وزارت خزانہ
پا نچ مربوط ایکواپارک قائم کئے جائیں گے
سال14-2013 سے سمندری غذا کی برآمدات دوگنی ہوگئیں
پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا میں، آبی زراعت کی پیداوار میں اضافہ کرنے، برآمدات کو 1 لاکھ کروڑ تک دوگنی کرنے اور 55 لاکھ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے تیزی لائی جارہی ہے
بلیو اکانومی2.0 کے لیے نئی کلائمٹ ریزیلئنٹ اسکیم شروع کی جائے گی
ڈیری کسانوں کی مدد کے لیے جامع پروگرام مرتب کیا جائے گا
Posted On:
01 FEB 2024 12:45PM by PIB Delhi
ماہی گیری کے شعبے کو فروغ دینے کی کوشش میں، خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا ہے کہ پانچ مربوط ایکواپارک قائم کیے جائیں گے۔ آج پارلیمنٹ میں عبوری بجٹ 25-2024 پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’’یہ ہماری حکومت ہے ، جس نے ماہی گیروں کی مدد کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے ماہی گیری کے لیے ایک الگ محکمہ قائم کیا۔ اس کے نتیجے میں اندرون ملک اور آبی زراعت کی پیداوار دوگنی ہو گئی ہے۔ وزیرخزانہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 14-2013 سے سمندری غذا کی برآمد بھی دوگنی ہو گئی ہے۔
وزیرخزانہ نے اعلان کیا کہ پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی)کے نفاذ میں تیزی لائے جائےگی، تاکہ:(i) آبی زراعت کی پیداواری صلاحیت کو موجودہ 3 سے بڑھا کر5 ٹن فی ہیکٹرکیا جاسکے؛(ii) برآمدات کودوگنی کرکے1 لاکھ کروڑ تک کیا جاسکے؛ (iii)مستقبل قریب میں55 لاکھ روزگار کے مواقع پیداکئے جاسکیں۔
بلیو اکانومی 2.0
وزیرخزانہ نے اعلان کیا کہ بلیو اکانومی2.0 کے لیے موسمیاتی اعتبار سے لچکدار(کلائمٹ ریزیلئنٹ) سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے، بحالی اور موافقت کے اقدامات کی خاطر ایک اسکیم اور مربوط نیز کثیر شعبہ جاتی نقطہ نظر کے ساتھ ساحلی آبی زراعت اور میری کلچر شروع کی جائے گی۔
ڈیری ڈیولپمنٹ
وزیرخزانہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ ڈیری کسانوں کی مدد کے لیے ایک جامع پروگرام بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاؤں اور منہ(فٹ اینڈ ماؤتھ) کی بیماری پر قابو پانے کے لیے پہلے سے ہی کوششیں جاری ہیں۔ محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ‘‘ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا دودھ پیدا کرنے والا ملک ہے، لیکن دودھ دینے والے جانوروں کی پیداواری صلاحیت کم ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پروگرام موجودہ اسکیموں جیسے راشٹریہ گوکل مشن، نیشنل لائیواسٹاک مشن اور ڈیری پروسیسنگ اور مویشی پروری کے لیے انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈز کی کامیابی پر بنایا جائے گا۔
************
ش ح۔م م۔ن ع
U. No.4238
(Release ID: 2001362)
Visitor Counter : 101
Read this release in:
Assamese
,
Odia
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam