جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

ورلڈ انرجی کانگریس 2024: آئی آر ای ڈی اے کے سی ایم ڈی نے نئی اور اُبھرتی ہوئی قابل تجدید توانائی سے متعلق ٹیکنالوجیز کے لیے فنڈز کی فراہمی کے اختراعی طریقہ کار کی ضرورت کو اُجاگر کیا

Posted On: 26 APR 2024 10:46AM by PIB Delhi

انڈین رینیوایبل انرجی ڈیولپمنٹ ایجنسی لمیٹڈ (آئی آر ای ڈی اے) کے چیئرپرسن اور منیجنگ ڈائریکٹر جناب پردیپ کمار داس نے نیدرلینڈز میں روٹرڈیم کے مقام پرمنعقدہ ورلڈ انرجی کانگریس کے 26ویں اجلاس میں "نئے باہمی انحصار: اعتماد، سلامتی اور موسمیاتی لچک" کے موضوع پر  ایک پینل مباحثےمیں حصہ لیا۔

بحث کے دوران،آئی آر ای ڈی اے کے سی ایم ڈی  نے توانائی کی منتقلی کی طرف ہندوستان کے سفر کے بارے میں بصیرت افروز معلومات ساجھا کیں  اور ملک کے اندر قابل تجدید توانائی کو اپنانے کے عمل کو آگے بڑھانے میں آئی آر ای ڈی اے کے اہم کردار کو نمایاں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سال 2030 تک 500 گیگا واٹ غیر حجری ایندھن توانائی کی صلاحیت حاصل کرنے کا ہندوستان کا جرات مندانہ ہدف، اسے آب وہوا کی تبدیلی کے خلاف عالمی لڑائی میں امید کی کرن کے طور پر رکھتا ہے۔ انہوں نے سال 2070 تک کاربن کے خالص صفر کے اخراج کو حاصل کرنے سے متعلق ہندوستان کے عزم کو بھی اُجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ قابل تجدید توانائی کے شعبے میں تیزی سے پیش رفت کے ساتھ، ہندوستان قابل تجدید توانائی نصب کرنے کی صلاحیت میں عالمی سطح پر چوتھے مقام  پر ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001NDZ1.jpg

ملک کے آب وہوا کے لئے ساز گار اور آلودگی سے مبرا سب سے بڑے گرین فنانسنگ - این بی ایف سی کے طور پر، آئی آر ای ڈی اے توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ سی ایم ڈی  نے خطرات کو کم کرنے اور قابل تجدید توانائی کے شعبے میں نجی شعبے کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کے ذریعے،  توانائی کی منتقلی کے منصوبوں کے لیے فنڈز کی فراہمی میں سہولت فراہم کرنے میں آئی آر ای ڈی اے کی کوششوں پر زور دیا۔

A group of people sitting on a stageDescription automatically generatedA group of people sitting on a stageDescription automatically generated

ورلڈ انرجی کانگریس یعنی توانائی کی  عالمی کانگریس کے پینل میں شامل ارکان نے توانائی کے جاری عالمی بحران پر بھی تبادلہ خیال کیا، سی ایم ڈی نے توانائی کی حفاظت اور اس کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے تنوع اور مضبوط  بنیادی ڈھانچے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے مضبوط پاور نیٹ ورکس کے ذریعے علاقائی منڈیوں کو مربوط کرنے کی اہمیت پربھی  زور دیا۔ انہوں نے بانڈ مارکیٹ کو وسعت دینے  اور اضافی عالمی اور مقامی سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے کے مقصد سے، گھریلو پنشن/ انشورنس فنڈز سے اثاثہ جات انڈر مینجمنٹ (اے یو ایم) کے 4 سے 5 فیصد کو قابل تجدید توانائی کے بانڈز میں مختص کرنے کی تجویز بھی پیش کی۔

آخر میں، سی ایم ڈی نے آلودگی سے مبرا اور ماحولیات کے لئے ساز گار سبز معیشت کے لیے آئی آر ای ڈی اے کے مستقل عزم کی تصدیق کی۔ کمپنی سرمایہ کاری کو راغب کرتی ہے، تکنیکی ترقی کو فروغ دیتی ہے، اور پالیسی اصلاحات کی وکالت کرتی ہے۔ سی ایم ڈی نے کہا کہ اب جبکہ ہندوستان 2070 تک کاربن کے نیٹ صفر  اخراج کو حاصل کرنے کی طرف پیش قدمی کر رہا ہے، آئی آر ای ڈی اے اس سلسلے میں پیش پیش ہے، جو پائیدار اور محفوظ توانائی کے مستقبل کی طرف رہنمائی کرتا ہے۔

24 اپریل 2024 کو  "نئے باہمی انحصار: اعتماد، سلامتی اور موسمیاتی لچک" کے موضوع پر منعقدہ پینل مباحثے میں یورپ کی سینئر نائب صدر اور کنٹری ، برطانیہ، بی پی کی سربراہ محترمہ لوئیس کنگھم  سی بی ای ؛  عالمی توانائی اور وسائل کی حکمت عملی کے رہنما،ای وائی، جناب  اینڈی بروگن؛ اور پناما کینال اتھارٹی کے ایڈمنسٹریٹر، جناب  ریکوارٹ واسکیز مورالز  دوسرے شرکاء تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

(ش ح- ع م - ق ر)

U-6682



(Release ID: 2018912) Visitor Counter : 50