وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم كا ’’وِکست بھارت وِکست چھتیس گڑھ‘‘ پروگرام سے خطاب


چھتیس گڑھ میں 34,400 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی پروجیكٹوں کا افتتاح، قوم کو وقف اور سنگ بنیاد رکھا

پروجیكٹ سڑکوں، ریلوے، کوئلہ، بجلی اور شمسی توانائی جیسے اہم شعبوں كی ضرورتوں کو پورا کرتے ہیں

این ٹی پی سی کے لارا سپر تھرمل پاور پروجیکٹ اسٹیج-1 کو قوم کے نام وقف کیا اور این ٹی پی سی کے لارا سپر تھرمل پاور پروجیکٹ اسٹیج-2 کا سنگ بنیاد رکھا

"چھتیس گڑھ کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود ڈبل انجن والی حکومت کی ترجیح ہے"

’’غریبوں، کسانوں، نوجوانوں اور ناری شکتی کو بااختیار بنا کر وِکست چھتیس گڑھ تعمیر کیا جائے گا‘‘

صارفین کے بجلی کے بلوں کو حکومت صفر پر لانے کے لیے کوشاں

’’مودی کے لیے آپ ہیں اُن کا خاندان اور آپ کے خواب ہیں ان کے عہد‘‘

"جب ہندوستان اگلے 5 سالوں میں دنیا کی تیسری سب سے بڑی اقتصادی طاقت بن جائے گا، تو چھتیس گڑھ بھی ترقی کی نئی بلندیوں پر پہنچے گا"

’’جب کرپشن ختم ہوتی ہے تو ترقی شروع ہوتی ہے اور روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوتے ہیں‘‘

Posted On: 24 FEB 2024 1:30PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ’’وکست بھارت وکست چھتیس گڑھ‘‘ پروگرام سے خطاب کیا۔ اس پروگرام کے دوران وزیر اعظم نے 34,400 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا، انہیں قوم کو وقف کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ منصوبے سڑکوں، ریلوے، کوئلہ، بجلی، اور شمسی توانائی سمیت کئی اہم شعبوں کو پورا کرتے ہیں۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے چھتیس گڑھ کے تمام اسمبلی حلقوں سے پروگرام سے جڑے لاکھوں خاندانوں کو مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ وکسٹ چھتیس گڑھ نوجوانوں، خواتین، غریبوں اور کسانوں کو بااختیار بنا کر بنایا جائے گا اور جدید انفراسٹرکچر وکست چھتیس گڑھ کی بنیاد کو مضبوط کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج جن پروجیكٹوں کا افتتاح کیا جا رہا ہے یا سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے وہ چھتیس گڑھ کے لوگوں کے لیے نئے مواقع پیدا کریں گے۔

این ٹی پی سی کے سپر تھرمل پاور پروجیکٹ کو قوم کے نام وقف کرنے اور 1600 میگاواٹ کی صلاحیت کے ساتھ اسٹیج-2 کا سنگ بنیاد رکھنے کا حوالہ دیتے ہوئے آج وزیر اعظم نے کہا کہ اب شہریوں کے لیے کم خرچ پر بجلی دستیاب کرائی جائے گی۔ چھتیس گڑھ کو سولر انرجی کا مرکز بنانے کی حکومت کی کوششوں پر بھی انہوں نے روشنی ڈالی اور راج ناندگاؤں اور بھیلائی میں شمسی پاور پلانٹوں کو قوم كے نام وقف کرنے کا بھی ذکر کیا جو رات کے وقت بھی قریبی علاقوں کو بجلی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ "حکومت صارفین کے بجلی کے بلوں کو صفر تک کم کرنے کے رُخ پر كوشاں ہے"۔ وزیر اعظم مودی نے پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی اسکیم کے بارے میں بتاتے ہوئے یہ ریمارکس دیے جو اس وقت ملک بھر میں 1 کروڑ گھرانوں پر مشتمل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت چھتوں پر سولر پینل لگانے کے لیے براہ راست بینک کھاتوں میں مالی امداد فراہم کرے گی جہاں 300 یونٹ بجلی مفت فراہم کی جائے گی اور وہاں پیدا ہونے والی اضافی بجلی حکومت واپس خریدے گی۔ اس طرح شہریوں کی ہزاروں روپے کی اضافی آمدنی ہوگی۔ انہوں نے بنجر کھیتوں كی زمین پر چھوٹے پیمانے پر شمسی پلانٹ لگانے میں کسانوں کی مدد کرکے ان داتا کو اُرجا داتا میں تبدیل کرنے پر حکومت کے زور دینے کا بھی ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے چھتیس گڑھ میں ڈبل انجن والی حکومت کی طرف سے ضمانتوں کو پورا كرنے کی ستائش کی۔ ریاست کے لاکھوں کسانوں کو پہلے ہی بونس مل چکا ہے جو دو سال سے زیر التواء میں پڑا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈبل انجن والی حکومت نے تندور کے پتے جمع کرنے والوں کی تنخواہوں میں اضافے کی انتخابی ضمانت بھی پوری کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم آواس اور ہر گھر نل سے جل جیسی اسکیموں نے ایک نئی رفتار پکڑی ہے۔ مختلف امتحانات میں بے قاعدگیوں کی جانچ کی جا رہی ہے۔ وزیر اعظم نے مہتاری وندن یوجنا کے لیے ریاست کی خواتین کو مبارکباد دی۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ چھتیس گڑھ کے پاس محنتی کسان، باصلاحیت نوجوان اور قدرتی خزانہ ہے یعنی وہ سب کچھ ہے جو وکست بننے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے ریاست میں ترقی کے فقدان کے لیے سابقہ حکومتوں کی غیر دوسر اندیشانہ اورخود غرضانہ  خاندانی سیاست پر تنقید کی اور کہا كہ ’’مودی کے لیے آپ ان کا خاندان ہیں اور آپ کے خواب ان کے عہد ہیں۔ اس لیے میں آج وکست بھارت اور وکست چھتیس گڑھ کی بات کر رہا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا كہ "140 کروڑ ہندوستانیوں میں سے ہر ایک کو اس بندے نے اپنے ارادوں اور محنت کی ضمانت دی ہے" اس موقع پر انہوں نے اپنی 2014 کی گارنٹی کو یاد کیا کہ ہر ہندوستانی کو دنیا میں ہندوستان کی شبیہ پر فخر کرنا ہے۔ اسی طرح غریب شہریوں کا پیسہ لوٹنے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ رقم غریبوں کی بہبود کی اسکیم کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔ انہوں نے غریبوں کے لیے مفت راشن، مفت طبی علاج، سستی ادویات، مکان، پائپ پانی، گیس کنکشن اور بیت الخلاء کا بھی ذکر کیا۔ وکشت بھارت سنکلپ یاترا نے مودی کی گارنٹی والی گاڑی کو ہر گاؤں میں جاتے دیکھا ہے۔

10 سال پہلے كی مودی کی گارنٹی کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے آباؤ اجداد کے خوابوں اور امنگوں کے ہندوستان كی تشكیل کا ذکر کیا اور کہا کہ آج ویسا ہی ترقی یافتہ ہندوستان ابھر رہا ہے۔ انہوں نے ڈیجیٹل انڈیا پہل کا ذکر کیا اور ریئل ٹائم ادائیگیوں، بینکنگ سسٹم اور موصول ہونے والی ادائیگیوں کے نوٹیفیکیشن کی مثالیں دیتے ہوئے كہا  کہ یہ سب كچھ آج حقیقت بن گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے براہ راست فائدہ کی منتقلی کے ذریعے ملک کے لوگوں کے بینک کھاتوں میں 34 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی منتقلی کی ہے۔ مدرا اسکیم کے تحت نوجوانوں کو روزگار اور خود روزگار کے لیے 28 لاکھ کروڑ روپے کی امداد دی گئی ہے اور پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت 2.75 لاکھ کروڑ روپے کی امداد فراہم كی گئی ہے۔ انہوں نے رقوم کی منتقلی كے بیچ پیسے ادھر سے دھر ہونے کی بھی نشاندہی کی جو شفافیت کے فقدان کی وجہ سے پچھلی حکومتوں کے دوران ہوتی تھی۔ وزیر اعظم مودی نے صحت کی سہولیات اور تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اور اچھی حکمرانی کے نتیجے میں نئی سڑکوں اور ریل لائنوں کی تعمیر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا كہ"جب بدعنوانی ختم ہوتی ہے تو ترقی شروع ہوتی ہے اور روزگار کے بہت سے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔" 

وزیر اعظم نے کہا کہ اس طرح کے کاموں سے چھتیس گڑھ کا وکست ہوگا اور اگلے 5 برسوں میں جب ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن کر ابھرے گا تو چھتیس گڑھ بھی ترقی کی نئی بلندیوں پر پہنچے گا۔  وزیر اعظم نے نتیجہ اخذ کرتے ہوءے اپنی بات مكمل كی كہ "یہ ایک بڑا موقع ہے، خاص طور پر پہلی بار ووٹ دینے والوں اور اسکول اور کالج میں پڑھنے والے نوجوانوں کے لیے۔ وکست چھتیس گڑھ ان کے خوابوں کو پورا کرے گا۔ 

پس منظر

وزیر اعظم نے این ٹی پی سی کے لارا سپر تھرمل پاور پروجیکٹ، اسٹیج-1 (2x800 میگاواٹ) کو قوم کے نام وقف کیا اور چھتیس گڑھ کے ضلع رائے گڑھ میں این ٹی پی سی کے لارا سپر تھرمل پاور پروجیکٹ، اسٹیج-2 (2x800 میگاواٹ) کا سنگ بنیاد رکھا۔ اسٹیشن کا اسٹیج-1 جہاں تقریباً 15,800 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے بنایا گیا ہے وہیں پروجیکٹ کا اسٹیج-2 اسٹیج-1 کے احاطے کی دستیاب زمین پر تعمیر کیا جائے گا۔ اس طرح توسیع کے لیے کسی اضافی زمین کی ضرورت نہیں ہوگی اور اس میں 15,530 كروڑ روپے كی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ انتہائی موثر سپر کریٹیکل ٹیکنالوجی (اسٹیج-1 کے لیے) اور الٹرا سپر کریٹیکل ٹیکنالوجی (اسٹیج-2 کے لیے) سے لیس یہ پروجیکٹ کوئلے کے کم استعمال اور كم سے كم کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو یقینی بنائے گا۔ اسٹیج-1 اور 2 دونوں سے 50 فیصد بجلی ریاست چھتیس گڑھ کے لیے مختص کی گئی ہے۔ یہ پروجیکٹ منجملہ دوسروں كے کئی دیگر ریاستوں اور مركزی خطوں جیسے گجرات، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، گوا، دمن اور دیو، دادرا اور نگر حویلی میں بجلی کے منظر نامے کو بہتر بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ 

وزیر اعظم نے ساؤتھ ایسٹرن کول فیلڈز لمیٹڈ کے تین اہم فرسٹ مائل کنیکٹیویٹی (ایف ایم سی) پروجیکٹوں کا افتتاح کیا، جن کی کل تعمیری لاگت 600 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ ان سے کوئلے کے تیز تر، ماحول دوست اور موثر میکانائزڈ ایویكوئیشن میں مدد ملے گی۔ ان پروجیكٹوں میں ایس ای سی ایل کے ڈپکا ایریا اور چھل میں ڈپکا او سی پی کول ہینڈلنگ پلانٹ اور ایس ای سی ایل کے رائے گڑھ ایریا میں بارود او سی پی کول ہینڈلنگ پلانٹ شامل ہیں۔ ایف ایم سی پروجیکٹ کوئلے کی پِٹ ہیڈ سے کول ہینڈلنگ پلانٹوں تک مشینی نقل و حرکت کو یقینی بناتے ہیں جو سائلوز، بنکروں اور کنویئر بیلٹ کے ذریعے تیز رفتار لوڈنگ سسٹم سے لیس ہوتے ہیں۔ سڑک کے ذریعے کوئلے کی نقل و حمل کو کم کرکے، یہ پروجیکٹ کوئلے کی کانوں کے آس پاس رہنے والے لوگوں کے حالات زندگی کو آسان بنانے میں مدد کریں گے جس سے ٹریفک کی بھیڑ، سڑک کے حادثات، اور کوئلے کی کانوں کے ارد گرد ماحول اور صحت پر پڑنے والے منفی اثرات کو کم کیا جائے گا۔ اس سے پٹ ہیڈ سے ریلوے سائڈنگز تک کوئلہ لے جانے والی ٹرکوں کے ذریعے ڈیزل کی کھپت کو کم کرکے نقل و حمل کے اخراجات میں بھی كمی کا آ رہی ہے۔

خطے میں قابل تجدید توانائی کی پیداوار کو فروغ دینے کے ایک قدم كے طور پر وزیر اعظم نے راج نند گاؤں میں تقریباً 900 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ سولر پی وی پروجیکٹ کا افتتاح کیا۔ اس پروجیكٹ سے ایک اندازے کے مطابق سالانہ 243.53 ملین یونٹ توانائی پیدا ہو گی اور 25 برسوں میں تقریباً 4.87 ملین ٹن سی او 2 کے اخراج میں كمی آئے گی جو اسی مدت کے دوران تقریباً 8.86 ملین درختوں کے ذریعے الگ کیے گئے کاربن کے برابر ہے۔

خطے میں ریل کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے وزیر اعظم نے تقریباً 300 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے بلاس پور – اُسلا پور فلائی اوور کو قوم كے نام وقف کیا۔  اس سے ٹریفک کی بھاری بھیڑ کم ہو جائے گی اور کٹنی کے رُخ پر بلاس پور میں کوئلے کی ٹریفک روک دی جائے گی۔ وزیر اعظم نے بھیلائی میں 50 میگاواٹ کا سولر پاور پلانٹ بھی قوم كے نام وقف کیا۔ اس سے ٹرینوں كو چلانے میں شمسی توانائی کے استعمال میں مدد ملے گی۔

وزیر اعظم نے قومی شاہ راہ-49 کے 55.65 کلومیٹر طویل حصے کی بحالی اور دو قطاری اپ گریڈیشن کو بھی قوم كے نام وقف كیا۔ اس پروجیکٹ سے دو اہم شہروں بلاس پور اور رائے گڑھ کے درمیان رابطے کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ پی ایم نے قومی شاہراہ-130 کے 52.40 کلومیٹر لمبے حصے کی بحالی اور دو قطاری اپ گریڈیشن کو بھی قوم كے نام  وقف کیا۔ اس پروجیکٹ سے رائے پور اور کوربا شہر کے ساتھ  امبیکاپور شہر کے رابطے کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی اور علاقے کی اقتصادی ترقی کو فروغ حاصل ہو گا۔

******

U.No:5313

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 2008613) Visitor Counter : 62