وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم کا آل انڈیا پریزائیڈنگ آفیسرز کانفرنس سے خطاب


وزیر اعظم نے دستور ساز اسمبلیوں کے ارکان کو خراج تحسین پیش کیا

’’ایوان میں ارکان کا طرز عمل اور اس میں سازگار ماحول اسمبلی کی پیداواری صلاحیت کو براہ راست متاثر کرتا ہے‘‘

’’کچھ پارٹیاں اپنے ارکان کو سمجھانے کے بجائے ان کے قابل اعتراض رویے کی حمایت کرتی ہیں‘‘

’’اب ہم سزا یافتہ بدعنوان افراد کی عوامی طور پر تحسین کرتے ہوئے دیکھتے ہیں ، جو عاملہ ، عدلیہ اور دستور کی سالمیت کے لیے نقصان دہ  امرہے ‘‘

’’بھارت کی ترقی ہماری ریاستوں کی ترقی پر منحصر ہے، اور ریاستوں کی ترقی کا انحصار ان کے قانون ساز اور عاملہ اداروں کے ذریعے اجتماعی طور پر ترقیاتی اہداف طے کرنے کے عزم پر ہے ‘‘

’’عدالتی نظام کو آسان بنانے سے عام آدمی کو درپیش چیلنج کم ہوئے ہیں اور زندگی کی آسانی میں اضافہ ہوا ہے‘‘

Posted On: 27 JAN 2024 4:35PM by PIB Delhi

 وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو پیغام کے ذریعے آل انڈیا پریزائیڈنگ آفیسرز کانفرنس سے خطاب کیا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے دستور ساز اسمبلی کے ارکان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ’’75 ویں یوم جمہوریہ کی تقریبات کے تناظر میں یہ کانفرنس مزید اہمیت کی حامل ہے کیونکہ یہ ہمارے دستور کے 75 سال کی تکمیل کا بھی موقع ہے۔‘‘

دستور ساز اسمبلی سے سیکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا ، ’’ہماری دستور ساز اسمبلی سے سیکھنے کے لیے ہمارے لیے بہت کچھ ہے۔ دستور ساز اسمبلی کے ارکان کی ذمہ داری تھی کہ وہ مختلف خیالات، موضوعات اور آراء کے درمیان اتفاق پیدا کریں اور وہ اس پر پورا اترے۔‘‘ پریزائیڈنگ افسروں کے رول پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ وہ ایک بار پھر دستور ساز اسمبلی کے نظریات سے تحریک حاصل کریں۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ اپنے متعلقہ ادوار میں ایک ایسی وراثت چھوڑنے کی کوشش کریں جو آنے والی نسلوں کے لیے کو متاثر کرسکے۔

قانون ساز اداروں کی فعالیت کو بڑھانے کی ضرورت پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا ، ’’آج کے منظر نامے میں قانون ساز اسمبلیوں اور کمیٹیوں کی کارکردگی کو بڑھانا اہم ہے جہاں محتاط شہری ہر نمائندے کی جانچ پڑتال کرتے ہیں۔‘‘

قانون ساز اداروں کے اندر شائستگی برقرار رکھنے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا، ’’ایوان میں ارکان کا طرز عمل اور اس میں سازگار ماحول اسمبلی کی پیداواری صلاحیت کو براہ راست متاثر کرتا ہے۔ اس کانفرنس سے حاصل ہونے والی ٹھوس تجاویز پیداواری صلاحیت بڑھانے میں معاون ثابت ہوں گی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ایوان میں نمائندوں کا طرز عمل ایوان کے تشخص کا فیصلہ کرتا ہے۔ انھوں نے اس حقیقت پر افسوس کا اظہار کیا کہ پارٹیاں اپنے ارکان کے قابل اعتراض رویے  پر نکیر کرنے کے بجائے ان کی حمایت میں سامنے آتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ یا اسمبلیوں کے لیے کوئی اچھی صورت حال نہیں ہے۔

عوامی زندگی میں بدلتے ہوئے اصولوں پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے جوابدہی کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ماضی میں ایوان کے کسی رکن کے خلاف بدعنوانی کے الزامات ان کو عوامی زندگی سے خارج کرنے کا سبب بنتے تھے۔ تاہم اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ سزا یافتہ بدعنوان افراد کی عوامی طور پر تحسین کی جاتی ہے یہ بات ایگزیکٹو، عدلیہ اور دستور کی سالمیت کے لیے نقصان دہ ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کانفرنس کے دوران اس معاملے پر تبادلہ خیال کرنے اور ٹھوس تجاویز دینے کی اہمیت پر زور دیا۔

بھارت کی ترقی کی تشکیل میں ریاستی حکومتوں اور ان کی قانون ساز اسمبلیوں کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے زور دے کر کہا کہ بھارت کی ترقی ہماری ریاستوں کی ترقی پر منحصر ہے۔ اور ریاستوں کی ترقی کا دارومدار ان کے قانون ساز اور ایگزیکٹو اداروں کے عزم پر ہوتا ہے کہ وہ اجتماعی طور پر اپنے ترقیاتی اہداف طے کریں۔ اقتصادی ترقی کے لیے کمیٹیوں کو بااختیار بنانے کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا ، ’’آپ کی ریاست کی اقتصادی ترقی کے لیے کمیٹیوں کو بااختیار بنانا بہت ضروری ہے۔ یہ کمیٹیاں طے شدہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے جتنی زیادہ سرگرمی سے کام کریں گی، ریاست اتنی ہی آگے بڑھے گی۔‘‘

قوانین کو ہموار کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے غیر ضروری قوانین کو منسوخ کرنے میں مرکزی حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ گزشتہ دہائی میں مرکزی حکومت نے دو ہزار سے زیادہ ایسے قوانین کو منسوخ کیا ہے جو ہمارے نظام کے لیے نقصان دہ تھے۔ عدالتی نظام کو آسان بنانے سے عام آدمی کو درپیش چیلنجز میں کمی آئی ہے اور زندگی گزارنے میں آسانی پیدا ہوئی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے پریزائیڈنگ افسروں پر زور دیا کہ وہ غیر ضروری قوانین اور شہریوں کی زندگیوں پر ان کے اثرات پر توجہ دیں اور مزید کہاکہ ان کو ہٹانے سے نمایاں مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

ناری شکتی وندن قانون کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے خواتین کی شرکت اور نمائندگی کو بڑھانے کے مقصد سے تجاویز پر تبادلہ خیال کی حوصلہ افزائی کی۔ انھوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کی نمائندگی بڑھانے کی کوششوں کو بھارت جیسے ملک میں کمیٹیوں میں بڑھایا جانا چاہیے۔ اسی طرح انھوں نے کمیٹیوں میں نوجوانوں کی شرکت بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر اعظم مودی نے زور دے کر کہا کہ ہمارے نوجوان نمائندوں کو پالیسی سازی میں اپنے خیالات پیش کرنے اور حصہ لینے کا زیادہ سے زیادہ موقع ملنا چاہیے۔

آخر میں وزیر اعظم مودی نے پریزائیڈنگ افسروں سے 2021 میں اپنے خطاب میں پیش کردہ ون نیشن ون لیجسلیٹو پلیٹ فارم کی بات یاد دلائی اور خوشی کا اظہار کیا کہ پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیاں ای ودھان اور ڈیجیٹل سنسد پلیٹ فارم کے ذریعے اس مقصد پر کام کر رہی ہیں۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 4086



(Release ID: 2000067) Visitor Counter : 75