وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے راجکوٹ ، گجرات میں 48100 کروڑ روپے کی لاگت والے کئی ترقیاتی منصوبوں کو قوم کے لئے وقف کیا اور ان کا سنگ بنیاد رکھا


راج کوٹ ، بھٹنڈہ ، رائے بریلی، کلیانی اور منگلا گری میں پانچ اے آئی آئی ایم ایس وقف کئے

تئیس ریاستوں/یوٹی  میں 11500 کروڑ روپے کی لاگت والے 200 سے زیادہ صحت نگہداشت بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹوں کے سنگ بنیاد رکھے اور وقف کئے

پُنے میں نسرگ گرام کے نام سے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیچروپتھی کا افتتاح کیا

دو ہزار دو سو اسّی کروڑ روپے کی لاگت سے ملازمین کی ریاستی انشورنس  کارپوریشن کے اکیس پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور قوم کے لئے وقف کئے

قابل تجدید توانائی کے مختلف پروجیکٹوں کے سنگ بنیاد رکھے

نوہزار کروڑ روپے کی لاگت والے نئی مندرا۔ پانی پت پائپ لائن پروجیکٹ کے لئے سنگ بنیاد رکھا

ہم سرکار کو دہلی سے باہر تک لے جارہے ہیں اور اہم قومی پروگراموں کے دہلی سے باہر انعقاد کا رجحان بڑھ رہا ہے

نیا ہندوستانی تیزی سے اپنے کام انجام دے رہا ہے

میں دیکھ سکتا ہوں کہ نسلیں بدل گئی ہیں لیکن مودی سے محبت عمر کی کسی بھی حد سے بعید ہے

زیر آب دوارکا کے درشن کے ساتھ میرا وکاس اور وکست بھارت کا عزم اور بھی مضبوط ہوا ہے:وکست بھارت کے میرے مقصد میں روحانی عقیدہ بھی شامل ہوگیا ہے

سات دہائیوں میں سات اے آئی آئی ایم ایس کو منظودی دی گئی ہے ان میں سے کئی ایمز کبھی بھی مکمل نہیں ہوئے ۔ گزشتہ دس دنوں میں سات ایمز کا افتتاح ہوا ہے یا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے

جب مودی ہندوستان کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی اقتصادی سپر پاور بنانے کی گارنٹی دیتے  ہیں تو تو سب کے لئے صحت اور سب کے لئے خوشحالی اصل مقصد ہے

Posted On: 25 FEB 2024 6:40PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گجرات كے راج كوٹ میں 48,100 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی پروجیكٹوں کو قوم كے نام قوم کو وقف کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ ان پروجیكٹوں میں منجملہ اور چیزوں كے صحت، سڑک، ریل، توانائی، پٹرولیم اور قدرتی گیس كے علاوہ سیاحت جیسے اہم شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عزت مآب گورنروں، ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ، پارلیمانی اراکین اور قانون ساز اسمبلیوں كے اركان كے علاوہ مرکزی وزراء کی غیر روایتی موجودگی پر اظہارِ مسرت كیا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر اعظم نے اس زمانے کو یاد کیا جب تمام کلیدی ترقیاتی پروگرام صرف نئی دہلی میں کئے جاتے تھے اور اس بات کو اجاگر کیا کہ موجودہ حکومت نے اس رجحان کو تبدیل کیا ہے اور حکومتِ ہند کو ملک کے کونے کونے تك لے گءی ہے۔

وزیر اعظم مودی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ "راجکوٹ میں آج کا اہتمام اس یقین کا ثبوت ہے" كہا كہ  ملک کے متعدد مقامات پر لگن اور سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب ہو رہی ہے اور یہ ایک نئی روایت کو آگے بڑھا رہی ہے۔ جموں میں ایک پروگرام سے آئی آئی ٹی بھیلائی، آئی آئی ٹی تروپتی، آئی آئی آئی ٹی کرنول، آئی آئی ایم بودھ گیا، آئی آئی ایم جموں، آئی آئی ایم وشاکھاپٹنم اور آئی آئی ایس کانپور کے تعلیمی اداروں کے افتتاح کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آج ایمس راجکوٹ، ایمس رائے بریلی، ایمس منگلاگیری، ایمس بھٹنڈہ اور ایمس کلیانی کا افتتاح ہے۔ جناب مودی نے مزید کہا كہ "خاص طور پر جب آپ ان 5 ایمس کو دیکھیں تو پتہ چلے گا كہ  "ترقی پذیر ہندوستان میں تیزی سے کام ہو رہا ہے"۔

وزیر اعظم نے راجکوٹ کے ساتھ اپنی طویل وابستگی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ 22 سال پہلے وہ یہاں سے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔ 22 سال پہلے 25 فروری کو انہوں نے ایم ایل اے کے طور پر حلف لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے راج کوٹ کے لوگوں کے اعتماد پر پورا اترنے کی پوری کوشش کی ہے۔ ایک شکر گزار وزیر اعظم نے کہا كہ"میں دیکھ سکتا ہوں کہ نسلیں بدل گئی ہیں لیکن مودی کے لیے پیار کسی بھی عمر کی حد سے باہر ہے"۔

آج کے پروگرام میں تاخیر کے لیے اظہار معذرت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے حاضرین کو دوارکا میں دن کے اوائل میں اپنی سرگرمیوں کے بارے میں بتایا جہاں انہوں نے سدرسن سیٹو سمیت کئی ترقیاتی کاموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے ایک بار پھر مقدس شہر دوارکا میں عبادت کرنے کا اپنا الوہی تجربہ بیان کیا۔ وزیر اعظم نے اپنے جذبات پر قابو پاتے ہوئے كہا كہ "آثار قدیمہ اور مذہبی متن کا مطالعہ ہمیں دوارکا کے بارے میں حیرت سے بھر دیتا ہے۔ آج مجھے اس مقدس منظر کو اپنی آنکھوں سے دیکھنے کا موقع ملا اور میں مقدس آثار کو چھو سکا۔ میں نے وہاں عبادت كی اورمور پنکھپیش کی۔ اس احساس کو بیان کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے كہا كہ " میں ان گہرائیوں میں  ہندوستان کے شاندار ماضی کے بارے میں سوچ رہا تھا۔ جب میں باہر آیا تو بھگوان کرشن کے آشیرواد کے ساتھ ساتھ دوارکا کی ترغیب لے کر باہر نکلا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا كہ "اس سے میرے 'وکاس اور وراثت' کے عہد کو ایک نئی طاقت اور توانائی ملی اور ایک الہامی عقیدہ میرے مقصد کے ساتھ وکست بھارت سے جڑا گیا ہے''۔

اڑتالیس ہزار  کروڑ روپے سے زیادہ کے آج کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے گجرات کے ساحل سے ہریانہ کے پانی پت میں انڈین آئل کی ریفائنری تک خام تیل کی نقل و حمل کے لیے نئی موندرا-پانی پت پائپ لائن کے ذکر کے ساتھ انہوں نے سڑکوں، ریلوے، بجلی، صحت اور تعلیم سے متعلق منصوبوں کا بھی ذکر کیا۔ "ایمس راجکوٹ بین الاقوامی ہوائی اڈہ افتتاح کے بعد اب قوم کے لئے وقف ہے" وزیر اعظم نے یہ كہتے ہوءے راج کوٹ اور سوراشٹر کے لوگوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے ان تمام شہروں کے شہریوں سے بھی اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا جہاں ایمس کا آج افتتاح کیا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے یہ كہتے ہوئے كہ "آج کا دن نہ صرف راجکوٹ بلکہ پوری قوم کے لیے ایک تاریخی موقع ہے" اس بات کو اجاگر کیا کہ راجکوٹ آج وکست بھارت میں صحت کی سہولیات کی مطلوبہ سطح کی ایک جھلک پیش کرتا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ملک کے پاس آزادی کے 50 سال تک صرف ایک ایمس تھا، وہ بھی دہلی میں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ آزادی کی سات دہائیوں کے دوران صرف سات ایمس شروع کیے گئے تھے لیكن ان میں سے کچھ مکمل نہیں ہو سکے۔ وزیر اعظم نے ریمارک كے ساتھ كہ "گزشتہ 10 دنوں میں، قوم نے سات نئے ایمس کا سنگ بنیاد رکھے جانے اور افتتاح کا مشاہدہ کیا ہے" کہا کہ موجودہ حکومت نے پچھلے 70 سالوں میں کیے گئے کاموں سے زیادہ تیز رفتاری سے کام کیے ہیں جس سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا۔ انہوں نے سنگ بنیاد رکھنے اور 200 سے زائد صحت کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو وقف کرنے کا بھی ذکر کیا جن میں میڈیکل کالج، ملٹی اسپیشلٹی ہسپتالوں کے سیٹلائٹ سینٹرز اور تشویشناک بیماریوں کے علاج کے لیے مراکز شامل ہیں۔

’’مودی کی گارنٹی كا مطلب گارنٹی پوری كرنے کی گارنٹی‘‘ کے وعدے اعادہ كرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ راجکوٹ ایمس کا سنگ بنیاد انہوں نے 3 سال پہلے رکھا تھا اور آج وہ گارنٹی پوری ہوگئی۔ اسی طرح پنجاب کو ایمس کی گارنٹی دی گئی اور وزیر اعظم مودی نے سنگ بنیاد اور افتتاح بھی کیا۔ یہی رائے بریلی، منگل گری، کلیانی اور ریواڑی ایمس کے تعلق سے بھی ہوا۔ گزشتہ 10 سالوں میں مختلف ریاستوں میں 10 نئے ایمس کو منظوری دی گئی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ’’مودی کی گارنٹی وہاں سے شروع ہوتی ہے جہاں سے دوسروں کی توقعات ختم ہوتی ہیں"۔

وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام اور بنیادی ڈھانچے میں بہتری کی وجہ سے وبائی مرض سے اب قابل اعتبار طریقے سے نمٹا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ایمس، میڈیکل کالجوں اور کریٹیکل کیئر انفراسٹرکچر کی بے مثال توسیع کا ذکر کیا۔ چھوٹی بیماریوں کے لیے گاؤں میں 1.5 لاکھ سے زیادہ آیوشمان آروگیہ مندر ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج میڈیکل کالجوں کی تعداد جو 2014 میں 387 تھی، 706 تک پہنچ گئی ہے۔ اسی طرح دس سال پہلے جہاں ایم بی بی ایس کی 50 ہزار سیٹیں ہوا كرتی تھیں اب 1 لاکھ  سیٹیں ہیں۔ 2014 میں 30 ہزار سے اب 70 ہزار پوسٹ گریجویٹ سیٹیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد پورے 70 سالوں میں جتنے ڈاکٹروں کی تعداد رہی اگلے چند سالوں میں ان کالجوں سے اس سے زیادہ تعداد نکلے گی۔ ملک میں 64 ہزار کروڑ روپے کا آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن چل رہا ہے۔ آج کے پروگرام میں میڈیکل کالج، ٹی بی اسپتال اور ریسرچ سنٹر، پی جی آئی سیٹلائٹ سنٹر، کریٹیکل کیئر بلاکس اور درجنوں ای ایس آئی سی اسپتالوں جیسے پروجیکٹ بھی دیکھے گئے۔

وزیر اعظم نے یہ كہتے ہوئے كہ "حکومت بیماری کی روک تھام کے ساتھ ساتھ اس سے لڑنے کی صلاحیت کو ترجیح دیتی ہے" غذائیت، یوگا، آیوش اور صفائی پر زور دیا۔ انہوں نے روایتی ہندوستانی ادویات اور جدید ادویات دونوں کو فروغ دینے کے عزم پر بھی زور دیا اور آج مہاراشٹر اور ہریانہ میں یوگا اور نیچروپیتھی سے متعلق دو بڑے ہسپتالوں اور تحقیقی مراکز کے افتتاح کی مثالیں دیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ روایتی طبی نظام سے متعلق ڈبلیو ایچ او کا عالمی مرکز بھی یہاں گجرات میں بنایا جا رہا ہے۔

غریبوں اور متوسط طبقے کو پیسے بچانے کا موقع دینے كے ساتھ ساتھ صحت کی بہتر سہولتوں سے فائدہ اٹھانے میں مدد کرنے کی کوشش میں وزیر اعظم نے آیوشمان بھارت یوجنا پر روشنی ڈالی جس سے 1 لاکھ کروڑ روپے کی بچت ہوئی ہے اور جن اوشدھی مراکز سے 80 فیصد رعایت پر ادویات فراہم کرنے سے 30 ہزار کروڑ روپے کی بچت ہوئی ہے۔ اجولا یوجنا کے تحت غریبوں نے 70,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی بچت کی ہے۔ موبائل ڈیٹا کی کم قیمت کی وجہ سے شہریوں نے ہر ماہ 4000 روپے کی بچت کی ہے اور ٹیکس سے متعلق اصلاحات کی وجہ سے ٹیکس دہندگان نے تقریباً 2.5 لاکھ کروڑ روپے کی بچت کی ہے۔

وزیر اعظم نے پی ایم سوریہ گھر اسکیم کی بھی وضاحت کی جو بجلی کا بل صفر پر لے آئے گی اور خاندانوں کے لیے آمدنی پیدا کرے گی۔ مستحقین کو 300 یونٹ مفت بجلی ملے گی اور باقی بجلی حکومت خریدے گی۔ انہوں نے بڑے ونڈ انرجی اور سولر پروجیکٹوں کا بھی ذکر کیا جیسے کہ کچھ میں دو پلانٹ جن کا آج سنگ بنیاد رکھا گیا۔

 اس ادراك كے ساتھ  کہ راج کوٹ مزدوروں، کاروباریوں اور کاریگروں کا شہر ہے وزیر اعظم نے 13,000 کروڑ روپے کی پی ایم وشوکرما یوجنا کے بارے میں بات کی جس سے لاکھوں وشوکرماوں کو فائدہ پہنچا۔ گجرات میں صرف 20,000 وشوکرما پہلے ہی تربیت پا چکے ہیں اور ہر وشوکرما کو 15,000 روپے کی امداد ملی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پی ایم سوا نیدھی اسکیم میں سڑک کے دکانداروں کو 10,000 کروڑ روپے کی امداد فراہم کی گئی ہے۔ گجرات کے اسٹریٹ وینڈرز کو تقریباً 800 کروڑ روپے کی امداد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف راجکوٹ میں  30,000 سے زیادہ قرضے تقسیم کیے گئے ہیں۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ جب ہندوستان کے شہریوں کو بااختیار بنایا جاتا ہے تو وكست بھارت کا مشن مزید مضبوط ہوتا ہے۔ انہوں نے یہ كہتے ہوءے اپنی بات ختم كی كہ "جب مودی ہندوستان کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی اقتصادی سپر پاور بنانے کی ضمانت دیتے ہیں تو اس كا مقصد سب کے لیے صحت اور سب کے لیے خوشحالی ہے"۔

 اس موقع پر منجملہ اور لوگوں كے گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈویہ اور پارلیمانی ركن جناب سی آر پاٹل موجود تھے۔

******

U.No:5350

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 2008925) Visitor Counter : 49