وزیراعظم کا دفتر
جورہاٹ، آسام میں مختلف پروجیکٹوں کے آغاز کے موقع پر وزیر اعظم کے خطاب کا متن
Posted On:
09 MAR 2024 6:20PM by PIB Delhi
نموشکار، آپونالوک بھالےیا کُفلے آسے؟
آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما جی ، کابینہ میں میرے ساتھی سربانندجی سونووال جی، رامیشورتیلی جی، آسام حکومت کے سبھی وزرا، موجود ساتھی عوامی نمائندے، دیگر معززین، اور آسام کے میرے پیارے بھائیو اور بہنو۔
آپ سبھی اتنی بڑی تعداد میں ہمیں آشیرواد دینے آئے ہیں۔ میں سر جھکا کر آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اور مجھے ابھی بتارہے تھے وزیراعلیٰ جی کہ 200 جگہ پر لاکھوں لوگ بیٹھے ہوئے ہیں، جو ویڈیو کے ذریعہ سے اس وکاس اُتسو میں حصہ لے رہے ہیں ۔ میں بھی ان کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ اور میں نے سوشل میڈیا پر بھی دیکھا... گولا گھاٹ کے لوگوں نے کیسے ہزاروں چراغ جلائے۔ آسام کے لوگوں کا یہ پیار اور لگاؤ میرا سب سے بڑا اثاثہ ہے۔ آج مجھے آسام کے لوگوں کے لیے ساڑھے 17 ہزار کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کا شرف حاصل ہوا ہے۔ ان میں صحت، ہاؤسنگ اور پیٹرولیم سے متعلق منصوبے شامل ہیں۔ اس سے آسام میں ترقی کی رفتار مزید تیز ہوگی۔ میں ان ترقیاتی منصوبوں کے لیے آسام کے تمام لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔
ساتھیو،
یہاں آنے سے پہلے مجھے کازی رنگا نیشنل پارک کی وسعت اور اس کے قدرتی حسن کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا۔ کازی رنگااپنی نوعیت کا ایک منفرد قومی پارک اور ٹائیگر ریزرو ہے۔ اس کی حیاتیاتی تنوع، اس کا ماحولیاتی نظام، سب کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔ کازیرنگا کو یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ سائٹ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ دنیا تمام ایک سینگ والے گینڈوں میں سے 70 فیصد کازیرنگا میں رہتے ہیں۔ یہاں کے قدرتی ماحول میں ٹائیگر، ہاتھی، سویمپ ڈیئر، جنگلی بھینسوں اور دیگر اقسام کی جنگلی حیات کو دیکھنے کا تجربہ واقعی کچھ اور ہی ہے۔ اس کے علاوہ، کازیرنگا کے پرندے، دیکھنے والوں کے لیے ایک جنت کی طرح ہے۔ بدقسمتی سے سابقہ حکومتوں کی بے حسی اور مجرمانہ سرپرستی کی وجہ سے آسام کی شناخت اور اس کے گینڈوں کی زندگی خطرے میں پڑ گئی تھی۔ 2013 میں یہاں ایک ہی سال میں 27 گینڈوں کا شکار کیا گیا تھا۔ لیکن ہماری حکومت اور یہاں کے لوگوں کی کوششوں سے یہ تعداد 2022 میں صفر ہو گئی ہے۔ 2024 کازیرنگا نیشنل پارک کا گولڈن جوبلی سال بھی ہے۔ میں اس کے لیے بھی آسام کے لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ اور میں ہم وطنوں سے یہ بھی کہوں گا کہ یہ کازی رنگا کا گولڈن جوبلی سال ہے، آپ کا بھی یہاں آنا ضروری ہے۔ میں کازی رنگا سے جو یادیں لے کر آیا ہوں ، یہ یادیں زندگی بھر میرے ساتھ رہنے والی ہیں۔
ساتھیو،
آج مجھے ویرلاچت بورفوکن کے بہت بڑے اور شاندار مجسمے کی نقاب کشائی کرنے کا شرف بھی حاصل ہے۔ لاچت بورفوکن آسام کی بہادری، آسام کی طاقت کی علامت ہیں۔ سال 2022 میں، ہم نے دہلی میں لاچت بورفوکن کی 400 ویں یوم پیدائش پورے جوش و خروش کے ساتھ منائی تھی۔ میں ایک بار پھر عظیم ہیرو لاچت بورفوکن کو سلام کرتا ہوں۔
ساتھیو،
وراثت بھی، وکاس بھی، یہ ہماری ڈبل انجن والی حکومت کا منتر رہا ہے۔ وراثت کے تحفظ کے ساتھ ساتھ آسام کی ڈبل انجن حکومت بھی یہاں کی ترقی کے لیے اتنی ہی تیزی سے کام کر رہی ہے۔ آسام نے بنیادی ڈھانچے، صحت اور توانائی کے شعبوں میں بے مثال پیش رفت دکھائی ہے۔ ایمس کی تعمیر سے یہاں کے لوگوں کو کافی سہولت ملی ہے۔ آج یہاں تینسوکیا میڈیکل کالج کا بھی افتتاح کیا گیا ہے۔ اس سے قریبی اضلاع کے لوگوں کو صحت کی بہتر سہولیات ملنا شروع ہو جائیں گی۔ آسام کے اپنے آخری دورے پر، میں نے گوہاٹی اور کریم گنج میں 2 میڈیکل کالجوں کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ آج شیو ساگر میڈیکل کالج کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ یہاں آپ کے جورہاٹ میں ایک کینسر اسپتال بھی بنایا گیا ہے۔ صحت کے بنیادی ڈھانچے کی اس ترقی سے، آسام اور پورے نارتھ ایسٹ کے لئے صحت کی خدمات کا ایک بہت بڑا مرکز یہ ہمارا آسام بن جائے گا۔
ساتھیو،
آج، پی ایم اُرجا گنگا یوجنا کے تحت بنائی گئی بارونی-گوہاٹی پائپ لائن کو قوم کے نام وقف کر دیا گیا ہے۔ یہ گیس پائپ لائن شمال مشرقی گرڈ کو نیشنل گیس گرڈ سے جوڑے گی۔ اس سے تقریباً 30 لاکھ خاندانوں اور 600 سے زائد سی این جی اسٹیشنوں کو گیس فراہم کی جائے گی۔ بہار، مغربی بنگال اور آسام کے 30 سے زیادہ اضلاع کے لوگوں کو اس کا فائدہ ملے گا۔
ساتھیو،
آج، ڈگبوئی ریفائنری اور گوہاٹی ریفائنری کی صلاحیت میں توسیع بھی شروع ہو گئی ہے۔ کئی دہائیوں سے آسام کے لوگ مطالبہ کر رہے تھے کہ آسام کی ریفائنریوں کی کیپسٹی میں اضافہ کیا جائے۔ یہاں تحریکیں اور مظاہرے ہوئے۔ لیکن سابقہ حکومتوں نے یہاں کے عوام کے اس جذبے پر کبھی توجہ نہیں دی۔ لیکن پچھلے 10 سال میں، بی جے پی حکومت نے آسام کی چار ریفائنریوں کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے مسلسل کام کیا ہے۔ اب آسام کی ریفائنریوں کی کل صلاحیت دوگنی ہو جائے گی، ڈبل اور اس میں بھی نومالی گڑھ ریفائنری کی صلاحیت تو تین گنا ہونے جا رہی ہے، تین گنا۔ جب کسی علاقے کی ترقی کا پختہ ارادہ ہو تو کام بھی مضبوط اور تیز رفتاری سے ہوتا ہے۔
ساتھیو،
آج میرا آسام کے ساڑھے پانچ لاکھ خاندانوں کے لیے پکّے مکان کا خواب پورا ہو گیا ہے۔ ذرا تصور کریں، ایک ریاست میں ساڑھے پانچ لاکھ خاندان اپنی پسند اور اپنی ملکیت کے پکّے مکانوں میں منتقل ہو رہے ہیں۔ بھائیو اور بہنو، زندگی میں یہ کتنا بڑا اعزاز ہے کہ میں آپ کی خدمت کرنے کے قابل ہوں۔
بھائیو- بہنو،
کانگریس کی حکومتوں کے دوران، اس وقت لوگ ایک ایک گھر کے لیے ترستے تھے، جب کہ ہماری حکومت، آپ دیکھیں، صرف آسام میں غریبوں کو ساڑھے پانچ لاکھ گھر دے رہی ہے، ساڑھے پانچ لاکھ ۔ اور یہ گھر صرف چار دیواری نہیں ہیں، ان گھروں میں بیت الخلا، گیس کنکشن، بجلی، نل کا پانی، یہ تمام سہولیات بھی اس کے ساتھ جڑی ہوئی ہیں، ایک ساتھ دستیاب ہیں۔ آسام میں اب تک ایسے 18 لاکھ خاندانوں کو پکے مکان دیے گئے ہیں۔ اور مجھے خوشی ہے کہ پی ایم آواس یوجنا کے تحت دیئے گئے زیادہ تر مکان خواتین کے ناموں پر رجسٹرڈ ہیں۔ اب میری مائیں بہنیں گھر کی مالکن بن گئی ہیں۔ یعنی ان گھروں نے لاکھوں خواتین کو اپنے گھر کی مالکن بنا رکھا ہے۔
ساتھیو،
ہماری کوشش ہے کہ آسام کی ہر خاتون کی زندگی آسان ہو، یہی نہیں، اس کی بچت بھی بڑھنی چاہیے، اسے مالی بچت بھی ملنی چاہیے۔ ابھی کل ہی عالمی یوم خواتین کے موقع پر ہماری حکومت نے گیس سلنڈر کی قیمت میں مزید 100 روپے کی کمی کی ہے۔ مفت علاج کی سہولت جو ہماری حکومت آیوشمان کارڈ کے ذریعے فراہم کر رہی ہے اس سے سب سے زیادہ مستفید ہونے والی ہماری مائیں بہنیں، خواتین ہیں۔ جل جیون مشن کے تحت گزشتہ 5 سالوں میں آسام میں 50 لاکھ سے زیادہ نئے گھروں کو پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔ امرت سروور مہم کے تحت اور اب مجھے اس کی کاپی ٹیبل بک ریلیز کرنے کا موقع ملا۔ امرت سروور ابھیان کے تحت یہاں بنائے گئے تین ہزار امرت سروور سے بھی کافی فائدہ ہو رہا ہے۔ میں آپ کے لیے یہ کہہ رہا ہوں، ملک میں 3 کروڑ، بہنو، وہ جو اچھی اچھی ٹوپی پہن کر بیٹھی ہیں، 3 کروڑ لکھ پتی دیدی بنا نا، وہ ملک میں 3 کروڑ لکھ پتی دیدیاں بنانے کی مہم پر بھی کام کر رہی ہیں۔ اس مہم کے تحت سیلف ہیلپ گروپس سے وابستہ خواتین کو مزید بااختیار بنایا جا رہا ہے اور انہیں نئے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔ آسام کی لاکھوں خواتین بھی اس مہم سے فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ اور وزیر اعلیٰ مجھ سے کہہ رہے تھے کہ آسام میں جتنی لکھ پتی دیدی بن گئی ہیں وہ سب یہاں آئی ہیں۔ ان لکھ پتی دیدیوں کی ایک بار زوردار تالیاں بجا کر عزت افزائی کرو۔ اگر صحیح سمت میں پالیسیاں ہوں، اور عام آدمی اس میں شامل ہو جائے تو کتنی بڑی تبدیلی آتی ہے، آپ دیکھیں، ملک کے ہر گاؤں میں لکھپتی دیدی بنانے کی مہم، یہ مودی کی گارنٹی ہے۔
ساتھیو،
سال2014 کے بعد آسام میں کئی تاریخی تبدیلیوں کی بنیاد رکھی گئی۔ آسام میں ڈھائی لاکھ بے زمین اصل باشندوں کو زمین کا حق دیا گیا۔ آزادی کے بعد چائے کے باغات میں کام کرنے والے مزدور 7 دہائیوں تک بینکنگ سسٹم سے منسلک نہیں تھے۔ ہماری حکومت نے چائے کے باغات میں کام کرنے والے تقریباً 8 لاکھ ایسے کارکنوں کو بینکنگ نظام سے جوڑنا شروع کیا۔ بینکنگ نظام سے جڑنے کا مطلب ہے کہ ان کارکنوں کو سرکاری اسکیموں سے مدد ملنا شروع ہوگئی ہے، جو لوگ حکومت سے مالی فوائد حاصل کرنے کے اہل تھے، ان کے حق کی رقم براہ راست ان کے بینک کھاتوں میں پہنچنا شروع ہوگئی ہے۔ ہم نے دلالوں کے لیے تمام راستے بند کر دیے۔ پہلی بار غریبوں کو لگتا ہے کہ ان کی بات سننے والی حکومت ہے اور وہ ہے بی جے پی کی حکومت۔
ساتھیو،
وکست بھارت کے عزم کو پورا کرنے کے لیے شمال مشرق کی ترقی ضروری ہے۔ کانگریس کی طویل حکمرانی کے دوران شمال مشرق کو کئی دہائیوں تک حکومت کی طرف سے نظر انداز ہونا پڑا۔ انہوں نے کئی ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تصاویر کھنچوائیں، لوگوں کو گمراہ کیا اور پھر بھاگ کر ہاتھ کھینچ لیا۔ لیکن مودی پورے نارتھ ایسٹ کو اپنا پریوار مانتا ہے۔ اس لیے ہم نے ان پروجیکٹوں کو مکمل کرنے پر بھی توجہ مرکوز کی جو برسوں سے التوا کا شکار تھے، کاغذ پر لکھ کر چھوڑے گئے تھے۔ بی جے پی حکومت نے سرائےگھاٹ پر دوسرے برج، ڈھولا سعدیہ برج اور بوگیبیل برج کا کام پورا کرکے انہیں ملک کی خدمت کے لیے وقف کردیا۔ ہماری حکومت کے دوران ہی براک گھاٹی تک براڈ گیج ریل کنکٹی ویٹی کی توسیع ہوئی ۔ 2014 کے بعد یہاں ترقی کو تیز کرنے کے لیے بہت سے منصوبے شروع ہوئے۔ ملٹی ماڈل لاجسٹک پارک کی تعمیر جوگی گھوپا میں شروع ہوئی۔ برہم پترا ندی پر 2 نئے پل بنانے کی منظوری دی گئی۔ 2014 تک آسام میں صرف ایک قومی آبی گزرگاہ تھی، آج شمال مشرق میں 18 قومی آبی گزرگاہیں ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کی اس ترقی نے نئے صنعتی امکانات پیدا کئے۔ ہماری حکومت نے اُنّتی یوجنا کو ایک نئی شکل میں منظوری دی ہے اور شمال مشرق کے صنعتی ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے اسے مزید وسعت دی ہے۔ حکومت نے آسام کے جوٹ کاشتکاروں کے لیے بھی بڑا فیصلہ لیا ہے۔ کابینہ نے اس سال جوٹ کے لیے ایم ایس پی میں 285 روپے فی کوئنٹل کا اضافہ کیا ہے۔ اب جوٹ کے کسانوں کو پانچ ہزار تین سو پینتیس روپے فی کوئنٹل ملے گا۔
ساتھیو،
میری ان کوششوں کے درمیان ہمارے مخالفین کیا کر رہے ہیں؟ ملک کو گمراہ کرنے والے کیا کر رہے ہیں؟ آج کل مودی کو گالی دینے والے کانگریس اور اس کے دوست یہ کہنے لگے ہیں کہ مودی کا پریوار نہیں ہے۔ ان کی گالیوں کے جواب میں پورا ملک اٹھ کھڑا ہوا ہے۔ پورا ملک کہہ رہا ہے –’میں ہوں مودی کا پریوار‘، ’میں ہوں مودی کا پریوار‘،’میں ہوں مودی کا پریوار‘،’میں ہوں مودی کا پریوار‘،’میں ہوں مودی کا پریوار‘، ۔ یہ ہے پیار، یہ ہے آشیرواد۔ ملک کا یہ پیار، مودی کو اس لئے ملتا ہے ، کیونکہ مودی نے 140 کروڑ ہم وطنوں کو اپناپریوار ہی نہیں مانا بلکہ دن رات ان کی خدمت بھی کر رہا ہے۔ آج کا یہ انعقاد بھی اسی کا عکاس ہے۔ ایک بار پھر اتنی بڑی تعداد میں آنے کے لیے میں آپ کو نیک خواہشات پیش کرتا ہوں، شکریہ۔ اور اتنے بڑے ترقیاتی کام کاج کے لیے میں آپ کو بہت بہت مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اپنے دونوں ہاتھ اٹھا کر مجھ سے کہو-
بھارت ماتا کی جے،
آواز پورے نارتھ ایسٹ میں جانی چاہئے آج،
بھارت ماتا کی جے، بھارت ماتا کی جے،
یہ لکھ پتی دیدی کی آواز تو اور تیز ہونی چاہئے
بھارت ماتا کی جے، بھارت ماتا کی جے،
بھارت ماتا کی جے، بہت بہت شکریہ ۔
******
ش ح۔ ش ت ۔ م ص
U-NO. 5909
(Release ID: 2013093)
Visitor Counter : 95
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Assamese
,
Manipuri
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam