بھارتی چناؤ کمیشن
قبائلی برادریوں کے ذریعے ووٹنگ میں اضافہ ہوا ہے، کیونکہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ان تک پہنچنے کی کوششیں نتیجہ خیز ثابت ہوئی ہیں
گزشتہ دو سالوں میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کی کوششوں نے پی وی ٹی جی کمیونٹیز اور قبائلیوں کو انتخابی عمل میں بڑے پیمانے پر لانے کا کام کیا ہے
Posted On:
01 MAY 2024 2:46PM by PIB Delhi
انتخابی عمل میں پی وی ٹی جی (خاص طور پر کمزور قبائلی گروپس) کمیونٹیز اور دیگر قبائلی گروپوں کو شامل کرنے کے لیے گزشتہ دو سالوں میں الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کی کوششوں کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں اور عام انتخابات 2024 کے فیز 1 اور فیز 2 میں مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں قبائلی گروہوں کے جوش و خروش سے حصہ لینے کے مناظر دیکھنے میں آئے ہیں۔ ایک تاریخی اقدام کے طور پر، گریٹ نیکوبار کے شومپین قبیلے نے پہلی بار عام انتخابات میں ووٹ ڈالا۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے پی وی ٹی جی کو انتخابی عمل میں شامل کرنے کے لیے شعوری طور پر گزشتہ دو سالوں میں ووٹر کے طور پر ان کے اندراج اور ووٹنگ کے عمل میں حصہ لینے کے لیے خصوصی کوششیں کی ہیں۔ انتخابی فہرستوں کی تازہ کاری کے لیے اسپیشل سمری رویژن کے دوران، انتخابی فہرست میں شامل کرنے کے لیے ان مخصوص ریاستوں میں جہاں پی وی ٹی جی ووٹر مقیم ہیں، خصوصی آؤٹ ریچ کیمپ لگائے گئے۔ یاد رہے کہ نومبر 2022 میں پونے میں پریس کانفرنس کے دوران، اسپیشل سمری رویژن 2023 کے قومی سطح کے آغاز کے موقع پر، سی ای سی جناب راجیو کمار نے پی وی ٹی جی کو ملک کے قابل فخر ووٹروں کے طور پر درج کرنے اور انھیں بااختیار بنانے کے لیے کمیشن کی مرکوز رسائی اور اقدامات پر زور دیا تھا۔
پی وی ٹی جی- مدھیہ پردیش کے پی وی ٹی جی - بیگا قبیلہ اور گریٹ نیکوبار کا شومپین قبیلہ
بعض ریاستوں کی جھلکیاں
مدھیہ پردیش
ریاست میں کل تین پی وی ٹی جی ہیں جن کے نام ہیں بیگا، بھریا اور سہاریا۔ 23 اضلاع کی 9,91,613 کی کل آبادی میں سے 6,37,681 ووٹ دینے کا حق رکھنے والے 18 سال سے زیادہ کے شہری ہیں اور انتخابی فہرستوں میں مندرج ہیں۔ ریاست میں ووٹنگ کے دو مرحلوں میں بیگا اور بھریا قبائل کے ووٹروں میں کافی جوش و خروش دیکھا گیا جو صبح سویرے ہی پولنگ اسٹیشن پہنچ گئے، ووٹ ڈالنے کے لیے اپنی باری کا انتظار کیا اور جمہوریت کے اس عظیم تہوار میں اپنی شرکت کو یقینی بنایا۔
پولنگ اسٹیشنوں پر قبائلی گروپوں کے استقبال کے لیے قبائلی تھیم پر مبنی پولنگ اسٹیشن بھی بنائے گئے تھے، مدھیہ پردیش کے ڈنڈوری میں خود گاؤں والوں نے پولنگ اسٹیشنوں کو سجایا۔
مدھیہ پردیش کے ڈنڈوری میں پولنگ اسٹیشن
کرناٹک
کرناٹک کے مغربی اور جنوبی علاقے پی وی ٹی جی جینو کوروبا اور کورگا کے رہائشی مکانات ہیں۔ عام انتخابات سے پہلے، سی ای او کرناٹک کے دفتر نے سماجی اور قبائلی بہبود کے محکموں کے ساتھ مل کر اہل پی وی ٹی جی کے 100 فیصد اندراج کو یقینی بنایا۔ ضلع اور اے سی کی سطح پر قبائلی بہبود کی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ جو سب کے اندراج کو یقینی بنانے اور سبھی پی وی ٹی جی میں انتخابی بیداری پیدا کرنے کے لیے باقاعدگی سے میٹنگ کرتی تھیں۔ انتخابی عہدیداروں نے رجسٹریشن اور انتخابی شرکت کو بڑھانے کے لیے ان علاقوں کا دورہ کیا۔ پوری آبادی میں 55,815 پی وی ٹی جی ہیں، ان میں سے 39,498 افراد 18 سال سے زیادہ کی عمر کے ہیں اور سبھی کے سبھی ووٹر لسٹ میں درج ہیں۔
40 پولنگ اسٹیشن منفرد قبائلی موضوعات پر قائم کیے گئے ہیں تاکہ ان ووٹرز کو انتخابات کے دن انتخابات کی طرف راغب کیا جا سکے۔
کیرالہ
کیرالہ میں، پانچ کمیونٹیز کو پی وی ٹی جی کے طور پر درجہ بند کیا گیا ہے۔ وہ ضلع کاسرگوڈ کے کوراگا، ملاپورم ضلع کے وادی نیلمبور کے چولانیکیان، پلکڑ ضلع کے اٹاپڈی کے کورمبر، پلکڑ اور تھریسور اضلاع کے پارمبی کلم کے کادر، ملاپورم اور پلکڑ اضلاع کے وائیناڈ، کوزی کوڈ کے کٹونیکن ہیں۔ 31 مارچ 2024 تک ان کی کل آبادی 4750 ہے، جن میں سے 3850 نے خصوصی مہم اور رجسٹریشن کیمپوں کے ذریعے انتخابی فہرستوں میں کامیابی کے ساتھ اپنا اندراج کرایا ہے۔ الیکٹورل لٹریسی کلبوں اور چناؤ پاٹھ شالاؤں کے ذریعے رائے دہندگان کے مابین آگاہی کے سخت اقدامات کے ساتھ پولنگ کے دن نقل و حمل کی سہولت کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔
کرومبا کے قبائلی ووٹروں نے ایک متاثر کن کارنامہ انجام دیا جو گھنٹوں پیدل چل کر اس قابل رسائی جنگلاتی علاقے تک پہنچے جہاں کیرالہ کی سائلنٹ ویلی کے مکلی علاقے میں پولنگ بوتھ تک ان کے نقل و حمل کی سہولت کے لیے گاڑیاں فراہم کی گئی تھیں۔ 80 اور 90 سال کی عمر کے بہت سے قبائلی ووٹروں نے جمہوریت کے تئیں وابستگی کی مثال پیش کی اور بہت سے لوگوں کے لیے تحریک کا باعث بنے۔ 817 ووٹرز میں سے 417 خواتین تھیں۔
تری پورہ
ریانگ تریپورہ کے قبائلی گروہوں میں سے ایک ہے جس میں ایک الگ طرح کا جذبہ نظر آتا ہے۔ وہ ریاست کے اسمبلی حلقوں کی ایک بڑی تعداد پر مشتمل ہیں جو دور دراز اور پہاڑی علاقوں جیسے ڈھلائی، شمالی، گومتی اور جنوبی تریپورہ اضلاع کے مختلف مقامات پر مقیم ہیں۔ برو کمیونٹی، جسے ریانگ کمیونٹی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، نے ریاست میزورم سے ریاست تری پورہ کی طرف ہجرت کی ہے اور اب وہ حکومت کی طرف سے فراہم کردہ کئی جگہوں پر رہ رہے ہیں۔
اوڈیشہ
اوڈیشہ، 13 خاص طور پر کمزور قبائلی گروہوں (پی وی ٹی جی)، یعنی پوڈی بھوئیا، جوانگ، سورا، لانجیا سورا، منکیرڈیا، بیرہور، کٹیا کونڈھا، بوندو، ڈیدائی، لوڈھا، کھاریا، چکوٹیہ بھونجیا، ڈونگوریا کھونڈ کا مسکن ہے، جن کی کل آبادی 264974 ہے۔
خصوصی کوششوں اور رجسٹریشن مہم کی بدولت، تمام 1,84,274 اہل پی وی ٹی جی کا 100 فیصد اندراج کر لیا گیا ہے۔ انتخابی شرکت کی اہمیت پر وقتاً فوقتاً آگاہی سے متعلق سرگرمیاں منعقد کی گئیں اور مقامی بولیوں میں ووٹروں کی تعلیم سے متعلق مواد تیار کیا گیا۔ خصوصی رجسٹریشن مہموں کے ساتھ ساتھ، ایک کثیر جہتی نقطہ نظر، جس میں روایتی لوک فنون اور کمیونٹی شمولیت شامل ہے، 100 فیصد پی وی ٹی جی اندراج کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ مقامی زبانوں میں پیش کیے جانے والے نکڑ ناٹک، ثقافتی شکلوں جیسے پالا اور ڈسکتھیا کے ساتھ، ووٹروں کی تعلیم اور بیداری کے لیے طاقتور میڈیا کے طور پر کام کرتے ہیں۔
کمیونٹیز کو انتخابی عمل کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے پی وی ٹی جی علاقوں میں موبائل ڈیموسٹریشن گاڑیاں تعینات کی گئیں اور 20,000 سے زیادہ پی وی ٹی جی نے فرضی پولز (موک پولز) میں حصہ لیا، تاکہ انہیں ووٹنگ کے عمل سے واقف کرایا جا سکے۔ مقامی بولیوں میں وال پینٹنگز کے نئے خیال نے نہ صرف ماحول میں جمالیات کا اضافہ کیا بلکہ ’’یقینی طور پر ووٹ دیں‘‘ اور ’’میرا ووٹ خریدا نہیں جا سکتا‘‘ جیسے بااختیار بنانے والے پیغامات کو بھی پہنچایا۔
اوڈیشہ میں پاؤڑی بھوئیان قبائل (پی وی ٹی جی) کے ووٹروں نے ثقافتی اعتبار سے تحریک یافتہ پروگرام پیش کیے، جس میں بونائی ضلع کے اہلکاروں کی کوششوں کا بڑا عمل دخل رہا۔
ان کے علاقوں میں 666 تھیم پر مبنی پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں، جن سے لاجسٹک رکاوٹیں دور ہوتی ہیں اور ووٹنگ کا عمل ان کے لیے قابل رسائی بنتا ہے۔ ریاست میں آنے والے مراحل (مرحلہ 4-7) میں پولنگ ہونی ہے۔
بہار
بہار میں، پانچ پی وی ٹی جی یعنی مال پہاڑیہ، سوریہ پہاڑیہ، پہاڑیہ، کوروا، اور برہور ہیں، جن کی دس اضلاع میں کل آبادی 7631 ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 3147 ووٹرز کے 100 فیصد اندراج کے ساتھ، جاری انتخابات میں ان کی شرکت کو بڑھانے کے لیے ایک وسیع مہم کا آغاز کیا گیا جس میں ’مت داتا اپیل پتر‘ بھی شامل ہے۔
جھارکھنڈ
جھارکھنڈ میں 32 قبائلی گروپ ہیں جن میں سے 9 یعنی اسور، برہور، برجیا، کوروا، مال پہاڑیہ، پہاڑیہ، سوریہ پہاڑیہ، بیگا اور ساور کا تعلق پی وی ٹی جی سے ہے۔ایس ایس آر 2024 کے دوران، جھارکھنڈ میں پی وی ٹی جی کے مسکن والے علاقوں، جو زیادہ تر پہاڑی علاقے ہیں، میں خصوصی مہم چلائی گئی، جس کے نتیجے میں 6,979 اندراجات ہوئے، جس میں کل 1,69,288 اہل 18 سال سے زیادہ عمر کے پی وی ٹی جی اب ووٹر لسٹ میں رجسٹرڈ ہیں۔ پی وی ٹی جی کی کل آبادی 2,58,266 ہے۔
گجرات
کولگھا، کٹھوڑی، کوتوالیہ، پادھر، سدی گجرات کے 15 اضلاع میں پی وی ٹی جی سے تعلق رکھنے والے قبائلی گروہ ہیں۔ ریاست میں اہل پی وی ٹی جی کے 100 فیصد رجسٹریشن کو یقینی بناتے ہوئے کل 86,755 افراد کا اندراج ووٹر لسٹ میں کیا گیا ہے۔ گجرات میں عام انتخابات 2024 کے تیسرے مرحلے میں پولنگ ہونے والی ہے۔
تمل ناڈو
تمل ناڈو میں، چھ پی وی ٹی جی، یعنی کٹونایاکن، کوٹا، کرمبا، ایرولر، پانیان، ٹوڈا ہیں، جن کی کل آبادی 2,26,300 ہے۔ 18 سال سے زیادہ عمر کے 1,62,049 اہل پی وی ٹی جی افراد میں سے رجسٹر ووٹروں کی تعداد 1,61,932 ہے۔ 23 اضلاع پر محیط ایک جامع مہم نے پی وی ٹی جی کی شمولیت کو ترجیح دی ہے، جس میں کوئمبٹور، نیل گری اور تروپاتھور جیسے علاقوں پر خاص توجہ دی گئی ہے۔
پرجوش ووٹر مختلف طریقوں سے گھنے جنگل، آبی گزرگاہوں وغیرہ سے گزر کر پولنگ اسٹیشن پہنچے اور لوک سبھا انتخابات میں اپنی شرکت کو یقینی بنایا۔
چھتیس گڑھ
1,86,918 کی مشترکہ آبادی والی، پانچ پی وی ٹی جی یعنی ابوجھمادیا، بیگا، برہور، کمار اور پہاڑی کوروا چھتیس گڑھ میں پائے جاتے ہیں اور 18 اضلاع میں پھیلے ہوئے ہیں۔ 18 سال سے زیادہ عمر کے ووٹرز کی تعداد 1,20,632 ہے اور سبھی کا ووٹر لسٹ میں اندراج کیا گیا ہے۔
ان کی انتخابی شرکت کو بڑھانے کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں، جن میں گریا بند میں ووٹر ایجوکیشن مہم، کانکیر میں اضافی گاڑیوں کی تعیناتی اور بیگا قبائلی تھیم کے تحت ضلع کبیردھام میں ماحول دوست پولنگ اسٹیشنوں کا قیام اور پائیدار انتخابات کی سمت میں ایک قدم کے طور پر سجاوٹ کے لیے بانس، بھول، پتوں کا استعمال شامل ہے۔
ایک قابل ذکر کارنامے کے طور پر، 100 فیصد ایپک کارڈ کی تقسیم کو یقینی بنایا گیا اور مہاسمند ضلع میں ’’چونائی مڈائی‘‘ تہوار کی تقریبات نے قبائل کے ساتھ رابطہ قائم کرنے میں مدد کی۔
راج ناندگاؤں پارلیمانی حلقہ کے کبیردھام ضلع میں ماحول دوست پولنگ اسٹیشن۔
مہاسمند پارلیمانی حلقہ- کلھاڈی گھاٹ گاؤں، ضلع گریابند - کمار پی وی ٹی جی
پس منظر
ہندوستان میں 8.6 فیصد قبائلی آبادی ہے، جس میں قبائلیوں کے 75 گروپ شامل ہیں، جو خاص طور پر کمزور قبائلی گروپ (پی وی ٹی جی) ہیں۔ پہلے کے ناقابل رسائی علاقوں میں نئے پولنگ بوتھوں کے قیام نے بڑے پیمانے پر پی وی ٹی جی کو انتخابی عمل میں شامل کیا ہے۔ 11 ریاستی قانون ساز اسمبلیوں کے سابقہ انتخابات میں، 14 پی وی ٹی جی برادریوں، یعنی کمار، بھونجیا، بیگا، پہاڑی کوروا، ابوجھماڈیا، بیرہور، سہاریا، بھریا، چنچو، کولم، تھوٹی، کونڈاریڈی، جینو کوروبا اور کوراگا کے تقریباً 9 لاکھ اہل رائے دہندگان تھے ۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی خصوصی کوششوں نے ان ریاستوں میں پی وی ٹی جی کے 100 فیصد اندراج کو یقینی بنایا۔
******
ش ح۔ م م ۔ م ر
U-NO. 6731
(Release ID: 2019356)
Visitor Counter : 191
Read this release in:
English
,
Hindi
,
Hindi_MP
,
Manipuri
,
Assamese
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Kannada
,
Malayalam