خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صدر جمہوریہ ہند 22 جنوری کو 19 بچوں کو چھ زمروں میں ان کی غیر معمولی کامیابی کے  لئےپردھان منتری راشٹریہ بال پرسکار  2024 سے نوازیں گی


وزیر اعظم 23 جنوری کو ایوارڈ حاصل کرنے والوں کے ساتھ بات چیت کریں گے

خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی بھی بچوں کے ساتھ بات چیت کریں گی اور وزیر مملکت ڈاکٹر منجپارہ مہندر بھائی کی موجودگی میں انہیں مبارکباد دیں گی

ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں 9 لڑکے اور 10 لڑکیاں ہیں جن کا تعلق 18 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ہے

پی ایم آر بی پی  کے ہر ایوارڈ یافتہ کو ایک میڈل اور ایک سرٹیفکیٹ دیا جائے گا

Posted On: 19 JAN 2024 10:02AM by PIB Delhi

ہندوستان کی صدر محترمہ دروپدی مرمو 22 جنوری 2024 کو وگیان بھون میں منعقد ہونے والی ایک ایوارڈ تقریب میں 19 غیر معمولی صلاحیت کے حامل  بچوں کو پردھان منتری راشٹریہ بال پرسکار، 2024 سے نوازیں گی۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی 23 جنوری 2024 کو پردھان منتری راشٹریہ بال پرسکار ایوارڈ یافتہ افراد کے ساتھ بات چیت کریں گے۔

خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی وزیر مملکت ڈاکٹر منجپارہ مہندر بھائی  کے ساتھ بچوں کے ساتھ بات چیت کریں گی اور ان کے متعلقہ زمروں میں مثالی کارکردگی کے لیے انہیں مبارکباد دیں گی۔

پردھان منتری راشٹریہ بال پرسکار، 2024 ملک کے تمام خطوں سے منتخب 19 بچوں کو فن اور ثقافت (7)، بہادری (1)، اختراع (1)، سائنس اور ٹیکنالوجی (1) سوشل سروس (4)، اور کھیل (5) کے میدان میں غیر معمولی کامیابیوں کے لیے دیا جائے گا۔ ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں 9 لڑکے اور 10 لڑکیاں ہیں جن کا تعلق 18 ریاستوں اور  مرکز کے زیرانتظام علاقوں سے ہے جن میں 2 خواہش مند اضلاع بھی شامل ہیں۔

حکومت ہند بچوں کو ان کی غیر معمولی کامیابی کے لیے پردھان منتری راشٹریہ بال پرسکار(پی ایم آر بی پی) ایوارڈ سے نوازتی ہے۔ یہ ایوارڈز 5 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کو سات زمروں یعنی آرٹ اینڈ کلچر، بہادری، ماحولیات، اختراع، سائنس اور ٹیکنالوجی، سماجی خدمت اور کھیل، جو قومی شناخت کے مستحق ہیں، میں بہترین کارکردگی دکھانے پر دیا جاتا ہے۔ پی ایم آر بی پی کے ہر ایوارڈ یافتہ کو ایک میڈل اور ایک سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے۔

اس سال خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت نے علاقائی اخبارات اور تمام بڑے قومی اخبارات میں اشتہارات جاری کرکے نامزدگیوں میں اضافہ کرنے کی خصوصی کوشش کی۔ نیشنل ایوارڈ پورٹل کو 9 مئی 23 سے 15 ستمبر 23 تک طویل مدت کے لیے نامزدگیوں کے لیے کھلا رکھا گیا تھا۔ متعلقہ  وزارتوں، تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریز/ ایڈمنسٹریٹرز، ڈی ایم/ ڈی سی سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ پرنٹ  اور الیکٹرانک میڈیا اور دیگر ذرائع کے ذریعے پی ایم آر بی پی کی وسیع تشہیر کریں ، تاکہ ایوارڈ کی تشہیر ہو، اور گرام پنچایتوں/ بلدیات وغیرہ سمیت تمام سطحوں سے نامزدگیاں جمع کی جائیں۔

آرٹیفیشل انٹیلی جنس(مصنوعی ذہانت)  کا استعمال گزشتہ 2 برسوں سے میڈیا مواد کے ذریعے ڈیٹا کرال کرنے کے لیے کیا جاتا تھا۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس(این سی پی سی آر) سے بھی مستحق امیدواروں کی سفارش کرنے کے لیے  استفادہ  کیا گیا۔

دعووں کی سالمیت کی جانچ پڑتال اور تصدیق متعدد  افسران  کے ذریعے کی گئی جس میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹس اور  متعلقہ شعبے  سے تعلق رکھنے والے  ماہرین شامل ہیں جس کے بعد ایک اسکریننگ کمیٹی بنائی گئی جس میں سماجی خدمت، ماحولیات، سائنس، ٹیکنالوجی، آرٹ اینڈ کلچر، کھیل وغیرہ جیسے مختلف شعبوں کے  ماہرین شامل تھے۔

اسکریننگ کمیٹی کی میٹنگ کے بعد شارٹ لسٹ کیے گئے پروفائلز کا دوبارہ مختلف میدانوں   جیسے دیگر اداروں کے علاوہ  سنگیت ناٹک اکادمی، سنٹرل ریزرو پولیس فورس، وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی، انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن، محکمہ سائنسی اور صنعتی تحقیق،انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن اور اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے قومی سطح کے آزاد ماہرین کے ذریعے جائزہ لیا گیا۔  قومی سلیکشن کمیٹی نے حتمی انتخاب کے لیے شارٹ لسٹ کیے گئے پروفائلز کا جائزہ لیا۔

*************

( ش ح ۔س  ب۔ رض (

U. No.3785


(Release ID: 1997673) Visitor Counter : 123