وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نے ’’وکست بھارت وکست راجستھان‘‘ پروگرام سے خطاب کیا
انہوں نے راجستھان میں 17,000 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا آغاز کیا ، قوم کے نام وقف کیا اور سنگ بنیاد رکھا
انہوں نےراجستھان میں 5000 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے مختلف قومی شاہراہوں کےپروجیکٹوں کا افتتاح کیا
انہوں نے تقریباً 2300 کروڑ روپے مالیت کے اہمیت کے حامل آٹھ اہم ریلوے پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا اور سنگ بنیاد رکھا
انہوں نے کھاتی پورہ ریلوے اسٹیشن کو قوم کے نام وقف کیا
انہوں نے تقریباً 5300 کروڑ روپے مالیت کے اہم شمسی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور قوم کو وقف کیا
انہوں نے2100 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے بجلی کے ترسیلی شعبےکےپروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا
انہوں نے تقریباً 2400 کروڑ روپے مالیت کے متعدد پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا، جن میں جل جیون مشن کے تحت پروجیکٹ بھی شامل ہیں
انہوں نے جودھ پور میں انڈین آئل کے ایل پی جی بوٹلنگ پلانٹ کو قوم کے نام وقف کیا
’’وکست راجستھان کا وکست بھارت کی تعمیر میں کلیدی کردار ہے‘‘
’’بھارت کے پاس ماضی کی مایوسیوں کو پیچھے چھوڑ کر اعتماد کے ساتھ آگے بڑھنے کا ایک موقع ہے‘‘
’’جب میں وکست بھارت کی بات کرتا ہوں، تو یہ صرف ایک لفظ یا جذبات نہیں ہے بلکہ یہ ہر کنبے کی زندگی کو خوشحال بنانے کی ایک مہم ہے۔ وکست بھارت، ملک میں غربت کو دور کرنے، معیاری ملازمتیں پیدا کرنے اور جدید سہولیات پیدا کرنے کی ایک مہم ہے
’’آج ہندوستان شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے معاملے میں دنیا کے سرکردہ ممالک میں سے ایک بن گیا ہے‘‘
’’نوجوان، خواتین، کسان اور غریب افراد ہمارے لیے چار سب سے بڑی ذاتیں ہیں اور مجھے خوشی ہے کہ ڈبل انجن والی حکومت ان طبقات کو بااختیار بنانے کے لیے مودی کی طرف سے دی گئی ضمانتوں کو پورا کر رہی ہے‘‘
’’آج پہلی بار ووٹ دینے والا نوجوان ،وکست بھارت کے وژن کے ساتھ کھڑا ہے‘‘
Posted On:
16 FEB 2024 12:15PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ’وکست بھارت وکست راجستھان‘ پروگرام سے خطاب کیا۔ وزیر اعظم نے 17,000 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا، قوم کو وقف کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔یہ پروجیکٹ سڑکوں، ریلوے، شمسی توانائی، بجلی کی ترسیل، پینے کا پانی ، پیٹرولیم اور قدرتی گیس سمیت کئی اہم شعبوں میں معاونت کرتے ہیں۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے’’وکست بھارت وکست راجستھان‘‘ پروگرام کے ساتھ راجستھان کے تمام حلقوں کے لاکھوں لوگوں کے منسلک ہونے کو اجاگر کیا اور ان کی موجودگی کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے تمام مستفیدین کو ایک جگہ جمع کرنے کی غرض سے ٹیکنالوجی کا بہترین استعمال کرنے پر راجستھان کے وزیر اعلیٰ کو بھی مبارکباد دی۔ راجستھان کے لوگوں کی خوبیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے،وزیراعظم مودی نے کچھ دن پہلے راجستھان میں فرانسیسی صدر مسٹر ایمانوئل میکرون کے استقبال کا ذکر کیا اور کہا کہ اسکی بازگشت نہ صرف ہندوستان بلکہ فرانس میں بھی سنی گئی۔ وزیر اعظم مودی نے راجستھان میں ودھان سبھا انتخابات کے دوران جب ریاست کا دورہ کیا تو لوگوں کے آشیرواد اور نیک خواہشات کے ساتھ ہی ’مودی کی گارنٹی‘ میں لوگوں کے اعتماد کے اعادہ کا بھی ذکرکیا اور جس کے نتیجے میں ڈبل انجن والی حکومت کی تشکیل ہوئی۔ انہوں نے سڑکوں، ریلوے، شمسی توانائی، بجلی کی ترسیل ، پینے کے پانی ، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے شعبوں میں 17,000 کروڑ روپے مالیت کے ترقیاتی پروجیکٹوں کے لیے راجستھان کے لوگوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ اس سے ریاست میں روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے۔
لال قلعہ کی فصیل سے اپنی اپیل’یہ ہی وقت ہے- صحیح وقت ہے‘ کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے موجودہ وقت کو ایک سنہری دور قرار دیا اور کہا کہ اب ہندوستان ماضی کی دہائیوں کی مایوسیوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پورے اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے پہلے گھوٹالوں، عدم تحفظ اور دہشت گردی کی باتوں کے برخلاف، اب ہم وکست بھارت اور وکست راجستھان کے مقصد پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ وزیراعظم مودی نے مزید کہا، ’’آج ہم بڑے بڑے عزم کر رہے ہیں اور بڑے خواب دیکھ رہے ہیں اور ہم ان خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے خود کو وقف کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’جب میں وکست بھارت کی بات کرتا ہوں تو یہ صرف ایک لفظ یا جذبات نہیں ہے بلکہ یہ ہر کنبے کی زندگی کو خوشحال بنانے کی ایک مہم ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ وکست بھارت ملک میں غربت کو دور کرنے، معیاری ملازمتیں پیدا کرنے اور جدید سہولیات پیدا کرنے کی مہم ہے۔ اپنے غیر ملکی دورے کے دوران ،جہاں سے وہ کل واپس آئے تھے، عالمی رہنماؤں کے ساتھ اپنی بات چیت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، وزیراعظم مودی نے اس بات کو اجاگر کیا کہ عالمی رہنما اس بات کو قبول کر رہے ہیں کہ ہندوستان بڑے خواب دیکھ سکتا ہے اور ان خوابوں کوحقیقت کی شکل دے سکتا ہے۔
وزیر اعظم نے ریل، سڑک، بجلی اور پانی کے ضروری شعبوں کی تیز رفتار ترقی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا، ’’وکست راجستھان کی ترقی وکست بھارت کی ترقی کے لیے ضروری ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے شعبوں کی ترقی سے دوسرے شعبوں کے ساتھ ساتھ کسانوں، مویشی پروری کرنے والوں ، صنعتوں اور سیاحت کو بہت زیادہ فائدہ پہنچے گا جبکہ ریاست میں نئی سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع بھی پیداہوں گے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ اس سال کے مرکزی بجٹ میں بنیادی ڈھانچہ کی ترقی کے لیے ریکارڈ 11 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جو کسی بھی سابقہ حکومت کے مقابلے 6 گنا زیادہ ہے۔ وزیراعظم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ ان اخراجات سے سیمنٹ، پتھر اور سیرامکس کی صنعتوں کو بہت زیادہ فائدہ پہنچے گا۔
وزیر اعظم نے گزشتہ 10 سال میں راجستھان میں دیہی سڑکوں، شاہراہوں اور ایکسپریس ویز یعنی قومی شاہراہوں میں بے مثال سرمایہ کاری کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج راجستھان، چوڑی شاہراہوں کے ذریعے گجرات اور مہاراشٹر کے ساحلی علاقوں سے لے کر پنجاب تک سے جڑ رہا ہے۔ آج کے پروجیکٹوں کی بدولت کوٹہ، ادے پور، ٹونک، سوائی مادھو پور، بوندی، اجمیر، بھیلواڑہ اور چتوڑ گڑھ میں رابطے بہتر بنیں گے۔ یہ سڑکیں دہلی، ہریانہ، گجرات اور مہاراشٹر کے ساتھ بہتر رابطوں کو بھی یقینی بنائیں گی۔
ریلوے کے لیے برق کاری، تجدید اور مرمت کے کام کاج کے بارے میں بات کرتے ہوئے جو آج کے پروگرام کا حصہ تھے، وزیر اعظم نے کہا کہ بندیکوئی-آگرہ فورٹ ریل لائن کو دوگنا کرنے سے مہندی پور بالاجی اور آگرہ تک رسائی میں سہولت پیدا ہو جائے گی۔ اسی طرح، انہوں نے کہا، کھاتی پورہ (جے پور) اسٹیشن مزید ٹرینوں کو چلانے میں سہولت فراہم کرے گا۔
وزیر اعظم مودی نے حکومت کی ان کوششوں کواجاگرکیا ، جو وہ شہریوں کو اپنے گھروں میں شمسی بجلی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ اضافی بجلی کی فروخت سے آمدنی پیدا کرنے کی غرض سے کررہی ہیں ۔ جناب مودی نے پی ایم سوریہ گھر یوجنا یا مفت بجلی اسکیم کی شروعات پر روشنی ڈالی جہاں حکومت 300 یونٹ مفت بجلی کا بندوبست کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت ابتدائی طور پر 1 کروڑ کنبوں کو چھت پر سولر پینل لگانے کے لیے مالی مدد فراہم کرے گی جہاں اس پروجیکٹ پر تقریباً 75,000 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس سے متوسط اور نچلے متوسط طبقے کو سب سے زیادہ فائدہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بینک، قرضوں کی آسانی سے ادائیگی میں بھی سہولت فراہم کریں گے۔ جناب مودی نے غریب اور متوسط طبقے کے اخراجات کو کم کرنے میں ڈبل انجن والی حکومت کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ ’’راجستھان میں حکومت نے 5 لاکھ گھروں میں سولر پینل لگانے کا منصوبہ بنایا ہے‘‘۔
وزیر اعظم نے چار طبقات یعنی نوجوان، خواتین، کسان اور غریب افراد کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کا اعادہ کیا۔ انہوں نےکہا،’’یہ ہمارے لیے 4 سب سے بڑی ذاتیں ہیں اور مجھے خوشی ہے کہ ڈبل انجن والی حکومت، مودی کی طرف سے ان طبقات کو بااختیار بنانے کے مقصد سے دی گئی ضمانتوں کو پورا کر رہی ہے‘‘۔ انہوں نے راجستھان کی نئی حکومت کے پہلے بجٹ میں 70 ہزار ملازمتوں کی تجویز پیش کئے جانےکو اجاگر کیا۔ انہوں نے پیپر لیک کے واقعات کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل کے لیے نئی ریاستی حکومت کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے پیپر لیکس کے خلاف سخت نئے مرکزی قانون کے بارے میں بھی بتایا جو ایک روک تھام کا کام کرے گا۔
وزیر اعظم نے غریب خاندانوں کو 450 روپے میں گیس سلنڈر فراہم کرنے کی ریاستی حکومت کی گارنٹی کا سرسری ذکرکرتے ہوئے کہا کہ اس سے راجستھان کی لاکھوں خواتین کو فائدہ ہوا ہے۔ پچھلی حکومت کے دوران جل جیون مشن میں گھپلوں کی نشاندہی کرتے ہوئے جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ کام اب تیز رفتاری سے شروع ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ راجستھان کے کسانوں کے لئے پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت 6,000 روپے کی موجودہ مالی امداد میں 2,000 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔وزیراعظم نے توثیق کی کہ’’ ہم ہر شعبے میں ایک ایک کر کے اپنے وعدے پورے کر رہے ہیں۔ ہم اپنی ضمانتوں کے بارے میں سنجیدہ ہیں۔ اسی لیے لوگ کہتے ہیں – مودی کی گارنٹی کا مطلب، ضمانت کے پورا ہونے کی گارنٹی ہے۔
وکست بھارت سنکلپ یاترا کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا، ’’مودی کی کوشش ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ہر استفادہ کنندہ کو اس کا حق جلد ملے اور کوئی بھی محروم نہ رہنے پائے۔‘‘ انہوں نے راجستھان کے کروڑوں شہریوں کی شرکت کو اجاگر کیا جہاں تقریباً 3 کروڑ لوگوں کامفت طبی معائنہ کیا گیا ہے، ایک کروڑ نئے آیوشمان کارڈ بنائے گئے ہیں، 15 لاکھ کسانوں کا کسان کریڈٹ کارڈ کے لیے اندراج کیا گیاہے، تقریباً 6.5 لاکھ کسانوں نے پی ایم کسان سمان ندھی یوجنا کے لئے درخواست دی ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ تقریباً 8 لاکھ خواتین کا اجولا گیس کنکشن کے لیے اندراج کیا گیا ہے جہاں اس عرصے کے دوران 2.25 لاکھ کنکشن پہلے ہی جاری کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ راجستھان سے 16 لاکھ لوگ دو-دو لاکھ روپے کی بیمہ اسکیموں میں شامل ہوئے ہیں۔
وزیراعظم نے ان قوتوں کی طرف اشارہ کیا جو مایوسی کی فضا کو فروغ دیتی ہیں اور ملک کی کامیابیوں کا جشن منانے سے گریز کرتی ہیں۔ انہوں نے خاندانی سیاست کے خلاف بھی خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سیاست نوجوانوں کو متاثر نہیں کرتی۔ پہلی بار ووٹ ڈالنے والےنوجوانوں کے خوابوں اور امنگوں کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ایسے نوجوان ’’وکست بھارت‘‘ کے وژن کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وِکِست راجستھان اور وکِست بھارت کا وژن ایسےپہلی بار ووٹ دینے والوں کے لیے ہے۔‘‘
اس موقع پردیگر معزز شخصیات کے ساتھ ساتھ راجستھان کے گورنر جناب کلراج مشرا، وزیر اعلیٰ راجستھان، جناب بھجن لال شرما، راجستھان حکومت کے دیگر وزراء، اراکین پارلیمنٹ، اراکین اسمبلی - ایم ایل ایز اور مقامی سطح کے نمائندوں نے شرکت کی۔
پس منظر
وزیر اعظم نے راجستھان میں 5000 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے مختلف نیشنل ہائی وے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا۔ وزیر اعظم نے 8-لین کےدہلی - ممبئی گرین فیلڈ الائنمنٹ (این ای-4) یعنی، باونلی-جھلائی روڈ سے موئی گاؤں سیکشن تک کے تین پیکجوں کا افتتاح کیا۔ ہردیو گنج گاؤں سے میج ندی کے سیکشن تک؛ اور تکلی سے راجستھان / ایم پی بارڈر تک کے سیکشن کا افتتاح کیا۔ یہ سیکشن خطے میں تیز رفتار اور بہتر رابطے فراہم کریں گے۔ یہ سیکشن اینیمل انڈر پاس اور اینیمل اوور پاس راستوں سے بھی لیس ہیں تاکہ جنگلی جانوروں کی بلا روک ٹوک نقل و حرکت میں سہولت فراہم کی جا سکے۔ مزید یہ کہ جنگلی حیات پر پڑنے والے اثرات کو کم کرنے کے لیے شور سے متعلق بندشوں کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کایا گاؤں میں این ایچ -48 کے ادے پور- شاملاجی سیکشن کے ساتھ ڈیباری کے مقام پر این ایچ -48 کے چتوڑگڑھ – ادے پور ہائی وے سیکشن کو جوڑنے والے 6-لین کے گرین فیلڈ ادے پور بائی پاس کا بھی افتتاح کیا۔ یہ بائی پاس ،ادے پور شہر میں بھیڑبھاڑ کو کم کرنے میں مددکرے گا۔ وزیر اعظم نے مختلف دیگر پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کیا جن سے راجستھان کے جھنجھنو، ابو روڈ اور ٹونک اضلاع میں سڑک کابنیادی ڈھانچہ بہتر بنے گا۔
وزیر اعظم نے خطے میں ریل کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بناتے ہوئے، تقریباً 2300 کروڑ روپے کی مالیت کے راجستھان کے آٹھ اہم ریلوے پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا اور سنگ بنیاد رکھا ۔ قوم کے لیے وقف کیے جانے والے ریل پروجیکٹوں میں، جودھ پور-رائے کا باغ-مرتا روڈ-بیکانیر سیکشن (277 کلومیٹر) ؛ جودھ پور-پھلوڑی سیکشن (136 کلومیٹر)؛ اور بیکانیر- رتن گڑھ- سادولپور- ریواڑی سیکشن (375 کلومیٹر) سمیت ریل روٹس کی برق کاری کے لیے مختلف پروجیکٹ شامل ہیں۔ وزیر اعظم نے ’کھاتی پورہ ریلوے اسٹیشن‘ بھی قوم کے نام وقف کیا۔ اس ریلوے اسٹیشن کو جے پور کے سیٹلائٹ اسٹیشن کے طور پر تیار کیا گیا ہے اور یہ ’ٹرمینل سہولت‘ سے لیس ہے جہاں سے ٹرینوں کے چلنے کا آغاز ہوسکتا ہے اور اس کے ساتھ ہی دوسرے مقامات سے آنے والی ٹرینوں کا سفر وہاں ختم ہوسکتا ہے ۔ جن ریل پروجیکٹوں کا وزیر اعظم نےسنگ بنیاد رکھا ، ان میں بھگت کی کوٹھی (جودھپور) کے مقام پر وندے بھارت سلیپر ٹرینوں کی دیکھ بھال سے متعلق سہولت ؛ کھاتی پورہ (جے پور) کے مقام پر وندے بھارت ایل ایچ بی وغیرہ جیسے سبھی قسم کے ریل کے ڈبوں کی دیکھ بھال ؛ ہنومان گڑھ کے مقام پر ٹرینوں کی دیکھ بھال کے لیے کوچ کیئر کمپلیکس کی تعمیر؛ اور بندیکوئی سے آگرہ فورٹ ریل لائن کو دوگنا کرنے سے متعلق پروجیکٹ شامل ہیں۔ ریلوے شعبے کے پروجیکٹوں کا مقصد ریل کے بنیادی ڈھانچے کو جدید طرزپر ڈھالنا، حفاظتی اقدامات میں اضافہ کرنا، کنیکٹیویٹی اور رابطوں کو بہتر بنانا اور سامان اور لوگوں کی موثر نقل و حمل میں سہولت فراہم کرنا ہے۔
خطے میں قابل تجدید توانائی کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے، وزیر اعظم نے راجستھان میں تقریباً 5300 کروڑ روپے مالیت کے اہم شمسی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور قوم کے نام وقف کیا۔ وزیر اعظم نے راجستھان کے بیکانیر میں بارسنگسر تھرمل پاور اسٹیشن کے نزدیک قائم کیے جانے والے 300 میگاواٹ کے شمسی توانائی کے ایک پروجیکٹ، این ایل سی آئی ایل بارسنگسر سولر پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔ شمسی پراجیکٹ کو آتم نربھر بھارت کے مطابق ملک میں بنائے گئے اعلیٰ کارکردگی والے بائیفیشل ماڈیولز جدید ترین جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ قائم کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے سی پی ایس یو اسکیم مرحلہ - II (قسط - III ) کے تحت این ایچ پی سی لمیٹیڈ کے 300 میگاواٹ شمسی توانائی کے پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا، یہ پروجیکٹ بیکانیر راجستھان میں بھی تیار کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے بیکانیر راجستھان میں تیار کردہ 300 میگاواٹ این ٹی پی سی گرین انرجی لمیٹڈ نوکھرا سولر پی وی پروجیکٹ کو بھی قوم کے نام وقف کیا۔ شمسی توانائی کے یہ پروجیکٹ فضائی آلودگی سے مبراسبزتوانائی پیدا کریں گے، کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی کرنے میں مدد کریں گے اور خطے کی اقتصادی ترقی کا باعث بنیں گے۔
وزیر اعظم نے راجستھان میں 2100 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے بجلی کی ترسیل کے شعبے کے پروجیکٹوں کو بھی قوم کے نام وقف کیا۔ یہ پروجیکٹ راجستھان میں شمسی توانائی والے خطوں سے بجلی پیدا کرنے کے لیے ہیں تاکہ ان خطوں میں پیدا ہونے والی شمسی توانائی کی مستفیدین تک ترسیل کی جاسکے۔ ان پروجیکٹوں میں مرحلہ-II پارٹ اے کے تحت راجستھان میں شمسی توانائی کے زون (8.1 جی ڈبلیو) سے بجلی پیدا کرنے کے لیے ٹرانسمیشن یعنی ترسیلی نظام کو مضبوط بنانے کی اسکیم شامل ہے۔ اس کے علاوہ فیز-II پارٹ-بی1 کے تحت (8.1 جی ڈبلیو) راجستھان میں شمسی توانائی والے خطوں سے بجلی پیدا کرنے کے لئےترسیلی نظام کو مستحکم بنانے سے متعلق اسکیم ؛ اور بیکانیر (پی جی)، فتح گڑھ-II اور بھڈلا-II کے مقام پر آر ای پروجیکٹوں کو کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے لیے ترسیلی نظام بھی ان پروجیکٹوں میں شامل ہیں۔
وزیر اعظم نے تقریباً 2400 کروڑ روپے مالیت کے متعدد پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا جن میں جل جیون مشن کے تحت پروجیکٹ شامل ہیں، جن کا مقصد راجستھان میں پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم بنانا ہے۔ یہ پروجیکٹ، پورے ملک میں انفرادی گھریلو نل کے کنکشن کے ذریعے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے وزیر اعظم جناب نریندرمودی کی لگن کی نشاندہی کرتے ہیں۔
وزیر اعظم نے جودھ پور میں انڈین آئل کے ایل پی جی بوٹلنگ پلانٹ کو قوم کے نام وقف کیا۔ کام کاج اور حفاظت کی غرض سے جدید ترین بنیادی ڈھانچے اورخودکار نظام سے آراستہ یہ بوٹلنگ پلانٹ، روزگار پیدا کرنے کا باعث بنے گا اور خطے کے لاکھوں صارفین کی ایل پی جی کی ضروریات کو پورا کرے گا۔
راجستھان میں ان ترقیاتی پروجیکٹوں کا آغاز، راجستھان کے بنیادی ڈھانچے کے منظر نامے کو یکسر تبدیل کرنے اور ترقی کے مواقع پیدا کرنے کے لیے وزیر اعظم کی انتھک کوششوں کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ پروگرام راجستھان کے تمام اضلاع میں تقریباً 200 مقامات پر منعقد کیا جا رہا ہے، جس کا مرکزی پروگرام جے پور میں ہوگا۔ اس ریاست گیر پروگرام میں مختلف سرکاری اسکیموں کے لاکھوں استفادہ کنندگان نے شرکت کی۔اس پروگرام میں راجستھان کے وزیراعلیٰ، راجستھان حکومت کے دیگر وزراء، ارکان پارلیمنٹ، ارکان اسمبلی- ایم ایل ایز اور مقامی سطح کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔
************
ش ح۔ ع م ۔ م ص
(U: 5042)
(Release ID: 2006608)
Visitor Counter : 103
Read this release in:
Kannada
,
Telugu
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Assamese
,
Bengali-TR
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Malayalam