھ پتی دیدیاں بنانے کا عزم کیا ہے، جس میں سے تقریباً ایک کروڑ لکھ پتی دیدیاں پہلے ہی بن چکی ہیں، دو کروڑ مزید بنائی جانی ہیں۔ کرشی سکھی اس کی ایک جہت ہے۔ جناب چوہان نے کہا کہ کسانوں کی مدد کے لیے بہت سی بہنوں کو تربیت دی گئی ہے تاکہ وہ کاشتکاری میں مختلف کاموں کے ذریعے کسانوں کی مدد کر سکیں اور سالانہ تقریباً 60-80 ہزار روپئے کی اضافی آمدنی حاصل کر سکیں۔مرکزی وزیر نے کہا کہ پی ایم کسان کی قسط جاری کرنے کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم مودی 30000 سے زائد سیلف ہیلپ گروپوں کو کرشی سکھی کے طور پر                      سرٹیفکیٹ سونپیں گے اور ٹوکن کے طور پر 5 کرشی سکھیوں کو اسناد جاری کریں گے۔ کرشی سکھی پروگرام پہلے مرحلے کے تحت 12 ریاستوں میں شروع کیا گیا ہے، ان ریاستوں میں شامل ہیں: گجرات، تمل ناڈو، اترپردیش، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، کرناٹک، مہاراشٹر، راجستھان، اُڈیشہ، جھارکھنڈ، آندھرا پردیش اور میگھالیہ۔ اب تک 70000 میں سے 34000 کرشی سکھیوں کو پیرا ایکسٹنش ورکر کے طور پر اسناد جاری کی جا چکی ہیں۔

جناب چوہان نے کہا کہ کرشی سکھیوں کو زرعی پیرا ایکسٹینشن کارکنان کے طور پر منتخب کیا جاتا ہے کیونکہ وہ کمیونٹی کے قابل اعتماد افراد اور خود تجربہ کار کاشتکار ہیں۔ کرشی سکھیوں نے پہلے ہی مختلف زرعی طریقوں کی وسیع تربیت حاصل کی ہے، جس سے وہ ساتھی کسانوں کی مؤثر طریقے سے مدد اور رہنمائی کے لیے اچھی طرح سے تیار ہیں۔

جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ زراعت میں خواتین کے اہم کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے، وزارت زراعت اور دیہی ترقی نے بھی ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم – کسان کے تحت، 6000 روپئے سالانہ کا مالی فائدہ تین مساوی قسطوں میں، ہر چار ماہ بعد، براہ راست فائدہ منتقلی(ڈی بی ٹی) موڈ کے ذریعے ملک بھر کے کاشتکاروں کے خاندانوں کے بینک کھاتوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔ دوسری جانب پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے تحت 4 کروڑ سے زیادہ کسانوں کو مالی تحفظ کی ضمانت دی گئی ہے۔ جناب چوہان نے خوشی کا اظہار کیا کہ عالمی قیمتوں میں اضافے کے باوجود 11 لاکھ کروڑ روپئے کی سبسڈی دے کر کاشتکاوں کو سستے نرخوں پر کھاد فراہم کرنے کا کام جاری ہے۔

مرکزی زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے وزیر نے کہا کہ یہ پروگرام ملک بھر میں ڈی ڈی، ڈی ڈی کسان، مائی گورنمنٹ، ڈیولپمنٹ بلاک آفس سے لے کر گرام پنچایتوں تک، یو ٹیوب، فیس بک، مختلف کرشی وگیان کیندروں  اور پورے ملک میں پانچ لاکھ سے زیادہ کامن سروس سینٹرز پر براہ راست نشر کیا جائے گا۔انہوں نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی ذریعے سے براہ راست اس پروگرام میں حصہ لیں اور وزیر اعظم سے جڑیں۔

پریس کانفرنس کے دوران زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے محکمے کے سکریٹری جناب منوج آہوجا اور ڈی اے آر ای کے سکریٹری جناب ہمانشو پاٹھک بھی موجود تھے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:7461



(Release ID: 2025540) Visitor Counter : 67