وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے بہار کے بیتیہ میں وکست بھارت وکست بہار پروگرام سے خطاب کیا


بہار کے بیتیہ میں تقریباً 12800 کروڑ روپے کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور قوم کے نام وقف کیا

انڈین آئل کی 109 کلومیٹر طویل مظفر پور - موتیہاری ایل پی جی پائپ لائن کا افتتاح کیا

موتیہاری میں انڈین آئل کے ایل پی جی بوٹلنگ پلانٹ اور اسٹوریج ٹرمینل کو قوم کے نام وقف کیا

سٹی گیس ڈسٹری بیوشن پروجیکٹس اور اناج پر مبنی ایتھنول پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا

متعدد ریل اور سڑک کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور  قوم کے نام وقف کیا

بیتیہ ریلوے اسٹیشن کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد رکھا

نرکٹیا گنج - گوناہا اور رکسول - جوگبانی کے درمیان دو نئی ٹرین خدمات کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا

‘‘ڈبل انجن والی سرکار کے تحت، بہار اپنی قدیم  شان کو دوبارہ حاصل کرنے کی راہ پر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے’’

’’وکست بہار اور وکست بھارت کا عزم کرنے کے لیے، بیتیہ، چمپارن سے بہتر کوئی مقام نہیں ہوسکتا‘‘

جب کبھی بھی بہار خوشحال رہا ہے، ہندوستان خوشحال رہا ہے

لہذا  وِکست بہار بھی، وِکست بھارت کے لیے اتنا ہی اہم ہے

‘‘این ڈی اے کی ڈبل انجن والی سرکار اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ بہار کے نوجوانوں کو یہیں بہار میں نوکریاں ملیں’’

‘‘میرے لیے پورا ہندوستان میرا گھر ہے، ہر ہندوستانی میرا خاندان ہے’’

‘‘وکست بھارت کی تعمیر کے لیے سب کی کوششیں، ہر ایک کی ترغیب اور سب کی سیکھنے کی ضرورت ہے’’

Posted On: 06 MAR 2024 5:05PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج بہار کے مغربی چمپارن ضلع کے بیتیہ میں تقریباً 12800 کروڑ روپے کے ریل، سڑک اور پٹرولیم اور قدرتی گیس سے متعلق متعدد بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور قوم کے نام وقف کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بیتیہ کی سرزمین نے آزادی کی جدوجہد کو پھر سے روشن کیا اور لوگوں میں نیا شعور بیدار کیاہے۔ وزیر اعظم نے واضح  کرتے ہوئے کہا کہ وکشت بہار اور وکشت بھارت کا عزم لینے کے لیے بیتیہ، چمپارن سے بہتر کوئی جگہ نہیں ہو سکتی، کہا کہ ‘‘اسی سرزمین نے مہاتما گاندھی کو موہن داس جی سے پیدا کیا تھا’’۔  وزیر اعظم نے وکست بہار پروگرام میں،  ریاست کے مختلف لوک سبھا اور اسمبلی حلقوں سے لوگوں کی موجودگی کو تسلیم کیا اور آج کے ترقیاتی پروجیکٹوں کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بہار کی خوشحالی کے ساتھ ہی ہندوستان نے ترقی کی ہے اور وکست بھارت کے مقصد کو پورا کرنے کے لئے ریاست کی ترقی بھی اتنی ہی اہم ہے، کہا کہ ‘‘بہار کی سرزمین نے صدیوں سے ملک کے لیے زبردست قیادت کا مظاہرہ کیا ہے اور قوم کے لیے بہت سی عظیم ہستیاں بھی پیدا کی ہیں’’۔   وزیر اعظم مودی نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ریاست میں ڈبل انجن والی سرکار  کے قیام کے ساتھ ہی، وکست بہار سے متعلق ترقیاتی کاموں کو نئی رفتار ملی ہے ۔ انہوں نے آج کے پروجیکٹوں کا ذکر کیا جن میں ریل، سڑک، ایتھنول پلانٹس، سٹی گیس سپلائی اور ایل پی جی گیس کے شعبے شامل ہیں۔ علاوہ ازیں  انہوں نے وکست بہار کے عزم کو پورا کرنے کے لیے اس رفتار کو برقرار رکھنے پر زور دیا۔

وزیر اعظم نے بہار کے سنگین مسائل میں سے ایک کا تذکرہ کیا، یعنی امن و امان کی خراب صورتحال اور خاندانی سیاست کی وجہ سے ریاست سے نوجوانوں کا انخلاء۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘بہار کی دوہری سرکار کی کوشش، ریاست کے نوجوانوں کو بہار میں ہی ملازمتیں فراہم کرنا ہے۔’’ انہوں نے کہا کہ آج کے پراجیکٹوں سے سب سے زیادہ مستفید وہ نوجوان ہوں گے ،جو روزگار کی تلاش میں ہیں۔ گنگا ندی پر پٹنہ میں دیگھا-سونی پور، ریل-نیز-سڑک پل کے متوازی، دریائے گنگا پر چھ لین کےکیبل برج کے افتتاح کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ بہار میں 22000 کروڑ روپے کے مختص کئے جانے کے ساتھ ،ایک درجن سے زیادہ پلوں پر کام جاری ہے۔ دریائے گنگا پر 5 پلوں سمیت۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ‘‘یہ پل اور چوڑی سڑکیں ترقی کی راہ ہموار کرتی ہیں’’۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جدید بنیاد ڈھانچہ  روزگار کی نئی راہیں پیدا کرتا ہے۔

وزیر اعظم مودی نے واضح کیا کہ ملک میں جتنی بھی ریل لائنیں بچھائی جا رہی ہیں یا ٹرینوں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا جا رہا ہے، وہ مکمل طور پر ہندوستان میں تیار کی گئی ہیں۔ اس طرح شہریوں کے لیے روزگار پیدا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں جدید ریل انجن بنانے والی فیکٹریاں، موجودہ حکومت نے خود شروع کی ہیں۔ وزیر اعظم نے ڈیجیٹل انڈیا پہل کا ذکر کرتے  ہوئے کہا کہ بہت سے ترقی یافتہ ممالک کے پاس ایسی ڈیجیٹل سہولیات نہیں ہیں،کیونکہ انہوں نے ڈیجیٹل خدمات کو تیزی سے اپنانے کا سہرا ہندوستان کے نوجوانوں کو دیا۔  وزیراعظم مودی نے کہا کہ ‘‘مودی نے ہر قدم پر ہندوستان کے نوجوانوں کے ساتھ کھڑے ہونے کی گارنٹی دی ہے’’۔ ‘‘آج میں بہار کے نوجوانوں کو یہ گارنٹی دے رہا ہوں۔" انہوں نے مزید کہا کہ مودی کی گارنٹی کا مطلب گارنٹی کی تکمیل کی گارنٹی ہے۔

وزیر اعظم نے، ہندوستان میں ہر گھر کو سوریہ گھر بنانے پر حکومت کے زور کو اجاگر کیا،جہاں چھتوں پر شمسی  پلانٹوں  کے ذریعے بجلی پیدا کی جا سکتی ہے اور پیدا ہونے والی اضافی بجلی، حکومت کو واپس فروخت کر کے شہریوں کے لیے اضافی آمدنی پیدا کی جا سکتی ہے۔ وزیر اعظم نے خاندانی سیاست کی برائیوں کے بارے میں بھی لوگوں کو خبردار کیا اور جن نائک کرپوری ٹھاکر، جئے پرکاش نارائن، رام منوہر لوہیا، بابا صاحب امبیڈکر اور مہاتما گاندھی کے نظریات کو یاد کیا۔

وزیر اعظم نے غریبوں، خواتین، نوجوانوں اور کسانوں کو درپیش مسائل سے نمٹنے کے لیے حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالی،جس میں انہوں نے مفت راشن اسکیم، آیوشمان بھارت اسکیم، پکے مکانات، بیت الخلاء، بجلی، گیس اور ٹیپ واٹر کنکشن، ایمس کی تشکیل کا ذکر کیا۔ ریکارڈ تعداد میں آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم اور دیگر میڈیکل کالجوں، کسانوں کو اورجاداتا اور اُرورک داتا میں تبدیل کرنا اور گنے اور دھان کے کاشتکاروں کی طرف سے ضمنی مصنوعات کا استعمال کرنے کے لیے ایتھنول پلانٹس کا قیام کرنا شامل ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ حال ہی میں گنے کی قیمت خرید 340 روپے فی کوئنٹل تک بڑھا دی گئی ہے اور دنیا کی سب سے بڑی اناج ذخیرہ کرنے کی اسکیم شروع کی گئی ہے، جس میں ملک اور بہار میں ہزاروں گودام بنائے جائیں گے۔ کسانوں کو ہزاروں کروڑ کی مالی امداد کے لیے پی ایم کسان سمان ندھی کا ذکر کرتے  ہوئے، جناب مودی نے بتایا کہ بیتیہ کے کسانوں کو اس اسکیم کے تحت اب تک 800 کروڑ روپے فراہم کیے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے برونی میں کھاد کے کارخانے کا بھی ذکر کیا جو طویل عرصے تک بند پڑا تھا اور یہ مودی ہی تھے جنہوں نے اسے دوبارہ چلانے اور فعال کرنے کی ضمانت دی تھی۔ آج یہ کھاد کا کارخانہ اپنی خدمات فراہم کر رہا ہے اور روزگار پیدا کر رہا ہے۔، انہوں نے مزید کہا کہ‘‘ اس لیے لوگ کہتے ہیں - مودی کی گارنٹی کا مطلب گارنٹی کی تکمیل کی گارنٹی ہے’’۔

وزیر اعظم نے ایودھیا دھام میں شری رام مندر پر بہار کے لوگوں کی خوشی کو واضح کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان اپنے ورثے اور ثقافت کو تسلیم کر رہا ہے۔

وزیر اعظم نے علاقے میں فطرت سے محبت کرنے والے تھارو قبیلے کی موجودگی کا ذکر  کیا۔ انہوں نے سب سے کہا کہ تھارو برادری  سے ترغیب لیں۔ انہوں نے کہا کہ “آج، ہندوستان، فطرت کی حفاظت کرتے ہوئے، تھارو جیسے قبائل سے تحریک لے کر ترقی کر رہا ہے۔ اس لیے میں کہتا ہوں کہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے ،سب کی کوششیں، ہر ایک کی ترغیب اور سب کی سیکھنے کی ضرورت ہے’’۔

آخر میں، وزیراعظم مودی نے ہندوستان کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے، لوگوں کو غربت سے نکالنے، نوجوانوں کے لیے نوکریاں، غریبوں کے لیے پکے گھر، ایک کروڑ گھرانوں کے لیے شمسی پینل، 3 کروڑ لکھ پتی دیدیوں اور وندے بھارت جیسی جدید ٹرینیں چلانے کی اہمیت کو دہرایا۔

اس موقع پر دوسروں کے درمیان، بہار کے گورنر جناب آر وی ارلیکر، بہار کے وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار، بہار کے نائب وزرائے اعلیٰ جناب سمرت چودھری اور جناب وجے کمار سنہا، مرکزی وزیر مملکت جناب نتیانند رائے اور رکن  پارلیمنٹ جناب سنجے جیسوال موجود تھے

پس منظر

وزیر اعظم نے، 109 کلومیٹر طویل انڈین آئل کی مظفر پور - موتیہاری ایل پی جی پائپ لائن کا افتتاح کیا ،جو ریاست بہار اور پڑوسی ملک نیپال میں کھانا پکانے کے صاف ایندھن تک رسائی فراہم کرے گی۔ وزیر اعظم نے موتیہاری میں انڈین آئل کے ایل پی جی بوٹلنگ پلانٹ اور اسٹوریج ٹرمینل کو قوم کے نام وقف کیا۔ نیا پائپ لائن ٹرمینل، نیپال کو پیٹرولیم مصنوعات کی برآمد کے لیے ایک جامع سپلائی پوائنٹ کے طور پر بھی کام کرے گا۔ یہ شمالی بہار کے 8 اضلاع، یعنی مشرقی چمپارن، مغربی چمپارن، گوپال گنج، سیوان، مظفر پور، شیوہر، سیتامڑھی اور مدھوبنی میں کام کرے گا۔ موتیہاری میں نیا بوٹلنگ پلانٹ، موتیہاری پلانٹ سے منسلک فیڈنگ مارکیٹوں میں فراہمی کے سلسلے کو بھی ہموار بنائے گا۔

وزیر اعظم نے مشرقی چمپارن، مغربی چمپارن، گوپال گنج، سیوان اور دیوریا میں سٹی گیس ڈسٹری بیوشن پروجیکٹ اور ایچ بی ایل کے سوگولی اور لوریہ میں اناج پر مبنی ایتھنول پروجیکٹوں کا  سنگ بنیاد رکھا۔

وزیر اعظم نے پپرا کوٹھی - موتیہاری – این ایچ کے رکسول سیکشن - 28اے  کے پکے پشتے کے ساتھ دو لیننگ، این ایچ- 104 کے شیوہر-سیتامڑھی-سیکشن کی دو لیننگ سمیت سڑک کے مختلف منصوبوں کا افتتاح کیا۔  وزیر اعظم نے گنگا ندی پر پٹنہ میں دیگھا-سونی پور ریل-کم-روڈ برج کے متوازی دریائے گنگا پر، چھ لین کیبل برج کی تعمیراور این ایچ - 19 بائی پاس کے باکر پور ہاٹ- مانک پور سیکشن کی چار لیننگ سمیت مختلف منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا۔

وزیراعظم نے ریلوے کے مختلف منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم نے باپودھام موتیہاری سے 62 کلومیٹر ریل لائن کو دوگنا کرنے - پپرہان اور نارکٹیا گنج-گونہا گاج کی تبدیلی کے علاوہ دیگر کاموں کو قوم کے نام وقف کیا۔  وزیر اعظم نے 96 کلومیٹر طویل گورکھپور کینٹ - والمیکی نگر ریل لائن کو دوگنا کرنے اور بجلی بنانے اور بیتیہ ریلوے اسٹیشن کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم نے نرکٹیا گنج - گوناہا اور رکسول - جوگبانی کے درمیان دو نئی ٹرین خدمات کو بھی ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- اع - ق ر)

U-5751



(Release ID: 2011986) Visitor Counter : 68