وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے وارانسی کے بنارس ہندو یونیورسٹی کے سوتنتر سبھاگر میں ، بی ایچ یو، وارانسی میں سنسد سنسکرت پرتیوگیتا کی تقسیم انعامات کی تقریب میں شرکت کی


‘‘نوجوان طاقت وکست بھارت کی بنیادہے’’

مہادیو کے آشیرواد سے کاشی میں گزشتہ 10برسوں سے ‘وکاس کا ڈمرو’ گونج رہا ہے

‘‘کاشی نہ صرف ہمارے عقیدے کی ایک یاترا ہے، بلکہ ہندوستان کے ابدی شعور کا متحرک مرکز بھی ہے’’

وشوناتھ دھام ایک فیصلہ کن سمت دے گا اور ہندوستان کو روشن مستقبل کی طرف لے جائے گا

‘‘نیا کاشی نئے ہندوستان کے لیے ایک تحریک بن کر ابھرا ہے’’

‘‘ہندوستان ایک سوچ ہے اور سنسکرت اس کا بنیادی اظہار ہے- ہندوستان ایک سفر ہے، سنسکرت اس کی تاریخ کا اصل باب ہے- ہندوستان کثرت میں وحدت کی سرزمین ہے، سنسکرت اس کی روح ہے

‘‘آج، کاشی کووراثت اور ترقی کے ماڈل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ جدیدیت کس طرح روایات اور روحانیت کے گرد پھیلتی ہے

‘‘کاشی اور کانچی میں ویدوں کا پڑھنا‘ایک بھارت -شریشٹھ بھارت’ کے علامات ہیں’’

Posted On: 23 FEB 2024 11:36AM by PIB Delhi

وزیر اعظم نے وارانسی کے بنارس ہندو یونیورسٹی کے   سوتنتر سبھاگر میں ، بی ایچ یو، وارانسی میں سنسد سنسکرت پرتیوگیتا کی تقسیم انعامات  کی تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے کاشی سنسد پرتیوگیتا پر کتابچہ اور ایک کافی ٹیبل بک کی بھی نقاب کشائی کی۔ وزیر اعظم نے کاشی سنسد گیان پرتیوگیتا، کاشی سنسد فوٹوگرافی پرتیوگیتا اور کاشی سنسد سنسکرت پرتیوگیتا کے فاتحین کوانعامات سے  نوازا اور وارانسی کے سنسکرت کے طلباء میں کتابیں، یونیفارم سیٹ، موسیقی کے آلات اور میرٹ اسکالرشپ بھی تقسیم کیے۔ انہوں نے کاشی سنسد فوٹوگرافی پرتیوگیتا گیلری کا بھی معائنہ کیا  اور شرکاء کے ساتھ ان کی تصویروں کے اندراجات کے ساتھ بات چیت کی۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے نوجوان اسکالرز کے درمیان اپنی موجودگی پر مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ احساس علم کی گنگا میں ڈبکی لگانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے نوجوان نسلوں کی کوششوں کو سراہا جو قدیم شہر کی شناخت کو مضبوط کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فخر اور اطمینان کی بات ہے کہ ہندوستان کے نوجوان امرت کال میں ملک کو نئی بلندیوں پر لے جائیں گے۔ ‘‘کاشی ابدی علم کا سرمایہ ہے’’، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ پوری قوم کے لیے فخر کی بات ہے کہ کاشی اپنی صلاحیتیوںاور شکل  اور شان کو پھر حاصل کر رہی ہے۔ انہوں نے آج کاشی سنسد گیان پرتیوگیتا، کاشی سنسد فوٹوگرافی پرتیوگیتا اور کاشی سنسد سنسکرت پرتیوگیتا کے فاتحین کو ایوارڈ دینے کا ذکر کیا اور جیتنے والوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے ان لوگوں کی بھی حوصلہ افزائی کی جو انعامات جیتنے والوں کی فہرست میں جگہ نہیں بنا سکے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ‘‘کسی بھی شریک کو شکست یا پیچھے نہیں چھوڑا گیا، اس کے بجائے، سب نے اس تجربے سے سیکھا ہے’’۔  وزیر اعظم نے کہا کہ تمام شرکاء تعریف کے لائق ہیں۔ وزیر اعظم نے کاشی کے رکن پارلیمنٹ کے طور پر ان کے وژن کو آگے لے جانے کے لیے شری کاشی وشوناتھ مندر نیاس، کاشی ودیاوت پریشد اور اسکالرس کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج جو کافی ٹیبل کتابیں جاری کی گئی ہیں ان میں گزشتہ 10 برسوں میں کاشی کی از سر نو تعمیر کی کہانی درج ہیں۔

گزشتہ 10 برسوں میں کاشی کی ترقی کو تسلیم کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے بالکل واضح کیا کہ ہم سب صرف بھگوان مہادیو کی خواہش کےپیروکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہادیو کے آشیرواد سے کاشی میں گزشتہ 10 برسوں  سے ‘وکاس کا ڈمرو’ گونج رہا ہے۔ کروڑوں روپے کے پروجیکٹوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ شیو راتری اور رنگ بھری اکادشی کاشی سے پہلے آج ترقی کا تہوار منا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘وکاس کی گنگا’ کے ذریعے تبدیلی کو سب نے دیکھ لیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘کاشی صرف عقیدے کا مرکز نہیں ہے بلکہ یہ ہندوستان کے ابدی شعور کا ایک متحرک مرکز ہے’’۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہندوستان کا قدیم وقار صرف اقتصادی صلاحیتوں پر مبنی نہیں تھا بلکہ اس کے پیچھے اس کی ثقافتی، روحانی اور سماجی فراوانی بھی شامل ہے۔ ۔ انہوں نے ثقافت اور روحانیت کے مقامات کے ساتھ ہندوستان کی علمی روایت کے روابط کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کاشی اور وشوناتھ دھام جیسے ‘تیرتھ’ والے ملک کی ترقی کی ‘یگیہ شالہ’ تھے۔ کاشی کی مثال کے ذریعے اپنی بات کو واضح کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ شیو کی سرزمین ہونے کے ساتھ ساتھ کاشی بدھ کی تعلیمات کا مقام بھی ہے۔ جین تیرتھنکر کی جائے پیدائش کے ساتھ ساتھ آدی شنکراچاریہ کے لیے روشن خیالی کی جگہ بھی ہے۔ انہوں نے کاشی کی کائناتی رغبت پر بھی روشنی ڈالی کیونکہ پورے ملک اور دنیا کے دیگر حصوں سے لوگ کاشی آتے ہیں۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ‘‘نئی سوچ اس طرح کی  تنوع کی جگہ پر جنم لیتے ہیں۔ نئے خیالات ترقی کے امکانات کو پروان چڑھاتے ہیں’’۔

کاشی وشوناتھ دھام کے افتتاح کے موقع پر اپنے خطاب  کا ذکر کرتے ہوئے  اور آج اس یقین کی تصدیق کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا،‘‘ وشواناتھ دھام ایک فیصلہ کن سمت دے گا اور ہندوستان کو روشن مستقبل کی طرف لے جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وشوناتھ دھام راہداری آج ایک علمی اعلان کا مشاہدہ کر رہی ہے جبکہ انصاف کے صحیفوں کی روایات کو بھی زندہ کر رہا ہے۔ ‘‘کاشی کلاسیکی لہجے کے ساتھ ساتھ صحیفاتی مکالمے بھی سن سکتا ہے’’۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ خیالات کے تبادلے کی حوصلہ افزائی کرے گا، قدیم علم کو محفوظ رکھے گا اور نئے نظریات تخلیق کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کاشی سنسد سنسکرت پرتیوگیتا اور کاشی سنسد گیان پرتیوگیتا ایسی کوششوں کا ایک حصہ ہیں جہاں ہزاروں نوجوانوں کو کتابیں، کپڑے اور دیگر ضروری وسائل کے ساتھ اسکالرشپ بھی فراہم کی جا رہی ہے جو سنسکرت پڑھنا چاہتے ہیں۔ اساتذہ کی بھی مدد کی جا رہی ہے۔ ‘‘وشواناتھ دھام کاشی تمل سنگم اور گنگا پشکرولو مہوتسو جیسی ‘ایک بھارت، شریشٹھ بھارت’ مہمات کا بھی حصہ بن گیا ہے’’۔ جناب مودی نے کہا کہ یہ عقیدہ کا مرکز قبائلی ثقافتی تقریبات کے ذریعے سماجی شمولیت کے عزم کو مضبوط کر رہا ہے۔ جناب مودی نے بتایا کہ جدید سائنس کے نقطہ نظر سے قدیم علم پر کاشی کے اسکالرز اور ودوت پریشد کے ذریعہ بھی نئی تحقیق کی جارہی ہے۔ انہوں نے مندر ٹرسٹ کی جانب سے شہر میں کئی مقامات پر مفت کھانے کے انتظامات کا بھی ذکر کیا۔ ‘‘نیا کاشی نئے ہندوستان کے لیے ایک تحریک کے طور پر ابھرا ہے’’، وزیراعظم مودی نے اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ عقیدے کا مرکز کس طرح سماجی اور قومی قراردادوں کے لیے توانائی کا مرکز بن سکتا ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ یہاں سے آنے والے نوجوان پوری دنیا میں ہندوستانی علم، روایت اور ثقافت کے پرچم بردار بنیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا، ‘‘جن زبانوں نے ہمارے علم، سائنس اور روحانیت کی ترقی میں سب سے بڑا تعاون کیا ہے، ان میں سنسکرت سب سے نمایاں ہے۔ ہندوستان ایک خیال ہے، اور سنسکرت اس کا مرکزی اظہار ہے۔ ہندوستان ایک سفر ہے، سنسکرت اس کی تاریخ کا اہم باب ہے۔ ہندوستان کثرت میں وحدت کی سرزمین ہے، سنسکرت اس کی روح ہے’’۔ وزیر اعظم نے اس وقت کو یاد کیا جب سنسکرت ، فلکیات، ریاضی، طب، ادب، موسیقی اور فنون میں تحقیق کی اہم زبان تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ان مضامین کے ذریعے اپنی شناخت ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشی اور کانچی میں ویدوں کا پڑھنا  ‘ایک بھارت شریشٹھ بھارت’ کی علامات ہیں۔

 

وزیر اعظم نے کہا، “آج کاشی کو وراثت اور ترقی کے ماڈل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ جدیدیت روایات اور روحانیت کے گرد کس طرح پھیلتی ہے۔ انہوں نےاس بات کو اجاگر کیا کہ کس طرح ایودھیا نئے تعمیر شدہ مندر میں رام للا کے پران پرتشٹھا کے بعد کاشی کی طرح پھل پھول رہا ہے۔ وزیراعظم مودی نے کشی نگر میں بین الاقوامی ہوائی اڈے کا ذکر کیا اور ملک میں بھگوان بدھ سے منسلک مقامات پر جدید بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کو تیار کرنے کی حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آئندہ 5 برسوں میں ملک ترقی کو نئی رفتار دیں گے اور کامیابی کی نئی مثالیں قائم کریں گے ۔’’یہ مودی کی گارنٹی ہے، اور مودی کی گارنٹی کا مطلب ہے ضمانت کی تکمیل۔ وزیراعظم نے کہا کہ نمائش کی بہترین تصاویر، ووٹنگ کے ذریعے منتخب کی جائیں اور سیاحوں کے لیے تصویری پوسٹ کارڈ کے طور پر استعمال کی جائیں۔ انہوں نے خاکہ نگاری کے مقابلے اور بہترین خاکوں کو تصویری پوسٹ کارڈ بنانے کا مشورہ بھی دیا۔ انہوں نے کاشی کے سفیروں اور ترجمانوں کو بنانے کے لیے گائیڈ مقابلے کے لیے اپنی تجویز کو دوہرایا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ کاشی کے لوگ اس کی سب سے بڑی طاقت ہیں اور کاشی کے ہر باشندے کی خدمت اور دوست کی طرح مدد کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

اس موقع پر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور حکومت اتر پردیش کے وزراء بھی موجود تھے۔

 

 

 

 

*****

ش ج۔ ح ا ۔ ج ا

U-No. 5282



(Release ID: 2008308) Visitor Counter : 63