وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نے پی ایم - جن من کے تحت 1 لاکھ پی ایم اے وائی (جی)  مستفیدین کو پہلی قسط جاری کی


‘‘پی ایم – جن من مہا ابھیان کا مقصد قبائلی برادری کے ہر فرد کو سرکاری اسکیموں سے فائدہ پہنچانا ہے’’

آج ملک میں ایسی حکومت ہے جو پہلے غریبوں کے بارے میں سوچتی ہے

’’جناب  رام کی کہانی ماتا شبری کے بغیر ممکن نہیں‘‘

’’مودی ان لوگوں تک پہنچ گئے جن کی کبھی پرواہ نہیں کی گئی‘‘

’’مرکزی حکومت کے ذریعہ چلائے جانے والے امید افزا ضلع پروگرام کے سب سے زیادہ  مستفیدین میرے قبائلی بھائی بہن ہیں’’

‘‘آج قبائلی معاشرہ دیکھ اور سمجھ رہا ہے کہ ہماری حکومت قبائلی ثقافت اور ان کے وقار کے لیے کس طرح کام کر رہی ہے’’

Posted On: 15 JAN 2024 3:16PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پردھان منتری آواس یوجنا - گرامین (پی ایم اے وائی - جی ) کے 1 لاکھ استفادہ کنندگان کو پردھان منتری جن جاتی آدیواسی نیائے  مہا ابھیان (پی ایم - جن من ) کے تحت پہلی قسط جاری کی ۔  وزیراعظم نے اس موقع پر پی ایم جن من کے مستحقین سے بھی بات چیت کی ۔

چھتیس گڑھ کے جش پور ضلع سے تعلق رکھنے والی محترمہ منکنواری بائی، جو اپنے شوہر کے ساتھ زرعی کام میں مصروف ہیں، نے وزیر اعظم کو بتایا کہ وہ سیلف ہیلپ گروپس کے ساتھ منسلک ہو کر دونا پتل بنانے کی تربیت حاصل کر رہی ہیں اور ساتھ ہی ساتھ پی ایم جن من سے متعلق اسکیموں کے بارے میں  سانگی ڈور ٹو ڈور مہم چلا کر بیداری بھی پیدا کر رہی ہیں ۔  وہ دیپ سموہ نامی سیلف ہیلپ گروپ کا حصہ ہیں جس میں 12 اراکین شامل ہیں ۔  محترمہ منکنواری نے وزیر اعظم کو ون دھن کیندروں میں سیلف ہیلپ گروپوں میں تیار کردہ پیداوار کو فروخت کرنے کے اپنے منصوبوں کے بارے میں بھی بتایا ۔  انہوں نے مزید حاصل ہونے والے فوائد کے بارے میں بتایا اور پکے گھر، پانی، گیس اور بجلی کے کنکشن اور آیوشمان کارڈ کا ذکر کیا جہاں ان کے شوہر نے کان کی بیماری کا مفت علاج کرایا اور ان کی بیٹی نے 30,000 روپے کا علاج کرایا ۔  انہوں نے جنگلات کے حقوق ایکٹ (ایف آر اے)، کسان کریڈٹ کارڈ اور پی ایم کسان سمان ندھی سے متعلق فوائد حاصل کرنے کا بھی ذکر کیا ۔  محترمہ منکنواری نے کہا کہ نلکے کے پانی کا کنکشن اسے آلودہ پانی کے استعمال سے بچا رہا ہے اور اس طرح وہ اور اس کے خاندان کو پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے محفوظ کر رہا ہے، گیس کنکشن ان کا وقت بچانے اور لکڑیوں سے نکلنے والے دھوئیں کو ختم کرنے میں مدد کر رہا ہے ۔  انہوں نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جو کام گزشتہ 75 سالوں میں نہیں ہوا وہ اب 25 دن میں مکمل ہو گیا ہے ۔  جناب  مودی نے کھیلوں میں دلچسپی کے بارے میں بھی دریافت کیا اور ہجوم میں نوجوان خواتین اور لڑکیوں سے  اپنی مہارت دکھانے کو کہا ۔  انہوں نے کھیلوں میں شامل ہونے پر زور دیا اور کہا کہ حالیہ دنوں میں زیادہ تر کھیلوں کے ایوارڈ قبائلی برادری کے کھلاڑی حاصل کر رہے ہیں ۔  وزیر اعظم نے خوشی کا اظہار کیا کہ محترمہ منکنواری کو کئی اسکیموں کے تحت فوائد مل رہے ہیں اور وہ ان کی زندگی کو آسان بنا رہے ہیں ۔  ‘‘آپ نے نہ صرف فوائد حاصل کیے ہیں بلکہ کمیونٹی میں بیداری بھی پیدا کی ہے’’، وزیر اعظم نے کہا کہ  جیساکہ انہوں نے اجاگر کیا ہے کہ حکومتی اسکیموں کے  اثرات جب عوام کی شرکت کو دیکھتے ہیں تو کئی گنا بڑھ جاتے ہیں ۔  انہوں نے اپنی بات چیت کا اختتام ہر ایک مستحق کو شامل کرنے اور کسی کو پیچھے نہ چھوڑنے کی حکومت کی کوشش کا اعادہ کرتے ہوئے کیا ۔

مدھیہ پردیش کے شیو پوری سے تعلق رکھنے والی سہاریہ جن جاتی کی محترمہ للیتا آدیواسی 3 بچوں کی ماں آیوشمان کارڈ، راشن کارڈ، پی ایم کسان ندھی کی استفادہ کنندہ ہیں ۔  اس کی بیٹی چھٹی کلاس میں ہے اور اسے لاڈلی لکشمی اسکیم کے فائدہ کے ساتھ اسکالرشپ، یونیفارم اور کتابیں ملتی ہیں ۔  اس  کا بیٹا، جو  دوسری جماعت کا طالب علم ہے، اسکالرشپ اور دیگر سہولیات بھی حاصل کرتا ہے ۔  اس کا سب سے چھوٹا بیٹا آنگن واڑی اسکول جاتا ہے ۔  وہ شیتلا مئیا سویم سہایتا سموہ سے منسلک ہیں، جو ایک سیلف ہیلپ گروپ ہے ۔  اسے کسٹم ہائرنگ سنٹر سے تعاون حاصل ہے ۔  وزیراعظم نے انہیں پکے گھر کی پہلی قسط پر مبارکباد دی ۔  شرمتی للیتا نے قبائلی مسائل کے بارے میں اتنی حساسیت کے ساتھ سوچنے کے لیے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور انہیں اس تبدیلی کے بارے میں بتایا جو جن من ابھیان نے شروع کیا ہے کیونکہ اب قبائلی آبادی دستیاب اسکیموں کے تمام فوائد حاصل کرنے کے قابل ہے ۔  اس نے وزیر اعظم کو بتایا کہ اسے ان کے سیلف ہیلپ گروپ کی میٹنگوں میں جن من  ابھیان اور دیگر اسکیموں کے بارے میں آگاہ کیا گیا اور کہا گیا ہے کہ اسے گھر کی الاٹمنٹ جیسے  فوائد ملنا شروع ہوئے ہیں ، اور اس کے سسر کو  کسان کریڈٹ کارڈ سے اس کا فائدہ ملنا شروع ہوا۔  جن من  ابھیان کے دوران 100 اضافی آیوشمان کارڈ بنائے گئے ۔  اس کا گاؤں مکمل طور پر اجولا اسکیم کے تحت آیا تھا اور نئے گھرانوں کا بھی اس مہم کے تحت  احاطہ کیا گیا تھا ۔  وزیراعظم نے قبائلی اور دیہی خواتین کی قائدانہ صلاحیتوں کو سراہا ۔  مقامی پنچایت ممبر ودیا آدیواسی نے وزیر اعظم کو گاؤں کا نقشہ اور ترقیاتی منصوبہ بندی کے بارے میں وزیر اعظم کو گاؤں کے ماڈل کے ساتھ سمجھایا ۔  وزیر اعظم نے زمینی سطح پر پی ایم - جن من  کے اثرات پر اطمینان کا اظہار کیا اور ہر مستحق کا احاطہ کرنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا ۔

کماری بھارتی نارائن رن ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول، پمپری میں 9ویں کلاس کی طالبہ ہیں اور ان کا تعلق ناسک، مہاراشٹر سے ہے، اس نے اپنی ہندی زبان کی مہارت سے وزیر اعظم کو متاثر کیا ۔  اپنے اسکول میں دستیاب سہولیات کے بارے میں وزیر اعظم کے استفسار پر، انہوں نے کھیل کے ایک بڑے میدان، رہائشی ہاسٹل اور حفظان صحت کے مطابق کھانے کا ذکر کیا ۔  کماری  بھارتی نے آئی اے ایس آفیسر بننے کی اپنی خواہشات کو بھی مشترک کیا اور کہا کہ انہیں اپنے بڑے بھائی سے تحریک ملی جو آشرم اسکول میں اسکول ٹیچر ہے ۔  محترمہ بھارتی کے بھائی، جناب  پانڈورنگا نے وزیر اعظم کو مطلع کیا کہ انہوں نے سی بی ایس ای بورڈ کے تحت چھٹی سے 12ویں جماعت تک ایکلویہ ماڈل اسکول میں تعلیم حاصل کی اور ناسک سے گریجویشن کیا ۔  انہوں نے دوسرے بچوں کو ایکلویہ ماڈل اسکول میں تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دینے کے بارے میں بھی بتایا، خاص طور پر جو بڑے شہروں میں ہجرت کرنا چاہتے ہیں ۔  اب تک حاصل ہونے والے فوائد کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب  پانڈورنگا نے پی ایم اے وائی کے تحت پکے گھر، بیت الخلا، منریگا کے تحت روزگار، اجولا گیس کنکشن، بجلی کا کنکشن، ٹیپڈ واٹر سپلائی، ون نیشن ون راشن کارڈ اور آیوشمان کارڈ کا ذکر کیا ۔  انہوں نے پی ایم - جن من کے تحت آج منتقل ہونے والی 90,000 روپے کی پہلی قسط کا بھی ذکر کیا ۔  انہوں نے تمام طلباء کو تعلیم دینے کی خواہش کا اظہار کیا تاکہ وہ ملک کے کونے کونے میں اپنا راستہ تلاش کر سکیں اور قوم کی خدمت کر سکیں ۔  وزیر اعظم نے تمام مندروں میں صفائی مہم چلانے کے لیے اپنی واضح اپیل کو بھی دہرایا اور طلباء سے اپنے علاقے میں پرجوش شرکت کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ۔  وزیر اعظم مودی نے دونوں طالب علموں کو اپنا آشیرواد دیا اور بچوں کی تعلیم کے تئیں ان کی وابستگی کے لیے ان کے والدین کے سامنے بھی جھک گئے ۔  انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ کماری  بھارتی اپنے خواب کو پورا کریں گی اور بتایا کہ حکومت ملک میں ایکلویہ اسکولوں کی تعداد کو مزید بڑھانے کے لیے تمام اقدامات کر رہی ہے ۔  پی ایم مودی نے اس موقع پر موجود طلباء سے اپیل کی کہ وہ ایکلویہ اسکول کا حصہ بنیں ۔

محترمہ سواوی گنگا ، الوری سیتھرم راجو ضلع، آندھرا پردیش، دو بچوں کی ماں ہیں اور انہیں جن من کے تحت ایک گھر، گیس کنکشن، بجلی کا کنکشن اور پانی کا کنکشن مختص کیا گیا ہے ۔  اس کا علاقہ، اراکو ویلی کافی کے لیے مشہور ہے اور وہ کافی کے باغات میں بھی شامل ہے ۔  انہوں نے وزیر اعظم کو مطلع کیا کہ سرکاری اسکیموں کی وجہ سے وہ اپنی پیداوار کی اچھی قیمت حاصل کرنے کے قابل ہیں اور وہ کاشتکاری، پروسیسنگ، پیکیجنگ اور مارکیٹنگ کے لیے ہنر مندی کی ترقی کی اسکیموں کے ساتھ ساتھ پی ایم کسان سمان ندھی کے فوائد بھی حاصل کر رہی ہیں ۔  اس نے بتایا کہ ون دھن اسکیم نے نہ صرف اس کی آمدنی میں اضافہ کیا ہے بلکہ اسے بچولیوں  سے بھی بچایا ہے ۔  پی ایم مودی نے انہیں لکھپتی دیدی بننے پر مبارکباد دی اور انہیں ملک میں 2 کروڑ لکھپتی دیدی بنانے کی کوششوں کے بارے میں بتایا ۔  محترمہ سواوی نے گاؤں کی نئی سڑکوں، پانی اور بجلی کی سہولیات پر اپنی خوشی کا اظہار کیا جو ان کے گاؤں میں آئی ہیں ۔  اس نے کہا کہ اس کی وادی کی سخت سرد آب و ہوا میں، ایک پکا گھر ان کی زندگی میں حقیقی تبدیلی لائے گا ۔  ان سے بات کرنے کے بعد وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ 2047 تک وکست بھارت کی قرارداد یقینی طور پر حاصل ہو جائے گی ۔

گملا ضلع جھارکھنڈ کی محترمہ ششی کرن برجیا جن کے خاندان میں 7 افراد ہیں، نے وزیر اعظم کو ایک سیلف ہیلپ گروپ سے منسلک ہونے، فوٹو کاپی اور سلائی مشین خریدنے اور زراعت کے کام میں شامل ہونے کے بارے میں بتایا ۔  وزیر اعظم کو موصول ہونے والے فوائد کے بارے میں بتاتے ہوئے، انہوں نے نلکے کے پانی کا کنکشن، بجلی، پی ایم کسان سمان ندھی اور ان کی والدہ کو پی ایم اے وائی (جی) کے تحت پی ایم-جن من  کے تحت پکے گھر کے لیے  منظوری دیئے جانے کا ذکر کیا، ساتھ ہی کسان کریڈٹ کارڈ حاصل کرنے اور ون دھن مرکز سے وابستہ ہونے کا ذکر کیا ۔   سیلف ہیلپ گروپ کے ذریعے قرض حاصل کرنے کے بارے میں وزیر اعظم کے استفسار پر،محترمہ ششی نے بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں ایک فوٹو کاپی مشین خریدی ہے جو ان کے گاؤں میں بہت کم دستیاب تھی ۔  اس نے مزید کہا کہ 12 اراکین پر مشتمل ایکتا آجیویکا سَکھی منڈل کے نام سے مشہور اپنے سیلف ہیلپ گروپ کے ذریعے، وہ پی ایم کوشل وکاس یوجنا کے تحت دونا پتل اور مختلف قسم کے اچار بنانے کی تربیت حاصل کر رہی ہے اور وہ اسے ون دھن کیندروں کے ذریعے فروخت کرتی ہے ۔  وزیر اعظم نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ مستحقین تک سرکاری اسکیموں کا اثر زمینی سطح پر دیکھا جا سکتا ہے، خواہ وہ ہنرمندی کی ترقی ہو، بنیادی سہولیات ہو یا مویشی پالنا ہو ۔  انہوں نے مزید کہا کہ پی ایم جن من کے نفاذ سے اس کی رفتار اور پیمانہ کئی گنا بڑھ گیا ہے ۔  ‘‘گزشتہ 10 سالوں سے، ہماری حکومت تمام سرکاری اسکیموں کو تمام مستفیدین تک آسان اور مقررہ وقت تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے’’، انہوں نے مزید کہا، ‘‘سرکاری اسکیمیں تمام مستحقین تک پہنچیں گی - یہ مودی کی ضمانت ہے ۔  محترمہ ششی نے گملا ضلع کے تمام باشندوں کی جانب سے پی ایم جن من اور دیگر سرکاری اسکیموں کے نفاذ کے لیے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے پوری قوم میں تہوار کے موڈ کی طرف توجہ مبذول کرائی کیونکہ انہوں نے اترائن، مکر سنکرانتی، پونگل اور بیہو کی تقریبات کا ذکر کیا ۔  انہوں نے کہا کہ آج کا موقع تہوار کے دور کو اور بھی زیادہ پر اثر بناتا ہے اور استفادہ کنندگان کے ساتھ بات چیت نے انہیں خوشی کے موڈ میں تبدیل کر دیا ہے ۔  ‘‘ایک طرف، ایودھیا میں دیوالی منائی جا رہی ہے، وہیں انتہائی پسماندہ قبائلی برادری کے 1 لاکھ لوگ بھی دیوالی منا رہے ہیں’’، وزیر اعظم نے پکے گھروں کی تعمیر کے لیے اپنے بینک کھاتوں میں رقوم کی منتقلی کا ذکر کرتے ہوئے کہا  اور انہیں اس موقع پر مبارکباد دی ۔

وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ مستحقین اس سال دیوالی اپنے گھروں میں منائیں گے ۔  ایودھیا میں رام مندر کی تقدیس کے مبارک موقع کو نوٹ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ایسے تاریخی موقع کا حصہ بننے کا موقع ملنے پر شکریہ ادا کیا ۔  وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ رام مندر کے تقدس کے احترام کے لیے ان کی طرف سے اٹھائے گئے 11 روزہ ورت کی رسم کے دوران ماتا شبری کو یاد کرنا فطری ہے ۔

‘‘شری  رام کی کہانی ماتا شبری کے بغیر ممکن نہیں ہے’’، وزیر اعظم نے پرنس (راج کمار)  رام کو مریادا پُرشوتم رام میں تبدیل کرنے میں ماتا شبری کے بہت بڑے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘دشرتھ کا بیٹا رام تب ہی دین بندھو رام بن سکتا تھا جب اس نے قبائلی ماتا شبری کے بیر کھا لیے تھے’’ ۔  رام چرت مانس کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ بھگوان شری  رام کے ساتھ عقیدت کا رشتہ سب سے بڑا بتایا گیا ہے ۔  ‘‘تریتا میں راجا رام کی کہانی ہو یا موجودہ حالات میں، غریبوں، محروموں اور قبائلیوں کی کہانی ، ان کے بغیر فلاح ممکن نہیں ہے’’، جناب مودی نے کہا کہ انہوں نے پچھلے 10 سالوں میں غریبوں کے لیے 4 کروڑ پکے مکانات کی تعمیر کا ذکر کیا ۔  انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘مودی ان لوگوں تک پہنچ گئے ہیں جن کی کبھی پرواہ نہیں کی گئی’’۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پی ایم جن من  مہا ابھیان کا مقصد قبائلی برادری کے ہر فرد کو سرکاری اسکیموں کے ذریعے فائدہ پہنچانا ہے ۔  انہوں نے بتایا کہ دو ماہ کے اندر پی ایم - جن من میگا مہم نے وہ نتائج حاصل کیے ہیں جن کا دوسرے لوگ صرف خواب ہی دیکھ سکتے تھے ۔  بھگوان برسا منڈا کے یوم پیدائش پر پی ایم-جن من  کے افتتاح کے دوران چیلنجوں کو یاد کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ملک کے دور درازاور سرحدی علاقوں تک فائدہ پہنچانے میں دشواریوں کا ذکر کیا جو قبائلی برادریوں کے گھر ہیں ۔  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ موجودہ حکومت ہی تھی جس نے بہت بڑا کام لیا اور آلودہ پانی، بجلی تک رسائی، گیس کنکشن اور سڑکوں کی کمی اور ایسے علاقوں تک رابطے کی کمی کے چیلنجوں کو اجاگر کیا ۔  یہ بتاتے ہوئے کہ اس اسکیم کو ‘‘جن من ’’کیوں کہا گیا، وزیر اعظم نے کہا، ‘‘جن’’ کا مطلب عوام ہے اور ‘‘من’’ کا مطلب ہے ان کی ‘‘من کی بات’’ یا ان کی اندرونی آواز ۔  انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ قبائلی برادریوں کی تمام خواہشات اب پوری ہوں گی کیونکہ حکومت پی ایم - جن من میگا مہم پر 23,000 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک اسی وقت ترقی کر سکتا ہے جب معاشرے میں کوئی پیچھے نہ رہے اور سرکاری اسکیموں کے ثمرات سب تک پہنچیں ۔  یہ بتاتے ہوئے کہ ملک کے تقریباً 190 اضلاع میں انتہائی پسماندہ قبائلی برادریاں رہتی ہیں، وزیر اعظم نے دو ماہ کے اندر 80,000 سے زیادہ آیوشمان کارڈ تقسیم کرنے کے حکومتی انداز کو اجاگر کیا ۔  اسی طرح، وزیر اعظم نے بتایا کہ حکومت نے انتہائی پسماندہ قبائلی برادریوں کے تقریباً 30,000 کسانوں کو پی ایم کسان سمان ندھی سے منسلک کیا ہے، اور ایسے 40,000 استفادہ کنندگان کے بینک اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں ۔  انہوں نے مزید کہا کہ 30,000 سے زیادہ پسماندہ لوگوں کو کسان کریڈٹ کارڈ دیے گئے ہیں، اور تقریباً 11,000 کو جنگلات کے حقوق ایکٹ کے تحت زمین لیز پر دی گئی ہے ۔  انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ صرف چند ہفتوں کی پیشرفت ہے اور ہر روز تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ۔  حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اپنی تمام تر کوششیں کر رہی ہے کہ حکومت کی ہر اسکیم ہماری انتہائی پسماندہ قبائلی برادریوں تک جلد از جلد پہنچ جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘میں آپ کو یقین دلاتا ہوں اور یہ مودی کی ضمانت ہے   اور آپ جانتے ہیں کہ مودی کی گارنٹی کا مطلب پورا ہونے کی گارنٹی ہے’’ ۔

خاص طور پر کمزور قبائلی گروپوں (پی وی ٹی جیز) کو پکے مکانات فراہم کرنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ رقم قبائلی استفادہ کنندگان کے کھاتوں میں براہ راست منتقل کردی گئی ہے ۔  انہیں ایک پکے گھر کے لیے 2.5 لاکھ روپے ملیں گے جو بجلی، گیس کنکشن، پائپ پانی اور بیت الخلا کے ساتھ باوقار زندگی گزارنے کا ذریعہ ہوگا ۔  انہوں نے کہا کہ یہ ایک لاکھ مستحقین صرف شروعات ہیں اور حکومت ہر مستحق امیدوار تک پہنچے گی ۔  وزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی اور مستحقین سے کہا کہ وہ ان فوائد کے لیے کسی کو رشوت دینے سے سختی سے دور رہیں ۔

قبائلی برادریوں کے ساتھ اپنی طویل وابستگی کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے پی ایم جن من  مہا ابھیان میں اپنے ذاتی تجربے پر بھروسہ کیا ۔  مزید برآں، انہوں نے رہنمائی کا سہرا صدر محترمہ دروپدی مرمو کو دیا ۔

وزیر اعظم نے ان سے فائدہ اٹھانے میں درپیش چیلنجوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسکیمیں کاغذ پر چلتی رہیں تو حقیقی فائدہ اٹھانے والے کو کبھی بھی ایسی کسی اسکیم کے وجود کے بارے میں معلوم نہیں ہوگا ۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ پی ایم جن من  مہا ابھیان کے تحت حکومت نے تمام قواعد کو تبدیل کیا ہے جس سے رکاوٹ پیدا ہوئی ہے اور پی ایم گرام سڑک یوجنا کی مثال دی گئی ہے جس نے پسماندہ قبائلیوں کے دیہاتوں تک سڑکوں کو آسانی سے پہنچایا، موبائل میڈیکل یونٹس سے متعلق قوانین میں تبدیلی،  ہر قبائلی گھر میں بجلی کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے شمسی توانائی کے کنکشن دینا، اور سینکڑوں نئے موبائل ٹاور لگا کر تیز رفتار انٹرنیٹ کنکشن کو یقینی بنانا ہے ۔

فوڈ سیکیورٹی کے لیے وزیر اعظم نے مفت راشن اسکیم کا ذکر کیا جس میں 5 سال کی توسیع کی گئی ہے ۔  انہوں نے 1000 مراکز بنانے کے منصوبے کے بارے میں بھی بتایا جہاں کمزور قبائلی گروپوں کے لیے ویکسی نیشن، تربیت اور آنگن واڑی جیسی تمام سہولیات ایک ہی چھت کے نیچے فراہم کی جائیں گی ۔  انہوں نے قبائلی نوجوانوں کے لیے ہاسٹل بنانے کا بھی ذکر کیا ۔  انہوں نے مزید کہا کہ نئے ون دھن کیندر بھی سامنے آ رہے ہیں ۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ وکست بھارت سنکلپ یاترا کے ساتھ ساتھ ‘مودی کی گارنٹی’ گاڑیاں ملک کے ہر گاؤں میں پہنچ رہی ہیں، وزیر اعظم نے کہا کہ گاڑی صرف لوگوں کو مختلف سرکاری اسکیموں سے جوڑنے کے لیے چلائی جا رہی ہیں ۔  اسپیریشنل ڈسٹرکٹ پروگرام کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ قبائلی برادری کے افراد سب سے زیادہ مستفید ہوئے ہیں ۔  انہوں نے بجلی کنکشن، ایک ملک ایک راشن کارڈ اور آیوشمان بھارت اسکیم کا ذکر کیا ۔

وزیر اعظم نے سکل سیل انیمیا کے خطرات پر بھی روشنی ڈالی اور مشاہدہ کیا کہ قبائلی معاشرے کی کئی نسلیں اس بیماری سے متاثر ہوئی ہیں۔  انہوں نے کہا کہ حکومت ایک نسل سے دوسری نسل میں منتقل ہونے والی اس بیماری کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔  وکاس بھارت سنکلپ یاترا کے دوران سکل سیل کی بھی جانچ کی جا رہی ہے ۔  پچھلے 2 مہینوں میں 40 لاکھ سے زیادہ لوگوں کے سکل سیل انیمیا کے لیے ٹیسٹ کیے گئے ہیں ۔

جناب مودی نے بتایا کہ حکومت نے درج فہرست قبائل سے متعلق اسکیموں کے بجٹ میں 5 گنا اضافہ کیا ہے ۔  اسکالرشپ کا کل بجٹ جو پہلے قبائلی بچوں کی تعلیم کے لیے دستیاب تھا اب ڈھائی گنا سے زیادہ کر دیا گیا ہے ۔  10 سال پہلے تک، وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ ملک میں قبائلی بچوں کے لیے صرف 90 ایکلویہ ماڈل اسکول بنائے گئے تھے، جب کہ موجودہ حکومت نے گذشتہ 10 سال میں 500 سے زیادہ نئے ایکلویہ ماڈل اسکولوں کی تعمیر پر کام شروع کیا ہے ۔  انہوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے اور بڑی کمپنیوں میں کام کرنے والے قبائلی طلباء پر اعتماد کا اظہار کیا ۔  اس کے لیے قبائلی علاقوں میں کلاسز کو جدید بنایا جا رہا ہے اور اعلیٰ تعلیم کے مراکز میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 2014 سے پہلے صرف 10 جنگلاتی پیداوار کے لیے ایم ایس پی  مقرر کیا گیا تھا، جب کہ موجودہ حکومت نے تقریباً 90 جنگلاتی پیداوار کو ایم ایس پی  کے دائرے میں لایا ہے ۔  ‘‘جنگل کی پیداوار کی زیادہ قیمتیں حاصل کرنے کے لیے، ہم نے ون دھن یوجنا بنائی۔’’ جناب مودی نے لاکھوں استفادہ کنندگان میں خواتین کی ایک بڑی تعداد کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ،  ‘‘گزشتہ 10 سالل میں، قبائلی خاندانوں کو 23 لاکھ پٹے جاری کیے گئے ہیں ۔  ہم قبائلی برادری کے ہاٹ بازار کو بھی فروغ دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بہت سی مہمیں چلائی جا رہی ہیں تاکہ ہمارے قبائلی بھائی ملک کی دوسری منڈیوں میں وہی سامان بیچ سکیں جو وہ بازار میں بیچتے ہیں” ۔

اپنے خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے کہا کہ ، ‘‘میرے قبائلی بھائی اور بہنیں دور دراز علاقوں میں رہ سکتے ہیں لیکن ان میں حیرت انگیز دور اندیشی ہے ۔  آج قبائلی معاشرہ دیکھ اور سمجھ رہا ہے کہ ہماری حکومت قبائلی ثقافت اور ان کے احترام کے لیے کس طرح کام کر رہی ہے ۔  انہوں نے بھگوان برسا منڈا کے یوم پیدائش کو جن جاتیہ گرو دیوس کے طور پر منانے اور ملک بھر میں قبائلی آزادی پسندوں کے 10 بڑے عجائب گھروں کی ترقی کے حکومت کے اعلان کا ذکر کیا ۔  پی ایم مودی نے قبائلی برادری کو یقین دلایا کہ وہ ان کے احترام اور آرام کے لیے مسلسل کام کریں گے ۔

پس منظر

آخری میل پر آخری فرد کو بااختیار بنانے کے انتودیا کے وژن کی طرف وزیر اعظم کی کوششوں کے مطابق، پی ایم - جن من کو 15 نومبر 2023 کو خاص طور پر کمزور قبائلی گروہوں (پی وی ٹی جیز) کی سماجی و اقتصادی بہبود کے لیے شروع کیا گیا تھا ۔  جنجاتیہ گورو دیوس ۔

پی ایم - جن من ، تقریباً 24,000 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ 9 وزارتوں کے ذریعے 11 اہم مداخلتوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور اس کا مقصد پی وی ٹی جی گھرانوں اور رہائش گاہوں کو محفوظ رہائش، پینے کے صاف پانی اور بنیادی سہولیات ،  صفائی، تعلیم تک بہتر رسائی، صحت اور غذائیت، بجلی، سڑک اور ٹیلی کام کنیکٹیویٹی، اور پائیدار معاش کے مواقع کے ساتھ مکمل کر کے پی وی ٹی جیز کی سماجی و اقتصادی حالت کو بہتر بنانا ہے ۔

*************

 

ش ح  ۔ ش ت ۔ ت ح

U. No.  3617


(Release ID: 1996291) Visitor Counter : 130