وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نے ’وکست بھارت وکست گجرات‘ پروگرام سے خطاب کیا


پردھان منتری آواس یوجنا اور دیگر ہاؤسنگ اسکیموں کے تحت پورے گجرات میں تعمیر کیے گئے 1.3 لاکھ سے زیادہ مکانات کی بھومی پوجن اور افتتاح

"اتنی بڑی تعداد میں آپ کے آشیرواد ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں"

"آج کا وقت تاریخ  لکھنے کا وقت ہے"

"ہماری حکومت کی کوشش ہے کہ ہر ایک کے اوپر پکی چھت ہو"

"ہر شہری چاہتا ہے کہ آنے والے 25 سالوں میں ہندوستان ایک ترقی یافتہ ملک بن جائے۔ اس کے لیے ہرشخص ہر ممکن تعاون کر رہا ہے‘‘

"ہماری ہاؤسنگ اسکیموں میں تیز رفتاری سے مکانات بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے"

"ہم وکست بھارت کے چار ستونوں - نوجوانوں، خواتین، کسانوں اور غریبوں کو بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہیں"

مودی نے ان لوگوں کی ضمانت دی ہے جنہیں کوئی ضمانت نہیں تھی

"ہر غریب فلاحی اسکیم کے سب سے زیادہ مستفید دلت، او بی سی اور قبائلی خاندان ہیں"

Posted On: 10 FEB 2024 2:45PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ’وکست بھارت وکست گجرات‘ پروگرام سے خطاب کیا۔ پروگرام کے دوران، وزیر اعظم نے گجرات بھر میں پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی) اور دیگر ہاؤسنگ اسکیموں کے تحت بنائے گئے 1.3 لاکھ سے زیادہ مکانات کا بھومی پوجن اور افتتاح کیا۔ انہوں نے آواس یوجنا کے استفادہ کنندگان سے بھی بات چیت کی۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے خوشی کا اظہار کیا کہ گجرات کے ہر حصے کے لوگ گجرات کے ترقیاتی سفر سے جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے وائبرنٹ گجرات میں اپنی حالیہ شرکت کو یاد کیا جس نے 20 سال مکمل کر لیے ہیں۔ انہوں نے ایک شاندار سرمایہ کاری تقریب یعنی وائبرنٹ گجرات کے انعقاد کے لیے گجرات کی  ستائش کی۔

وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ غریبوں کی ملکیت میں گھر ہی ان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔ لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا گیا اور خاندان بڑھنے لگے، وزیر اعظم نے ہر غریب کے لیے نئے گھر بنانے کی حکومت کی کوششوں پر زور دیا اور تقریباً 1.25 لاکھ کا ذکر کیا جن کا آج بھومی پوجن کیا گیا۔ انہوں نے ان تمام خاندانوں کو مبارکباد دی جنہیں آج اپنا نیا گھر ملا ہے اور ان کے روشن مستقبل کی خواہش کی ہے۔ جناب مودی نے کہا، "جب اس پیمانے کا کام مکمل ہوتا ہے، تو قوم اسے 'مودی کی گارنٹی' کہتی ہے جس کا مطلب ہے گارنٹی کی تکمیل کی ضمانت"۔

وزیر اعظم نے آج کے پروگرام کے انعقاد کی تعریف کی جہاں ریاست میں 180 سے زیادہ مقامات پر اتنے لوگ جمع ہوئے۔ "اتنی بڑی تعداد میں آپ کے آشیرواد ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتے ہیں۔ خطہ میں پانی کی کمی کو یاد کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے پر ڈراپ مور کراپ اور ڈرپ اریگیشن جیسے اقدامات کا ذکر کیا جس سے بناسکنتھا، مہسانہ، امباجی اور پٹن میں زراعت کو مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امباجی میں ترقیاتی کوششوں سے یاتریوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ احمد آباد سے ابو روڈ تک بڑی  لائن جو انگریزوں کے دور سے زیر التوا تھی اس سے بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

اپنے گاؤں واڈ نگر کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے حال ہی میں برآمد ہونے والے 3000 سال پرانے قدیم نوادرات کا ذکر کیا، جو بڑی تعداد میں سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے ہٹکیشور، امباجی، پٹن اور ترنگا جی جیسے مقامات کا تذکرہ کیا اور کہا کہ شمالی گجرات آہستہ آہستہ مجسمہ اتحاد کی طرح سیاحتی مرکز بنتا جا رہا ہے۔

نومبر، دسمبر اور جنوری کے مہینوں میں وکست بھارت سنکلپ یاترا کے کامیاب انعقاد کا ذکر کرتے ہوئے جہاں مودی کی گارنٹی کی گاڑی ملک کے لاکھوں دیہاتوں تک پہنچی، وزیر اعظم نے کہا کہ گجرات کے کروڑوں لوگ یاترا سے جڑے۔ انہوں نے ملک میں 25 کروڑ لوگوں کو غربت سے باہر نکالنے میں مدد کرنے میں حکومت کی کوششوں کی ستائش کی اور اسکیموں سے فائدہ اٹھانے، فنڈ کا دانشمندی سے انتظام کرنے اور غربت پر قابو پانے کی اسکیموں کے مطابق اپنی زندگیوں کو تیار کرنے کے لئے ان کی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے اعتماد کا اظہار کیا اور مستحقین پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور اس اقدام کی حمایت کریں اور غربت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں اپنا تعاون پیش کریں ۔ آج استفادہ کنندگان کے ساتھ اپنی بات چیت کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ان کی خود اعتمادی کو سراہا جس کی بدولت ان کو نئے گھرملے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج کا وقت تاریخ لکھنے کا ہے۔ انہوں نے اس دور کا موازنہ سودیشی تحریک، ہندوستان چھوڑو تحریک اور ڈانڈی مارچ کے دور سے کیا جب آزادی ہر شہری کا مقصد بن گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وکست بھارت کی تشکیل قوم کے لیے ایک ایسی ہی قرارداد بن گئی ہے۔ انہوں نے گجرات کی ’ریاست کی ترقی کے ذریعہ قومی ترقی‘ کی سوچ کو اجاگر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کا پروگرام وکست گجرات برائے وکست بھارت کا حصہ ہے۔

وزیر اعظم نے پی ایم آواس یوجنا میں گجرات کی طرف سے کی گئی پیش رفت کا ذکر کیا اور بتایا کہ ریاست کے شہری علاقوں میں 9 لاکھ سے زیادہ مکانات تعمیر کیے گئے ہیں۔ پی ایم آواس - گرامین کے تحت دیہی علاقوں میں 5 لاکھ سے زیادہ مکانات تعمیر کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معیار اور تیز رفتار تعمیر کو یقینی بنانے کے لیے نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے لائٹ ہاؤس پروجیکٹ کے تحت تعمیر ہونے والے 1100 مکانات کا بھی ذکر کیا۔

وزیر اعظم مودی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ 2014 سے پہلے کے مقابلے میں غریبوں کے لیے گھروں کی تعمیر تیز رفتاری سے ہو رہی ہے۔ پہلے ادوار میں غریبوں کے گھروں کی تعمیر کے لیے کم فنڈنگ اور کمیشن وغیرہ کی صورت میں رساو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ غریبوں کے گھروں کے لیے منتقل کی گئی رقم اب 2.25 لاکھ سے زیادہ ہے اور براہ راست ان کے بینک کھاتوں میں، دلالوں کو ختم کر کے اسے منتقل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے خاندانوں کی ضروریات کے مطابق گھر بنانے کی آزادی پر بھی زور دیا جبکہ بیت الخلاء، نل کے پانی کے کنکشن، بجلی اور گیس کے کنکشن کی فراہمی بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا "ان سہولیات نے غریبوں کو پیسے بچانے میں مدد کی ہے"۔ وزیر اعظم  مودی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ گھروں کو اب خواتین کے نام پر رجسٹر کیا گیا ہے تاکہ انہیں گھر کا مالک بنایا جا سکے۔

اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ نوجوان، کسان، خواتین اور غریب وکست بھارت کے چار ستون ہیں، وزیر اعظم نے کہا کہ ان کو بااختیار بنانا حکومت کا اولین عہد ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ 'غریبوں' میں ہر کمیونٹی شامل ہے۔ اسکیموں کا فائدہ بلا تفریق سب تک پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’مودی ان لوگوں کے لیے گارنٹی بنے ہوئے ہیں جنہیں کوئی گارنٹی نہیں تھی‘‘۔ انہوں نے مدرا یوجنا کا بھی ذکر کیا جہاں ہر کمیونٹی کے کاروباری افراد بغیر ضمانت کے قرض حاصل کر سکتے ہیں۔ اسی طرح وشوکرموں اور گلیوں میں دکانداروں کو مالی وسائل اور ہنر فراہم کیے گئے۔ "ہر غریب فلاحی اسکیم کے سب سے زیادہ استفادہ کنندگان دلت، او بی سی اور قبائلی خاندان ہیں۔ انہوں نے کہا مودی کی گارنٹی سے اگر کسی کو سب سے زیادہ فائدہ ہوا ہے تو وہ ان خاندانوں کوہوا ہے'' ۔

"مودی نے لکھ پتی دیدی بنانے کی گارنٹی دی ہے"، وزیر اعظم نے یہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ ملک پہلے ہی ایک کروڑ لکھ پتی دیدیوں کا گھر ہے جس میں گجرات کی خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ انہوں نے آئندہ چند سالوں میں 3 کروڑ لکھ پتی دیدی بنانے کی حکومت کی کوشش کا اعادہ کیا اور کہا کہ اس سے غریب خاندانوں کو بہت زیادہ بااختیار بنایا جائے گا۔ انہوں نے آشا اور آنگن واڑی کارکنوں کا بھی ذکر کیا جنہیں اب آیوشمان یوجنا کے تحت اس سال کے بجٹ میں شامل کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے غریب اور متوسط طبقے کے اخراجات کو کم کرنے پر حکومت کے زور کا ذکر کیا ۔ انہوں نے مفت راشن، ہسپتالوں میں علاج کی سستی سہولیات، سستی ادویات، سستے موبائل فون بل، اجولا یوجنا کے تحت گیس سلنڈر اور ایل ای ڈی بلب سے بجلی کے بلوں میں کمی کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم  مودی نے بجلی کے بلوں کو کم کرنے اور اضافی بجلی سے آمدنی پیدا کرنے کے لیے ایک کروڑ گھروں کے لیے روف ٹاپ سولر اسکیم کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس سکیم کے تحت تقریباً 300 یونٹ بجلی مفت ہو جائے گی اور حکومت ہر سال ہزاروں روپے کی بجلی خریدے گی۔ موڈھیرا میں بنائے گئے سولر گاؤں کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اس طرح کا انقلاب اب پورے ملک میں دیکھا جائے گا۔ انہوں نے بنجر زمینوں پر سولر پمپ اور چھوٹے سولر پلانٹس لگانے میں حکومت کی مدد کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ گجرات میں کسانوں کو سولر انرجی کے ذریعہ الگ سے فیڈر فراہم کرنے پر بھی کام جاری ہے جس سے کسانوں کو دن کے وقت بھی آبپاشی کے لیے بجلی مل سکتی ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ گجرات کی ایک تجارتی ریاست کے طور پر شناخت ہوئی ہے اور اس کے ترقی کے سفر سے صنعتی ترقی کے لیے ایک نئی تحریک پیدا ہو رہی ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ گجرات کے نوجوانوں کے پاس صنعتی پاور ہاؤس ہونے کے بے مثال مواقع ہیں۔ خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے کہا کہ گجرات کے نوجوان آج ریاست کو ہر شعبے میں نئی بلندیوں پر لے جا رہے ہیں اور انہوں نے ہر قدم پر ڈبل انجن والی حکومت کی حمایت کا یقین دلایا۔

 

پس منظر

یہ پروگرام گجرات کے تمام اضلاع میں 180 سے زیادہ مقامات پر منعقد کیا جا رہا ہے، مرکزی پروگرام ضلع بناسکنتھا میں منعقد کیا جا رہا ہے۔ ریاست گیر پروگرام میں مختلف سرکاری اسکیموں بشمول ہاؤسنگ اسکیموں کے ہزاروں استفادہ کنندگان کی شرکت دیکھی گئی۔ وزیر اعلیٰ گجرات، گجرات حکومت کے دیگر وزراء، ارکان پارلیمنٹ، ایم ایل ایز اور مقامی سطح کے نمائندے اس پروگرام میں شامل ہوئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ت ع(

4787


(Release ID: 2004811) Visitor Counter : 95