بھارتی چناؤ کمیشن

ووٹروں میں زبردست جوش و خروش، رپورٹیں اور ویژول سامنے آ رہے ہیں، اسی كے ساتھ پولنگ كا آدھا راستہ طے ہو گیا


ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں دن كے ایك بجے تک ووٹروں کی خاطر خواہ ٹرن آؤٹ كی خبریں ملیں۔ عام انتخابات کے پہلے مرحلے میں پورے ہندوستان کے ووٹروں نے تہوار کے جذبے سے سرشار نظر آئے

Posted On: 19 APR 2024 6:59PM by PIB Delhi

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہندوستان میں آج انتخابات کے دن ملك کے وسیع و عریض علاقے میں موسم گرما کا سورج پولنگ اسٹیشنوں میں رنگوں اور تہواروں كی چمک كے آگے ماند پڑ گیا تھا۔  ادھم پور، جموں و کشمیر جیسے کچھ حصوں میں بارش كے باوجود لوگ پریشان نہیں ہوئے اور ووٹنگ کے لیے لمبی قطاروں میں کھڑے رہے۔ شمال مشرقی ریاستوں اروناچل پردیش اور سکم میں 102 پارلیمانی حلقوں اور 92 اسمبلی حلقوں کے لیے آج ایک ساتھ پولنگ ہو رہی ہے۔ دوپہر ایك بجے تک کئی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کافی ووٹروں کے آنے کی اطلاع ملی ہے۔ ریاست کے لحاظ سے ووٹر ٹرن آؤٹ ضمیمہ-1 میں دیا گیا ہے۔

 

 

پہلے مرحلے میں تمام 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پولنگ آسانی سے اور پرامن طریقے سے جاری ہے۔ لمبی قطاروں میں کھڑے ووٹروں کے اپنے ووٹ کے موقع کا انتظار کرنے کے مناظر تمام پولنگ اسٹیشنوں میں دیکھے گئے۔ آج صبح 7 بجے 102 پارلیمانی حلقوں میں ایک ساتھ ووٹنگ شروع ہوئی۔ گزشتہ دو سالوں سے انتخابات کے بخوبی انعقاد کے لیے تیاریاں مکمل اورنتیجہ خیز رہیں۔ یہ كوششیں چیف الیكشن كمشنر جناب راجیو کمار کے ساتھ ساتھ الیكشن كمشنر جناب گیانیش کمار اور جناب سکھبیر سنگھ سندھو کی قیادت میں كی گئیں۔

عملی طور پر جمہوریت کے اس منظرنامے میں ہر عمر کے ووٹر، جواں سال نوجوانوں سے لے کر سمجھدار بزرگوں، جوڑوں، قبائلیوں، معذوراں اور  نوبیاہتا جوڑوں تک نے انتخابی تہوار میں حصہ لیا۔

پولنگ  بڑے پیمانے پر پرامن اور منظم طریقے سے منعقد کی گئی ہے۔ نسلی اور جدید لباس کے فیشن ایبل ڈسپلے کے ساتھ تہوار کا جذبہ پیش کیا گیا۔ اس طرح ووٹروں نے پولنگ اسٹیشنوں کو ہندوستانی ثقافت کے متحرک ترجمان بنا دیا تھا۔

اشارے کی انگلیوں پر انمٹ سیاہی کے نشان کے لیے ہمت، ارادے اور عزم کی دل دہلا دینے والی کہانیاں سامنے آ رہی ہیں۔ اروناچل پردیش کے ضلع كورُنگ كومے میں ایک بزرگ ووٹر نے گھر سے ووٹ ڈالنے کا اختیار ركھنے کے باوجود پولنگ اسٹیشن پہنچ كر اپنا ووٹ ڈالنے کا انتخاب کیا۔

دوسری جگہوں پر مدھیہ پردیش کے ڈنڈوری میں روایتی لباس میں ملبوس پہلی بار ووٹ ڈالنے والی محترمہ دیوکی نے ووٹ ڈالنے کے بعد فخریہ انداز میں اپنی سیاہی والی انگلی سے پوز بنا کر اپنی خوشی کا اظہار كیا۔ جشن کے ماحول میں اضافہ کرتے ہوئے نئے شادی شدہ ووٹروں نے بھی فخر کے ساتھ سوشل میڈیا پر اپنی سیاہی کے نشان والی انگلیوں سے سیلفیاں پوسٹ کیں۔

آج پولنگ اسٹیشنوں کے مناظر میں ہمہ جہت انتخابات کو یقینی بنانے کی کوششوں کو نتیجہ خیز دیکھا گیا۔ پی وی ٹی جی ووٹرز ملک بھر کے پولنگ سٹیشنوں پر اپنے رائے دہی کے حقوق استعمال کی خوشی سے درخشاں آئے۔ جنوبی انڈمان کے آبنائے جزیرے سے تعلق رکھنے والے عظیم انڈامانی قبیلے نے بھی پولنگ میں جوش و خروش سے حصہ لیا۔

الیكشن کمیشن نے ووٹنگ کو ایک خوشگوار اور یادگار تجربے میں تبدیل کرنے پر خاص زور دیتے ہوئے پانی، شیڈ، بیت الخلا، ریمپ، رضاکار، وہیل چیئرز اور بجلی جیسی کم سے کم سہولیات اس بات کو یقینی بنانے کے لیے موجود ركھیں کہ ہر ووٹر بشمول بزرگ اور معذور افراد آسانی کے ساتھ اپنا ووٹ ڈال سکیں۔ چھتیس گڑھ کے ایل ڈبلیو ای کے علاقوں میں بھی پرامن ووٹنگ کی اطلاع ہے۔

(واضح رہے کہ اس مرحلے پر ٹرن آؤٹ کے اعداد و شمار كی نوعیت تخمینی ہے جو اپ ڈیٹ ہوتے رہیں گے)

ضمیمہ - 1

******

U.No:6600

ش ح۔رف۔س ا

 



(Release ID: 2018305) Visitor Counter : 34