وزارت خزانہ

سرمایہ جاتی اخراجات میں نمایاں اضافہ؛ 11.1 فیصد سے بڑھ کر 11,11,111 کروڑروپئے ہو جائے گا ۔ یہ  جی ڈی پی کا 3.4 فیصد رہے گا


24-2023 میں مالیاتی خسارہ (ترمیم شدہ تخمینہ) جی ڈی پی کا 5.8 فیصد ہوگا؛ 25-2024 میں جی ڈی پی کا 5.1 فیصد رہنے کا تخمینہ

25-2024 میں کل اخراجات 24-2023 کے مقابلے میں   2.76 لاکھ کروڑ روپئے تک بڑھیں گے (ترمیم شدہ تخمینہ)؛ جس کا  تخمینہ تقریباً  47.66 لاکھ کروڑ روپئے ہے

24-2023 میں زیادہ محصولات کی  وصولیاں معیشت میں ترقی کی رفتار اور رسمی ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں

پرائیویٹ سیکٹر کے لیے کریڈٹ کی مزید دستیابی کو آسان بنانے کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے کم قرضےلینے کا پروگرام

Posted On: 01 FEB 2024 12:52PM by PIB Delhi

آج پارلیمنٹ میں عبوری بجٹ 25-2024 پیش کرتے ہوئے، مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امورمحترمہ  نرملا سیتا رمن نے سرمایہ جاتی اخراجات کی لاگت ، نظرثانی شدہ تخمینہ 24-2023 اور بجٹ تخمینہ 25-2024 کا خاکہ پیش کیا

سرمایہ جاتی اخراجات کی لاگت میں نمایاں اضافہ

مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ 25-2024 کے لیے سرمایہ جاتی اخراجات کا تخمینہ 11.1 فیصد بڑھا کر گیارہ لاکھ، گیارہ ہزار، ایک سو گیارہ کروڑ روپے (11,11,111 کروڑ روپے) کیا جا رہا ہے۔ یہ جی ڈی پی کا 3.4 فیصد بنتا ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ گزشتہ 4 سال میں سرمایہ جاتی اخراجات کے بڑے پیمانے پر تین گنا ہونے کے نتیجے میں اقتصادی ترقی اور روزگار کی تخلیق پر کئی گنا اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001WBJ5.jpg

نظرثانی شدہ تخمینہ 24-2023

مرکزی وزیر خزانہ نے کہا، ‘‘ قرضوں کے علاوہ کل وصولیوں کا نظرثانی شدہ تخمینہ 27.56 لاکھ کروڑ روپے ہے، جس میں ٹیکس کی وصولیاں 23.24 لاکھ کروڑ روپے ہیں۔ کل اخراجات کا نظرثانی شدہ تخمینہ   44.90 لاکھ کروڑ  روپئےہے۔

آمدنی کی وصولیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ30.03 لاکھ کروڑ  روپئےکی آمدنی کی وصولیاں بجٹ کے تخمینہ سے زیادہ ہونے کی امید ہے، جو معیشت میں مضبوط ترقی کی رفتار اور رسمی ہونے کی عکاسی کرتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ برائے نام نمو کے تخمینے میں اعتدال کے باوجود، مالیاتی خسارے کا نظرثانی شدہ تخمینہ جی ڈی پی کا 5.8 فیصد رہا، جس سے بجٹ کے تخمینے میں بہتری آئی۔

 

بجٹ تخمینہ 25-2024

25-2024 میں، قرض لینے کے علاوہ کل وصولیوں کا تخمینہ   30.80 لاکھ کروڑ روپئے ہے اور کل اخراجات کا تخمینہ   47.66 لاکھ کروڑ  روپئے ہے۔ ٹیکس وصولیوں کا تخمینہ 26.02 لاکھ کروڑ روپے ہے۔

مزیدبرآں ،مرکزی وزیر خزانہ نےکہا،‘‘ریاستوں کو سرمایہ کاری کے اخراجات کے لیے پچاس سالہ بلاسود قرض کی اسکیم کو اس سال بھی جاری رکھا جائے گا جس پر کل 1.3 لاکھ کروڑ روپے کی لاگت آئے گی’’۔

محترمہ سیتا رمن نے کہا، ،‘‘25-2024 میں مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 5.1 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے’’۔ مالی استحکام کے راستے پر چلتے ہوئے جیسا کہ 22-2021 کے لیے اپنی مرکزی بجٹ تقریر میں ذکر کیا گیا ہے، انہوں نے اسے 26-2025 تک 4.5 فیصد سے کم کرنے کا ذکر کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002T1B3.jpg

 

مارکیٹ قرضے

مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ، 25-2024 کے دوران، مورخہ تمسکات کے توسط سے مجموعی اور خالص مارکیٹ قرضے کا تخمینہ بالترتیب  14.13 لاکھ کروڑ روپئے اور   11.75 لاکھ کروڑ  روپئےہے۔ نجی سرمایہ کاری میں اضافے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، ‘‘مرکزی حکومت کی طرف سے کم قرض لینے سے نجی شعبے کے لیے قرض کی زیادہ دستیابی میں سہولت ہو گی’’۔

************

ش ح ۔ س ب ۔ م  ص

 (U: 4255 )



(Release ID: 2001383) Visitor Counter : 76