ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی
کابینہ نے بھارتی ریلوے میں 6 ملٹی ٹریکنگ پروجیکٹوں کو منظوری دی: جن کا مقصد سفر میں آسانی پیدا کرنا، رسد کی لاگت کو کم کرنا، تیل کی درآمد ات کو کم کرنا اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم کرنا ہے
یہ پروجیکٹس سیکشنوں کی موجودہ لائن کی گنجائش میں اضافہ کریں گے جس کی وجہ سے ٹرین کے آپریشن میں آسانی پیدا ہوگی اور وقت کی پابندی میں بہتری آئے گی اور ساتھ ہی ویگن کے ٹرن اراؤنڈ ٹائم میں بھی بہتری رونما ہوگی
وہ بھیڑ کو کم کرنے اور ریل ٹریفک میں اضافہ میں سہولت فراہم کریں گے
یہ پروجیکٹ تعمیر کے دوران تقریباً 3 (تین) کروڑ افرادی دنوں کے لیےبراہ راست روزگار پیدا کریں گے
پروجیکٹوں کا مالی خرچ 12,343 کروڑ روپے (تقریباً) ہوگا اور امکان ہے کہ یہ 2029-30 تک مکمل ہو جائیں گے
Posted On:
08 FEB 2024 8:07PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے مرکزی حکومت کی جانب سے 100فیصد فنڈنگ کے ساتھ 12,343 کروڑ روپے (تقریباً) کی کل تخمینہ لاگت کے ساتھ وزارت ریلوے کے 6 (چھ) پروجیکٹوں کو منظوری دی۔ ملٹی ٹریکنگ کی تجاویز آپریشنز کو آسان بنائیں گی اور بھیڑ بھاڑ کو کم کریں گی، جس سے بھارتی ریلوے کے مصروف ترین حصوں پر انتہائی مطلوبہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی ہوگی۔ یہ پروجیکٹس عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے نئے بھارت کے وژن سے ہم آہنگ ہیں جو علاقے کے لوگوں کو اس علاقے میں جامع ترقی کے ذریعہ "آتم نربھر" بنائے گا جس سے ان کے روزگار/ازخود روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا۔
6 (چھ)ریاستوں یعنی راجستھان، آسام، تلنگانہ، گجرات، آندھرا پردیش اور ناگالینڈ کے 18 اضلاع کا احاطہ کرنے والے 6 (چھ) پروجیکٹوں سے بھارتی ریلوے کے موجودہ نیٹ ورک میں 1020 کلومیٹر کا اضافہ ہوگا۔ اور ریاستوں کے لوگوں کو تقریباً 3 (تین) کروڑ افرادی دن کا روزگار فراہم ہو سکے گا۔
یہ پروجیکٹ ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی کے لیے پی ایم-گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کا نتیجہ ہیں جو مربوط منصوبہ بندی کے ذریعے ممکن ہوا ہے اور لوگوں، سامان اور خدمات کی نقل و حرکت کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے رابطے فراہم کرے گا۔
نمبر شمار
|
دوہری توسیع کے لیے سیکشن کا نام
|
طوالت (کلو میٹر میں)
|
تخمینہ لاگت (روپئے)
|
ریاست
|
1
|
اجمیر – چندیریا
|
178.28
|
1813.28
|
راجستھان
|
2
|
جے پور – سوائی مادھوپور
|
131.27
|
1268.57
|
راجستھان
|
3.
|
لونی – سمداری – بھلڈی
|
271.97
|
3530.92
|
گجرات اور راجستھان
|
4
|
نئے ریل اور سڑک پل کے ساتھ اگوتھری – کاماکھیا
|
7.062
|
1650.37
|
آسام
|
5
|
لمڈنگ – فرکیٹنگ
|
140
|
2333.84
|
آسام اور ناگالینڈ
|
6
|
موتوماری – وشنو پران
اور
موتوماری میں ریل اووَر ریل
|
88.81
10.87
|
1746.20
|
تلنگانہ اور آندھرا پردیش
|
یہ خوردنی اناج ، غذائی اجناس، کھاد، کوئلہ، سیمنٹ، لوہا، اسٹیل، فلائی ایش، کلینک، چونا پتھر، پی او ایل، کنٹینر وغیرہ کی نقل و حمل کے لیے ضروری راستے ہیں۔ صلاحیت میں اضافہ کی وجہ سے 87 ایم ٹی پی اے (ملین ٹن سالانہ) کے بقدر کے اضافی مال بھاڑا نقل و حمل ہوگا۔ ریلوے کے ماحول دوست اور توانائی کے موثر ذرائع آمدورفت کی وجہ سے، آب و ہوا کے اہداف کو حاصل کرنے اور ملک کی رسد کی لاگت کو کم کرنے، تیل کی درآمد کو کم کرنے اور CO2 کے اخراج کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:4701
(Release ID: 2004254)
Visitor Counter : 99
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali-TR
,
Manipuri
,
Assamese
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam