ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی

کابینہ نے چینی سیزن 2025-2024 (اکتوبر-ستمبر) کے لیے  چینی  فیکٹریوں کے ذریعے قابل ادائیگی گنے کی ‘مناسب اور منافع بخش قیمت’ (ایف آر پی) کو منظوری دی


گنے کی مقررہ ایف آر پی 10.25 فیصد کی بنیادی بحالی کی شرح کے لیے  340 روپے فی کوئنٹل

ریکوری میں 10.25 کا  فیصد سے زیادہ ہر 0.1 فیصد پوائنٹ کے اضافے کے لیے  3.32 روپے فی کوئنٹل پریمیم فراہم کیا

9.5فیصد یا اس سے کم ریکوری والی  چینی  فیکٹریوں کے لیے مقررہ ایف آر پی  315.10 روپے فی کوئنٹل

Posted On: 21 FEB 2024 10:25PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے چینی سیزن 2025-2024 کے لیے 10.25 فیصد چینی کی وصولی کی شرح پر 340 روپے فی کوئنٹل کے حساب سے گنے کی مناسب اور منافع بخش قیمت (ایف آر پی) کو منظوری دی۔ یہ گنے کی تاریخی قیمت ہے جو موجودہ سیزن 2024-2023 کے گنے کی ایف آر پی سے تقریباً 8فیصد زیادہ ہے۔ نظرثانی شدہ ایف آر پی کا اطلاق یکم اکتوبر 2024 سے ہوگا۔

گنے کی   اے 2+ ایف ایل سے زیادہ  لاگت سے 107فیصد زیادہ پر، نئی  ایف آر پی گنے کے کاشتکاروں کی خوشحالی کو یقینی بنائے گی۔ قابل ذکر ہے کہ بھارت پہلے ہی دنیا میں گنے کی سب سے زیادہ قیمت ادا کر رہا ہے اور اس کے باوجود حکومت بھارت کے گھریلو صارفین کو دنیا کی سب سے سستی چینی کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے۔ مرکزی حکومت کے اس فیصلے سے گنے کے 5 کروڑ سے زیادہ کسانوں (بشمول خاندان کے افراد) اور چینی  سیکٹر سے وابستہ لاکھوں دیگر افراد کو فائدہ پہنچے گا۔ یہ کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کی مودی کی گارنٹی کی تکمیل کی  پھر سے تصدیق کرتا ہے۔

اس منظوری کے ساتھ، شوگر ملیں 10.25 فیصد کی وصولی پر گنے کی  ایف آر پی @ 340 روپے فی کوئنٹل ادا کریں گی۔ وصولی میں 0.1فیصد کے ہر اضافے کے ساتھ، کسانوں کو  3.32  روپے کی اضافی قیمت ملے گی جبکہ اسی رقم کی وصولی میں 0.1فیصد کی کمی پر کٹوتی کی جائے گی۔ تاہم،   315.10 روپےفی کوئنٹل گنے کی کم از کم قیمت ہے جو 9.5فیصد کی وصولی پر ہے۔ یہاں تک کہ اگر چینی کی وصولی کم ہے، کسانوں کو  ایف آر پی 315.10 روپےفی کوئنٹل کا یقین دلایا جاتا ہے۔

 گزشتہ  10برسوں میں مودی سرکار نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ کسانوں کو ان کی فصل کی صحیح قیمت صحیح وقت پر ملے۔ گزشتہ شوگر سیزن 2023-2022  کے 99.5فیصد گنے کے واجبات اور دیگر تمام شوگر سیزن کے 99.9فیصد پہلے ہی کسانوں کو ادا کیے جا چکے ہیں جس کی وجہ سے چینی  سیکٹر کی تاریخ میں گنے کے سب سے کم بقایا جات زیر التواء ہیں۔ حکومت کی طرف سے بروقت پالیسی اقدامات کے ساتھ، چینی  ملیں خود کو پائیدار بنا چکی ہیں اور شوگر سیزن (ایس ایس) 2022-2021  سے حکومت کی طرف سے انہیں کوئی مالی امداد نہیں دی جا رہی ہے۔ پھر بھی، مرکزی حکومت نے کسانوں کو گنے کی ‘یقینی ایف آر پی اور یقینی خریداری’ کو یقینی بنایا ہے۔

*************

( ش ح ۔س ب ۔ رض (

U. No: 5236



(Release ID: 2007942) Visitor Counter : 63