وزارت خزانہ

حکومت نے عوام پر مرکوز سب کی شمولیت والی ترقی کے لیے زیادہ جامع مجموعی گھریلو پیداوار جی ڈی پی- حکمرانی، ترقی اور کارکردگی پر توجہ مرکوز کی ہے: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کا بیان


معیشت بہت عمدہ کارکردگی نبھا رہی ہے جبکہ  ہمہ گیر ترقی کا اثر سبھی شعبوں میں قابل فہم ہے: محترمہ سیتارمن

حکومت نے  ‘شہری پہلے’ کم سے کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ حکمرانی کے نقطہ نظر کے ساتھ شفاف، جوابدہ، عوام پر مرکوز اور تیز اعتمادپر مبنی انتظامیہ فراہم کی ہے :وزیر خزانہ کا بیان

Posted On: 01 FEB 2024 12:35PM by PIB Delhi

کارپوریٹ اور خزانہ کے امور  کی مرکزی وزیر  محترمہ  نرملا سیتا رمن  نے آج پارلیمنٹ میں عبوری مرکزی بجٹ 2024 پیش کرتے ہوئے  کہا کہ ‘‘مجموعی گھریلو پیداوار کے لحاظ سے اعلی  شرح نمو  پیش کرتے ہوئے، حکومت   ایک زیادہ جامع  مجموعی گھریلو پیداوار ‘ جی ڈی پی’، یعنی ‘ حکمرانی ، ترقی اور کارکردگی’ پر یکساں طور پر توجہ مرکوز کر رہی ہے’’۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001S6Y0.jpg

 

مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے شفاف، جوابدہ، عوام پر مبنی اور فوری اعتماد پر مبنی انتظامیہ فراہم کی ہے جس میں ‘سب سے پہلے شہری’ اور ‘کم سے کم حکومت، زیادہ سے زیادہ حکمرانی’کے نقطہ نظر کو پیش کیا گیا ہے۔

محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ معیشت اچھی کارکردگی دکھا رہی ہے کیونکہ سرمایہ کاری مضبوط ہے اور میکرو اکنامک استحکام کے ساتھ ساتھ ، بیرونی سیکٹر میں، تمام شعبوں میں ہمہ جہت ترقی کا اثر واضح  دکھائی دے رہاہے۔

مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ لوگ اپنی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے بااختیار، لیس اور قابل ہو رہے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ بہتر زندگی گزار رہے ہیں اور بہتر کما رہے ہیں، مستقبل کے لیے اور بھی بڑی خواہشات کے ساتھ؛ لوگوں کی اوسط حقیقی آمدنی میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ افراط زر معتدل ہے؛ اور پروگراموں اور بڑے بڑے پروجیکٹ موثر اور بروقت نافذ کئے جارہے ہیں۔

اقتصادی بندوبست

 محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں کثیر الجہتی معاشی انتظام نے لوگوں پر مرکوز جامع ترقی کی تکمیل کی ہے اور اس کے کچھ بڑے عناصر کے طور پر درج ذیل کو منسوب کیا ہے:

  1. تمام قسم کے بنیادی ڈھانچے، جسمانی، ڈیجیٹل یا سماجی، ریکارڈ وقت پر تعمیر کیے جا رہے ہیں۔
  2. ملک کے تمام حصے معاشی  شرح ترقی میں فعال حصہ دار بن رہے ہیں۔
  3. ڈیجیٹل سرکاری بنیادی ڈھانچہ ، اکیسویں صدی میں ایک نیا 'پیداوار کا عنصر'، معیشت کو باضابطہ بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
  4. ان کے سامان اور خدمات ٹیکس  نے ’ایک قوم، ایک مارکیٹ، ایک ٹیکس ’ کو فعال کیا ہے۔ ٹیکس اصلاحات نے ٹیکس کی بنیاد کو گہرا اور وسیع کیا ہے۔
  5. مالیاتی شعبے کی مضبوطی نے بچت، قرض اور سرمایہ کاری کو زیادہ موثر بنانے میں مدد کی ہے۔
  6. جی آئی ایف ٹی-آئی ایف ایس سی اور متحد ریگولیٹری اتھارٹی، آئی ایف ایس سی اے (انٹرنیشنل فنانشل سروسز سینٹرز اتھارٹی) معیشت کے لیے عالمی سرمائے اور مالیاتی خدمات کے لیے ایک مضبوط  اور ایک  بڑی  راہ تشکیل دے رہے ہیں۔
  7. فعال افراط زر کے انتظام نے افراط زر کو پالیسی بینڈ کے اندر رکھنے میں مدد کی ہے۔

*************

ش ح۔ ح ا    ۔ را

U-4253



(Release ID: 2001352) Visitor Counter : 64