وزارت خزانہ
عبوری بجٹ میں براہ راست اور بالواسطہ ٹیکسوں کے لیے ٹیکس کی شرحیں برقرار رکھے جانے کی تجویز ہے
تقریباً 1 کروڑ ٹیکس دہندگان کو فائدہ پہنچانے کے لئے چند بقایا براہ راست ٹیکس کے مطالبے میں ریلیف
Posted On:
01 FEB 2024 12:44PM by PIB Delhi
آج پارلیمنٹ میں عبوری بجٹ 2024-25 پیش کرتے ہوئے خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا ’’روایات کے پیش نظر ، میں ٹیکس سے متعلق کوئی تبدیلی کرنے کی تجویز پیش نہیں کرتی ہوں اور براہ راست ٹیکسوں اور بالواسطہ ٹیکسوں بشمول درآمدی محصولات کے لیے یکساں ٹیکس کی شرح کو برقرار رکھنے کی تجویز پیش کرتی ہوں‘‘۔
ٹیکس لگانے میں تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے، مرکزی وزیر خزانہ نے اسٹارٹ اپس اور سوورین ویلتھ یا پنشن فنڈز سے کی جانے والی سرمایہ کاری اور کچھ آئی ایف ایس سی یونٹوں کی مخصوص آمدنی پر 31 مارچ 2025 تک ٹیکس میں چھوٹ دینے کی تجویز پیش کی۔
زندگی میں آسانی اور کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنانے اور بڑی تعداد میں چھوٹے، غیر تصدیق شدہ، غیر مفاہمت شدہ یا متنازعہ براہ راست ٹیکس کے مطالبات (جن میں سےمتعدد معاملات سال 1962 تک کے ہیں) کو ریلیف فراہم کرنے کے حکومت کے وژن کے مطابق، محترمہ سیتا رمن نے مالی سال 2009-10 تک کی مدت سے متعلق 25000 روپے تک اور مالی سال 2010-11 سے 2014-15 کے لیے 10,000 روپے تک کے براہ راست ٹیکس کے بقایا مطالبات کو واپس لینے کی تجویز پیش کی۔ اس سے تقریباً ایک کروڑ ٹیکس دہندگان کو فائدہ پہنچنے کی توقع ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ا گ۔ ن ا۔
U- 4241
(Release ID: 2001409)
Visitor Counter : 124